جی این این سوشل

علاقائی

سندھ حکومت کا انوکھا کارنامہ،سوا 2 ارب قرض پر 22ارب سود ادا کر دیا

سندھ حکومت پر تاحال 13 ارب 29 کروڑ 25 لاکھ 50 ہزار روپے واجب الادا ہیں

پر شائع ہوا

کی طرف سے

سندھ حکومت کا انوکھا کارنامہ،سوا 2 ارب قرض پر 22ارب سود ادا کر دیا
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

حکومت سندھ نے مالی سال 1994-95ء میں وفاقی حکومت سے 2 ارب 23 کروڑ 83 لاکھ 67 ہزار روپے کیش ڈیولپمنٹ لون قرض لیا اور اس پر 30 برسوں میں 22 ارب 27 کروڑ 65 لاکھ 90 ہزار روپے سود ادا کیے۔

سندھ حکومت پر تاحال 13 ارب 29 کروڑ 25 لاکھ 50 ہزار روپے واجب الادا ہیں۔محکمہ خزانہ کے دستاویز کے مطابق مالی سال 2014-15ء تک 12 ارب 75 کروڑ 79 لاکھ 95 ہزار روپے ادائیگی کے باوجود 14 ارب 13 کروڑ 23 لاکھ روپے واجب الادا رہ گئے۔

مالی سال 2021-22ء میں 15 ارب 23 کروڑ 53 لاکھ روپے واجب الادا تھے۔رواں مالی سال کے دوران 4 ارب 21 کروڑ 74 لاکھ 30 ہزار روپے سود ادا کرنے کے باوجود ابھی تک 13 ارب 29 کروڑ 25 لاکھ 50 ہزار روپے ابھی تک واجب الادا ہیں۔

پرویز مشرف کے دور حکومت میں 2001ء میں کیش ڈیولپمنٹ لون پر سود ختم کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔ مگر پرویزمشرف کے ہی حکم پر ان کی حکومت میں عملدرآمد نہیں ہوسکا۔

پاکستان

بجلی چوری کے معاملے پر ہمارے ساتھ بیٹھ کر بات چیت کی جائے، علی امین گنڈاپور

ہمیں بتایا جائے بجلی کی مد میں ہمارے صوبے کا خسارہ کتنا ہے،ہم اپنے واجبات سے کٹوتی کرواکے اپنے لوگوں کو ریلیف دینا چاہتے ہیں، وزیر اعلی کے پی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بجلی چوری کے معاملے پر ہمارے ساتھ بیٹھ کر بات چیت کی جائے، علی امین گنڈاپور

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا کہ ،بجلی صارفین کے خلاف آئی آرز درج کی جارہی ہیں،بہتر ہوگا کہ اس معاملے پر ہمارے ساتھ بیٹھ کر بات چیت کی جائے۔

وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت کلائمیٹ چینج کونسل کا اجلاس ہوا جس میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ نے بذریعہ ویڈیو لنک اجلاس میں شرکت کی۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے وفاق کی طرف سےصوبے کیساتھ زیادتیوں پر احتجاج کیا ، علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت صوبے کے کاربن کریڈٹ پر قبضہ کرنا چاہتی ہے،کاربن کریڈٹ صوبے کا حق اور اثاثہ ہے اس پر قبضہ قابل قبول نہیں۔

بجلی کے معاملے پر خیبر پختونخوا میں چھاپے مارے جارہے ہیں ،بجلی صارفین کے خلاف آئی آرز درج کی جارہی ہیں،بہتر ہوگا کہ اس معاملے پر ہمارے ساتھ بیٹھ کر بات چیت کی جائے۔

وزیر اعلیٰ کے پی نے کہا کہ ہمیں بتایا جائے بجلی کی مد میں ہمارے صوبے کا خسارہ کتنا ہے،ہم اپنے واجبات سے کٹوتی کرواکے اپنے لوگوں کو ریلیف دینا چاہتے ہیں،اس کے بدلے صوبے میں لوڈشیڈنگ ختم کی جائے اور لوگوں پر ظلم بند کیا جائے۔

علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ صوبے کی تمباکو کی پیداوار پر وفاقی حکومت سالانہ 300 ارب روپے ٹیکس وصول کرتی ہے،یہ ٹیکس صوبے کا حق ہے اور صوبے کو ملنا چاہیے،وفاق کا جو بھی شیئر بنے گا وہ ہم وفاق کو دیں گے لیکن عوام کا پیسہ ہڑپ نہیں کرنے دیں گے۔

ہم ہر قیمت پر صوبے کے حقوق، وسائل اور لوگوں کا تحفظ کریں گے،ملک کے جنگلات کا 45 فیصد حصہ خیبر پختونخوا میں ہے ،ملک کے مجموعی کاربن کریڈٹ کا 50 فیصد خیبر پختونخوا پیدا کرتا ہے،یہ کاربن کریڈٹ صوبے کے لوگوں کا حق ہے اس پر کسی کا قبضہ کبھی قبول نہیں۔

وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے مزید کہا کہ صوبے میں 80 فیصد جنگلات نجی ملکیت ہیں، نئے چیف سیکریٹری تعیناتی کے معاملے پر وفاقی حکومت نےہمیں ٹرک کی بتی کے پیچھے لگا دیا۔

علی امین گنڈاپور نے مطالبہ کیا صوبے کے آئینی حقوق کے معاملے پر بات چیت کے ذریعے آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

 معاشی استحکام کے بغیر مکمل خودمختاری کا تصور ممکن نہیں، آرمی چیف

منفی پروپیگنڈا عوام کی ترقی و خوشحالی کیلئے کام کرنے سے نہیں روک سکتا، سربراہ پاک فوج کا تقریب سے خطاب

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

 معاشی استحکام کے بغیر مکمل خودمختاری کا تصور ممکن نہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا کہ آج کے دور میں معاشی استحکام کے بغیر مکمل خود مختاری کا تصور ممکن نہیں۔

اسلام آباد میں منعقدہ گرین پاکستان اینیشیٹو کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا کہ منفی پروپیگنڈا اور سوشل میڈیا پر ٹرولز عوام کی ترقی و خوشحالی کیلئے کام کرنے سے نہیں روک سکتی۔ عوام کے تعاون سے پاکستان کی ترقی کے سفر میں رخنہ ڈالنے اور توجہ ہٹانے والوں کی تمام کوششیں ناکام ہوں گی۔

سربراہ پاک فوج نے کہا کہ ترقی کے سفر میں کسی قسم کا عدم استحکام برداشت نہیں کیا جائے گا۔ آئیے، ہم سب مل کر منفی قوتوں کورد کریں اور ملکی استحکام پر مرکوز رہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی خوشحالی اور ترقی کے سفر میں کسی قسم کا عدم استحکام برداشت نہیں کیا جائے گا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

حکومت کی پی ٹی آئی کو مفاہمت کی دعوت

ہم نہیں چاہتے کہ جو زیادتی ہمارے ساتھ ہوئی وہ کسی اور کے ساتھ ہو، سینیٹر عرفان صدیقی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

حکومت کی پی ٹی آئی کو مفاہمت کی دعوت

مسلم لیگ ن کے رہنماء سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی قومی لیڈرہیں،ان کی طرف ہاتھ بڑھاتے ہیں،یہ بھی توہاتھ ملائیں۔

سینیٹ اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ ہم مفاہمت کس سے کریں جب سامنے والے کے ہاتھ جیب میں ہوں؟،تحریک انصاف محمود اچکزئی سے ہاتھ ملاسکتی ہے تو ہمارے ساتھ کیوں نہیں بیٹھتے؟۔

ان کا کہنا تھا کہ میں یہ نہیں کہتا کہ ہمارے ساتھ زیادتی ہوئی تو دوسروں کے ساتھ بھی ہوتی رہے۔ ہم فارم 45 اور فارم 47 میں الجھے ہوئے ہیں، وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کیسے بیانات دیے جا رہے ہیں؟

مسلم لیگ ن کے سینیٹر کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی قومی لیڈرہیں،ہم آج بھی ان کی طرف ہاتھ بڑھاتے ہیں،یہ بھی توہاتھ ملائیں،اپوزیشن محمود خان اچکزئی اورمولانافضل الرحمان کے ساتھ بیٹھ سکتی ہے تو ہمارے ساتھ کیوں نہیں؟ مزیدکہا ہم سیاسی انتقام پر یقین نہیں رکھتے ۔ آج پاکستان میں کوئی سیاسی قیدی نہیں ۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ شاہ محمود کو ہتھکڑی میں دیکھ کردکھ ہوا۔ نہیں چاہتے جوناانصافی ہمارے ساتھ ہوئی وہ ان کے ساتھ ہو۔ہمیں تو پانامہ کیس میں اپیل کا حق بھی نہیں دیا گیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll