جی این این سوشل

دنیا

پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج ریڈیو کا عالمی دن منایا جا رہا ہے

پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج ریڈیو کا عالمی دن منایا جا رہا ہے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج ریڈیو کا عالمی دن منایا جا رہا ہے
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

آج ریڈیو کا عالمی دن منایا جا رہا ہے جس کا مقصد لوگوں کوشعور، معلومات کی فراہمی اور اظہار رائے کی آزادی کو فروغ دینے کا اہم ذریعہ ہونے کے لحاظ سے ریڈیو کی اہمیت کو اجاگر کرنا ہے۔

اس سال دن کا موضوع ہے "ریڈیو اور امن"اس دن کی مناسبت سے پاکستان براڈکاسٹنگ کارپوریشن نے ریڈیو پاکستان ہیڈکوارٹرز اسلام آباد میں ابھرتے ہوئے ڈیجیٹل براڈکاسٹنگ ایکوسسٹم پر بات چیت کے لئے ایف ایمز، سٹریم چینلز اور او ٹی ٹی شعبوں کے درمیان بات چیت کے ایک جامع پروگرام کا اہتمام کیا ہے۔

بات چیت کے اس پروگرام کے ذریعے براڈکاسٹرز اور سامعین کو نشریات کی صنعت کے اہم کردار اور دائرئہ کار کے سلسلے میں نئے مواقع تشکیل دینے میں مدد ملے گی۔اس بات چیت کا مقصد ملک میں نشریاتی ذرائع ابلاغ کی ترقی اور تاثیر کیلئے رابطے، تعاون اور تنقیدی فکر پیدا کرنا ہے۔ریڈیو موجودہ دور میں ابلاغ عامہ کا ایک اہم ذریعہ ہے جو جنگ، امن، تباہی اور وبائی امراض کے دوران اہم کردار ادا کرتا ہے۔

 

پاکستان

پاک فوج کا کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر

اتفاق ہے کہ فوج کو کسی بھی مخصوص سیاسی مفاد کے استعمال سے دور رکھا جائے گا، جنرل احمد شریف

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاک فوج کا کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر

ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے کہا ہے کہ رواں سال دہشتگردوں کیخلاف 32 ہزار سے زائد آپریشنز کیے گئے، دہشتگردی سے نمٹنے کیلئے روزانہ 130 سے زائد آپریشنز ہو رہے ہیں، فتنہ الخوارج اور دہشتگردی کے خلاف جنگ آخری دہشتگرد کے خاتمے تک جاری رہے گی۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ڈی جی لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے راولپنڈی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آج کی پریس کانفرنس کا مقصد قومی سلامتی کے معاملات سے جڑا ہے، داخلی سلامتی اور دہشت گردی کے خلاف کیے گئے اقدامات کا احاطہ کرنا ہے۔ 

لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا کہ گزشتہ ایک ماہ میں آپریشنز کے دوران 90 خوارج کو واصل جہنم کیا گیا، 8 ماہ میں 193 بہادر افسران اور جوانوں نے جام شہادت نوش کیا، پوری قوم انہیں خراج تحسین پیش کرتی ہے۔ 25 اور 26 اگست کی رات بلوچستان میں دہشت گردی کی کارروائیاں کی گئیں، سکیورٹی فورسز نے بلوچستان میں 21 دہشت گردوں کو ہلاک کیا، ہمیں معلوم ہے کہ بلوچستان میں احساس محرومی کا تاثر پایا جاتا ہے۔ بلوچستان کی ترقی کے دشمنوں نے ریاست آہنی ہاتھوں سے نمٹے گی۔

انہوں نے کہا ہے کہ پاک فوج کسی جماعت کی مخالف ہے نہ اس کا کوئی سیاسی ایجنڈا ہے، اگر فوج میں کوئی اپنے ذاتی فائدے کے لیے کسی مخصوص سیاسی ایجنڈے کو پروان چڑھاتا ہے تو خود احتسابی کا نظام حرکت میں آجاتا ہے، لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کیس اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے، فوج دیگر اداروں سے بھی توقع کرتی ہے کہ ذاتی اور سیاسی مقاصد کے لیے کوئی بھی اپنے منصب کو استعمال کرتا ہے تو اس کو بھی جوابدہ کریں گے۔

ترجمان پاک فوج نے بتایا ہے کہ لیفٹیننٹ جنرل ریٹائر فیض حمید کے خلاف ٹاپ سٹی کیس میں درخواست موصول ہوئی جو وزارت دفاع کے ذریعے موصول ہوئی، 12 اگست کو فوج نے آگاہ کیا کہ ریٹائر آفیسر نے آرمی ایکٹ کی خلاف ورزیاں کی ہیں اور ریٹائرمنٹ کے بعد بھی آرمی ایکٹ کی خلاف ورزی کے متعدد واقعات سامنے آئے جس پر کورٹ مارشل کی کارروائی کا آغاز کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ فیض حمید کیس اس بات کا ثبوت ہے کہ پاک فوج ذاتی اور سیاسی مفادات کے لیے کی گئی خلاف ورزیوں کو کس قدر سنجیدہ لیتی ہے اور بلا تفریق قانون کے مطابق کارروائی کرتی ہے۔ پاک فوج میں خود احتسابی کا نظام ایک شفاف عمل ہے، پاک فوج خود احتسابی کے عمل پر یقین رکھتی ہے، خود احتسابی کا نظام الزامات کی بجائے ٹھوس شواہد پر کام کرتا ہے۔

جنرل احمد شریف نے کہا کہ فوج کا کام علاقوں کو دہشتگردوں سے کلیئر کرنا ہے۔ پاکستان نے پڑوسی ملک افغانستان کا ہمیشہ بڑھ چڑھ کر ساتھ دیا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ افغان عبوری حکومت خوارج کو فوقیت نہ دیں۔ یہ وہ خوارجین ہیں جن کا دین اسلام یا کسی بھی مذہب سے کوئی بھی تعلق نہیں ہے۔ 46 ہزار مربع کلومیٹر کو دہشتگردوں سے پاک کرایا، پاکستان میں کوئی نو گو ایریا نہیں ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ اتفاق ہے کہ فوج کو کسی بھی مخصوص سیاسی مفاد کے استعمال سے دور رکھا جائے گا۔ مضبوط انتظامی ڈھانچے کے بغیر معیشت ترقی نہیں کر سکتی۔

پڑھنا جاری رکھیں

جرم

گوجرانوالہ: سرکاری سکول میں 5 طالبات سے زیادتی کا ملزم گرفتار

ابتدائی تحقیقات کے مطابق بچیوں کے میڈیکل معائنے میں زیادتی کی تصدیق ہوئی ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

گوجرانوالہ: سرکاری سکول میں 5 طالبات سے زیادتی کا ملزم گرفتار

گوجرانوالہ : گوجرانوالہ میں سرکاری سکول میں 5 طالبات کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے والے سکول ٹیچر کے شوہر کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔

تفصیلات کےمطابق واقع تھیڑی سانسی میں واقع گورنمنٹ نان فارمل ایجوکیشن سکول میں پیش آیا ہے۔ 

پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمہ نے متاثرہ بچیوں سے زیادتی کے دوران ویڈیوز بھی بنارکھی تھیں، جس کی وجہ سے متاثرہ بچیاں ڈر کے مارے خاموش رہیں۔ ملزم کئی سالوں سے سکول میں آکر بچیوں کو زیادتی کا نشانہ بنا رہا تھا۔

متاثرہ بچیوں کے والدین کی شکایت پر پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کر لیا اور 5 الگ الگ مقدمات درج کر لیے ہیں۔ 

ابتدائی تحقیقات کے مطابق بچیوں کے میڈیکل معائنے میں زیادتی کی تصدیق ہوئی ہے۔ ملزم نے دوران تفتیش اپنے جرم کا اعتراف کر لیا ہے۔ واقعہ کے بعد سکول کو سیل کر دیا گیا ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق متاثرہ طالبات کی عمریں 11 سے 14 سال کے درمیان بتائی جاتی ہیں۔ پولیس معاملے کی مزید تحقیقات کر رہی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

اگر میں صدر ہوتا تو اسرائیل پر 7 اکتوبر والا حملہ نہ ہوتا، سابق امریکی صدرٹرمپ

میرے دورِ حکومت میں بہت سے تنازعات پھیلنے سے روکے گئے، سب واقف نہیں میرے دور میں ایران اقتصادی طور پر تباہ تھا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اگر میں صدر ہوتا تو اسرائیل پر 7 اکتوبر والا حملہ نہ ہوتا، سابق امریکی صدرٹرمپ

واشنگٹن : سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ میرے دورِ حکومت میں بہت سے تنازعات پھیلنے سے روکے گئے، میں صدر ہوتا تو اسرائیل پر 7 اکتوبر والا حملہ نہ ہوتا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ سب واقف نہیں میرے دور میں ایران اقتصادی طور پر تباہ تھا، ایران کے پاس حماس اور حزب اللّٰہ کیلئے رقم نہیں تھی، ہماری انتظامیہ نے ایران سے فیئر ڈیل کی ہوتی۔

ان کاکہنا تھا کہ میں صدر ہوتا تو یوکرین اور روس کی صورتحال بھی پیدا نہ ہوتی۔سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید کہا کہ میرے دورِ صدارت میں اسلامی دہشتگردی نہیں ہوئی، دہشتگردی نہ ہونے کی وجہ سخت بارڈر پالیسی تھی۔

یاد رہے کہ امریکہ میں صدارت انتخابات 5 نومبر کو ہوں گےجس کی تیاریاں ابھی عروج پر ہیں، ریپبلکن پارٹی کی طرف سے ڈونلڈ ٹرمپ الیکشن لڑینگے اور ڈیموکریٹک پارٹی سے کملا ہیرس امیدوار ہیں، اس وقت پوری دنیا کی نظریں امریکی انتخابات پر مرکوز ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll