جی این این سوشل

کھیل

پاکستان کرکٹ بورڈ کے زیر اہتمام لیول ٹو امپائرنگ کورسز کا آغاز

لیول ٹو کورس میں شریک امپائرز کی عمر کی حد  45 سال مقرر کی گئی ہے،پی سی بی

پر شائع ہوا

کی طرف سے

پاکستان کرکٹ بورڈ کے زیر اہتمام لیول ٹو امپائرنگ کورسز کا آغاز
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

پاکستان کرکٹ بورڈ کے زیر اہتمام لیول ٹو امپائرنگ کورسز کا آغاز کل بروز منگل سےشروع ہو جائےگا۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق قذافی اسٹیڈیم  میں ہونے والا امپائرنگ کورسز چار روز جاری رہے گا، لیول ٹو امپائرنگ کورسز میں 65 امیدوار شرکت کریں گے، جس کا مقصد پی سی بی کے امپائرز پول کومزید مستحکم کرنا ہے۔

 ترجمان پی سی بی کے مطابق  کورس میں کامیاب ہونے والے امپائرز کو پی سی بی ڈیویلپمینٹ پینل آف امپائرز میں شامل کیا جائے گا۔ کامیاب امپائر ڈسٹرکٹ کرکٹ ایسوسی ایشن کے میچوں میں امپائرنگ کرسکیں گے. 

کورس میں شریک امیدواروں کو پہلے تین روز  ٹریننگ کے مرحلے سے گزرنا ہوگا، جبکہ آخری روز امیدواروں کے انٹرویوز اور تحریری امتحان ہوں گے.

آئی سی سی ایلیٹ پینل میں شامل امپائر احسن رضا، آئی سی سی اور پی سی بی کےانٹرنیشینل امپائرز پینل میں شامل آصف یعقوب اور پی سی بی کے ایلیٹ پینل آف امپائرز میں شامل ناصر حسین کو ٹرینر مقرر کیا گیا ہے۔لیول ٹو کورس میں شریک امپائرز کی عمر کی حد  45 سال مقرر کی گئی ہے۔

پاکستان

پی ٹی آئی وفاق کی علامت اور ملک کی سب سے بڑی جماعت ہے، بیرسٹر گوہر

یوم تاسیس کے موقع پر پولیس صوفے، کرسیاں،ساؤنڈ سسٹم حتٰی کہ کیک تک اٹھا کر لے گئے، چیئرمین پی ٹی آئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پی ٹی آئی وفاق کی علامت  اور ملک کی سب سے بڑی جماعت ہے، بیرسٹر گوہر

پی ٹی آئی کے چئیرمین بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف اس ملک کی اس وقت وہ واحد پارٹی ہے جو چاروں صوبوں میں موجود ہے پاکستان تحریک انصاف وفاق کی علامت ہے اس ملک کی سب سے بڑی جماعت ہے۔

قومی اسملی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ کل پاکستان تحریک انصاف کا 28 واں یوم تاسیس تھا الیکشن ایکٹ،آئین اور قانون اس چیز کی اجازت دیتا ہے کہ ہم اپنا وہ دن بھرپور طریقے سے منائے مگر کل جس جگہ ایونٹ رکھا گیا وہاں سے پولیس صوفے،کرسیاں،ساؤنڈ سسٹم حتٰی کہ کیک تک اٹھا کر لے گئے جس کی وجہ سے ہم نے پھر کسی دوسری جگہ پر اپنی تقریب رکھی بطور ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی آپکی زمہ داری بنتی ہے کہ آپ حکومتی نمائیندگان سے پوچھیں کہ کیوں ملکی سب سے بڑی جماعت کی یوم تاسیس کے دن کے موقع پر یہ سلوک کیا گیا۔

بیرسٹر گوہر  کا کہنا تھا کہ یہ سمجھتے ہیں کہ عوام اس طرح بانی پی ٹی آئی کو بھول جائیں گے،عوام بانی پی ٹی آئی کو نہیں بھولیں گے،آرٹیکل سترہ کے مطابق ہم نے پوائنٹ آف آرڈر قانون کے مطابق اٹھائےلیکن ہمارے کسی بھی معاملے پر آپ نے رولنگ نہیں دی۔

قومی اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئےاپوزیشن لیڈر عمر ایوب کا کہنا تھا کہ رات سے ہمارے رہنماؤں کے گھر چھاپے مارے جارہے ہیں، ہم اس کی مذمت کرتے ہیں، پولیس گردی ختم ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ پورے پنجاب میں اس وقت دفعہ 144 کا نفاذ ہے پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کارکنوں کے گھروں پر بھاری نفری کے ساتھ پنجاب کی انتظامیہ اور پولیس نے چھاپہ مار کاروائیاں کی ہے کیا اس ملک میں جمہوریت معطل ہے اگر ہے تو پھر اعلان کر دیں جو سلوک ہمارے ساتھ کیا جارہا ہے ہم اسکی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہے ہمیں یہاں لاکھوں لوگوں نے مینڈیٹ دے کر بھیجا ہے۔

اپوزیشن لیڈر نے کہا ہک پنجاب پولیس فورس نہیں رہی، ہم اس کی مذمت کرتے ہیں، یہ چیز قابل قبول نہیں، اسلام آباد بھی وزیر داخلہ کے ماتحت ہیں، یہاں بھی ریلی نکلیں گی، یہاں پر کسی بھی قسم کی دفع 144 کی ضرورت نہیں ہے، بشریٰ بی بی کے اوپر ظلم و ستم ہورہا ہے، ان کو چھوٹے سے کمرے میں بند کیا ہوا ہے، انہیں میڈیکل ٹریٹمنٹس ان کی مرضی کی نہیں مل رہی، ان کے ٹیسٹ سرکاری ہسپتال سے کئے جارہے ہیں جہاں نتائج میں تبدیلی کرنے کے مواقع ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ میں مطالبہ کرتا ہوں کہ ان کو رہا کیا جائے کیونکہ عدت نکاح کیس میں سرکاری وکیل کبھی ادھر بھاگتا ہے، کبھی ادھر، وہ بوگس کیس، ان کو میڈیکل سہولیات نجی ہسپتال، شوکت خانم سے مہیہ کیا جائے، ہمیں سرکاری ڈاکٹرز پر بھروسا نہیں ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

کراچی انتظامیہ کاپی ٹی آئی کو جناح گراؤنڈ میں جلسے کی اجازت دینے سے انکار

اجازت نہ دینے کی کوئی معقول وجہ بتائیں تو ہم آپ کا ساتھ دیں، سندھ ہائی کورٹ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کراچی انتظامیہ کاپی ٹی آئی کو جناح گراؤنڈ میں جلسے کی اجازت دینے سے انکار

کراچی انتظامیہ نے پی ٹی آئی کو جناح گراؤنڈ میں جلسے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا، پولیس نے رپورٹ ڈپٹی کمشنر ضلع شرقی کو جمع کرا دی۔

چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس عقیل احمد عباسی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو پی ٹی آئی کی جلسے کی اجازت نہ ملنے سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔

ڈپٹی کمشنر ضلع شرقی نے رپورٹ عدالت میں جمع کرا دی۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ جلسے کی اجازت سے انکار پولیس رپورٹ کی روشنی میں کیا گیا۔ پولیس نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ شہر میں دہشتگردی کی واردات ہوچکی ہیں اور مزید دہشتگردی کے الرٹس ہیں، اس لیے عوامی اجتماعات کی اجازت نہ دی جائے۔

چیف جسٹس نے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ سے استفسار کیا کہ کیا آپ نے جلسہ کرنے کی اجازت دے دی۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل راؤ سیف اللہ نے موقف دیا کہ دہشتگردی کے خطرات ہیں اور ایس ایس پی ایسٹ کی رپورٹ بھی آئی ہے، ملیر میں ایک دھماکا بھی ہو چکا ہے اور مزید تھریٹس بھی ہیں۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ رپورٹ دیکھ کر مزہ نہیں آیا، بات یہ ہے کہ آپ لوگوں نے انہیں جلسہ کرنے نہیں دینا اور یہی ان کا بھی گمان ہے۔ کب تک یہ معاملات بہتر ہو جائیں گے اور آپ انہیں جلسے کی اجازت دیں گے؟

سرکاری وکیل نے موقف دیا کہ ایک مہینہ کا وقت بتایا جا رہا ہے۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ابھی حال ہی میں شہر میں کوئی جلسہ ہوا ہے جس پر پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر علی طاہر نے موقف اپنایا کہ 2 روز پہلے مرکزی مسلم لیگ نے شاہراہ قائدین پر جلسہ کیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ ہم نے کسی کو جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دی۔

چیف جسٹس عقیل احمد عباسی نے ریمارکس دیئے کہ ان کو بھی بغیر اجازت جلسہ کرنے دیں، اللہ جانے یہ جانیں، آپ اپنے دفاتر میں بیٹھیں۔ آپ بتائیں اجازت کے بغیر جلسہ کرنے پر آپ نے کیا کارروائی کی، کیا ڈنڈے برسائے، رینجرز کا استعمال کیا۔ اپنے بڑوں سے بات کریں، اتنا ظلم نہ کریں، ہم آپ کا حصہ نہیں بن سکتے۔ اجازت نہ دینے کی کوئی معقول وجہ بتائیں تو ہم آپ کا ساتھ دیں۔ یہ نہ ہو کہ کل آپ معاملات کو سنبھال نہ سکیں۔

چیف جسٹس نے پی ٹی آئی کے وکیل سے مکالمے میں کہا کہ آپ لوگ بھی احتیاط کریں، یہ نہ ہو کہ کوئی واقعہ ہو جائے تو یہ آپ کے کھاتے میں ڈال دیں گے۔ ہم آپ کے حق میں آرڈر بھی کر دیں تو کل آپ کے لیے مسئلہ بن جائے گا۔ آپ بھی ضد نہ کریں اور ایک ہفتہ مزید دیکھ لیں۔ عدالت نے تحریک انصاف کی درخواست کی سماعت 6 مئی تک ملتوی کر دی۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

حکومت کا مرغیوں کی برآمد پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ

برآمد پر پابندی کی سمری تیار کر کے منظوری کے لیے بھیج دی گئی ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

حکومت کا مرغیوں کی برآمد پر  پابندی عائد کرنے کا فیصلہ

حکومت کا مرغیوں کی برآمد پر مکمل پابندی عائد کرنے کا فیصلہ، سمری منظوری کےلئے بھیج دی گئی۔

وزارت خوراک کے ذرائع کے مطابق چوزوں کی برآمد پر پابندی کی سمری تیار کر کے منظوری کے لیے بھیج دی گئی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس پابندی سے مرغی کے گوشت کی قیمت میں 200 روپے فی کلو تک کمی ہو سکتی ہے۔ ایک شے برآمد کی جاتی ہے، اگر وہ فاضل ہے، تو یہاں یہ پہلے ہی کم ہے۔

واضح رہے کہ ملک کے مختلف شہروں میں مرغی کے گوشت کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll