اسلام آباد: صدر مملکت عارف علوی نے انسانی سمگلنگ کے خلاف عالمی دن کے موقع پر پیغام میں کہا ہے کہ پاکستان انسانی سمگلنگ کی لعنت سے نمٹنے کیلئے پرعزم ہے، بین الاقوامی معیارات کے مطابق قانونی فریم ورک کو نافذ کرنے کیلئے انسداد سمگلنگ کے سخت اقدامات شروع کئے گئے ہیں۔


30 جولائی 2022 کو انسانی سمگلنگ کے خلاف عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں صدر مملکت نے کہا کہ انسانی سمگلنگ کے خلاف عالمی دن ہر سال 30 جولائی کو منایا جاتا ہے تاکہ انسانی سمگلنگ کے متاثرین کی حالت زار کے بارے میں آگاہی پیدا کی جا سکے اور ان کے حقوق کو فروغ دیا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ یہ دن ایک ایسے جرم کی طرف توجہ دلانے کیلئے منایا جاتا ہے جو انسانی زندگیوں اور مجموعی طور پر معاشرے پر دیرپا اثر چھوڑتا ہے ، یہ انسانی حقوق کی سنگین ترین خلاف ورزیوں میں سے ایک ہے ۔ سمگلروں کے خلاف قانونی چارہ جوئی اور متاثرین کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے موثر رابطہ کاری کا ڈھانچہ قائم کیا گیا ہے ۔ پاکستان نے بین الاقوامی معیارات کے مطابق قانونی فریم ورک کو نافذ کرنے کیلئے انسداد سمگلنگ کے سخت اقدامات شروع کیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے افراد خصوصاً خواتین اور بچوں کی سمگلنگ کو روکنے اور ان سے نمٹنے کیلئے ٹریفکنگ ان پرسن ایکٹ 2018 نافذ کیا ہے ۔ اس قانون میں ایسے غیر قانونی کاموں کے مرتکب افراد کیلئے دس سال تک قید کی سزا تجویز کی گئی ہے۔
صدر مملکت نے کہا کہ وزیر داخلہ کی سربراہی میں انسانی سمگلنگ سے متعلق قومی رابطہ کمیٹی تشکیل دی گئی ہے ۔ یہ کمیٹی جبری مشقت اور جنسی سمگلنگ سمیت انسانی سمگلنگ کی تمام اقسام کے خلاف جنگ میں قومی کوششوں کو آگے بڑھانے کی ذمہ دار ہے۔ صوبائی سطح پر تمام متعلقہ محکموں بشمول سوشل ویلفیئر، لیبر، پولیس، چائلڈ پروٹیکشن اور این جی اوز کو صوبائی اور ضلعی انسداد انسانی سمگلنگ کمیٹیوں کا حصہ بنایا گیا ہے تاکہ انسانی سمگلنگ کے متاثرین کی مؤثر طریقے سے شناخت اور حفاظت کی جا سکے۔
صدر مملکت نے کہا کہ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسداد منشیات اور جرائم (یو این او ڈی سی) کے تعاون سے انسانی سمگلنگ سے نمٹنے کیلئے قومی ایکشن پلان (2021-2025) تیار کیا ہے۔ یہ ایکشن پلان مختلف سٹیک ہولڈرز کے کردار کو نمایاں کرتا ہے اور قومی ردعمل کیلئے ایک جامع فریم ورک فراہم کرتا ہے۔
صدر مملکت نے انسانی سمگلنگ کی روک تھام کے وفاقی اور صوبائی حکومتوں اور دیگر تمام متعلقہ سٹیک ہولڈرز کی مشترکہ کوششوں کو سراہا ۔

عورت کی مرضی کے بغیر عدالت خلع نہیں دے سکتی، سپریم کورٹ کا تحریری فیصلہ
- 5 hours ago
پنجاب کی جھیلیں:پنجاب کے میدانی و پہاڑی علاقوں میں واقع جھیلوں کے بارے میں دلچسپ معلومات
- 12 hours ago

کوئٹہ: پولیس پارٹی پرمسلح افراد کی فائرنگ، جوابی کارروائی میں تین ملزمان مارے گئے
- 10 hours ago

لندن میں آج شب گھڑیاں ایک گھنٹہ پیچھے کیوں کردی جائیں گی ،مگر کیوں؟
- 9 hours ago

بلوچستان کی ترقی ملک کی مجموعی خوشحالی سے جڑی ہے،وزیر اعظم شہباز شریف
- 12 hours ago

مہنگے ٹماٹر کی قیمتوں میں نمایاں کمی، سبزی و فروٹ کی قیمتیں بے لگام
- 11 hours ago
.webp&w=3840&q=75)
مسلسل پانچ دن کی کمی کے بعد سونا آج پھر مہنگا، فی تولہ کتنے کا ہو گیا؟
- 11 hours ago

صوبائی حکومت نے دفعہ 144 کے نفاذ میں ایک دفعہ پھر توسیع کر دی
- 11 hours ago

راولپنڈی :ڈینگی مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ،مزید 19 نئے کیسز رپورٹ
- 10 hours ago

برطانوی پاکستانی ماہرِ تعلیم سید زین عباس کا عالمی اعزاز، تعلیمی خدمات پر ڈاکٹریٹ کی ڈگری
- 11 hours ago

تھائی لینڈ کی سابقہ ملکہ 93 برس کی عمر میں انتقال کر گئیں
- 9 hours ago

دشمن کی کسی بھی جارحیت کے خلاف پاک فوج اور عوام سیسہ پلائی ہوئی دیوار ثابت ہوں گے،آئی ایس پی آر
- 12 hours ago











