تجارت
ملک میں سونے کی قیمت میں ایک ساتھ بڑی کمی
کراچی:ڈالر کی قیمت کمی کے بعد ملک میں سونے کی فی تولہ قیمت میں بھی 4 ہزار روپے سے زائد کی کمی ہو گئی۔
سندھ صرافہ بازار جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق سونے کی فی تولہ قیمت 4300 روپے کم ہوئی ہے جس کے بعد ملک میں فی تولہ سونا 1 لاکھ 34 ہزار 200 روپے کا ہوگیا ہے۔
اسی طرح 10 گرام سونے کی قیمت 3 ہزار 686 روپے کم ہوکر 1 لاکھ 15 ہزار 55 روپے پر آ گئی ہے جبکہ عالمی مارکیٹ میں سونے کا ریٹ 27 ڈالر کمی کے ساتھ 1775 ڈالر فی اونس ہوگیا ہے۔
پاکستان
کے پی حکومت کا آئی جی اسلام آباد سمیت 500 پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ
صوبائی کابینہ نے کے پی ہاؤس اسلام آباد پر حملہ آور ہونےاور غیر قانونی طور پر چھاپہ مارنے کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی ہدایت کر دی
خیبر پختونخوا کابینہ نے آئی جی اسلام آباد سمیت 500 پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
صوبائی کابینہ نے کے پی ہاؤس اسلام آباد پر حملہ آور ہونے، غیر قانونی طور پر چھاپہ مارنے اور احاطے میں گھسنے کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی ہدایت کر دی۔
کابینہ کے فیصلے کے مطابق کے پی ہاوس سے چوری و دیگر جرائم کے مرتکب ہونے اور رہائشیوں کی پرائیویسی کی خلاف ورزی کرنے پر ایف آئی آر درج کی جائے، ایف آئی آر میں انسداد دہشت گردی ایکٹ کی متعلقہ دفعات بھی شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
صوبائی حکومت نے اسلام آباد کی متعلقہ عدالتوں میں ایسی شکایات درج کروائی تھیں لیکن اس بار مقدمہ خیبر پختونخوا میں درج کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ خیبر پختونخوا کابینہ نے کے پی ہاؤس اسلام آباد میں پولیس ایکشن کے خلاف قانونی کارروائی کی منظوری دی تھی۔
جرم
افغانستان میں پابندی کے باوجود افیون کی کاشت میں % 19 فیصد اضافہ، عالمی ادارہ صحت
طالبان انتظامیہ کی ناکام حکمرانی دراصل افیون کی کاشت کو روکنے میں بالکل ناکام نظر آ رہی ہے
افغانستان میں پابندی کے باوجود افیون کی کاشت میں % 19 فیصد اضافہ ہو گیا ۔
تفصیلات کے مطابق عبوری افغان حکومت کی گرفت کی کمزوری نمایاں سامنے آنے لگی جس کے بعد افغانستان میں افیون کی کاشت میں اضافہ ریکارڈ کیا جا رہا ہے ۔
طالبان انتظامیہ کی ناکام حکمرانی دراصل افیون کی کاشت کو روکنے میں بالکل ناکام نظر آ رہی ہے ۔
منظم حکمت عملی نہ ہونے کے باعث شمال مشرقی افغانستان میں افیون کی کاشت میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے ، کسانوں کے لیے متبادل روزگار کی عدم دستیابی بھی افیون کی کاشت اضافہ کا سبب بن رہا ہے ۔
بدخشاں صوبہ میں کسانوں پر ظلم بھی پائیدار حل کی کمی کو ظاہر کرتا ہے ، منافع بخش افیون منڈی میں قیمتیں $730 فی کلو تک پہنچ گئیں ۔
غیر قانونی منشیات کی تجارت، افغان حکام کی ناکامی کے باعث عالمی سطح پر منشیات سے وابستہ مسائل کو بڑھا رہی ہے۔
پاکستان
نواز، زرداری کیخلاف توشہ خانہ کیس دوسری عدالت منتقل کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
احتساب عدالت نے ریفرنس ایف آئی اے ایجنسی یا اسپیشل جج سینٹرل کو بھیجنے پر فیصلہ محفوظ کر لیا جو 21 نومبر کو سنایا جائے گا
احتساب عدالت اسلام آباد نے صدر مملکت آصف زرداری، سابق وزرائے اعظم نوازشریف اور یوسف رضا گیلانی اور دیگر کے خلاف توشہ خانہ گاڑیوں کا ریفرنس دوسری عدالت منتقل کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
احتساب عدالت کی جج عابدہ سجاد نے صدر مملکت آصف علی زرداری، سابق وزرائے اعظم نواز شریف، یوسف رضا گیلانی اور دیگر کے خلاف توشہ خانہ گاڑیوں کے ریفرنس کی سماعت کی۔ جج نے ریمارکس دیئے کہ نیب نے اپنا جواب جمع کروا دیا ہے، جس پر وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ ہمیں کاپیاں ابھی تک نہیں ملی۔ جج نے فاروق ایچ نائیک سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ میں نے ہدایت دے دی تھی تو آپ کو کاپیاں کیوں نہیں دی گئیں۔
عدالتی عملے نے نیب کا جواب فاروق ایچ نائیک کو فراہم کر دیا۔ ڈپٹی ڈی جی پراسیکیوٹر نیب بھی کمرہ عدالت میں پیش ہوئے۔
دلائل دیتے ہوئے وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ زندگی کا کوئی بھروسہ نہیں ان کیسز میں بہت سے ججز کو ریٹائرڈ ہوتے دیکھا ہے، آخر میں ہم ہی بچیں ہیں لہٰذا میری استدعا ہے کہ کیس ایف آئی اے ایجنسی کو بھیجا جائے وہی عدالت بھیجے، ابھی تک اس کیس میں چالان بھی پیش نہیں ہوا۔
ڈپٹی ڈی جی نیب نے کیس ایف آئی اے ایجنسی کو بھیجنے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ ایجنسی کیسے ایگزامن کرے گی۔ وکیل فاروق ایچ نائیک نے بتایا کہ یہ کیس نیب سیکشن نائن کے تحت ہوا اور بیان بھی ریکارڈ ہوئے، اس کیس میں دوبارہ انکوائری ہوگی اور انکوائری ایجنسی ہی کرے گی۔
جج نے استفسار کیا کہ بانی پی ٹی آئی کے کیس میں کیا ہوا تھا؟ وکلاء نے بتایا کہ اس میں چالان آگیا تھا اس وجہ سے عدالت کو منتقل کیا گیا تھا۔ یوسف رضا گیلانی، نوازشریف اور دیگر ملزمان کے وکلا نے فاروق ایچ نائیک کے دلائل پر اتفاق کیا۔
عدالت نے ریفرنس ایف آئی اے ایجنسی یا اسپیشل جج سینٹرل کو بھیجنے پر فیصلہ محفوظ کر لیا جو 21 نومبر کو سنایا جائے گا۔
سماعت سے قبل، نیب نے احتساب عدالت میں ریفرنس واپس بھیجنے کے حوالے سے جواب جمع کروایا جس میں توشہ خانہ گاڑیوں کا کیس اسپیشل جج سینٹرل کی عدالت میں منتقل کرنے کی استدعا کی گئی۔جمع کروائے گئے جواب میں نیب نے کہا کہ اس ریفرنس کی مجموعی مالیت 4 کروڑ 82 لاکھ روپے ہے، یہ کیس اب نیب کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا، نیب ترامیم کے بعد 50 کروڑ سے زائد کا فراڈ نیب کے دائرہ اختیار میں آتا ہے۔
احتساب عدالت میں قومی احتساب بیورو کے دائر کردہ ریفرنس کے مطابق یوسف رضا گیلانی پر پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف پر غیر قانونی طور پر گاڑیاں الاٹ کرنے کا الزام ہے۔ اس ریفرنس میں اومنی گروپ کے سربراہ خواجہ انور مجید اور خواجہ عبدالغنی مجید کو بھی ملزم نامزد کیا گیا ہے۔
ریفرنس میں کہا گیا کہ آصف زرداری اور نواز شریف نے کاروں کی صرف 15 فیصد قیمت ادا کر کے توشہ خانہ سے گاڑیاں حاصل کیں۔بیورو نے الزام عائد کیا کہ یوسف رضا گیلانی نے اس سلسلے میں نواز شریف اور آصف زرداری کو سہولت فراہم کی اور تحائف کو قبول کرنے اور ضائع کرنے کے طریقہ کار کو غیر قانونی طور پر نرم کیا۔
ریفرنس میں کہا گیا کہ آصف زرداری نے ستمبر اور اکتوبر 2008 میں متحدہ عرب امارات سے مسلح گاڑیاں (بی ایم ڈبلیو 750 لی ماڈل 2005، لیکسز جیپ ماڈل 2007 اور لیبیا سے بی ایم ڈبلیو 760 لی ماڈل 2008) حاصل کیں۔ مذکورہ ریفرنس کے مطابق وہ فوری طور پر اس کی اطلاع دینے اور کابینہ ٖڈویژن کے توشہ خانہ میں جمع کروانے کے پابند تھے لیکن انہوں نے نہ تو گاڑیوں کے بارے میں مطلع کیا نہ ہی انہیں نکالا گیا۔
نیب ریفرنس میں الزام لگایا گیا کہ سال 2008 میں نواز شریف کے پاس کوئی سرکاری عہدہ نہیں تھا اس کے باوجود اپریل تا دسمبر 2008 میں انہوں نے اس وقت کے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کو کوئی درخواست دیئے بغیر اپنے فائدے کے لیے کابینہ ڈویژن کے تحت طریقہ کار میں بے ایمانی اور غیر قانونی طور پر نرمی حاصل کی۔
ریفرنس کے مطابق خواجہ انور مجید نے ایم ایس انصاری شوگر ملز لمیٹڈ کے اکاؤنٹس استعمال کرتے ہوئے آواری ٹاور کے نیشنل بینک کے ایک اکاؤنٹ سے 92 لاکھ روپے آصف زرداری کے اکاؤنٹ میں منتقل کیے۔
اس کے علاوہ انہوں نے ایک اکاؤنٹ کے ذریعے آصف زرداری کی جانب سے ایک کروڑ 11 لاکھ 17 ہزار 557 روپے کی ادائیگی کی، ملزم نے اپنی غیر قانونی اسکیم کے سلسلے میں آصف زرداری کے ناجائز فوائد کے لیے مجموی طور پر 2 کروڑ 3 لاکھ 17 ہزار 557 روپے ادا کیے۔
دوسری جانب خواجہ عبدالغنی مجید نے آصف زرداری کو ناجائز فائدہ پہنچانے کے لیے 3 ہزار 716 ملین (371 کروڑ 60 لاکھ) روپے کی خطیر ادائیگیاں کیں۔
نیب نے ان افراد پر بدعنوانی کا جرم کرنے اور نیب قوانین کے تحت واضح کی گئیں کرپٹ پریکٹسز میں ملوث رہنے کا الزام لگایا۔
نیب نے عدالت سے درخواست کی تھی کہ ان ملزمان پر مقدمہ چلا کر سخت ترین جیل کی سزا دی جائے۔
-
تجارت ایک دن پہلے
نیپرا کی جانب سے بجلی کی قیمت میں کمی کر دی گئی
-
پاکستان 2 دن پہلے
وفاقی کابینہ نے حج پالیسی 2025 کی منظوری دے دی
-
پاکستان 15 گھنٹے پہلے
مولانا فضل الرحمان لندن پہنچ گئے، اہم ملاقاتیں متوقع
-
پاکستان 2 دن پہلے
پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی کا 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور
-
پاکستان 2 دن پہلے
جوڈیشل کمیشن اجلاس: جسٹس امین الدین خان آئینی بینچز کے سربراہ مقرر
-
دنیا 2 دن پہلے
مصر کی فوج کا ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار ہوگیا، جس کے باعث 2 پائلٹ جاں بحق
-
پاکستان 13 گھنٹے پہلے
وفاقی حکومت کا 9 نومبر کو ملک بھر عام تعطیل کا اعلان
-
تجارت 2 دن پہلے
پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں براہ راست 48 فیصداضافہ