نوڈیرو : چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے ذوالفقار علی بھٹو کی برسی پرخطاب میں کہا کہ عمران خان کی سلیکٹڈ حکومت کو نہیں چھوڑیں گے ، پیپلزپارٹی نےعمران خان اوران کےسہولت کاروں کوپارلیمنٹ میں آئینی طریقےسےشکست دی ہے۔
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے ذوالفقار علی بھٹو کی برسی پرخطاب کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وبا ایک سنجیدہ مسئلہ ہے، یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ لوگ کورونا کے دوران احتیاط کریں، کورونا کی تیسری لہر کا مقابلہ کرنے کے لیے سب کو خیال کرنا پڑے گا، 50 سال سے زائد عمر کے افراد کورونا کی ویکسین ضرور لگوائیں، ملک بھر میں ویکسین سینٹرز کام کر رہے ہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ایک طرف وبا سے خطرہ ہے دوسرے طرف تین سالوں سے سلیکٹڈ کا مقابلہ کرتے آ رہے ہیں، کچھ قوتوں کی کوشش تھی کہ کٹھ پتلی نظام لیکر آئیں، پیپلز پارٹی نے ملک میں جمہوریت کو بحال کیا اور اس کو ختم کرنے کے لیے سازش چل رہی ہے، ان ساری قوتوں کے دباؤ اور سازشوں کے باوجود کارکن اپنے نظریہ پر قائم ہیں، آج بھی جدوجہد جاری ہے۔
چیئرمین پی پی بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کے دور میں سیاسی و معاشی آزادی کی ضرورت تھی، آج بھی ہم نے ہر پاکستانی کے لیے نہ صرف سیاسی بلکہ معاشی آزادی بھی حاصل کرنی ہے، پی ٹی آئی ایم ایف کیوجہ سے ہر پاکستانی کی سیاسی و معاشی حق پر ڈاکہ ڈالا گیا ہے،عوام کو مہنگائی، بیروزگاری اور غربت سے آزادی دلوانا ہو گی، عوام کو اگر حقوق ملے تو صرف پیپلز پارٹی کے دور میں ملے ہیں۔
پی پی رہنما نے کہا کہ حکومت سے پہلے کہتے تھے کہ 50 لاکھ گھر اور ایک کروڑ نوکریاں دیں گے، آج کی سلیکٹڈ حکومت ہو یہ ماضی کی حکومت عوام کو بیروزگاری بھگتنا پڑی، اس قسم کی مہنگائی کبھی نہیں دیکھی،جب آدھا پاکستان ہم سے کاٹا گیا تب بھی معاشی صورتحال ایسی نہیں تھی،صرف تین سال میں تاریخ میں پہلی بار پاکستان کی معاشی ترقی کی شرح منفی میں چلی گئی۔
بلاول بھٹو کا خطاب میں کہنا تھا کہ اپوزیشن کے دو ہی طریقے کار ہیں، ایک جمہوری طریقہ کار جو پیپلز پارٹی ہمیشہ سے اپناتی رہی ہے،لانگ مارچ کے لیے نکلتے اور پنجاب میں سلیکٹڈ وزیراعلی کو گرا کر آگے بڑھتے، اس کے بعد اسلام اباد پہنچتے ہی وہ خود ہی بھاگ جاتے، ہم پاکستان کے عوام کو بچا سکتے ہیں، ہم پنجاب کو اس ناجائز ناہل حکومت سے بچا سکتے ہیں۔
چیئرمین پی پی بلاول بھٹو نے کہا کہ افسوس کیساتھ کہ ایسے موقع پر جب سب کچھ تیار تھا اپوزیشن جماعتیں آپس میں اپوزیشن شروع کر دیں اور عمران خان کو بھول گئیں ، آج بھی اپیل کرتے ہیں کہ ہم کٹھ پتلی سرکار کو موقع نہ دیں، پیپلز پارٹی چاہتی ہے کہ ساتھ مل کر کام کریں اور کامیابی حاصل کرتے رہیں، اپوزیشن کی جماعتوں کے اصرار پر ایک بار پھر سی ای سی میں استعفوں کے معاملے پر بحث کر رہے ہیں، پیپلز پارٹی مل کر اور اکیلے بھی اپوزیشن کرنے ک تیار ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کی سلیکٹڈ حکومت کو نہیں چھوڑیں گے ان سے مہنگائی، بیروزگاری کا حساب لیں گے، ہم پر فرض ہے کہ مل کر سلیکٹڈ نظام کو ختم کریں، پیپلز پارٹی ہمیشہ بڑے مقصد کے لیے ماضی کو بھولنے کے لیے تیار ہوتی ہے۔
غزہ جنگ بندی معاہدے کے اعلان کے بعد اسرائیل کے حملے جاری، 40 فلسطینی شہید
- 2 گھنٹے قبل
علی امین گنڈاپور کو درج مقدمات میں تین ہفتوں تک گرفتار نہ کرنے کا حکم
- 2 گھنٹے قبل
بھارتی آرمی چیف کا پاکستان کو دہشت گردی کا مرکز قرار دینا حقائق کے منافی ہے،آئی ایس پی
- ایک دن قبل
بین الاقوامی مارکیٹ میں سونے کے نرخ بڑھنے کے ساتھ مقامی سطح پر بھی قیمتوں میں اضافہ
- 20 گھنٹے قبل
عدالت دیکھناچاہتی ہے کہ ٹرائل میں شہادتوں پر کیسے فیصلہ ہوا، آئینی بینچ
- ایک گھنٹہ قبل
سیاست میں انتقام کا تاثر نہیں ہونا چاہیئے، مولانا فضل الرحمان
- 21 گھنٹے قبل
حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات کا تیسرا دور آج ہو گا
- 2 گھنٹے قبل
پاکستان کا غزہ میں جنگ بندی معاہدے کا خیر مقدم
- 3 گھنٹے قبل
بھارتی اداکار سیف علی خان گھر میں ڈکیتی مزاحمت پر شدید زخمی، ہسپتال منتقل
- ایک گھنٹہ قبل
جی ایچ کیو حملہ کیس کا باقاعدہ ٹرائل شروع، گواہان کے بیانات ریکارڈ
- 20 گھنٹے قبل
معاشی چیلنجزکے باوجود پاکستان معاشی استحکام کی جانب بڑھ رہا ہے، ورلڈ اکنامک فورم
- 2 گھنٹے قبل
حکومت سندھ کاسرکاری ملازمین کیلئے ای وی گاڑیاں خریدنے کا فیصلہ
- 2 گھنٹے قبل