جی این این سوشل

پاکستان

ضلعی انتظامیہ کی ایس او پیز کی خلاف ورزی پر کارروائیاں جاری

اسلام آباد میں ضلعی انتظامیہ کی ایس او پیز کی خلاف ورزی پر کارروائیاں جاری ہیں ، ایس او پیز کی خلاف ورزی پر 13 افراد کو گرفتار بھی کیا گیا ۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

ضلعی انتظامیہ کی ایس او پیز  کی خلاف ورزی پر کارروائیاں جاری
ضلعی انتظامیہ کی ایس او پیز کی خلاف ورزی پر کارروائیاں جاری

تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں   ضلعی انتظامیہ کی ایس او پیز کی خلاف ورزی پر کارروائیاں جاری ہیں، انتظامیہ کی جانب سے  326 دکانوں کی چیکنگ کی گئی۔6 ہوٹلوں اور 11 دکانوں کو سیل کیا گیا ہے اور  42 ہزار سے زائد جرمانہ کیا گیا۔ایس او پیز کی خلاف ورزی پر 13 افراد کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔

جی این این کے مطابق  انتطامیہ نے شادی ہالوں کے خلاف بھی  کارروائیاں  کی ۔28 شادی پالوں کی چیکنگ کی گئی۔ایس او پیز کی خلاف ورزی پر  15 ہزار جرمانہ بھی عائد کیا گیا، جبکہ 126  ریسٹورانٹ کی چیکنگ کے دوران 7 کو سیل کیا گیا اور 43 ہزار جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔

ضلعی انتظامیہ نے  زائد قیمتیں وصول کرنے پر 179 دکانوں کی چیکنگ کی ۔6 دکانیں سیل کرکے پانچ افراد کو گرفتار بھی کیا گیا۔زائد قیمتیں وصول کرنے پر 31 ہزار سے زائد جرمانہ بھی کیا گیا۔ایک سو دس گاڑیوں کی چیکنگ کے دوران سات گاڑیوں کے چالان کیے گئے۔

تجارت

گندم اسکینڈل میں ایک روپےکی کرپشن نہیں ہوئی، رہنما پی ٹی آئی

رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ اس سارے معاملے سےآٹے کی قیمت نیچے آگئی، آٹے کی قیمت نیچے آنے سے سیاسی لوگوں کو تکلیف ہے، عوام کی سستی روٹی کچھ لوگوں کو کھٹک رہی ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

گندم اسکینڈل میں ایک روپےکی کرپشن نہیں ہوئی، رہنما پی ٹی آئی

پی ٹی آئی کے رہنما اوربزنس مین محمود مولوی نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ نگراں حکومت میں 40 لاکھ میٹرک ٹن گندم موجود تھی، 23 سے 24 لاکھ ٹن گندم ماہانہ ملک کی ضرورت ہے۔

رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ اس سارے معاملے سےآٹے کی قیمت نیچے آگئی، آٹے کی قیمت نیچے آنے سے سیاسی لوگوں کو تکلیف ہے، عوام کی سستی روٹی کچھ لوگوں کو کھٹک رہی ہے۔

محمودمولوی کا کہنا تھا کہ گندم منگوانے والے پرائیوٹ سیکٹر کے38 لوگ ہیں، ایک رکنی کیا10رکنی کمیٹی بنادیں، ایک روپےکی کرپشن نہیں ہوئی، کمیٹی نےکرپشن ثابت کردی تواپنا گندم کا کاروبار چھوڑدوں گا۔

محمودمولوی نے کہا کہ دنیا بھرمیں 3سے4ماہ کی گندم ذخیرہ کی جاتی ہے، 30 لاکھ ٹن منگوانی تھی، 36 لاکھ ٹن گندم منگوائی گئی۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

حکومتی پالیسی سے معیشت مستحکم ہو رہی ہے، وفاقی وزیر خزانہ

معیشت کے استحکام کے لیے پالیسیوں میں تسلسل ناگزیر ہے، محمد اورنگزیب

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

حکومتی پالیسی سے معیشت مستحکم ہو رہی ہے، وفاقی وزیر خزانہ

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ حکومتی پالیسی سے معیشت مستحکم ہو رہی ہے، اب پرائیویٹ سیکٹر کو آگے آنا ہوگا۔

پاکستان سعودی سرمایہ کاری فورم 2024ء کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ معاشی اصلاحات حکومت کا ترجیحی ایجنڈا ہے، معیشت کے استحکام کے لیے پالیسیوں میں تسلسل ناگزیر ہے۔ پرائیویٹ سیکٹر ملک کو لیڈ کرنے کے لیے آگے بڑھے۔ وزرا اور بیورو کریسی کو پیچھے بیٹھنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی معاشی پالیسیاں کامیاب ہو رہی ہیں، جس سے معاشی استحکام پیدا ہو رہا ہے۔ گزشتہ 10 برس سے ملکی کرنسی مستحکم ہوئی ہے اور رمبادلہ کے ذخائر بھی بتدریج بڑھ رہے ہیں۔ حکومت توانائی کا مسئلہ حل کرنے کے لیے سنجیدہ ہے اور اس حوالے سے اقدامات کررہی ہے۔ برآمدات میں اضافہ کرنا بہت ضروری ہے، حکومت کا کام پالیسی فرم ورک بنانا ہے۔

محمد اورنگزیب نے اپنے خطاب میں کہا کہ بیرونی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے حکومت مسلسل کوشاں ہے۔ اب وقت آ پہنچا ہے کہ پرائیویٹ سیکٹر فرنٹ سیٹ سنبھالے، تاجروں اور سرمایہ کاروں کو سہولیات دینے کے لیے وزارت خزانہ کی خدمات حاضر ہیں۔

وزیر خزانہ کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں ٹیکس بیس کو مزید بڑھانا ہوگا، حکومت معاشی اصلاحات کے بعد ترجیحی طور پر توانائی کے شعبے میں اصلاحاتی ایجنڈے کو لے کر چل رہی ہے اور اس کا تیسرا حصہ سرکاری اداروں میں اصلاحات کا ہے۔ بزنس کرنا حکومت کا کام نہیں ہے، نجکاری کا ایجنڈآئندہ ماہ کے آخر یا جولائی تک مکمل ہونے کی امید ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم آئی ایم ایف کے نئے پروگرام میں جا رہے ہیں اور ہم پرعزم ہیں کہ یہ پاکستان کے لیے آخری پروگرام ہو۔ اس کےلیے سب سے پہلے برآمدات میں اضافہ اور غیر ملکی برا ہ راست سرمایہ کاری ناگزیر ہے۔ اس کے لیے نجی شعبے اور سرمایہ کاروں کو ہمارے ساتھ چلنا ہوگا۔ اگر ہم اس میں کامیاب ہو گئے تو ہمیں کسی دوسرے فنڈ پروگرام میں جانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

ایران اور سعودیہ نے غزہ میں مستقل جنگ بندی کا مطا لبہ کردیا

گیمبیا کے دارالحکومت بنجول میں اسلامی تعاون تنظیم کی کانفرنس کے پندرہویں اجلاس میں ہفتے کے روز اسلامی ممالک کے درجنوں رہنما اور وزراء شریک ہوئے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ایران اور سعودیہ نے غزہ میں مستقل جنگ بندی کا مطا لبہ کردیا

ایرانی وزیر خارجہ نے اپنے سعودی ہم منصب سے غزہ کی تازہ ترین صورت حال پر بات چیت کے دوران غزہ میں فوری اور مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے ۔العریبیہ نے سعودی وزارت خارجہ کے حوالے سے بتایا کہ کے مطابق گیمبیا میں منعقدہ اسلامی سربراہی اجلاس کے موقع پر ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے اپنے سعودی ہم منصب سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان سے ملاقات کی۔انہوں نے بتایا کہ دونوں وزراء نے “دوطرفہ تعلقات اور مختلف شعبوں میں انہیں مضبوط اور ترقی دینے کے طریقوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

انہوں نے فلسطینی عوام کے مصائب کے خاتمے کے لیے محفوظ انسانی اور امدادی راہداریوں کی فراہمی پر زور دیا۔واضح رہے کہ گیمبیا کے دارالحکومت بنجول میں اسلامی تعاون تنظیم کی کانفرنس کے پندرہویں اجلاس میں ہفتے کے روز اسلامی ممالک کے درجنوں رہنما اور وزراء شریک ہوئے۔

 علاقائی اور بین الاقوامی میدانوں میں ہونے والی پیش رفت پر بات چیت کی۔ دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ نے غزہ میں ہونے والی پیش رفت تفصیلی بات چیت کی۔کل ہفتے کو سربراہی اجلاس سے پہلے گفتگو کے دوران سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے غزہ کی پٹی میں فوری اور مستقل جنگ بندی کی ضرورت پر زور دیا۔

 

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll