جی این این سوشل

تجارت

ملک میں گیس شارٹ فال 1200 ایم ایم سی ایف ڈی سے بڑھ گیا

ملک کے کئی علاقوں میں گیس لوڈشیڈنگ مجبوری بن گئی۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

ملک میں گیس شارٹ فال 1200 ایم ایم سی ایف ڈی سے بڑھ گیا
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

ملک میں گیس شارٹ فال 1200 ایم ایم سی ایف ڈی سے بڑھ گیا۔

سردی کی شدت میں اضافے سے گیس کی طلب بڑھ گئی، ڈیمانڈ زیادہ اور سپلائی کم ہونے کے باعث لوڈ مینیجمنٹ پرعملدرآمد محال ہوگیا، ملک کے کئی علاقوں میں گیس لوڈشیڈنگ مجبوری بن گئی۔

ملک میں گیس کی طلب 3600 ایم ایم سی ایف ڈی ہوچکی ہے اور دستیابی 2400 ایم ایم سی ایف ڈی ہے۔

سوئی سدرن گیس کمپنی کی طلب 1250 جبکہ رسد 900 ایم ایم سی ایف ڈی ہے، سوئی نادرن گیس کمپنی کی طلب 2300 اور رسد 1500 ایم ایم سی ایف ڈی ہے۔

جڑواں شہروں میں گیس کی طلب 180 ایم ایم سی ایف ڈی اور رسد صرف 80 ایم ایم سی ایف ڈی ہے، اس طرح راولپنڈی اسلام آباد میں گیس کا شارٹ فال 100 ایم ایم سی ایف ڈی تک پہنچ چکا ہے۔

پاکستان

صحافی مطیع اللہ جان کا جسمانی ریمانڈ اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج

مطیع اللہ جان کو جھوٹے اور من گھڑت مقدمے میں گرفتار کیا گیا، ایمان مزاری

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

صحافی مطیع اللہ جان کا  جسمانی ریمانڈ اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج

صحافی مطیع اللہ جان کا دیا گیا دو روزہ جسمانی ریمانڈ اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔

ایڈووکیٹ ایمان مزاری نے مطیع اللہ جان کے جسمانی ریمانڈ کے خلاف درخواست دائر کی جس میں مؤقف اپنایا کہ مطیع اللہ جان کو جھوٹے اور من گھڑت مقدمے میں گرفتار کیا گیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن نے بھی صحافی مطیع اللہ جان کے مبینہ اغواء اور ایف آئی آر کی مذمت کرتے ہوئے مقدمے کو مضحکہ خیز اور جھوٹ کا پلندہ قرار دیا ہے۔

ایسوسی ایشن نے کہا کہ صحافی مطیع اللہ جان کی گرفتاری آزادی صحافت پر حملہ ہے، مطالبہ کرتے ہیں کہ معاملے کی جوڈیشل انکوائری کروائی جائے اور فی الفور مقدمہ خارج کر کے مطیع اللہ جان کو رہا کیا جائے۔

واضح رہے کہ صحافی مطیع اللہ جان کو اسلام آباد میں ای نائن چیک پوسٹ سے گرفتار کرکے مارگلہ پولیس اسٹیشن منتقل کیا گیا۔درج ایف آئی آر کے مطابق مطیع اللہ جان کی گاڑی کو 28 نومبر کی رات اسلام آباد ناکے پر رکنے کا اشارہ کیا گیا لیکن گاڑی کی ٹکر سے ڈیوٹی پر مامور کانسٹیبل مدثر زخمی ہوگئے۔

گاڑی رکنے پر مطیع اللہ جان نے سرکاری اسلحہ چھین کر اہلکار کو جان سے مارنے کی دھمکی دی جبکہ ملزم نشے میں تھا۔

گزشتہ روز اے ٹی سی نے مبینہ آئس برآمدگی کیس میں صحافی مطیع اللہ جان کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا تھا۔ مطیع اللہ کو 28 کی رات اسلام آباد پولیس نے گرفتار کیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

رانا ثنا اللہ نے پی ٹی آئی پر پابندی اور کے پی میں گورنر راج لگانے کی مخالفت کردی

ایسے وقت میں گورنر راج لگانا یا گرفتاریاں کرنا پی ٹی آئی کو فائدہ دیں گی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

رانا ثنا اللہ نے پی ٹی آئی پر پابندی اور کے پی میں گورنر راج لگانے کی مخالفت کردی

وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے پی ٹی آئی پر پابندی اور کے پی میں گورنر راج لگانے کی مخالفت کردی۔

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پی ٹی آئی پر پابندی بھی نہیں لگانی چاہیے یہ وقت درست نہیں ہے، انہوں نے خیبرپختونخوا میں گورنر راج، پی ٹی آئی رہنماؤں کی گرفتاری کی بھی مخالفت کی۔

انہوں نے کہا کہ ایسے وقت میں گورنر راج لگانا یا گرفتاریاں کرنا پی ٹی آئی کو فائدہ دیں گی، یہ باتیں ضرور ہوئی ہیں وزیراعظم اس حوالے سے فیصلہ کریں گے۔ دو ڈھائی ہزار لوگ گرفتار ہوئے لیکن کوئی ایم این اے یا ایم پی اے گرفتارنہ ہوا جب لیڈر ہی بھاگ گئے تو ورکرز نے وہاں کیوں کھڑے رہنا تھا۔

رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ علی امین گنڈاپور کو پتا تھا کہ میں آگے جاؤں گا تو گرفتاری ہوجائے گی، وہ تو آنا ہی نہیں چاہتے تھے، ان کی انڈراسٹیڈنگ ایسی تھی کہ واپس جانا بہتر سمجھا۔ بانی پی ٹی آئی نے اپنا بہت بڑا سیاسی نقصان کردیا ہے، آنسو گیس کی شیلنگ سے ہی علی امین گنڈا پور اور بشریٰ بی بی واپس چلے گئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ  کے پی سے 15 سے 20 ہزار لوگوں کو ایم این ایز، ایم پی ایز لے کر آئے تھے، یہ سب لوگ اسلام آباد میں کھڑے رہتے تو پھر شاید نقصان بہت زیادہ ہوتا، جب علی امین اور بشریٰ بی بی ہی نکل گئے تو ورکرز بھی بکھر گئے اور بھاگے۔

لیگی رہنما  نے کہا کہ پی ٹی آئی جس طرح بیانیہ بنارہی اس طرح نہیں ہوسکتا، ان کا تھوڑا بہت نقصان ہوا ہوگا یہ کوئی بڑی بات نہیں ہے، جیسے رینجرز پولیس اہلکاروں کی شہادت ہوئی ایسے پی ٹی آئی کا بھی نقصان ہوا ہوگا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹیکنالوجی

آسٹریلیا نے بچوں کے سوشل میڈیا استعمال پر پابندی کا قانون جلد بازی میں متعارف کرایا، میٹا کا الزام

شواہد اور نوجوانوں کی آرا کو مدنظر رکھے بغیر قانون سازی کی گئی، میٹا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

آسٹریلیا نے  بچوں کے سوشل میڈیا استعمال پر پابندی کا قانون جلد بازی میں متعارف کرایا، میٹا کا الزام

سوشل میڈیا کمپنی میٹا نے الزام عائد کیا ہے کہ آسٹریلیا کی حکومت نے 16 سال سے کم عمر بچوں پر سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی کے حوالے سے قانون سازی میں جلد بازی سے کام لیا ہے۔

کمپنی کے مطابق شواہد اور نوجوانوں کی آرا کو مدنظر رکھے بغیر قانون سازی کی گئی، واضح رہے کہ اس پابندی کا اطلاق ایک سال کے عرصے میں ہوگا۔

خیال رہے کہ 28 نومبر کو آسٹریلوی ایوان نمائندگان نے ملک میں 16 سال سے کم عمر بچوں پرسوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی کے بل کی منظوری دی تھی۔

بل کی سینیٹ سے منظوری کے بعد حکام کو کم عمر بچوں کو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر آنے سے روکنے کے لیے ایک سال کے اندر سکیورٹی نظام قائم کرنا ہوگا۔

اب تک بیشتر سوشل میڈیا کمپنیوں کی جانب سے قانون پر عملدرآمد کی بات کی گئی ہے، ایسا نہ کرنے پر بھاری جرمانوں کا سامنا ہوگا۔

مگر سوشل میڈیا کمپنیوں کی جانب سے اس کے نفاذ کے حوالے سے تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll