جی این این سوشل

علاقائی

بلوچستان میں سیلاب سے متاثرہ تعلیمی ادارے 3 ستمبر تک بند رہیں گے

کوئٹہ : بلوچستان حکومت نے بارش اور سیلابی صورتحال کے پیش نظر تعلیمی ادارے کھونے کی تاریخ میں مزید توسیع کر دی ہے۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

بلوچستان  میں سیلاب سے متاثرہ تعلیمی ادارے 3 ستمبر تک بند رہیں گے
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

تجارت

سونا ہزاروں روپے سستا ہو گیا

ملک میں سونا5 ہزار400 روپے سستا ہو گیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سونا ہزاروں روپے سستا ہو گیا

آل پاکستان جیمز اینڈ جیولر ایسوسی ایشن کے مطابق ملک بھر میں سونے کی قیمت میں نمایاں کمی ہوئی ہے،سونا   5 ہزار 400 روپے سستا ہو گیا،جس سے سونے کی نئی قیمت  5400 روپے کم ہوکر 2 لاکھ 76 ہزار 800 روپے ہو گئی ہے،

جبکہ  10 گرام سونے کی قیمت میں  4630 روپے کمی ہوئی جس سے دس گرام سونے کی نئی قیمت   2 لاکھ 37 ہزار 311 روپے ہو گئی ہے۔

امریکی صدارتی انتخاب میں ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت کے بعد بین الاقوامی مارکیٹ میں سو نے کے نرخوں میں نمایاں کمی ہو گئی، فی اونس قیمت 65 ڈالر کم ہو کر 2662 ڈالر کی سطح پر آ گئی۔

پڑھنا جاری رکھیں

جرم

سی ٹی ڈی اور دہشتگردوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں2 اہم خوارجی ہلاک

ایف سی اہلکاروں نے جان کی قربانی دے کر دہشت گردوں کے عزائم کو خاک میں ملایا،شہدا کے خاندانوں کے ساتھ دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سی ٹی ڈی اور دہشتگردوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں2 اہم خوارجی ہلاک

ڈیرہ اسماعیل خان میں سی ٹی ڈی اور دہشتگردوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں2 اہم خوارجی ہلاک ہوگئے۔

ہلاک خوارجی فورسز کو انتہائی مطلوب تھے،بتایاگیا ہے کہ سی ٹی ڈی نے ایک اطلاع پر تحصیل داربن کلاچی میں دہشتگردوں کیخلاف کارروائی کی جہاں دہشتگردوں نے سی ٹی ڈی اہلکاروں پرفائرنگ شروع کر دی ۔ پولیس کے مطابق فائرنگ کے تبادلے کے دوران اہم خوارجیوں کو ہلاک کر دیاگیا۔ دہشت گردوں کی شناحت یوسف ساکن کلاچی اور ظاہر خان ساکن کلاچی سے ہوئی ہے۔سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ دہشتگردوں کے عزائم خاک میں ملانے کیلئے سیکورٹی فورسز پرعزم ہیں۔ملک سے دہشتگردوں کے خاتمے کیلئے فورسز اپنی کارروائیاں جاری رکھیں گی۔

خیال رہے کہ دو روز قبل بھی ڈی آئی خان میں ایف سی کی گاڑی پر خارجیوں کی فائرنگ کے نتیجے میں 2 اہلکار شہید ہوگئے تھے۔بتایا گیا تھا کہ ڈی او ایف سی درازندہ کے سکواڈ کی گاڑی درابن کی طرف روانہ تھی کہ گنڈی عاشق کے قریب نامعلوم مسلح دہشت گردوں نے گاڑی پر فائرنگ کی گئی تھی۔ترجمان وزارت داخلہ کے مطابق خوارج کی فائرنگ سے 4ایف سی اہلکار زخمی بھی ہوئے جنہیں ہسپتال منتقل کردیا گیا تھا۔ شہدا میں سپاہی شیر الرحمان اور سپاہی سید امین شامل تھے۔

سپاہی شیر الرحمان کا تعلق جنوبی وزیرستان او ر سپاہی سید امین کا تعلق صوابی سے تھا۔ زخمیوں میں حوالدار امتیاز،سپاہی محب شاہ،سپاہی صاحب دین اور سپاہی فضل کریم شامل تھے۔ترجمان کے مطابق چاروں زخمیو ں کو علاج کیلئے ہسپتال میں منتقل کر دیا گیا تھا۔وزیرداخلہ محسن نقوی نے بھی ڈی آئی خان میں ایف سی کے 2 اہلکاروں کی شہادت پر خراج عقیدت پیش کیا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ شہید سپاہی شیر الرحمان اور سید امین شہید کی عظیم قربانی کو سلام پیش کرتے ہیں۔

ایف سی اہلکاروں نے جان کی قربانی دے کر دہشت گردوں کے عزائم کو خاک میں ملایا،شہدا کے خاندانوں کے ساتھ دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہیں،ہماری تمام تر ہمدردیاں شہدا کے خاندانوں کے ساتھ ہیں۔شہداءکے خاندانوں کو تنہا نہیں چھوڑیں گے ۔زخمی سپاہیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعا گو ہیں،زخمی سپاہیوں کے علاج معالجے میں کوئی کسر اٹھانہ رکھی جائے گی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

نواز، زرداری کیخلاف توشہ خانہ کیس دوسری عدالت منتقل کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

احتساب عدالت نے ریفرنس ایف آئی اے ایجنسی یا اسپیشل جج سینٹرل کو بھیجنے پر فیصلہ محفوظ کر لیا جو 21 نومبر کو سنایا جائے گا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

نواز، زرداری   کیخلاف توشہ خانہ کیس دوسری عدالت منتقل کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

احتساب عدالت اسلام آباد نے صدر مملکت آصف زرداری، سابق وزرائے اعظم نوازشریف اور یوسف رضا گیلانی اور دیگر کے خلاف توشہ خانہ گاڑیوں کا ریفرنس دوسری عدالت منتقل کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

احتساب عدالت کی جج عابدہ سجاد نے صدر مملکت آصف علی زرداری، سابق وزرائے اعظم نواز شریف، یوسف رضا گیلانی اور دیگر کے خلاف توشہ خانہ گاڑیوں کے ریفرنس کی سماعت کی۔ جج نے ریمارکس دیئے کہ نیب نے اپنا جواب جمع کروا دیا ہے، جس پر وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ ہمیں کاپیاں ابھی تک نہیں ملی۔ جج نے فاروق ایچ نائیک سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ میں نے ہدایت دے دی تھی تو آپ کو کاپیاں کیوں نہیں دی گئیں۔

عدالتی عملے نے نیب کا جواب فاروق ایچ نائیک کو فراہم کر دیا۔ ڈپٹی ڈی جی پراسیکیوٹر نیب بھی کمرہ عدالت میں پیش ہوئے۔

دلائل دیتے ہوئے وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ زندگی کا کوئی بھروسہ نہیں ان کیسز میں بہت سے ججز کو ریٹائرڈ ہوتے دیکھا ہے، آخر میں ہم ہی بچیں ہیں لہٰذا میری استدعا ہے کہ کیس ایف آئی اے ایجنسی کو بھیجا جائے وہی عدالت بھیجے، ابھی تک اس کیس میں چالان بھی پیش نہیں ہوا۔

ڈپٹی ڈی جی نیب نے کیس ایف آئی اے ایجنسی کو بھیجنے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ ایجنسی کیسے ایگزامن کرے گی۔ وکیل فاروق ایچ نائیک نے بتایا کہ یہ کیس نیب سیکشن نائن کے تحت ہوا اور بیان بھی ریکارڈ ہوئے، اس کیس میں دوبارہ انکوائری ہوگی اور انکوائری ایجنسی ہی کرے گی۔

جج نے استفسار کیا کہ بانی پی ٹی آئی کے کیس میں کیا ہوا تھا؟ وکلاء نے بتایا کہ اس میں چالان آگیا تھا اس وجہ سے عدالت کو منتقل کیا گیا تھا۔ یوسف رضا گیلانی، نوازشریف اور دیگر ملزمان کے وکلا نے فاروق ایچ نائیک کے دلائل پر اتفاق کیا۔

عدالت نے ریفرنس ایف آئی اے ایجنسی یا اسپیشل جج سینٹرل کو بھیجنے پر فیصلہ محفوظ کر لیا جو 21 نومبر کو سنایا جائے گا۔

سماعت سے قبل، نیب نے احتساب عدالت میں ریفرنس واپس بھیجنے کے حوالے سے جواب جمع کروایا جس میں توشہ خانہ گاڑیوں کا کیس اسپیشل جج سینٹرل کی عدالت میں منتقل کرنے کی استدعا کی گئی۔جمع کروائے گئے جواب میں نیب نے کہا کہ اس ریفرنس کی مجموعی مالیت 4 کروڑ 82 لاکھ روپے ہے، یہ کیس اب نیب کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا، نیب ترامیم کے بعد 50 کروڑ سے زائد کا فراڈ نیب کے دائرہ اختیار میں آتا ہے۔

احتساب عدالت میں قومی احتساب بیورو کے دائر کردہ ریفرنس کے مطابق یوسف رضا گیلانی پر پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف پر غیر قانونی طور پر گاڑیاں الاٹ کرنے کا الزام ہے۔ اس ریفرنس میں اومنی گروپ کے سربراہ خواجہ انور مجید اور خواجہ عبدالغنی مجید کو بھی ملزم نامزد کیا گیا ہے۔

ریفرنس میں کہا گیا کہ آصف زرداری اور نواز شریف نے کاروں کی صرف 15 فیصد قیمت ادا کر کے توشہ خانہ سے گاڑیاں حاصل کیں۔بیورو نے الزام عائد کیا کہ یوسف رضا گیلانی نے اس سلسلے میں نواز شریف اور آصف زرداری کو سہولت فراہم کی اور تحائف کو قبول کرنے اور ضائع کرنے کے طریقہ کار کو غیر قانونی طور پر نرم کیا۔

ریفرنس میں کہا گیا کہ آصف زرداری نے ستمبر اور اکتوبر 2008 میں متحدہ عرب امارات سے مسلح گاڑیاں (بی ایم ڈبلیو 750 لی ماڈل 2005، لیکسز جیپ ماڈل 2007 اور لیبیا سے بی ایم ڈبلیو 760 لی ماڈل 2008) حاصل کیں۔ مذکورہ ریفرنس کے مطابق وہ فوری طور پر اس کی اطلاع دینے اور کابینہ ٖڈویژن کے توشہ خانہ میں جمع کروانے کے پابند تھے لیکن انہوں نے نہ تو گاڑیوں کے بارے میں مطلع کیا نہ ہی انہیں نکالا گیا۔

نیب ریفرنس میں الزام لگایا گیا کہ سال 2008 میں نواز شریف کے پاس کوئی سرکاری عہدہ نہیں تھا اس کے باوجود اپریل تا دسمبر 2008 میں انہوں نے اس وقت کے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کو کوئی درخواست دیئے بغیر اپنے فائدے کے لیے کابینہ ڈویژن کے تحت طریقہ کار میں بے ایمانی اور غیر قانونی طور پر نرمی حاصل کی۔

ریفرنس کے مطابق خواجہ انور مجید نے ایم ایس انصاری شوگر ملز لمیٹڈ کے اکاؤنٹس استعمال کرتے ہوئے آواری ٹاور کے نیشنل بینک کے ایک اکاؤنٹ سے 92 لاکھ روپے آصف زرداری کے اکاؤنٹ میں منتقل کیے۔

اس کے علاوہ انہوں نے ایک اکاؤنٹ کے ذریعے آصف زرداری کی جانب سے ایک کروڑ 11 لاکھ 17 ہزار 557 روپے کی ادائیگی کی، ملزم نے اپنی غیر قانونی اسکیم کے سلسلے میں آصف زرداری کے ناجائز فوائد کے لیے مجموی طور پر 2 کروڑ 3 لاکھ 17 ہزار 557 روپے ادا کیے۔

دوسری جانب خواجہ عبدالغنی مجید نے آصف زرداری کو ناجائز فائدہ پہنچانے کے لیے 3 ہزار 716 ملین (371 کروڑ 60 لاکھ) روپے کی خطیر ادائیگیاں کیں۔

نیب نے ان افراد پر بدعنوانی کا جرم کرنے اور نیب قوانین کے تحت واضح کی گئیں کرپٹ پریکٹسز میں ملوث رہنے کا الزام لگایا۔

نیب نے عدالت سے درخواست کی تھی کہ ان ملزمان پر مقدمہ چلا کر سخت ترین جیل کی سزا دی جائے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll