جی این این سوشل

پاکستان

کورٹ میں ہماری پٹیشن ضمانت کے لئے نہیں ہیں،زین قریشی

ہماری پٹیشن اسی لئے ہے کہ قانون کےمطابق گرفتار رہنمائوں کو 24 گھنٹے میں کورٹ میں پیش کیا جائے،پی ٹی آئی رہنما

پر شائع ہوا

کی طرف سے

کورٹ میں ہماری پٹیشن ضمانت کے لئے نہیں ہیں،زین قریشی
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

ہمارے ملک میں جس طرح آئین اور قانون کی دھجیاں اڑائیں گئی ابھی بھی وہی ہو ریا ہے،ہماری پٹیشن اسی لئے ہے کہ قانون کےمطابق پی ٹی آئی کے گرفتار رہنمائوں کو 24 گھنٹے میں کورٹ میں پیش کیا جائے اور جو آئین اور قانون کہتا ہے اس پر عمل کیا جائے۔ 

ہمیں بحثیت پارٹی اور قیادت کارکنوں کے بارے میں جاننے کا پورا حق ہے۔ لوگوں کو خفیہ مقامات پر منتقل کرنا اور ان کے مقام کو چھپانا غیر قانونی ہے۔ ہم ضمانت نہیں مانگ رہے ہیں۔ہم نے اپنے قانونی حق کے تحت یہ جاننے کے لیے عدالتوں سے رجوع کیا ہے کہ ہمارے لوگ کہاں ہیں؟

پاکستان

فوج کے ہر شخص کی وفاداری ملک اور افواج پاکستان کے ساتھ ہے، آرمی چیف

کسی کو بھی احتساب سے استشنیٰ حاصل نہیں ہے، جنرل عاصم منیر

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

فوج کے ہر شخص کی وفاداری ملک اور افواج پاکستان کے ساتھ ہے، آرمی چیف

آرمی چیف کی زیر صدارت کور کمانڈرز کانفرنس میں فورم نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ فوج ایک منظم ادارہ ہے جس کے ہر شخص کی وفاداری ملک اور افواج پاکستان کے ساتھ ہے اور کسی کو بھی احتساب سے استشنیٰ حاصل نہیں ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کی زیر صدارت کور کمانڈرز کانفرنس ہوئی۔ جس میں شرکاءِ کانفرنس کی شہداء کے ایصال و ثواب کے لیے فاتحہ خوانی کی۔

فورم نے پاکستان کے امن و استحکام کیلئے شہداء افواجِ پاکستان، دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں اور پاکستانی شہریوں کی بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں لازوال قربانیوں کو زبردست خراجِ عقیدت کیا جبکہ خطے کی صورتحال، قومی سلامتی کو درپیش چیلنجز اور بڑھتے ہوئے خطرات کے جواب میں آپریشنل حکمت عملی کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔

فورم نے ملک میں، خصوصاََ بلوچستان اور خیبر پختونخواہ میں سرگرم ملک دشمن قوتوں، منفی اور تخریبی عناصر اور ان کے پاکستان مخالف اندرونی اور بیرونی سہو لت کاروں کی سر گرمیوں اور اس کے تدارک کے لئے اٹھائے جانے والے متعدد اقدامات پر بھی غور کیا۔

کور کمانڈرز نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ”پاک فوج عوام کی غیر متزلزل حمایت سے انسداد دہشتگردی کے لیے قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دے گی‘‘۔ فورم نے اس بات پر زور دیا کہ ”فوج ایک منظم ادارہ ہے جسکے ہر فرد کی پیشہ ورانہ مہارت اور وفاداری صرف ریاست اور افواج پاکستان کے ساتھ ہے، پاک فوج غیر متزلزل عزم سے ایک مضبوط اور کڑے احتساب کے ذریعے اپنی اقدار کی پاسداری کرتی ہے،جس میں کسی قسم کی جانبداری اور استثنی کی کوئی گنجائش نہیں ہوتی‘‘۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کور کمانڈرز کانفرنس میں اس بات کا اعادہ بھی کیا گیا کہ فوج میں موجود کڑے احتسابی نظام پر عملدرآمد ادارے کے استحکام کے لئے لازم ہے اور کوئی بھی فرد اس عمل سے بالاتر اور مستثنیٰ نہیں ہو سکتا۔

اس موقع پر آرمی چیف نے ایک مضبوط اور مؤثر قانونی نظام کی اہمیت کو اُجاگرکرتے ہوئے کہا کہ ”پاک فوج دہشت گردوں، انتشار پسندوں اور جرائم پیشہ مافیاز کے خلاف ضروری اور قانونی کارروائی کرنے میں حکومت، انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو جامع تعاون فراہم کرتی رہے گی‘‘۔

فورم نے دہشت گرد نیٹ ورکس کی ملی بھگت سے چلنے والی غیر قانونی سرگرمیوں کے خلاف جاری کوششوں پر بھی اطمینان کا اظہار کیا جبکہ سخت سائبر سیکیورٹی اقدامات کے ذریعے قومی سائبر اسپیس کے تحفظ پر زور دیا۔ اعلامیے کے مطابق فورم نے بھارت کے زیرِ قبضہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا شکار کشمیری عوام کے ساتھ، اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے تحریک ِ آزادی کے شہداء کو خراج ِ عقیدت پیش کیا جبکہ  اسرائیل کی نہتے فلسطینیوں پر جاری بربریت اور نسل کشی کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔

فورم نے پاک فوج کی آپریشنل تیاریوں پر اعتماد اور پیشہ ورانہ مہارت کے حصول میں اعلیٰ معیار کو برقرار رکھنے کا اعادہ کیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

جرم

امیر بالاج کے قتل کے نامزد ملزم طیفی بٹ کے بہنوئی کے قتل کا مقدمہ درج

تھانہ اچھرہ میں درج ایف آئی آر میں امیر فتح، قیصر بٹ اور نامعلوم افراد کو شامل کیاگیا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

امیر بالاج کے قتل کے نامزد ملزم طیفی بٹ کے بہنوئی کے قتل کا مقدمہ درج

صوبہ پنجاب کے دارلحکومت لاہور میں امیر بالاج کے قتل کے نامزد ملزم طیفی بٹ کے بہنوئی کے قتل کا مقدمہ تھانہ اچھرہ میں درج کرلیا گیا جب کہ مقتول کا پوسٹ مارٹم بھی مکمل ہوگیا

مقتول کے بیٹے کی مدعیت میں درج فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) میں امیر فتح، قیصر بٹ اور نامعلوم افراد کو شامل کیاگیا ہے جبکہ قتل کے مقدمے میں نامزد ایک ملزم قیصر بٹ نے دعوی کیا کہ اس کا جاوید بٹ کے قتل سےکوئی تعلق نہیں ہے۔

دوسری جانب پیر کو قتل کیے گئے جاوید بٹ کا پوسٹ مارٹم بھی مکمل کر لیا گیا، پوسٹ مارٹم رپورٹ میں کہا گیا کہ پیٹ اور سینے میں 5 لگنے والی گولیاں موت کی وجہ بنیں، پولیس تفتیش کے مطابق ملزمان نے جاوید بٹ کے قتل میں 30 بور پستول استعمال کیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز لاہور کے دو انڈر ورلڈ ڈانز خواجہ گلشن الیاس عرف (طیفی بٹ) کے بہنوئی کو ایف سی کالج انڈر پاس کنال روڈ پر گولیاں مار کر قتل اور اس کی بہن کو شدید زخمی کردیا گیا۔

طیفی بٹ کے اہل خانہ پر حملے کو صوبائی دارالحکومت میں گینگ وار کے بڑھتے ہوئے خطرات کی علامت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، گزشتہ چند ماہ کے دوران ٹیفی بٹ اور ٹیپو ٹرکاں والا گروہ کے درمیان پرانی دشمنی کے سلسلے میں یہ تیسرا قتل ہے۔

اس واقعے کے حوالے سے ایک عہدیدار نے بتایا کہ کچھ نا معلوم مسلح افراد نے طیفی بٹ کے بہنوئی جاوید بٹ کی گاڑی پر گھات لگا کر حملہ کیا، انہوں نے مزید بتایا کہ جاوید بٹ اور ان کی اہلیہ پر اس وقت حملہ کیا گیا جب وہ اچھرہ میں اسکول سے اپنے بچوں کو لینے جارہے تھے۔

ابتدائی تحقیقات کے حوالے سے پولیس اہلکار نے بتایا کہ مسلح موٹرسائیکل سواروں نے کنال روڈ پر ایف سی کالج انڈر پاس کے پاس جاوید بٹ کی گاڑی کو روک کر ان کی گاڑی پر اندھادھند فائرنگ کی۔

واقعے کی ویڈیو فوٹیج میں جاوید بٹ کو موقع پر ہی مردہ حالت میں جبکہ ان کی اہلیہ کو شدید زخمی حالت میں دیکھا گیا جنہیں پولیس نے جائے وقوع پر پہنچنے کے بعد ہسپتال منتقل کیا۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

موسم

مون سون بارشوں سے فصلوں کی تباہی کے اعدادو شمار جاری

وزیر زراعت سندھ نے کہا کہ 53 ہزار 195 ایکڑ پر کھڑی کھجور کی فصل مکمل طور پر خراب ہو چکی ہے جبکہ 32 ہزار 849 ایکڑ کو جزوی نقصان پہنچا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

مون سون بارشوں سے فصلوں کی تباہی کے اعدادو شمار جاری

محکمہ زراعت سندھ نے حالیہ بارشوں سے فصلوں کو ہونے والے نقصانات کے اعدادوشمار جاری کر دیئے ہیں۔
وزیر زراعت سندھ  محمد بخش مہر کے مطابق بارشوں سے کاشت کاروں کو 86.86 بلین روپے کا نقصان ہوا اور 5 لاکھ 41 ہزار 351 ایکڑ پر کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 2 لاکھ 93 ہزار 580 ایکڑ اراضی پر کھڑی کپاس کی فصل کو نقصان پہنچا جبکہ 35 ہزار 271 ایکڑ پر کھڑی چاول کی فصل کو مکمل اور 2 لاکھ 69 ہزار ایکڑ کو جزوی نقصان پہنچا۔

وزیر زراعت سندھ نے کہا کہ 53 ہزار 195 ایکڑ پر کھڑی کھجور کی فصل مکمل طور پر خراب ہو چکی ہے جبکہ 32 ہزار 849 ایکڑ کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں 26 ہزار 382 ایکڑ پر کھڑی گنے کی فصل کو مکمل نقصان پہنچا، 69 ہزار 689 ایکڑ گنے کی فصل کو جزوی نقصان پہنچا، غیرمعمولی بارشوں سے کپاس 21 فیصد اور کھجور کی 41 فیصد فصل تباہ ہوگئی۔

 کسی ایک کام میں ان کو نہیں کیا جا سکتا کیونکہ اس کام میں اب کے کسی ایک کام میں ام

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll