جی این این سوشل

پاکستان

گندم کی فی من امدادی قیمت 3900 روپے کرنے کی منظوری

 اسلام آباد: کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی(آی سی سی) نے گندم کی امدادی قیمت 3900 روپے فی من مقرر کرنے کی منظوری دے دی۔ 

پر شائع ہوا

کی طرف سے

گندم کی فی من امدادی قیمت 3900 روپے کرنے کی منظوری
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

وزیر خزانہ و ریونیو اسحاق ڈار کی زیر صدارت ہونے والے کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کےاجلاس میں وزارت قومی غذائی تحفظ اور تحقیق نے سال 2023 کے لیے پاسکو کے گندم کی خریداری کے اہداف کے تعین سے متعلق ایک سمری اور عوامی گندم کے ذخیرے کی تفصیلات پیش کیں۔

جس کے مطابق پنجاب، سندھ، خیبرپختونخوا اور بلوچستان کی جانب سے پاسکو کے اسٹاک سے گندم کی اضافی مانگ، کیری فارورڈ سٹاک کی کم از کم سطح اور مقامی گندم کی منڈی میں قیمتوں کے مروجہ رجحان کو مدنظر رکھتے ہوئےای سی سی نے وزارت نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ کی سفارشات کی منظوری دی.

اقتصادی رابطہ کمیٹی نے گندم کی خریداری کا ہدف 1.80 ایم ایم ٹی خریداری کی قیمت 3,900 روپے فی 40کلوگرام قیمت مقرر کردی ہے۔ مزید برآں ای سی سی نے وزارت نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ کو ہدایت کی کہ وہ ملک میں گندم کے مناسب استعمال، گندم کے ذخیرہ کرنے کے طریقہ کار کا جائزہ لینے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دے اور 15 دنوں میں اپنی رپورٹ پیش کرے۔۔

پاکستان

سپریم کورٹ کا مخصوص نشستیں دوسری جماعت کو دینے کا فیصلہ معطل

الیکشن کمیشن اور پشاور ہائی کورٹ کے فیصلوں کو معطل کر رہے ہیں، سپریم کورٹ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سپریم کورٹ کا مخصوص نشستیں دوسری جماعت کو دینے کا فیصلہ معطل

سپریم کورٹ نے مخصوص نشستوں سے متعلق پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ معطل کر دیا

 سپریم کورٹ آف پاکستان میں سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کے لیے دائر اپیل پر سماعت جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس اطہر من اللہ پر مشتمل تین رکنی بنچ نے کی۔

سماعت کے آغاز پر وفاقی حکومت نے لارجر بنچ تشکیل دینے کی استدعا کر دی۔

وفاقی حکومت کی جانب سے ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمٰن نے کہا کہ اپیلیں لارجر بنچ ہی سن سکتا ہے لیکن عدالت نے بنچ پر اعتراض مسترد کر دیا۔

الیکشن کمیشن اور پشاور ہائی کورٹ کے فیصلوں کو معطل کر رہے ہیں، فیصلوں کی معطلی صرف اضافی سیٹوں کو دینے کی حد تک ہو گی۔

جسٹس منصور علی شاہ نے استفسار کیا کہ کیا آزاد امیدواروں کی نشستیں دیگر جماعتوں کو بانٹی جا سکتی ہیں، کیا بانٹی گئی نشستیں دوبارہ بانٹی جا سکتی ہیں۔آئین پاکستان کا آغاز بھی ایسے ہوتا ہے کہ عوامی امنگوں کے مطابق امور سرانجام دیئے جائیں، دوسری جماعتوں کو کس قانون کے تحت سیٹیں دی گئیں۔ کیس کو سماعت کےلئے منظور کر رہے ہیں،

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

حکومتی پالیسی سے معیشت مستحکم ہو رہی ہے، وفاقی وزیر خزانہ

معیشت کے استحکام کے لیے پالیسیوں میں تسلسل ناگزیر ہے، محمد اورنگزیب

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

حکومتی پالیسی سے معیشت مستحکم ہو رہی ہے، وفاقی وزیر خزانہ

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ حکومتی پالیسی سے معیشت مستحکم ہو رہی ہے، اب پرائیویٹ سیکٹر کو آگے آنا ہوگا۔

پاکستان سعودی سرمایہ کاری فورم 2024ء کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ معاشی اصلاحات حکومت کا ترجیحی ایجنڈا ہے، معیشت کے استحکام کے لیے پالیسیوں میں تسلسل ناگزیر ہے۔ پرائیویٹ سیکٹر ملک کو لیڈ کرنے کے لیے آگے بڑھے۔ وزرا اور بیورو کریسی کو پیچھے بیٹھنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی معاشی پالیسیاں کامیاب ہو رہی ہیں، جس سے معاشی استحکام پیدا ہو رہا ہے۔ گزشتہ 10 برس سے ملکی کرنسی مستحکم ہوئی ہے اور رمبادلہ کے ذخائر بھی بتدریج بڑھ رہے ہیں۔ حکومت توانائی کا مسئلہ حل کرنے کے لیے سنجیدہ ہے اور اس حوالے سے اقدامات کررہی ہے۔ برآمدات میں اضافہ کرنا بہت ضروری ہے، حکومت کا کام پالیسی فرم ورک بنانا ہے۔

محمد اورنگزیب نے اپنے خطاب میں کہا کہ بیرونی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے حکومت مسلسل کوشاں ہے۔ اب وقت آ پہنچا ہے کہ پرائیویٹ سیکٹر فرنٹ سیٹ سنبھالے، تاجروں اور سرمایہ کاروں کو سہولیات دینے کے لیے وزارت خزانہ کی خدمات حاضر ہیں۔

وزیر خزانہ کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں ٹیکس بیس کو مزید بڑھانا ہوگا، حکومت معاشی اصلاحات کے بعد ترجیحی طور پر توانائی کے شعبے میں اصلاحاتی ایجنڈے کو لے کر چل رہی ہے اور اس کا تیسرا حصہ سرکاری اداروں میں اصلاحات کا ہے۔ بزنس کرنا حکومت کا کام نہیں ہے، نجکاری کا ایجنڈآئندہ ماہ کے آخر یا جولائی تک مکمل ہونے کی امید ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم آئی ایم ایف کے نئے پروگرام میں جا رہے ہیں اور ہم پرعزم ہیں کہ یہ پاکستان کے لیے آخری پروگرام ہو۔ اس کےلیے سب سے پہلے برآمدات میں اضافہ اور غیر ملکی برا ہ راست سرمایہ کاری ناگزیر ہے۔ اس کے لیے نجی شعبے اور سرمایہ کاروں کو ہمارے ساتھ چلنا ہوگا۔ اگر ہم اس میں کامیاب ہو گئے تو ہمیں کسی دوسرے فنڈ پروگرام میں جانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

ایران اور سعودیہ نے غزہ میں مستقل جنگ بندی کا مطا لبہ کردیا

گیمبیا کے دارالحکومت بنجول میں اسلامی تعاون تنظیم کی کانفرنس کے پندرہویں اجلاس میں ہفتے کے روز اسلامی ممالک کے درجنوں رہنما اور وزراء شریک ہوئے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ایران اور سعودیہ نے غزہ میں مستقل جنگ بندی کا مطا لبہ کردیا

ایرانی وزیر خارجہ نے اپنے سعودی ہم منصب سے غزہ کی تازہ ترین صورت حال پر بات چیت کے دوران غزہ میں فوری اور مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے ۔العریبیہ نے سعودی وزارت خارجہ کے حوالے سے بتایا کہ کے مطابق گیمبیا میں منعقدہ اسلامی سربراہی اجلاس کے موقع پر ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے اپنے سعودی ہم منصب سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان سے ملاقات کی۔انہوں نے بتایا کہ دونوں وزراء نے “دوطرفہ تعلقات اور مختلف شعبوں میں انہیں مضبوط اور ترقی دینے کے طریقوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

انہوں نے فلسطینی عوام کے مصائب کے خاتمے کے لیے محفوظ انسانی اور امدادی راہداریوں کی فراہمی پر زور دیا۔واضح رہے کہ گیمبیا کے دارالحکومت بنجول میں اسلامی تعاون تنظیم کی کانفرنس کے پندرہویں اجلاس میں ہفتے کے روز اسلامی ممالک کے درجنوں رہنما اور وزراء شریک ہوئے۔

 علاقائی اور بین الاقوامی میدانوں میں ہونے والی پیش رفت پر بات چیت کی۔ دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ نے غزہ میں ہونے والی پیش رفت تفصیلی بات چیت کی۔کل ہفتے کو سربراہی اجلاس سے پہلے گفتگو کے دوران سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے غزہ کی پٹی میں فوری اور مستقل جنگ بندی کی ضرورت پر زور دیا۔

 

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll