جی این این سوشل

ٹیکنالوجی

سال 2023 :  دو سورج اور2 چاند گرہن ہوں گے

کراچی: سال 2023 میں دنیا بھر میں 2 سورج اور 2 چاند گرہن ہوں گے۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

سال 2023 :  دو سورج اور2 چاند گرہن ہوں گے
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

محکمہ موسمیات کراچی کے مطابق نئے سال کا پہلا مکمل سورج گرہن 20 اپریل 2023 کو ہوگا جو پاکستان میں نہیں دیکھا جا سکے گا،  سورج گرہن پاکستان کے مقامی وقت کے مطابق صبح 6 بجکر34 منٹ پر شروع ہوگا۔ مکمل سورج گرہن9 بجکر 17 منٹ پرہوگا  اور 10 بج کر57 منٹ پرختم ہوگا۔

سال نو کا پہلا سورج گرہن بنگلا دیش، سری لنکا، ایران ، افغانستان، جاپان، تھائی لینڈ، انڈونیشیا، ملائیشیا اور دنیا کے دیگرممالک میں دیکھا جا سکے گا۔

سال کا پہلا اور دوسرا جزوی چاند گرہن 5 اور 6 مئی 2023 کوہوگا،  یہ چاند گرہن پاکستان کے معیاری وقت کے مطابق رات 8 بجکر 13 منٹ پر شروع ہوگا۔ 

جزوی چاند گرہن 10 بجکر 23 منٹ پر مکمل ہوگا جس کا اختتام اگلے دن 6 مئی کو 12 بجکر 33 منٹ پر ہوگا۔ اس چاند گرہن کا کل دورانیہ 4 گھنٹے اور 18 منٹ ہوگا۔

 پاکستان میں جزوی چاند گرہن مکمل طورپرنظر آئے گا۔اس کے علاوہ دیگر ممالک بنگلہ دیش،بھارت،سری لنکا،ایران،عراق،متحدہ عرب امارات،روس،چین،اور متعدد ایشائی ممالک میں دیکھا جائے گا۔

سال 2023 کا مجموعی طور پر تیسرا اور دوسرا جزوی سورج گرہن 14 اور 15 اکتوبر کو لگے گا جس کا آ غاز پاکستان کے معیاری وقت کے مطابق رات 8 بجکر 4 منٹ پر ہو گا۔

مکمل سورج گرہن رات 10 بجکر 59 منٹ اور اختتام 15 اکتوبر یعنی اگلے دن رات 12 بجکر 50 منٹ پر ہوگا۔اس سورج گرہن کا کل دورانیہ 5 گھنٹے 54 منٹ ہو گا۔

پاکستان سمیت دیگر ایشائی ممالک میں رات ہونے کی وجہ سے یہ دیکھا نہیں جا سکے گا۔ امریکا ،برازیل، کینیڈا اور دیگر ممالک میں یہ سورج گرہن دیکھا جا سکے گا۔ جزوی سورج گرہن کو رنگ آف فائر کا نام دیا گیا ہے۔

سال 2023 کا چوتھا اور دوسرا جزوی چاند گرہن 28 اور 29 اکتوبر کو لگے گا۔پاکستان کے مقامی وقت کے مطابق اس کا آغاز رات 11 بجکر2 منٹ پرہوگا جبکہ عروج اگلے دن 29 اکتوبر کورات ایک بجکر53 منٹ پراوراختتام 3 بجکر 28 منٹ پر ہوگا۔اس کا کل دورانیہ 4 گھنٹے 27 منٹ ہوگا۔

پاکستان، سنگاپور،بھارت،جاپان،متحدہ عرب امارات، ایران۔عراق،روس،چین اور دیگر ممالک میں یہ چاند گرہن  نظر آئے گا۔

پاکستان

لاپتہ افراد کا معاملہ ایک رات میں حل نہیں ہوسکتا، وفاقی وزیر قانون

حکومت کو اپنی ذمہ داریوں کا مکمل احساس ہے، اعظم نذیر تارڑ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

لاپتہ افراد کا معاملہ ایک رات میں حل نہیں ہوسکتا، وفاقی وزیر قانون

وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ حکومت کو اپنی ذمہ داریوں کا مکمل احساس ہے، لاپتہ افراد کا معاملہ ایک رات میں حل نہیں ہوسکتا۔

 اسلام آباد میں وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے عطا تارڑ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی کی جنگ میں ہماری افواج کے جوان شہید ہوئے، کئی بار کہا جاتا ہے حکومتیں سنجیدہ نہیں اس لیے مسنگ پرسن کا مسئلہ حل نہیں ہورہاہے، لاپتہ افراد کیلئے ہماری حکومت نے بہت کام کیا۔

انہوں نے کہا کہ سابق حکومتوں میں بھی اس مسئلے پر کیا کام کیا گیا ، دوبارہ اس مسئلے کو حل کرنے کیلئے کام کیا جارہا ہے، ہماری حکومت کی اس مسئلے پر سنجیدگی میں کوئی کمی نہیں آئی۔

اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ لاپتہ افراد کا پہلی بار معاملہ پیپلزپارٹی کے دور میں اٹھایا گیا، لاپتہ افراد کے دس ہزار دوسو کیسز کمیشن میں گئے ہیں۔ نگران حکومتوں کے اختیارات محدود تھے، ان کے دور میں قانون سازی نہیں ہو سکتی۔

وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ لاپتہ افراد کے متعلق سوشل میڈیا پر پروپیگنڈا کیا جاتا ہے ، لاپتہ افراد کا معاملہ2011 میں اٹھایا گیا پھر اس مسئلہ پر کمیشن بھی بنایا ، کمیشن میں بلوچ رہنماؤں کو بھی شامل کیا گیا ہے، لاپتہ افراد کا مسئلہ انتظامی امور کا ہے،چار دہائیوں نے پاکستان حالت جنگ میں ہے ،دہشت گردی اور اندرونی معاملات سے ملک کے حالات پیچیدہ کردیئے۔

وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا کہ ضمنی انتخابات میں دھاندلی سے متعلق بہت ڈھنڈورا پیٹا گیا، نفرت،منافقت اورتقسیم کا بیانیہ مسترد ہوچکا ہے، جو ووٹر تحریک انصاف کی طرف تھا وہ جھوٹے بیانیے کی وجہ سے انحراف کرگیا۔

عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ ملک ترقی کی طرف جارہا ہے، ہر روز سٹاک مارکیٹ نیا ریکارڈ قائم کررہی ہے، ملک میں سرمایہ کاری آرہی ہے،عالمی ادارے کہہ رہے ہیں کہ پاکستان مہنگائی میں کمی کرے گا، ملک کی ترقی کیلئے حکومت تمام اقدامات اٹھارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے اپنی ذات کی خاطر ملک کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی، پاکستان سب سے پہلے ہے تمام سیاسی جماعتیں بعد میں ہیں، جیل سے سیاسی بیانیہ بنانے کی کوشش کی جارہی ہے، جھوٹ کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ خارجہ پالیسی کے خلاف باتیں کرنا اب ماضی کا قصہ بن چکا، بشریٰ بی بی کی صحت پر بات کی جاتی ہے تو شفا سے بہتر ہسپتال کون سا ہے، بشریٰ بی بی کی فلور کلینر والی بات مضحکہ خیز تھی، بشریٰ بی بی کی صحت پر کوئی تحفظات ہیں تو کھل کر بتائیں۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے جھوٹی مہم چلائی جارہی ہے کہ بشریٰ بی بی  کی زندگی کو خطرہ ہے، یہ لوگ کبھی دفاعی اداروں تو کبھی سپہ سالار کے خلاف بات کرتے ہیں۔

عطا تارڑ کا مزید کہنا تھا کہ پی آئی اے میں 800ارب روپے کا خسارہ موجود ہے، حکومت ٹیکس ریفارمز ،ایف بی آر کو ڈیجیٹائز کرنے جارہی ہے، معیشت کو لے کر تمام اعشاریے مثبت ہیں، ہم نے یہ حالات بدلنے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

شیخ رشید کیخلاف مختلف شہروں میں درج مقدمات کیخلاف کیس کا فیصلہ محفوظ

ایف آئی آر میں بلورانی اور دیگر الفاظ نہیں ہیں، ایف آئی آر میں لکھا ہے بلاول بھٹو کے خلاف غلیظ اور غلط الفاظ بولے، عدالت 

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

شیخ رشید کیخلاف مختلف شہروں میں درج مقدمات کیخلاف کیس کا فیصلہ محفوظ

اسلام آباد ہائی کورٹ نے شیخ رشید کیخلاف ایک ہی الزام پر مختلف شہروں میں درج مقدمات کیخلاف کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا۔ 
اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کیس کی سماعت کی، شیخ رشید اپنے وکیل سردار عبدالرازق اور سردار شہباز کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔اس موقع پر اسٹیٹ کونسل ملک عبدالرحمن اور پولیس وکیل کاظم عدالت بھی عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔
جسٹس طارق محمود جہانگیری نے استفسار کیا کہ یہ بلو رانی والے الفاظ ایف آئی آر میں ہیں کیا؟ اس میں مدعی کون ہے،ایف آئی آر میں بلورانی اور دیگر الفاظ نہیں ہیں، ایف آئی آرمیں لکھا بلاول بھٹو کے خلاف غلیظ اور غلط الفاظ بولے گئے، جو الفاظ رپورٹ میں بتائے وہ ایف آئی آر میں نہیں، آئی جی سندھ اور پراسیکیوٹر جنرل سندھ نے کہاں سے یہ الفاظ لیے۔
عدالت نے استفسار کیا کہ تفتیشی صاحب بتائیں یہ وقوعہ ہی اسلام آباد میں ہواہے، بیان یہاں دیا مقدمہ کراچی میں کیسے ؟، بے نظیر بھٹو راولپنڈی میں شہید ہوئیں،کراچی میں مقدمہ ہوگا کیا؟
مدعی کے وکیل نے بتایا کہ یو ایس بی موجود ہے، یوٹیوب پر ویڈیو موجودہے،9 لاکھ سے زائد ویوز ہیں۔وقوعہ پولی کلینک ہسپتال میں ہوا ہے۔
بعدازاں  عدالت نے شیخ رشید احمد کی اخراج مقدمہ درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
واضح رہے کہ شیخ رشید احمد نے تھانہ موچکو ، لسبیلہ اور اسلام آباد میں درج مقدمات کے اخراج کی درخواست دائر کررکھی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

وزیراعظم شہبازشریف کا کراچی کا دورہ، مزار قائد پر حاضری

دورے میں وزیراعظم سے گورنر اور وزیر اعلیٰ سندھ سے ملاقاتیں بھی شامل ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزیراعظم شہبازشریف کا کراچی کا دورہ، مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ گئے جہاں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے استقبال کیا۔ 
وزیراعظم شہباز شریف نے مزار قائد پر حاضری دی اور پھولوں کی چادر چڑھائی۔ وزیراعظم شہباز شریف کے ساتھ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری و دیگر بھی ساتھ موجود تھے۔
وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے کے بعد وزیراعظم کا یہ کراچی کا پہلا دورہ ہے۔وزیراعظم شہباز شریف کراچی میں کاروباری برادری کی معروف شخصیات اور کراچی چیمبر آف کامرس کے وفد سے ملاقاتیں بھی کریں گے۔ ان ملاقاتوں میں وزیراعظم کاروباری برادری سے ملکی معیشت کی بہتری کے حوالے سے تجاویز لیں گے۔ 
دورے میں وزیراعظم سے گورنر اور وزیر اعلیٰ سندھ سے ملاقاتیں بھی شامل ہیں، جن میں وزیراعظم صوبہ سندھ کی مجموعی سیاسی صورتحال اور انتظامی امور کے حوالے سے تبادلہ خیال کریں گے۔
ذرائع کے مطابق دورہ کراچی کے باعث وفاقی کابینہ کا آج ہونے والا اجلاس مؤخر کردیا گیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll