جی این این سوشل

پاکستان

اسلام آباد پیشی پر جاتے ہوئے گھر والوں کو خدا حافظ کر کے گیا،عمران خان

کل پولیس میرے گھر میں دیوار توڑ کر داخل ہوئی،چیئرمین تحریک انصاف

پر شائع ہوا

کی طرف سے

اسلام آباد پیشی پر جاتے ہوئے گھر والوں کو خدا حافظ کر کے گیا،عمران خان
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

لاہور: (دنیا نیوز) چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ کل پولیس میرے گھر میں دیوار توڑ کر داخل ہوئی، گھر میں اس وقت صرف بشریٰ بیگم اور چند ملازم تھے، پولیس نے گھر پر دھاوا بولا اور چیزیں لوٹ کر لے گئے، ان پر مقدمہ درج کراؤں گا۔

ویڈیو لنک کے ذریعے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ گھر پر حملہ کرنے والے پولیس والوں پر مقدمہ درج کرائیں گے، آج قانونی ٹیم سے مشاورت کر لی ہے، توہین عدالت کا کیس بھی درج کرائیں گے، اس طرح کی انتقامی کارروائی کبھی کسی کیئر ٹیکر حکومت نے نہیں کی، ظل شاہ جیسے ملنگ آدمی کو تشدد کر کے قتل کر دیا، ظل شاہ ایک پیار بانٹنے والا شخص تھا، اس کا پہلے مقدمہ میرے اوپر درج کیا بعد میں کہا حادثہ ہوا۔

 عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستانی قوم مجھے 50 سال سے جانتی ہے، کل میرے پیچھے زمان پارک کو لوٹا گیا، قوم مجھے جانتی ہے میں نے کبھی قانون نہیں توڑا، میرے گھر کے تالے بھی توڑے گئے، قوم سے پوچھنا چاہتا ہوں میں نے کیا جرم کیا ہے، میرے اوپر غداری سمیت 96 مقدمات درج کیے جا چکے، کیس وہ لوگ کر رہے ہیں جو خود مجرم ہیں۔

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ اگر آپ نے دیکھنا ہے یہ مجرم ہیں یا نہیں تو گوگل کر کے دیکھ لیں، نواز شریف کی چوری کا عالمی اخباروں، کتابوں میں بھی ذکر ہے، زرداری کو مسٹر ٹین پرسنٹ کا خطاب دیا گیا ہے، آرمی چیف نے غداری کی ان کو ہمارے اوپر بٹھا کر، یہ مجھے راستے سے ہٹانا چاہتے ہیں، میرے اوپر قاتلانہ حملہ ان لوگوں نے کرایا، زرداری نے اپنا بیٹا ہمارے اوپر مسلط کر دیا۔

سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ 25 مئی کو ہمارے اوپر ظلم کرنے والوں کو پنجاب میں لگا دیا، آج اپنی قوم سے کھل کر بات کرنا چاہتا ہوں، فیصلے کرنے والے لوگ اس تباہی کے ذمہ دار ہوں گے، 8 مارچ کو انتخابات کیلئے اعلان کیا گیا، ہم اپنی انتخابی ریلی شروع کرنے لگے تو پولیس نے راستے بند کر دیئے، انتخابات کی مہم کا آغاز کیا تو دفعہ 144 نافذ کر دی، ہماری ریلی پر آنسو گیس، شیلنگ کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ مجھے پتا تھا یہ ہمیں اشتعال دلوانا چاہتے ہیں، ان سب ہتھکنڈوں کا ایک ہی مقصد تھا کہ انتخابات ملتوی ہو جائیں، یہ 37 ضمنی انتخابات میں سے 30 ہار گئے، یہ اسی لیے الیکشن سے بھاگنا چاہتے ہیں، دوسرے دن میچ کی وجہ سے ریلی کی اجازت نہ دی، تیسرے دن ریلی لاہور کی تاریخی ریلی نکالی، جنہوں نے مجھے قتل کرنے کی کوشش کی وہ اقتدار میں بیٹھے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ میں نے اسلام آباد سے کیس لاہور شفٹ کرنے کی درخواست دی، میں نے صرف حاضری لگانی تھی جس سے جان کو خطرہ تھا، زمان پارک میں گھر کے اندر شیلنگ کی گئی، میں نے کبھی بھی نہیں کہا کہ عدالت پیش نہیں ہوں گا، مجھے یہ گرفتار کر کے بلوچستان لے جانا چاہتے تھے، یہ مجھے انتخابات تک جیل میں رکھنا چاہتے ہیں۔

 

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ جھوٹوں کی ملکہ چاہتی ہے میں جیل چلا جاؤں اور یہ انتخابات ٹمپر کر سکیں، ہم نے عدالت میں ایشورٹی بانڈ جمع کر جب کہا کہ عدالت پیش ہوجاؤں گا تو پھر گھر پرحملہ کیوں کیا گیا؟عمران خان جو کارکن کھڑے ہوئے وہ ڈرے تھے کہ مجھے قتل کر دیں گے، میں نے کارکنوں کو کہا میں گرفتاری دینے جا رہا ہوں، کارکنوں نے منع کر دیا کہ یہ آپ کو قتل کر دیں گے۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ کل اسلام آباد پیشی پر جانے لگا تو گھر والوں کو خدا حافظ کر کے گیا تھا، مجھے آئیڈیا تھا کہ یا تو گرفتار کر لیں گے یا قتل کر دیں گے، راستے میں ہماری گاڑی کو خوفناک حادثہ پیش آیا، بال بال بچے، کل انہوں نے پورا اسلام آباد بند کر رکھا تھا، یہ مجھے اکیلا کر کے جوڈیشل کمپلیس میں لے جانا چاہتے تھے، انہوں نے پلان کیا تھا وہاں قتل کر دیں یا بلوچستان لے جائیں گے۔

عمران خان نے مزید کہا کہ میرے ساتھ کارکنوں کو گرفتار کر لیا گیا، لاہور ہائیکورٹ میں گیا وہاں ایک گملا بھی نہیں ٹوٹا، اسلام آباد میں انہوں نے پہلے ہی آنسو گیس شیلنگ شروع کر دی، ان کا مقصد تھا افراتفری پھیلا کر حالات خراب کیے جائیں، بڑی مشکل سے جوڈیشل کمپلیکس دروازے پر پہنچا، گھنٹہ وہاں کھڑا رہا، جب داخل ہوا تو وہاں نامعلوم افراد نظر آئے اور پولیس ہی پولیس تھی۔

انہوں نے کہا کہ جوڈیشل کمپلیکس میں داخل ہونے والے کارکنوں پر پولیس نے تشدد کیا، یہ دو مہینے سے مجھے قتل کرنے کے پروگرام بنا رہے ہیں، یہ ڈرے ہوئے ہیں کہ عمران خان زندہ رہا تو دوبارہ جیت جائے گا، یہ ڈر رہے ہیں کہ آگیا تو ہماری چوری پھر پکڑی جائے گی، کل گاڑی تیزی سے باہر نہ نکالتا تو وہاں قتل عام ہونے کا خطرہ تھا، کل مجھے بہت غصہ تھا، شکر ہے خطاب نہیں کیا۔

چیئرمین تحریک انصاف نے کہا قائد اعظم پاکستان کو ایک عظیم ملک بنانا چاہتے تھے، ہائیکورٹ کے جج طارق سلیم نے کہا کہ عمران خان کے گھر جانا ہے تو ایس پی جائے گا، لیکن میرے گھر میں تو پولیس کی ساری نفری داخل ہو گئی، انہوں نے ہائیکورٹ کے آرڈر کی خلاف ورزی کر کے توہین عدالت کی، میرے گھر کا دروازہ کس قانون کے تحت توڑا، کبھی پلاسٹک کی بوتل میں بھی پٹرول بم بنے۔

 

 

انہوں نے مزید کہا کہ جھوٹوں کی ملکہ ملک میں انتشار پھیلا رہی ہے، یہ جھوٹی عورت پختونوں کو دہشت گرد کہہ رہی ہے، ان لوگوں کو پاکستانیوں کی کوئی فکر نہیں، یہ صرف ذاتی مفادات کیلئے سب کر رہے ہیں، تحریک انصاف پاکستانیوں کو ایک قوم بنا رہی ہے، ظلم کے خلاف قوم اب کھڑی ہو رہی ہے، مجھے خوشی ہے میری قوم اب جاگ گئی ہے، قوم فیصلہ کر چکی مر جائیں گے غلامی قبول نہیں کریں گے۔

عمران خان نے کہا کہ ان سب کے ہاتھ سے گیم نکل چکی ہے، اگر یہ باز نہ آئے تو لوگ سری لنکا کو بھول جائیں گے، ارشد شریف کا منہ بند کرنے کیلئے قتل کر دیا، بدھ کو مینار پاکستان میں ایک جلسہ کرنے جا رہے ہیں، جلسہ ایک عوامی ریفرنڈم ہوگا، میں جو حالات دیکھ رہا ہوں یہ تھمنے والے نہیں ہیں، لاہور کے لوگ بدھ کو مینار پاکستان اکٹھے ہوں۔

پاکستان

وزیر اعظم کا آرمی چیف کے اسمگلنگ کے خاتمے کےلئے تعاون پر خراج تحسین

وزیراعظم شہباز شریف کا اسمگلنگ کے خاتمے کے لیے ملک گیر مہم تیز کرنے کا حکم

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزیر اعظم کا آرمی چیف کے اسمگلنگ کے خاتمے  کےلئے تعاون پر خراج تحسین

وزیراعظم کا اسمگلنگ کے خاتمے کے لیے ملک گیر مہم تیز کرنے کا حکم،اسمگلنگ کے جڑ سے خاتمے کا پختہ عزم رکھتا ہوں۔

وزیراعظم شہباز شریف کے زیر صدارت ملک میں اسمگلنگ کی روک تھام کے حوالے سے اعلی سطح جائزہ اجلاس آج اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ 

وزیر اعظم نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی تعریف کرتے ہوئے انسداد اسمگلنگ کی کوششوں کو مزید تیز کرنے کی ہدایت کر دی۔ وزیرِاعظم نے کہا کہ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کے اسمگلنگ میں خاتمے کیلئے حکومت کے ساتھ مکمل تعاون پر انہیں خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں۔

اجلاس میں وزیراعظم کو اسمگلنگ، افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے غلط استعمال، منشیات، اشیائے خورونوش بشمول چینی، گندم، کھاد، پیٹرولیم مصنوعات، غیر قانونی اسلحے کے حوالے سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔ اجلاس کو افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے حوالے سے اے ڈی خواجہ کی سربراہی میں قائم تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ بھی پیش کی گئی۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد قومی انسدادِ اسمگلنگ اسٹریٹجی حتمی مراحل میں ہے جسے منظوری کے لیے جلد پیش کیا جائے گا۔ بتایا گیا کہ دو روز قبل قانون نافذ کرنے والے اداروں اور کسٹمز کی مشترکہ کاروائی میں مستونگ میں اسمگلنگ کے گودام پر چھاپا مارا گیا ہے جس میں ضبط شدہ اسمگل اشیاء کی مالیت تقریباً 10 ارب روپے سے زائد ہے۔

وزیرِ اعظم نے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے ناجائز استعمال اور اس کی آڑ میں اسمگلنگ کرنے والے عناصر اور ان کے سہولت کار افسروں کی نشاندہی پر اے ڈی خواجہ کی سربراہی میں کمیٹی کی رپورٹ کی تعریف کی۔ وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ اسمگلروں، ذخیرہ اندوزوں اور ان کے سہولت کار سرکاری افسران کی فہرست تیار کرکے قانون نافذ کرنے والے اداروں اور صوبوں کو فراہم کر دی گئی ہیں۔

وزیرِ اعظم نے نشاندہی شدہ افسران کو عہدے سے فوراً ہٹانے اور محکمانہ کاروائی کی ہدایت کی۔ وزیرِ اعظم نے تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں اور انٹیلی جنس اداروں کو اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے ایک دوسرے سے تعاون کی ہدایت کی۔

انہوں نے اسمگلروں اور منشیات کے کاروبار میں ملوث افراد کو قرار واقعی اور مثالی سزا دلوانے کی ہدایت کی۔ وزیرِ اعظم نے وزرات قانون و انصاف کو اس حوالے سے فوری طور پر ضروری قانون سازی کی ہدایت کی اور کہا کہ ملک و قوم کا پیسہ لوٹنے والوں اور ان کے سہولت کاروں کو قطعاً کسی بھی قسم کی رعایت نہیں دی جائے گی، سرحدی علاقوں میں اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے نوجوانوں کو متبادل روزگار کے مواقع اور کاروبار کیلئے سازگار ماحول فراہم کیا جائے.

وزیرِ اعظم نے کہا کہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی اشیاء کی پاکستان میں فروخت اور اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے انکی مانیٹرنگ کو تیز اور مؤثر کیا جائے،  کسٹم حکام افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کو مانیٹر کرنے والے سسٹم کا تھرڈ پارٹی سے آڈٹ کرائیںِ۔

وزیرِ اعظم نے قومی سطح پر منشیات کے استعمال کی جانچ کیلئے سروے کیلئے فوری طور پر فنڈز جاری کرنے کی ہدایت جاری کر دی. وزیرِ اعظم نے چینی کی مکمل طور پر اسمگلنگ روکنے کی ہدایت بھی جاری کیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

پاکستان کی معیشت 2047 تک تین ٹریلین ڈالرتک بڑھنے کی صلاحیت رکھتی ہے، وفاقی وزیر خزانہ

پاکستان سعودی سرمایہ کاروں کے لیے بینکاری اور سرمایہ کاری کے قابل منصوبے پیش کرے گا، محمد اورنگزیب

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستان کی معیشت 2047 تک تین ٹریلین ڈالرتک بڑھنے کی صلاحیت رکھتی ہے، وفاقی وزیر خزانہ

وفاقی وزیرخزانہ ومحصولات محمداورنگزیب نے کہاہے کہ پاکستان کی معیشت 2047 تک تین ٹریلین ڈالرتک بڑھنے کی صلاحیت رکھتی ہے،پاکستان سعودی سرمایہ کاروں کے لیے بینکاری اور سرمایہ کاری کے قابل منصوبے پیش کرے گا۔

وزیرخزانہ نے ان خیالات کااظہار واشنگٹن ڈی سی میں عالمی بینک اوربین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے موسم بہارکے سالانہ اجلاس کے موقع پرمختلف ملاقاتوں میں کیا۔ وزیر خزانہ نے سعودی فنڈ فار ڈویلپمنٹ کے چیف ایگزیکٹوآفیسر سلطان عبدالرحمن المرشد سے ملاقات کی۔ وزیرخزانہ نے انہیں اپنے حالیہ دورہ سعودی عرب اور اس ہفتے پاکستان آنے والے سعودی وفد کے بارے میں بریفنگ دی۔

ملاقات میں کراچی سے چمن تک این 25 شاہراہ کی تعمیر اوردیامیر بھاشا ڈیم فنڈنگ پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے وزیرخزانہ نے کہاکہ پاکستان سعودی سرمایہ کاروں کے لیے بینکاری اور سرمایہ کاری کے قابل منصوبے پیش کرے گا۔

زیرخزانہ نے عالمی بینک کی ایک حالیہ رپورٹ کاحوالہ دیتے ہوئے کہاکہ اس رپورٹ میں پاکستان کے لیے 2047 تک ایک اعلیٰ درمیانی آمدنی والا ملک بننے کا ایک واضح روڈ میپ پیش کیا گیا۔ پاکستان کی معیشت 2047 تک 300 بلین ڈالر تین ٹریلین ڈالر تک بڑھنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔  

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے برطانیہ کے وزیر مملکت برائے ترقی اینڈریو مچل سے ملاقات بھی کی۔وزیرخزانہ نے تعلیم، صحت اور مالیاتی شعبوں میں پاکستان اور برطانیہ کے درمیان طویل المدتی شراکت داری پرروشنی ڈالی۔

انہوں نے برطانوی وزیرکو ملک کے سازگار اقتصادی اشاریوں،ٹیکسیشن اورتوانائی وسرکاری ملکیتی اداروں میں اصلاحات کے ترجیحی شعبوں کے بارے میں بریفنگ بھی دی۔انہوں نے کہاکہ ٹیکسیشن اور پرائمری بیلنس کے معاملات پر صوبوں کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ آئی ایم ایف کے ساتھ طے پانے والے اسٹینڈ بائی معاہدہ کی وجہ سے پاکستان میں کلی معیشت کومستحکم بنانے میں مددملی ہے ۔وزیرخزانہ نے بتایا کہ پاکستان نے کامیابی سے یورو بانڈ کی بروقت ادائیگی کر دی ہے۔ حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ ایک بڑے اور توسیعی پروگرام پر بات چیت کاآغازکردیاہے ۔ وزیرخزانہ نے سٹی بینک کے وفد کو ٹیکس، توانائی شعبہ کے اصلاحات اورسرکاری ملکیتی اداروں کی نجکاری کے حوالہ سے پیش رفت سے بھی آگاہ کیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

جرم

صدر اور وزیر اعظم کی کراچی خود کش دھماکہ کی شدید الفاظ میں مذمت

اپنے بیان میں صدر نے دہشت گردوں کے خلاف پولیس کی بروقت کارروائی کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کی بروقت کارروائی سے بڑا جانی نقصان ہونے سے بچا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

صدر اور وزیر اعظم کی  کراچی خود کش دھماکہ  کی شدید الفاظ میں مذمت

کراچی : صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کراچی کے علاقے لانڈھی میں خودکش دھماکے اور فائرنگ کی شدید مذمت کی ہے۔

اپنے بیان میں صدر نے دہشت گردوں کے خلاف پولیس کی بروقت کارروائی کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کی بروقت کارروائی سے بڑا جانی نقصان ہونے سے بچا۔

انہوں نے دہشت گردوں کا اجتماعی صفایا کرنے کے پختہ عزم کا اظہار کیا۔

وزیراعظم نے اپنے بیان میں زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی اور متعلقہ حکام کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔

شہباز شریف نے کہا کہ حکومت امن و امان کی صورتحال خراب کرنے کے تمام مذموم عزائم ناکام بنائے گی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll