جی این این سوشل

پاکستان

لاہور: اورنج لائن کے اسٹیشن سے ڈرون طیارہ ٹکرا گیا

اورنج لائن ٹرین کے علی ٹاؤن اسٹیشن سےڈرون طیارہ ٹکرایا جس میں کسی قسم کا کوئی بارود نہیں ملا۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

لاہور: اورنج لائن کے اسٹیشن سے ڈرون طیارہ ٹکرا گیا
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

لاہور میں اورنج لائن ٹرین کے اسٹیشن سے ڈرون طیارہ ٹکرا گیا۔

پولیس کے مطابق اورنج لائن ٹرین کے علی ٹاؤن اسٹیشن سےڈرون طیارہ ٹکرایا جس میں کسی قسم کا کوئی بارود نہیں ملا۔

پولیس کا کہنا ہےکہ تعین کیا جارہا ہےکہ ریموٹ کنٹرول ڈرون طیارہ کس طرف سے آیا ہے، بم ڈسپوزل اور متعلقہ حکام نے موقع پر پہنچ کر واقعے کی مختلف پہلوؤں سے تحقیقات شروع کردی ہیں۔

تجارت

غیر یقینی سیاسی صورتحال ملکی معیشت پر منفی اثرات ڈال رہی ہے، اسٹیٹ بینک

غیر یقینی صورتِ حال میں بہتری لاکر اور مزید مالیاتی یکجائی سے قلیل مدت میں مہنگائی کو تیزی سے کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے، ششماہی رپورٹ جاری

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

غیر یقینی سیاسی صورتحال ملکی معیشت پر منفی اثرات ڈال رہی ہے، اسٹیٹ بینک

اسٹیٹ بینک نے کہا ہےکہ غیریقینی سیاسی صورتحال ملکی معیشت پر منفی اثرات ڈال رہی ہے۔

اسٹیٹ بینک نے مالی سال 2024 کی پہلی ششماہی رپورٹ بعنوان’پاکستانی معیشت کی کیفیت‘ گزشتہ روز جاری کی جو جولائی تا دسمبر مالی سال 2024 کے اعدادوشمار کے تجزیے پر مشتمل ہے۔

رپورٹ کے مطابق حقیقی اقتصادی سرگرمیوں میں گذشتہ سال کے سکڑاؤ کے برعکس معتدل بحال ہوئی جبکہ آئی ایم ایف کے ساتھ عارضی انتظام (ایس بی اے) نے بیرونی کھاتے پر دباؤ کم کرنے میں مدد دی۔

اسٹیٹ بینک نے کہا ہے کہ پہلی ششماہی میں ملک کے معاشی حالات بہتر ہوئےہیں، آئی ایم ایف کے ساتھ عارضی انتظام (ایس بی اے) نے بیرونی کھاتے پر دباؤ کم کرنے میں مدد ملی تاہم معیشت کو بدستور ساختی رکاوٹوں کا سامنا ہے۔

مرکزی بینک کے مطابق جو بڑے مسائل درپیش ہیں ان میں محدود بچتیں، طبیعی اور انسانی سرمائے میں پست سرمایہ کاری، پست پیداواریت، جمود کا شکار برآمدات، ٹیکس دہندگان کی کم تعداد اورسرکاری شعبے کے کاروباری اداروں کی نا کارکردگی شامل ہیں۔

اسٹیٹ بینک نے کہا ہےکہ غیریقینی سیاسی صورتحال ملکی معیشت پر منفی اثرات ڈال رہی ہے، سیاسی اور پالیسی کی غیر یقینی صورتِ حال میں بہتری لاکر اور مزید مالیاتی یکجائی سے قلیل مدت میں مہنگائی کو تیزی سے کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ وسط مدت میں مہنگائی کو کم اور مستحکم کرنے کیلئے زرعی پالیسی پر بوجھ ڈالے بغیر اور بلند معاشی قمیت چکائے بغیر دیرینہ ساختی مسائل حل کرنے پر بھی اس باب میں زور دیا گیا ہے۔

مالی سال 2024ء کی دوسری ششماہی کے دوران معیشت میں معمولی بحالی کا سلسلہ جاری رہنے کی توقع ظاہر کی گئی ہے۔ کاروباری اداروں کے اعتماد، نومبر 2023ء کے بعد سے بلند تعداد والے طلب کے اظہاریوں اور مالی سال 24ء کے دوران گندم کی اچھی پیدوار کے امکانات میں بہتر کے تناظر میں اسٹیٹ بینک نے جی ڈی پی نمو 2 سے 3 فیصد کے درمیان رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔

دوسری جانب ملکی معیشت اور اجناس کی بین الاقوامی منڈی دونوں میں غیر یقینی صورتحال برقرار رہنے کے باوجود قومی صارف اشاریہ قیمت مہنگائی میں کمی کا سلسلہ جاری رہنے کی توقع ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

جسٹس بابر ستار کا عدلیہ میں مبینہ مداخلت پر چیف جسٹس عامر فاروق کو ایک اور خط

آڈیو لیکس کیس میں مجھے پیچھے ہٹنے کا پیغام دیا گیا ہے، جسٹس بابر ستار

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

جسٹس بابر ستار کا عدلیہ میں مبینہ مداخلت پر چیف جسٹس عامر فاروق کو ایک اور خط

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس بابر ستار نے عدلیہ میں مبینہ مداخلت پر چیف جسٹس عامر فاروق کو ایک اور خط لکھ دیا۔

جسٹس بابر ستار نے انکشاف کیا کہ آڈیو لیکس کیس میں سکیورٹی اسٹیبلشمنٹ کے ٹاپ آفیشل کی طرف سے مجھے پیغام دیا گیا سرویلینس کے طریقہ کار کی اسکروٹنی کرنے سے پیچھے ہٹ جاؤ۔ میں نے اس طرح کے دھمکی آمیز حربے پر کوئی توجہ نہیں دی۔

جسٹس بابر ستار نے لکھا کہ میں نے اس طرح کے دھمکی آمیز حربے پر کوئی توجہ نہیں دی ، میں نے یہ نہیں سمجھا کہ اس طرح کے پیغامات سے انصاف کے عمل کو کافی نقصان پہنچنے کا خطرہ ہے۔  پی ٹی اے سے متعلقہ مقدمات میں بدنیتی پر مبنی مہم کا فوکس عدالتی کارروائی کو متاثر کرنے کے لیے ایک دھمکی آمیز حربہ معلوم ہوتا ہے 

انہوں نے کہا کہ آڈیو لیکس کیس میں خفیہ اور تحقیقاتی اداروں، متعلقہ وزارتوں، ریگولیٹری باڈیز، آئی ایس آئی ، آئی بی، ایف آئی اے، ریگولیٹری باڈیز پی ٹی اے ، پیمرا کو عدالت نے نوٹس جاری کئے تھے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن کے پوچھے گئے سوالات پر جواب جمع کروادیا

جواب میں سپریم کورٹ اور الیکشن کمیشن کے فیصلوں کا حوالہ دیا گیا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن کے  پوچھے گئے سوالات پر جواب جمع کروادیا

پاکستان تحریک انصاف نے انٹرا پارٹی الیکشن پر اعتراضات کے معاملے پر الیکشن کمیشن نے جواب جمع کرا دیا۔

پی ٹی آئی نے اپنے جواب میں کہا کہ تحریک انصاف ایک رجسٹرد سیاسی جماعت ہے، جماعت نے 3 اپریل کو انٹرا پارٹی انتخابات کرائے، پی ٹی آئی کے انفارمیشن سیکرٹری رؤف حسن نے جواب جمع کرائے، جواب میں سپریم کورٹ اور الیکشن کمیشن کے فیصلوں کا حوالہ دیا گیا ہے۔

الیکشن کمیشن میں جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا کہ پی ٹی آئی کے خلاف 208 اے کے تحت کارروائی نہیں بنتی۔ پی ٹی آئی نے 9 جون 2022 اور 23 نومبر 2023 کو پارٹی انتخابات کرائے ہیں۔پی ٹی آئی متحرک جماعت کے طور پر موجود ہے۔ الیکشن ایکٹ میں ایسی کوئی شق نہیں کہ جماعت کا تنظیمی ڈھانچہ ختم ہوا ہے۔

جواب میں کہا گیا کہ پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن اور سپریم کورٹ کے فیصلوں کے مطابق پارٹی الیکشنز کرائے،انٹرا پارٹی الیکشنز کا طریقہ کار کنڈکنٹ آف الیکشنز سے آگاہ کیا گیا۔ الیکشن کمیشن کے پاس سرٹیفیکیٹ اور نشان روکنے کی کوئی معقول وجہ نہیں۔ پی ٹی آئی کے خلاف سیکشن 202 کے تحت کارروائی کا کوئی جواز نہیں۔

الیکشن کمیشن کے اعتراضات بلاجواز ہیں،پی ٹی آئی نے انٹرا پارٹی الیکشنز پر 5 درخواستوں کو مسترد کرنے کی استدعا کی۔ پی ٹی آئی کے خلاف انٹرا پارٹی الیکشنز نہ کرانے کا الزام درست نہیں ہے،پی ٹی آئی نے تین بار انٹرا پارٹی الیکشنز کرائے، جنرل باڈی کی منظوری کے بعد فیڈرل چیف الیکشن کمشنر اور چیف آرگنائزر کوتعینات کیا گیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll