پاکستان

وزیراعظم شہباز شریف اور سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف توہین عدالت کی درخواست قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے پر فیصلہ محفوظ

اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزیراعظم شہباز شریف اور سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف توہین عدلت کی درخواست قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

GNN Web Desk
شائع شدہ 2 years ago پر Aug 29th 2022, 12:52 pm
ویب ڈیسک کے ذریعے
وزیراعظم شہباز شریف اور سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف توہین عدالت کی درخواست قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے پر فیصلہ محفوظ

 

چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیئے کہ ایک معاملہ دوسری عدالت میں زیر التوا ہے، ہم کیسے سن سکتے ہیں؟ نوازشریف کا نام ای سی ایل سےنکالنے کی منظوری اس وقت کی وفاقی کابینہ نے دی۔ ایک عبوری حکم جاری ہوا، اس کے بعد پٹیشن تاحال زیر التوا ہے۔ کیا حکومت نے اس حکم کو چیلنج کیا؟ عبوری حکم کو چیلنج نہ کر کے حکومت نے اس آرڈر کو تسلیم کیا۔

چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے توہین عدالت کی درخواست پرسماعت کی۔ درخواست گزار وکیل سید ظفر علی شاہ نے دلائل دیئے کہ شہباز شریف کی درخواست پر 16 نومبر 2019 کو لاہور ہائی کورٹ کا آرڈر جاری ہوا۔ نواز شریف کی 2 اپیلیں اس وقت اسلام آباد ہائی کورٹ میں زیر سماعت تھیں۔چیف جسٹس نے کہا کہ ہم اس پٹیشن کو مثالی جرمانے کے ساتھ خارج کرتے لیکن آپ سینئر وکیل ہیں، اس لیے اس طرف نہیں جا رہے۔

عدالت نے استفسار کیا کہ آپ پٹیشن واپس لینا چاہتے ہیں یا اس پر آرڈر پاس کریں ؟۔درخواست گزارنے کہا کہ اگر آپ نے درخواست خارج کرنی ہے تو لاہور ہائیکورٹ جائوں گا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ یہ آپ کا اختیار ہے، آپ کسی عدالت سے بھی رجوع کر سکتے ہیں۔