جی این این سوشل

پاکستان

جہانگیر ترین ، علی ترین ایف آئی اے میں 9اپریل کو طلب

اسلام آباد : فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے ) نے جہابگیر ترین ، علی ترین کو ایک بار پھر 9 اپریل کو طلب کرلیا۔ جہانگیر ترین کو2،علی ترین کو ایک کیس کی تفتیش کیلئے طلب کیا گیا ہے۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

جہانگیر ترین ، علی ترین ایف آئی اے میں 9اپریل کو طلب
جہانگیر ترین ، علی ترین ایف آئی اے میں 9اپریل کو طلب

تفصیلات کے مطابق   فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی  (ایف آئی اے )  جہانگیرترین ،علی ترین کوایک بارپھر9اپریل کوطلب کرلیا ۔ ایف آئی اے نے جہانگیر ترین کو2،علی ترین کو ایک کیس کی تفتیش کیلئے طلب کیا ہے۔

ایف آئی اے کا نوٹس میں کہنا ہے کہ علی ترین نےوالدسےملکر شیئر ہولڈرزکیساتھ فراڈ کیا، آپ نےگنےکےکاروبارکوخودسےطےکردہ قیمت4.85ارب روپےمیں بیچا،  اس ٹرانزکشن سے آپ کے خاندان کو شیئر ہولڈ کی قیمت پرفائدہ ہوا ہے۔

ایف آئی اے نے علی ترین کو5سوالات کے جوابات ساتھ لانے کی ہدایت کردی۔ایف آئی اے نے علی ترین سے سوال کیا ہے کہ  جےکےایف ایس ایل چینی کے کاروبار کو کیوں بیچا، گنےکا کاروبار بیچنے کیلئے کیا کہیں بھی اشتہار دیا تھا، کتنے ممکنہ خریداروں نے کمپنی سے رابطہ کیا اور کیا قیمت لگائی۔

ایف آئی اے  کا کہنا ہے کہ   کمپنی ریکارڈ کےمطابق جےکےایف ایس ایل کو 2013میں326ملین کانقصان ہوا ہے،نقصان کے باوجود گنے کاکاروبار کئی گناہ زیادہ قیمت پر جےڈی ڈبلیو کو بیچاگیا، گنے کاکاروبار بیچنے کی قیمت 4.35ارب روپےکیسے لگائی گئی دستاویز دیں، جےکےایف ایس ایل نے4.35ارب روپے کہاں استعمال کئے ،منی ٹریل دیں۔

چند دن قبل   چینی سکینڈل کیس میں سیشن کورٹ نے تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین اوران کے بیٹے علی ترین کی عبوری ضمانتیں منظور کی تھیں۔

واضح رہے کہ31مارچ کو  ایف آئی اے  کی جانب سے تحریک انصاف کے رہنما  جہانگیر ترین اوران کے بیٹے  علی ترین   پر  منی لانڈرنگ اور فراڈ کے مقدمات درج کیے گئے تھے ۔ ایف آئی اے نے  سوا تین ارب روپے کے مالیاتی فراڈ  اور منی لانڈرنگ پر جہانگیر ترین اور فیملی کے دیگر افراد پر مقدمہ درج کیا۔ دائر ایف آئی آر میں چینی کی ذخیرہ اندوزی ،خوردبرداوردھوکادہی کاالزام لگایا گیاہے ۔ مقدمہ میں سابق سیکرٹری ایگری کلچر رانا نسیم کو  بھی شامل  کیا گیا ۔ایف آئی اے کے مطابق  رانا نسیم ہی اصل میں شوگر مل مافیا کی سرپرستی کرتے رہے ہیں۔  جہانگیر ترین نے اپنے داماد کی کاغذ بنانے والی بند فیکٹری میں جے ڈی ڈبلیو کمپنی سے سوا تین ارب منتقل کیے۔ بند فیکٹری میں منتقل ہونے والی رقم بعد ازاں فیملی ممبران کے اکاؤنٹس میں منتقل ہوئی۔ جہانگیر ترین کی فیکٹری میں 26 فیصد پبلک شئیر ہولڈرز ہیں۔  دوسرے مقدمہ میں جہانگیر ترین ، انکے بیٹے علی ترین اور دو بیٹیوں کے نام بھی شامل ہیں ۔ اس سے قبل جہانگیر ترین کے خلاف درج کیے گئے مقدمے میں ایف آئی اے نے 7 اعشاریہ 4 ملین ڈالرز کی منی لانڈرنگ کر کے رقم برطانیہ منتقل کرنے اور وہاں جائیدادیں خرید نے کا الزام عائد کیا تھا۔

دوسری جانب  پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے الزامات کو بےبنیاد اور من گھڑت  قرار دے دیا ۔پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین  نے مبینہ فراڈ اور منی لانڈرنگ مقدمات   پر ردعمل دیتے ہوئے   کہا تھا  کہ میرے اور میرے بچوں پر غلط ایف آئی آرز درج کی گئیں،  تمام شیئرز قانونی، کھاتے قانون کے مطابق منتقل کیے گئےاور  بیرون ملک منتقل کی گئی رقم پر ٹیکس ادا کیا گیا  ہے ۔

پاکستان

علی پرویزملک نے وزیر مملکت برائے خزانہ کے عہدے کا حلف اٹھالیا

صدر مملکت آصف علی زرداری نے نومنتخب ایم این اے علی پرویز ملک سے وزیر مملکت برائے خزانہ کے عہدے کاحلف لیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

علی پرویز نے وزیر مملکت برائے خزانہ کے عہدے کا حلف اٹھالیا

مسلم لیگ ن کے منتخب رکن قومی اسمبلی علی پرویز ملک نے وزیر مملکت برائے خزانہ کے عہدے کا حلف اٹھالیا۔ایوان صدراسلام آباد میں تقریب حلف برداری ہوئی۔

 صدر مملکت آصف علی زرداری نے نومنتخب ایم این اے علی پرویز ملک سے وزیر مملکت برائے خزانہ کے عہدے کاحلف لیا۔

وزیر مملکت برائے خزانہ کا حلف اٹھانے کے بعد ایم این اے علی پرویز ملک کو صدر مملکت آصف علی زرداری اور ایم این ایز نے مبارکباد پیش کرتے ہوئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

خیال رہے نومنتخب ایم این اے علی پرویز ملک نے ضمنی انتخابات میں قومی اسمبلی کے حلقے این اے 119 سے کامیابی حاصل کی تھی ، عام انتخابات میں یہ نشست وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے جیتنے کے بعد چھوڑی تھی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

وزیراعلیٰ پنجاب کی رہائشگاہ پر سکیورٹی اخراجات، پی ٹی آئی کی تنقید

پاکستان تحریک انصاف کا معاملہ ایوان میں اٹھانے کا عندیہ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزیراعلیٰ پنجاب کی رہائشگاہ پر سکیورٹی اخراجات، پی ٹی آئی کی تنقید

پاکستان تحریک انصاف نے وزیراعلیٰ پنجاب کی رہائش گاہ کی سیکورٹی کے نام پر کروڑوں روپے کے اخراجات پر تنقید کرتے ہوئے  پنجاب حکومت سے اخراجات کی تفصیلات کا مطالبہ کر دیا۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کے ترجمان کا کہنا ہے کہ  وزیراعلیٰ پنجاب کی رہائش گاہ کی سکیورٹی کے نام پر کروڑوں کے خرچ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے جبکہ  پنجاب کے عوام مہنگائی، بے روزگاری اور وسائل کی شدید قلّت کے بوجھ تلے سسک رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب کی نوکر شاہی میں شریفوں کے ٹاؤٹس خزانے کو فارم 47 زدہ ٹک ٹاکر کے نخروں پر اڑا رہےہیں۔ اس سے پہلے بھی نواز شریف اور شہباز شریف صوبائی خزانے اڑاتے رہے، میاں برادران نے 364 ملین جاتی امرا کی سکیورٹی پر اڑئے اور اب مریم نواز بھی 149.1ملین اڑانے کی تیاریوں میں ہے۔

ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان وزیراعظم تھے تو اپنی ذاتی رہائشگاہ میں مقیم رہے اور بنی گالہ کی سکیورٹی کے تمام اخراجات انہوں نے اپنی جیب سے ادا کئے،

پنجاب کی نوکر شاہی عوام کا پیسہ مینڈیٹ چور کی مرضی سے برباد کرنے سے باز آئے۔

تحریک انصاف ترجمان نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف ایوان میں معاملہ اٹھائے گی اور خزانے کی بربادی کو کسی صورت قبول نہیں کرے گی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

گنڈاپور کی وفاق کو واجبات اور لوڈشیڈنگ کا مسئلہ حل کرنے کےلئے 15 دن کی مہلت

بات نہ سنی گئی تو خیبرپختونخوامیں واپڈا کے دفاتر پر قبضہ کرلیں گے، علی امین گنڈاپور

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

گنڈاپور کی وفاق کو واجبات اور لوڈشیڈنگ کا مسئلہ حل کرنے کےلئے 15 دن کی مہلت

وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کا کہنا ہے کہ ایک دن سیاسی جماعتوں کو پی ٹی آئی سے کئے سلوک کی ندامنت ہو گی، یقین ہے کہ ان کی اصلاح ہو گی۔

خیبر پختونخوا اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کے دوران علی امین گنڈا پور نے کہا کہ آپ کا زور آزاد کشمیر میں دیکھ لیا اگر ہم باہر نکل آئے تو آپ کا کیا ہوگا، وفاق کے پاس 15 دن کا وقت ہے مجھ سے بات کرے، بات نہ سنی گئی تو خیبرپختونخوامیں واپڈا کے دفاتر پر قبضہ کرلیں گے، واپڈا کی مدد کے بغیر بجلی کا ایک یونٹ بھی چوری نہیں ہوسکتا۔ علی امین گنڈا پور نے نگران دور کے تمام اقدامات کی تحقیقات کروانے کا اعلان کردیا۔

علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ نگران دور میں انتظامی اور معاشی اقدامات کی تحقیقات کے لیے کمیٹیاں بنائی جائیں گی، نگراں حکومت کا دورانیہ بڑھنے کی وجہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ تھی، جو بھی پی ڈی ایم نے کیا وہ ان کے ساتھ بھی ہوسکتا ہے، اپوزیشن کا نگراں حکومت کے بجٹ کے خلاف بیان دینا خود پر تنقید کرنے کے برابر ہے۔

وزیراعلیٰ خبیرپختونخوا نے کہا کہ ایک ناایک دن پی ٹی آئی کے ساتھ کیے مظالم پر افسوس ہوگا، تنقید ہوتی ہے کہ خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کی کارکردگی نہیں رہی لیکن پارٹی نشان نہ ہونے کے باوجود عوام نے ہمیں اکثریت دی، اراکین کی تعداد بتارہی ہے کہ کارکردگی ہے یا نہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ جن پرظلم ہوا ان ہی پر الزامات لگائے جارہے ہیں، پورا ملک جانتا ہے ہماری پارٹی مظلوم ہے، ہمارے لوگوں کو اغواء کیا گیا، ہمارے ساتھ ظلم پر کسی کو جمہوریت یاد نہیں آئی۔

تحریک انصاف کے رہنما نے بتایا کہ جو دھاندلی ہوئی ہے تو اس پر حلقے کھلیں گے اور چوری کیا ہوا مینڈیٹ ہمیں ضرور ملے گا، کوئی کہتا ہے کہ ہم جھوٹ بول رہے ہیں تو سب سے پہلا میرا حلقہ کھول لو، ہم سب اپنے حلقے کھولنے کو تیار ہیں، کیا اپوزیشن تیار ہے؟

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ یہ آئین اور قانون کی بات کرتے ہیں تو ذمہ داریاں بھی پوری کریں، خیبر پختونخوا کو وفاق سے 300 ارب روپے کم ملے، میں ریکارڈ کے مطابق بات کررہا ہوں، آئی ایم ایف کی شرائط پر پورا اترنا ضروری ہے، آئی ایم ایف شرائط کے تحت 96 ارب روپے ہمیں وفاق کو دینے ہیں تو ہمیں ہمارے ہی پیسے نہیں مل رہے لیکن تب بھی میں اپنا فرض پورا کروں گا اور یہ پیسے دوں گا، پر کیا پنجاب اور سندھ اس فرض کو پورا کریں گے؟

علی امین گنڈار پور نے بتایا کہ اپنے لوگوں کا حق مانگنے پر غیر ذمہ دار کہا جاتا ہے، اپنا حق لینا جانتے ہیں، خیبرپختونخوا کے عوام کے ساتھ یہ رویہ ناقابل برداشت ہے، وفاق نے50 ارب دینے ہیں، وہ 2 ماہ کے اندر چاہیئے، مجبور نہ کریں پھر آپ کہتے ہیں غیر ذمہ دارانہ بیان دیتا ہوں، تو اپنے لوگوں کی حق کی بات کرنا غیر ذمہ داری ہے تو میں ہوں غیر ذمہ دار۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ حق مانگنا غیرذمہ داری ہے تو اس سے بھی آگے جاؤں گا، ہم چپ نہیں ہوں گے، ہم حق لینا جانتے ہیں، ہم نے حق لے کے دکھایا بھی ہے، ہماری تاریخ عیاں ہے، بار بار درخواست نہیں کی جاتی ہے، اس کی بھی حد ہوتی ہے، چور کون ہے ساری دنیا جانتی ہے۔ پی ٹی آئی سے سلوک پر سیاسی جماعتوں کوایک نہ ایک دن ندامت ہوگی۔

وزیراعلیٰ علی امین گنڈار پور نے بتایا کہ صوبے میں بیٹھنے والا صوبے کو ریلیف دلوائے گا، ریلیف نہ دینے والے کو اندر بھی کرسکتا ہوں، عوام نے ہمیں ووٹ اچھے تعلقات کے لیے نہیں گھرکی جنگ کے لیے دیا ہے، ہم سسی بجلی دے رہے ہیں تو کیا اپنا حق نہ مانگیں، حق نہیں دیا جارہا، ٹیکس بھی لگائے جارہے ہیں، ہر آپشن استعمال کریں گے اور حق لے کر دکھائیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بجلی کا مسئلہ 15 دن میں حل نہ کیا تو بجلی کا بٹن میں آن آف کروں گا، پی ٹی آئی حکومت 16 روپے فی یونٹ بجلی کی قیمت چھوڑ کر گئی تھی، میں اپنے عوام کے لیے چور کا لفظ برداشت نہیں کروں گا، چور کون ہے سب جانتے ہیں، بات نہ سنی گئی تو خیبرپختونخوا میں واپڈا دفاتر پر قبضہ کرکے دکھاؤں گا، ایک کے بعد ایک لیکس آرہی ہیں، سب کو پتا چل رہا ہے کہ کس نے چوری کی ہے۔

علی امین گنڈا پور نے سوال کیا کہ کشمیر میں ایک دن میں آپ کی ہوا نکل گئی، ہم آگئے تو تمھارا کیا ہوگا؟ ہمیں اس بات پر نہیں لائیں، بیٹھے اور مسئلے کا حل کریں، ورنہ غیر ذمہ داری ایک چھوٹا لفظ بن جائے گا، جب آپ کی برداشت ختم ہوجائے گی تو ہم کہیں گے کہ ابھی تو پارٹی شروع ہوئی ہے، فاٹا اور پاٹا میں مجھ سے بات کیے بغیر کسی کا باپ بھی ٹیکس نہیں لگا سکتا۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک تو انہوں نے مینڈیٹ چوری کیا ہوا میں یہی برداشت کر رہا ہوں، اس کا احسان نہیں مان رہے، 19ویں ترمیم بھی آسکتی ہے وہ بھی بن سکتی ہے، ہم ایک اور ترمیم کرسکتے ہیں، جو پہلے ٹیکس لگائیں ہیں وہ ظلم ہے، نان فائلر ٹیکس میں امیر غریب میں فرق ہی نہیں ہے، یہ کیسا پاکستان ہے، یہ کیسی روایت ہے؟ ہمیں چھوٹ دیں، بجلی کی چوری کون کروارہا ہے؟ واپڈا کے بغیر کوئی بجلی چوری نہیں کرسکتا، چوری بھی خود کراؤ اور چور مجھے کہو اور کہا کہ یہ غیر ذمہ دار وزیر اعلی ہے یہ چپ ہوجائے گا تو ان کو اندازہ نہیں کہ ان کا پنگا غلط شخص سے پڑ گیا ہے۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے مزید کہا کہ صوبے کے معاملات صوبے کے ساتھ بیٹھ کے حل ہوں گے، جو بھی ہوگا اس میں ہماری رضامندی ہوگی، عوام میری طاقت ہے، وہ میری ٹیم ہے، ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے علاقے کے کام کی دیکھ بھال کریں۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایک پیسہ نہیں دیا گیا، وقت گزر گیا سب کو بے وقوف نہیں بنایا جاسکتا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll