جی این این سوشل

پاکستان

آئین کا دفاع ارکان اسمبلی، کابینہ ارکان اور عدلیہ کا کام ہے،مراد علی شاہ

ایگزیکٹیو کی حیثیت سے مجھے کمزور کر دیا گیا ہے،وزیر اعلیٰ سندھ

پر شائع ہوا

کی طرف سے

آئین کا دفاع ارکان اسمبلی، کابینہ ارکان اور عدلیہ کا کام ہے،مراد علی شاہ
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

سندھ اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے تحت آئین کے 50 سال مکمل ہونے پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا آئین کا دفاع ارکان اسمبلی، کابینہ ارکان اور عدلیہ کا کام ہے، ان 3 کے سوا سب کا کام آئین پر عمل کرنا ہے۔

مراد علی شاہ کا کہنا تھا آئین کے تحت پارلیمنٹ سپریم ہے، قانون کے تحت وزیراعظم، وزرائے اعلیٰ، وزرا پر دوران ڈیوٹی کوئی کیس نہیں بنایا جا سکتا لیکن آج مجھ سمیت سندھ کابینہ کے تقریباً سب وزراء پر کیسز ہیں۔

ان کا کہنا تھا ایگزیکٹیو کی حیثیت سے مجھے کمزور کر دیا گیا ہے، توہین عدالت سے ڈرایا جاتا ہے لیکن اب توہین سے ڈر نہیں لگتا۔

مراد علی شاہ کا کہنا تھا ہمیں خود کو مضبوط بنانا چاہیے تاکہ ڈیلیور کر سکیں، ضرورت اس بات کی ہےکہ 1973کا آئین اصل حالت میں بحال کیا جائے۔

پاکستان

پاک فوج کے اغوا ہونے والے افسر اور رشتہ دار بحفاظت رہا

لیفٹیننٹ کرنل خالد امیر اور ان کے تین رشتہ داروں کو قبائلی عمائدین کی کوششوں سے رہا کرا لیا گیا ہے، آئی ایس پی آر

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاک فوج کے اغوا ہونے والے افسر اور رشتہ دار بحفاظت رہا

ڈیرہ اسماعیل خان: پاک فوج کے ایک سینئر افسر اور ان کے تین رشتہ داروں کو مشتبہ دہشت گردوں نے اغوا کرنے کے چند دن بعد بحفاظت رہا کر دیا گیا ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے ایک بیان میں کہا ہے کہ لیفٹیننٹ کرنل خالد امیر اور ان کے تین رشتہ داروں کو قبائلی عمائدین کی کوششوں سے رہا کرا لیا گیا ہے اور وہ اپنے گھروں کو واپس پہنچ گئے ہیں۔

واضح رہے کہ لیفٹیننٹ کرنل خالد امیر اور ان کے بھائیوں کو 28 اگست کو ڈیرہ اسماعیل خان میں اپنے والد کی وفات پر تعزیت کے لیے آنے والے لوگوں سے ملاقات کے دوران اغوا کر لیا گیا تھا۔

اغوا کے چند دن بعد کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے اغوا کیے گئے افراد کی ویڈیوز جاری کی تھیں جن میں انہوں نے حکومت سے اپنی رہائی کے لیے طالبان کے مطالبات تسلیم کرنے کی اپیل کی تھی۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

روسی ہیلی کاپٹر لاپتہ، 22 افراد سوار تھے، امدادی ٹیم روانہ

روسی حکام نے اس واقعے کی سنگینی کو مدنظر رکھتے ہوئے فوری طور پر ایک کرمنل کیس درج کر لیا ہے اور تحقیقات شروع کر دی ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

روسی ہیلی کاپٹر لاپتہ، 22 افراد سوار تھے، امدادی ٹیم روانہ

روس کا ایک ایم آئی-8 ہیلی کاپٹر کم چٹکا کے علاقے میں لاپتہ ہو گیا ہے۔ ہیلی کاپٹر میں عملے کے تین افراد سمیت کل 22 افراد سوار تھے۔ یہ واقعہ جمعہ کی صبح پیش آیا جب ہیلی کاپٹر ایک پرواز پر روانہ ہوا تھا۔

روسی حکام نے اس واقعے کی سنگینی کو مدنظر رکھتے ہوئے فوری طور پر ایک کرمنل کیس درج کر لیا ہے اور تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ ٹریفک سیفٹی قوانین کی خلاف ورزی اور فضائی ٹرانسپورٹ آپریشن کے دوران کسی قسم کی غلطی ہو سکتی ہے۔

لاپتا ہیلی کاپٹر کی تلاش کے لیے چالیس سے زائد اہلکاروں پر مشتمل ایک امدادی ٹیم کو فوری طور پر روانہ کیا گیا ہے۔ تاہم کم چٹکا کے علاقے میں خراب موسم اور شدید دھند نے امدادی کارروائیوں میں کافی رکاوٹیں پیدا کر رکھی ہیں۔ خراب موسم کی وجہ سے ہیلی کاپٹر سے رابطہ قائم کرنا بھی ممکن نہیں ہو پا رہا۔

امدادی کارروائیوں میں مصروف حکام کا کہنا ہے کہ اس وقت صورتحال انتہائی نازک ہے اور ہلاکتیں ہونے کا اندیشہ ہے۔ تاہم وہ ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں کہ لاپتا افراد کو جلد از جلد تلاش کر لیا جائے۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

کشمیر کے عظیم رہنما سید علی گیلانی کو تیسری برسی پر خراج عقیدت

سید علی گیلانی نے اپنی پوری زندگی کشمیر کی آزادی کے لیے وقف کر دی تھی اور بھارتی ظلم و ستم کے خلاف آواز بلند کرتے رہے تھے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کشمیر کے عظیم رہنما سید علی گیلانی کو تیسری برسی پر خراج عقیدت

مظفرآباد : کشمیر کی آزادی کی تحریک کے لاثانی رہنما سید علی گیلانی کو آج ان کی تیسری برسی پر لائن آف کنٹرول کے دونوں اطراف بھرپور خراج عقیدت پیش کیا جا رہا ہے۔ سید علی گیلانی نے اپنی پوری زندگی کشمیر کی آزادی کے لیے وقف کر دی تھی اور بھارتی ظلم و ستم کے خلاف آواز بلند کرتے رہے تھے۔

29 ستمبر 1929 کو مقبوضہ کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ میں پیدا ہونے والے سید علی گیلانی نے اپنی سیاسی زندگی کا آغاز جماعت اسلامی سے کیا تھا۔ بعد ازاں انہوں نے حریت کانفرنس اور تحریک حریت جیسی تنظیموں کی بنیاد رکھی اور کشمیری عوام کی آواز بن گئے۔ وہ تین بار سوپور سے اسمبلی ممبر بھی منتخب ہوئے۔

سید علی گیلانی نے کشمیر کی آزادی کی جدوجہد میں بڑی قربانیاں دیں۔ انہوں نے اپنی زندگی کا ایک بڑا حصہ بھارتی جیلوں میں گزارا اور دورانِ قید اپنی یادداشتوں پر مشتمل کتاب "روداد قفس" بھی لکھی۔ 2010 سے اپنی وفات تک وہ مسلسل نظر بند رہے اور ان کا پاسپورٹ بھی ضبط کر لیا گیا تھا۔

سید علی گیلانی کو پاکستان سے گہرا تعلق تھا اور وہ ہمیشہ کشمیر کو پاکستان کا لازمی حصہ قرار دیتے رہے۔ پاکستان نے ان کی خدمات کو مدنظر رکھتے ہوئے انہیں نشان پاکستان سے بھی نوازا تھا۔

سید علی گیلانی 1 ستمبر 2021 کو سرینگر میں وفات پا گئے۔ ان کی وفات پر بھارتی حکومت نے وادی میں کرفیو لگا دیا تھا اور انٹرنیٹ سروس بھی معطل کر دی گئی تھی۔ انہیں پاکستانی پرچم میں لپیٹ کر سپرد خاک کیا گیا تھا۔

آج لائن آف کنٹرول کے دونوں اطراف خصوصی تقریبات، جلسے، جلوس اور سیمینارز کا اہتمام کیا جا رہا ہے جن میں سید علی گیلانی کی خدمات کو یاد کیا جا رہا ہے۔ کشمیری عوام انہیں اپنا ہیرو اور رہنما سمجھتے ہیں اور ان کی قربانیوں کو کبھی نہیں بھولیں گے۔

سید علی گیلانی کی زندگی نوجوان نسل کے لیے ایک مشعل راہ ہے۔ انہوں نے ثابت کیا کہ آزادی کے لیے جدوجہد میں قربانیاں دینا ناگزیر ہے۔ ان کی زندگی اور جدوجہد ہمیں آزادی کی اہمیت اور اس کے لیے قربانی دینے کی تلقین کرتی ہے۔

سید علی گیلانی کی وفات کے بعد بھی کشمیر کی آزادی کی تحریک جاری ہے۔ کشمیری عوام اپنی آزادی کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے اور ایک دن ضرور آزادی حاصل کریں گے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll