Advertisement
پاکستان

سائفر اور ارشد شریف کی وفات کے حقائق تک پہنچنا ضروری ہے: ڈی جی آئی ایس پی آر

اسلام آباد: ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخار کا کہنا ہے کہ ارشد شریف کے معاملے میں حقائق کا ادراک بہت ضروری ہے، تاکہ اس سلسلے میں کسی قسم کا ابہام اور قیاس آرائی پیدا نہ ہو اور قوم سچ جان سکے۔

GNN Web Desk
شائع شدہ 2 years ago پر Oct 27th 2022, 11:45 am
ویب ڈیسک کے ذریعے
سائفر اور ارشد شریف کی وفات کے حقائق تک پہنچنا ضروری ہے: ڈی جی آئی ایس پی آر

تفصیلات کے مطابق فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل بابر افتخار اور آئی ایس آئی کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم نے  راولپنڈی میں مشترکہ پریس کانفرنس کی ۔ 

ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخار نے کہا کہ  ارشد شریف کی موت انتہائی اندوہناک واقعہ ہے ، س پر سب کو دکھ ہے، اللہ تعالیٰ ان کی مغفرت فرمائے، دکھ اور رکلئیف کی اس گھڑی میں ہم سب ان کے ساتھ ہیں ، اس واقعے کا سچ سب کے سامنے لایا جائے گا۔ 

لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخار کا کہنا ہے کہ ارشد شریف پاکستان کی صحافت کا آئیکون تھے ، شہیدوں کے حوالے سے ان کے پروگرام میں درد جھلکتا تھا ،  وہ انتہائی محنتی صحافی تھے،کیونکہ ان کی وجہ شہرت تحقیقاتی صحافت تھی  اور  ارشد شریف نے سائفر پر بھی متعدد پروگرام کیے اور اس وقت کے وزیراعظم کے ساتھ متعدد انٹرویو اور ملاقاتیں بھی کیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ارشد شریف نے نومبر سے سخت پروگرام کیے،  آج بھی کئی صحافی سخت سوالات اٹھا رہے ہیں مگر وہ ملک میں ہی ہیں ۔ سائفر اور ارشد شریف کی وفات کے حوالے سے حقائق پر پہنچنا بہت ضروری ہے  کیونکہ اس حوالے سے اداروں، لیڈرشپ اور  آرمی چیف پر بے بنیاد الزام تراشی کی گئی۔

ڈی جی آئی ایس پی آر  نے مزید کہا کہ پانچ اگست کو خیبر پختونخوا کی حکومت نے ارشد شریف کے حوالے سے تھریٹ الرٹ جاری کیا ۔  یہ الرٹ وزیراعلیٰ کی خصوصی ہدایت پر جاری کیا گیا ۔ یہ تھریٹ الرٹ مخصوص سوچ کے تحت جاری کیا گیا تاکہ وہ ملک چھوڑ کر چلے جائیں۔ ارشد شریف ملک چھوڑ کر نہیں جانا چاہتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ دس اگست کو ارشد شریف پشاور ایئر پورٹ سے دبئی کے لیے روانہ ہوئے ۔ ان کو خیبر پختونخوا حکومت نے مکمل پروٹوکول فراہم کیا، اداروں نے اُن کو روکنے کی کوئی کوشش نہیں کی۔ اگر حکومت چاہتی تو ایف آئی اے کے ذریعے روک سکتی تھی۔

ڈی جی  آئی ایس پی آر نے کہا کہ  ان کے پاس  جتنا ویزہ تھا اتنی مدت کیلئے امارات میں قیام کیا، ارشد شریف کو دبئی سے جانے پر کس نے مجبور کیا ؟ عرب امارات میں ارشد شریف کے قیام و طعام کا کون بندوبست کر رہا تھا، کون انہیں یقین دلا رہا تھا، کس نے انہیں کینیا جانے کا کہا گیا کیوں کہ مزید 34 ممالک ہیں جہاں پاکستانیوں کے لیے ویزہ فری انٹری ہے، ارشد شریف کو کس نے ملک چھوڑنے پر مجبور کیا تھا؟۔

ان کا کہنا تھا کہ آئی ایس آئی کو سائفر سے متعلق کسی سازش کے شواہد نہیں ملے ، لیکن ارشد شریف اور بہت سے ان جیسے صحافیوں کو رجیم چینج کا بیانیہ فیڈ کیا گیا ، شہباز گل نے فوج میں بغاوت پر اکسانے کا بیان دیا ، اے آر وائی چینل نے پاک فوج اور اس کی قیادت کے خلاف جھوٹے اورسازشی بیانیے کو فروغ دیا۔

لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخار نے کہا کہ لفظ نیوٹرل کو گالی بنادیا گیا ،  ہمارے شہدا کا مذاق بنایا گیا،ہم سے غلطیاں ہو سکتی ہیں، لیکن  ہم غدار سازشی یا قاتل نہیں ہوسکتے ، سائفر کا بہانہ بنا کر افواج پاکستان کی تضحیک کی گئی ، غیر آئینی کام سے انکار کرنے پر میر جعفر اور میر صادق کے القاب دیے گئے۔ 

ترجمان پاک فوج جنرل بابر افتخار  نے کہا کہ  حقائق  کو توڑ مروڑ کر پیش کیا جاتا ہے اس بنیاد پر پروپیگنڈا کیا جاتا ہے ، پاکستان میں چیلنجزہیں اور رہیں گے ،ان کوکور کرنے کیلئے ادارے اپنا کام کر رہے ہیں ۔ تنقید ہر ایک کا حق ہے ، مسئلہ الزام تراشی اور من گھڑت باتوں پر جاتی ہے ، ہمارے پاس ایسا کوئی فارم نہیں کے ہر ایک کی بات کا جواب دیا جا سکے، پاکستان میں چلینجز ہیں اور رہیں  گے ، انکو کور کرنے کیلئے ادارے اپنا کام کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا ایک متحد قوم ہی چیلنجز کا مقابلہ کر سکتی ہے، ہم بطور ادارہ کبھی اپنی قوم کو مایوس نہیں کریں گے، یہ وقت اتحاد، تنظیم اور نظم و ضبط کا ہے۔

جنرل بابر افتخارنے کہا کہ ارشد شریف صاحب بہت محنتی شخص تھے ، ارشد شریف کی زندگی کو پاکستان میں کوئی خطرہ نہیں تھا ، انکے خاندان میں کئی غازی بھی ہیں اور شہید بھی ۔

ڈائریکٹر جنرل آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم نے ڈی جی آئی ایس پی آر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آج اپنی ذات کے لیے نہیں بلکہ ادارے کے لیے سامنے آیا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ، گزشتہ سال سےاس سال ہم پربہت دباؤ ہے ، جنرل باجوہ چاہتے آخری 7 ماہ بہت اچھے سے گزارتے  لیکن انہوں نے ملک کیلئے فیصلہ کیا ، مارچ میں  آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کی پیشکش کی گئی ، جسے انہوں نے مسترد کردیا ، وہ چاہتے تھے کہ ان کے جانے کے بعد ادارے کی ساکھ متنازع نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ ادارہ ’کسی گروہ یا شخص‘ کے ساتھ وابستگی نہیں دکھا سکتا۔

ڈی جی آئی ایس آئی  نے کہا کہ اگر آپ کاسپہ سالار غدار ہے تو ماضی میں تعریفوں کےپل کیوں باندھے ؟ ا گر وہ غدار ہیں  تو پس پردہ کیوں ملتے ہیں ،  رات کی تاریکی میں ہم سے ملتے ہیں ، دن کی روشنی میں برائی کرتے ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ  اگر  کوئی فوج کیخلاف بات کرتا ہے، پاکستان کا آئین اجازت نہیں دیتا ،  اگر کوئی ادارے کیخلاف بات کرتا ہے ہم نے  ہمیشہ حکومت سے رابطہ کیا ، خود سے گرفتاری کرنا ہمارا حق نہیں ۔ 

انہوں نے کہا کہ ارشد شریف قتل کی کینیا میں بھی انکوائری ہو رہی ہے اور میں کینیا کے اپنے ہم منصب سے رابطے میں ہوں ۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق شناخت کی غلطی کی وجہ سے یہ واقعہ پیش آیا تاہم شناخت کی غلطی پر قتل کے معاملے پر ہم اور حکومت پاکستان مطمئن نہیں ہیں۔

انہوں  نے کہا کہ صدر پاکستان کی جن ملاقاتوں کا کہا جا رہا ہے وہ ملاقاتیں ہوئیں اور وہ ملاقاتیں منطقی انجام تک نہیں پہنچ سکیں ۔  بلا ضرورت سچ بھی شر ہے ، پاکستان جمہوری ملک ہے، دوستوں اور دشمنوں کا فیصلہ کرنا منتخب حکومت کا کام ہے جبکہ فوج یا ادارے کا کام خفیہ معلومات اور رائے دینا ہے ۔ پاکستان کو بیرونی خطرات یا عدم تحفظ سے خطرہ نہیں ہے۔

لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم کا کہنا تھا کہ جب آپ نفرت اور تقسیم کی سیاست کرتے ہیں تو اس سے ملک میں عدم استحکام آتاہے، پاکستان نفرت کی وجہ سےدو ٹکڑے ہوا۔ڈی جی آئی ایس آئی نے کہا کہ ادارےکے غیر سیاسی رہنے پر بہت دن بحث ہوئی پھر یہ فیصلہ کیا گیا۔

 ان کا کہنا تھا کہ  پاکستان کے آئین میں ایک حق احتجاج کرنے کا بھی ہے، ہمیں کسی کے احتجاج، لانگ مارچ یا دھرنے پر اعتراض نہیں، جب زیادہ لوگ اکٹھے ہوں تو خطرہ ہوتاہے، ہمارافرض ہےکہ ہم سکیورٹی دیں، ہم باتیں نہیں کرتے کام کرتے ہیں۔

Advertisement
محسن نقوی  سے چینی ہم منصب کی ملاقات ، دو طرفہ تعاون بڑھانے پر اتفاق

محسن نقوی سے چینی ہم منصب کی ملاقات ، دو طرفہ تعاون بڑھانے پر اتفاق

  • 12 گھنٹے قبل
جلسے کی اجازت نہ ملنے کی صورت میں پنجاب بھر میں احتجاج کرنے کا فیصلہ

جلسے کی اجازت نہ ملنے کی صورت میں پنجاب بھر میں احتجاج کرنے کا فیصلہ

  • 12 گھنٹے قبل
گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری  کا جے ڈی سی کے زیر اہتمام  لیب کا افتتاح

گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کا جے ڈی سی کے زیر اہتمام لیب کا افتتاح

  • 5 گھنٹے قبل
لاہور : پنجاب ریونیو اتھارٹی نے   ریسٹورنٹس  کے گرد گھیرا تنگ  کر دیا

لاہور : پنجاب ریونیو اتھارٹی نے  ریسٹورنٹس  کے گرد گھیرا تنگ  کر دیا

  • 12 گھنٹے قبل
ایڈیشنل ججزکی تعیناتی کیلئےجوڈیشل کمیشن کا اہم اجلاس کل طلب  کر لیا گیا  

ایڈیشنل ججزکی تعیناتی کیلئےجوڈیشل کمیشن کا اہم اجلاس کل طلب کر لیا گیا  

  • 7 گھنٹے قبل
ایس ایچ او کا غیر قانونی اعلان ،  ایس ایچ او کیخلاف فوری کارروائی کی ہدایت

ایس ایچ او کا غیر قانونی اعلان ، ایس ایچ او کیخلاف فوری کارروائی کی ہدایت

  • 5 گھنٹے قبل
یوم یکجہتی کشمیر پرآرمی چیف جنرل عاصم منیر  کا مظفر آبادکا دورہ

یوم یکجہتی کشمیر پرآرمی چیف جنرل عاصم منیر کا مظفر آبادکا دورہ

  • 10 گھنٹے قبل
ٹرمپ کا غزہ پرقبضے کا بیان،حکومت واضح موقف اپنائے،فضل الرحمان

ٹرمپ کا غزہ پرقبضے کا بیان،حکومت واضح موقف اپنائے،فضل الرحمان

  • 6 گھنٹے قبل
اداکارہ ماورا حسین اور اداکار امیر گیلانی شادی کے بندھن میں بندھ گئے ہیں

اداکارہ ماورا حسین اور اداکار امیر گیلانی شادی کے بندھن میں بندھ گئے ہیں

  • 9 گھنٹے قبل
غیرقانونی بھارتی تارکین   وطن امریکہ سے ڈی پورٹ ہو ناشروع

غیرقانونی بھارتی تارکین وطن امریکہ سے ڈی پورٹ ہو ناشروع

  • 9 گھنٹے قبل
مقبوضہ کشمیر کیلئے پاکستان کی حمایت میں  کمی آئی نہ آئے گی ، وزیر اعظم آزاد کشمیر

مقبوضہ کشمیر کیلئے پاکستان کی حمایت میں کمی آئی نہ آئے گی ، وزیر اعظم آزاد کشمیر

  • 10 گھنٹے قبل
امریکی صدر کا غزہ خالی کرانے کا بیان احمقانہ ہے ، امیر جماعت اسلامی

امریکی صدر کا غزہ خالی کرانے کا بیان احمقانہ ہے ، امیر جماعت اسلامی

  • 6 گھنٹے قبل
Advertisement