ٹیکنالوجی
کمپنیوں سے منسلک اکاؤنٹس کو ویریفائیڈ کرنیکا ٹوئٹر میں فیچر متعارف
اسی حوالے سے ایک کمپنی کی طرف سے کمپنیوں اور اداروں کے لیے نیا فیچر ویری فکیشن فار آرگنائزیشنز متعارف کرا دیا گیا ہے۔

ایلون مسک کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر کی خریداری کے بعد اعلان کیا گیا تھا جو بھی صارف یہ سہولت حاصل کرنا چاہتا ہے اسے ہر حال میں پیسے ادا کرنا ہونگے۔
اسی حوالے سے ایک کمپنی کی طرف سے کمپنیوں اور اداروں کے لیے نیا فیچر ویری فکیشن فار آرگنائزیشنز متعارف کرا دیا گیا ہے۔
ٹوئٹر کی جانب سے ٹوئٹ میں بتایا گیا ہے کہ نئے فیچر سے اداروں کو خود سے منسلک یا ملحق اکاؤنٹس کو ویری فائیڈ کرانے میں مدد ملے گی۔ فیچر کمپنیوں کو اپنے سے منسلک اکاؤنٹس کو ویری فائیڈ کرنے کا مکمل اختیار فراہم کرے گا۔ ٹوئٹر پر انحصار کرنے کی بجائے اب ادارے اس فیچر کے ذریعے اپنے منسلک اکاؤنٹس کو خود ویری فائی کر سکیں گے۔ ایسے منسلک اکاؤنٹس کی پروفائل پر ایک بیج ہوگا جس میں ادارے کا لوگو بنا ہو گا۔
اس حوالے سے کمپنیوں، حکومتی اور دیگر اداروں کو ایک ویب سائٹ پر جاکر ویٹ لسٹ پر کلک کرنا ہوگا۔ کمپنی کی جانب سے اس ویٹ لسٹ کی بنیاد پر ای میل کے ذریعے ان اداروں کو فیچر کا حصہ بننے کے بارے میں بتایا جائے گا۔
تفریح
صحافیوں اور فنکاروں کیلئے ہیلتھ انشورنس کارڈ کا اجراء
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بجٹ 2024-2023 پیش کرتے ہوئے بتایا ہے کہ صحافیوں و فنکاروں کیلئے ہیلتھ انشورنس کارڈ کا اجراء کیا جا رہا ہے۔

اسلام آباد: نئے مالی سال کا بجٹ 14 ہزار 460 ارب روپے کا بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کیا گیا ہے۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بجٹ 2024-2023 پیش کرتے ہوئے بتایا ہے کہ صحافیوں و فنکاروں کیلئے ہیلتھ انشورنس کارڈ کا اجراء کیا جا رہا ہے۔
اس کے علاوہ اقلیتوں، اسپورٹس پرسنز اور طالب علموں کی فلاح کے لیے فنڈز اس کے علاوہ ہیں۔ پنشن کے مستقبل کے اخراجات کی ذمہ داری پوری کرنے کے لیے پنشن فنڈ کا قیام کیا جائے گا۔
ٹیکنالوجی
بجٹ میں فری لانسرز کیلئے بھی ٹیکس سہولتوں کا اعلان
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بجٹ 2024-2023 پیش کرتے ہوئے بتایا ہے کہ آئی ٹی اور آئی ٹی خدمات معیشت کے سب سے تیزی سے ترقی کرنے والے شعبے ہیں

اسلام آباد: نئے مالی سال کا بجٹ 14 ہزار 460 ارب روپے کا بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کیا گیا ہے۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بجٹ 2024-2023 پیش کرتے ہوئے بتایا ہے کہ آئی ٹی اور آئی ٹی خدمات معیشت کے سب سے تیزی سے ترقی کرنے والے شعبے ہیں اور ان کا برآمدات میں نمایاں حصہ ہے، عالمی معیشت میں مسائل کی وجہ سے یہ شعبہ بھی مشکلات کا شکار ہوا پھر بھی ہمیں یقین ہے کہ یہ شعبہ آنے والے سالوں میں Engine of Growth ثابت ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اپنا کاروبار کرنے والے فری لانسرز کے اعتبار سے دنیا میں دوسرے نمبر پر ہے، ان کو در پیش مسائل کا حل اور عمومی طور پر اس شعبے کے مسائل کو حل کرنے کے لیے مندرجہ ذیل اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھاکہ آئی ٹی برآمدات کو بڑھانے کے لیے انکم ٹیکس 0.25 فیصد کی رعایتی شرح لاگو ہے اور یہ سہولت 30 جون 2026 تک جاری رکھی جائے گی، فری لانسرز کو ماہانہ سیلز ٹیکس گوشوارے جمع کرنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑتا تھا لہٰذا کاروباری ماحول میں آسانیاں پیدا کرنے کے لیے 24 ہزار ڈالر تک سالانہ کی برآمدات پر فری لانسرز کو سیلز ٹیکس رجسٹریشن اور گوشواروں سے مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھاکہ اس کے علاوہ ان کے لیے ایک سادہ انکم ٹیکس ریٹرن کا اجرا کیا جارہا ہے، آئی ٹی خدمات فراہم کرنے والوں کو اجازت ہو گی کہ وہ اپنی برآمدات کے ایک فیصد کے برابر مالیت کے سافٹ وئیر اور ہارڈ وئیر بغیر کسی ٹیکس کے درآمد کر سکیں گے، ان درآمدات کی حد 50 ہزار ڈالرز سالانہ مقرر کی گئی ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ آئی ٹی خدمات اور ایکسپورٹرز کے لیے آٹومیٹڈ ایگزیمشن سرٹیفکیٹ جاری کرنے کو یقینی بنایا جائے گا اور IT شعبہ کو ایس ایم ایز کا درجہ دیا جارہا ہے جس سے اس شعبے کو انکم ٹیکس ریٹس کا فائدہ ملے گا۔
ان کا کہنا تھاکہ اسلام آباد کی حدود میں آئی ٹی سروسز پر سیلز ٹیکس کی موجودہ شرح کو 15 فیصد سے کم کر کے 5 فیصد کی جارہی ہے، اس کے علاوہ IT کے شعبے میں قرضہ جات کی فراہمی کو ترغیب کے لیے بینکوں کو اس شعبے میں 20 فیصد کے رعایتی ٹیکس کا استفادہ حاصل ہوگا، اگلے مالی سال میں 50 ہزار آئی ٹی گریجویٹس کو فنی تربیت دی جائے گی۔
پاکستان
حکومت کا بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو سہولیات دینے کا اعلان
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بجٹ 2024-2023 پیش کرتے ہوئے بتایا ہے کہ قانونی طریقے سے زرمبادلہ کو فروغ کے لیے مندرجہ ذیل مراعات دی جائیں گی۔

اسلام آباد: نئے مالی سال کا بجٹ 14 ہزار 460 ارب روپے کا بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کیا گیا ہے۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بجٹ 2024-2023 پیش کرتے ہوئے بتایا ہے کہ قانونی طریقے سے زرمبادلہ کو فروغ کے لیے مندرجہ ذیل مراعات دی جائیں گی۔
بیرون ملک مقیم پاکستانی زر مبادلہ کا اہم ترین ذریعہ ہیں اور ترسیلات زر ہماری برآمدات کے 90 فیصد کے برابر ہیں۔
زرمبادلہ کارڈز کی کیٹگری میں ایک نئے ’’ڈائمنڈ کارڈ‘‘ کا اجرا کیا جا رہا ہے جو کہ سالانہ 50 ہزار ڈالر سے زائد زرمبادلہ بھیجنے والوں کو جاری کیا جائے گا۔
اس کیٹگری کے لیے مندرجہ ذیل مراعات دی جائیں گی۔
- ایک غیر ممنوعہ بور اسلحے کا لائسنس
- گریٹس پاسپورٹ (اس قسم کا پاسپورٹ اہم سرکاری شخصیات کو دیا جاتا ہے)
- پاکستانی سفارتخانوں اور قونصل خانوں تک ترجیحی رسائی
- پاکستانی ائیر پورٹس پر فاسٹ ٹریک امیگریشن کی سہولت
- Remittance Card Holders کو قرعہ اندازی کے ذریعے بڑے انعامات دینے کے لیے اسٹیٹ بینک کے ذریعے اسکیم کا اجرا
-
تجارت 45 منٹ پہلے
1300 سی سی سے زائد کی گاڑیوں کی درآمد پر ٹیکسز کی حد بندی ختم
-
علاقائی ایک دن پہلے
سینئر وکلاء نے وزیر اعظم کیلئے خطرے کی گھنٹی بجادی
-
پاکستان 2 دن پہلے
پی ٹی آئی نے اپنے ہی گلگت اسمبلی کے اسپیکر کو عدم اعتماد کے ذریعے عہدے سے ہٹادیا
-
پاکستان 2 دن پہلے
جہانگیر ترین کی جماعت کا نام ’استحکام پاکستان‘ فائنل کرلیا گیا
-
تجارت 2 دن پہلے
ملک میں فی تولہ سونے کی قیمت میں مسلسل کمی کا سلسل جاری
-
علاقائی 15 گھنٹے پہلے
لاہور میں برفباری، درجہ حرارت 40 سے 10- ہوگیا
-
تجارت 2 دن پہلے
اوپن مارکیٹ میں امریکی ڈالر کی قیمت میں کمی
-
پاکستان 2 دن پہلے
موبائل فونز کی درآمد پر ڈیوٹی اور ٹیکس مزید نہ بڑھانے کا فیصلہ