جی این این سوشل

پاکستان

جعلی پائلٹ لائسنس اسکینڈل ، سی اے اے کے اعلی حکام کا پائلٹس سے پیسے لینے کا انکشاف

کراچی : ایف آئی اے کی تحقیقات میں مزید انکشاف سامنے آگئے ، جعلی پائلٹ لائسنس اسکینڈل میں سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے ) کے اعلی حکام کا فرنٹ مین کے ذریعے پائلٹس سے پیسے لینے کا انکشاف ہوا ہے۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

جعلی پائلٹ  لائسنس  اسکینڈل ، سی اے اے کے اعلی حکام کا پائلٹس سے پیسے لینے کا انکشاف
جعلی پائلٹ لائسنس اسکینڈل ، سی اے اے کے اعلی حکام کا پائلٹس سے پیسے لینے کا انکشاف

تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے کی تحقیقات میں مزید انکشاف سامنے آگئے، ایف آئی اے نے ڈاریکٹر لائسنسگ سی اے اے عادل پرویز کو بھی تحقیقات میں شامل کرلیا،سی اے اے کے ڈاریکٹر پائلٹس لائسنس کو تحقیقات کے لیے ریکارڈ سمیت طلب کیا گیا تھا۔

جی این این کے مطابق سی اے اے کے اعلی حکام فرنٹ مین کے ذریعے پائلٹس سے پیسے لینے کا انکشاف ہوا ہے۔ایف آئی اے کے مطابق  اب تک سی اے اے لائسنس برانچ کے حکام نے پائلٹس لائسنس میں گھپلوں سے کروڑوں روپے کمالیے،سی اے اے لائسنس برانچ کے حکام پائلٹس کو پاس کرنے کے لیے ایک ایک پرچے کے 5 لاکھ روپے تک ریٹ فکس تھے،پائلٹس کی جگہ کسی اور کو بٹھاکر امتحان پاس کرواکر سی اے اے کے ملوث افسران کمیشن لیتے ، پائلٹس سے پیسے کیش اور گلستان جوہر میں ایک نجی بینک کے اکاؤنٹ میں منتقل کیے جاتے تھے۔

ایف آئی اے نے گرفتار سی اے اے کے لائسنس برانچ کے افسران اور پائلٹس کا ریمانڈ حاصل کرلیا، جعلی لائسنس تحقیقات میں دو اہم سی اے اے کے ملوث ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے جاری،پائلٹس سمیت سی اے اے کے مزید ملزمان کا نیٹ ورک تحقیقات میں سامنے آگیا،ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل نے تحقیقات کا دائرہ وسیع اور مزید مقدمات درج کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

پاکستان

شہباز شریف  کو گڑیا کا دلچسپ تحفہ

باکو میں ہونے والی کوپ 29 کانفرنس میں وزیر اعظم شہباز شریف کو ایک ننھی بچی کی جانب سے گڑیا کا تحفہ دیا گیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

شہباز شریف  کو گڑیا کا دلچسپ تحفہ

وزیر اعظم شہباز شریف نے آذربائیجان کے دارالحکومت باکومیں ہونے والی کوپ 29 کانفرنس میں شرکت کیں، جہاں ایک چھوٹی بچی نے ان کو گڑیا کا خوبصورت تحفہ پیش کیا، شہباز شریف نے نہ صرف اس تحفے کو قبول کیا بلکہ اس ننھی بچی کے ساتھ فوٹو بھی بنوائی۔

اقوام متحدہ کا موسمیاتی ایکشن سمٹ (کوپ 29) باکو، آذربائیجان میں ہو رہا ہے جو کہ 11 نومبر سے 22 نومبر تک جاری رہے گا، جس میں دنیا بھر سے ممالک کے سربراہاں مملکت اور نمائندوں نے شرکت کی۔

 وزیراعظم شہباز شریف بدھ کو کانفرنس میں شامل ہوئے، جہاں انہوں نے موسمیاتی تبدیلی پر فوری کارروائی کی ضرورت پر زور دیا۔

اپنے خطاب میں، وزیر اعظم شہباز نے زور دیا ، اور ایک دہائی قبل پیرس معاہدے میں کیے گئے وعدوں کو اب لاگو کیا جانا چاہیے۔

 انہوں نے موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے پاکستان کی کوششوں پر روشنی ڈالی اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ پاکستان جیسی ترقی پذیر قوموں کے ماحولیاتی اقدامات میں مدد کرے۔

 انہوں نے سمٹ کی میزبانی پر آذربائیجان کے صدر کو مبارکباد پیش کی، موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو سمجھنے اور ان سے نمٹنے کی اہمیت کو نوٹ کیا، جو دنیا بھر کے ممالک کو متاثر کرتے ہیں۔

پاکستان کے خطرے پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیر اعظم نے 2022 کے تباہ کن سیلاب کو یاد کیا، جس میں تقریباً 1,700 افراد ہلاک ہوئے، ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہوئیں، اور لاکھوں افراد بے گھر ہوئے۔

 سیلاب کی وجہ سے اسکولوں کی عمارتیں بھی گر گئیں، جس کے نتیجے میں پاکستان کو 30 بلین ڈالر سے زیادہ کا معاشی نقصان ہوا۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

اوگرا نے نومبر کیلئے آر ایل این جی کی قیمتوں میں اضافہ کردیا

اسی طرح سوئی ناردرن کیلئے آر ایل این جی کی قیمت میں 2.47فیصد اضافہ کردیا گیا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اوگرا نے نومبر کیلئے آر ایل این جی کی قیمتوں میں اضافہ کردیا

آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی(اوگرا) نے نومبر کے لیے آر ایل این جی کی نئی قیمتوں کا اعلان کردیا ہے۔
اکتوبر کے برعکس نومبر کے لئے آر ایل این جی کی قیمتوں میں 2.68فیصد تک اضافہ کردیا گیا ، اوگرا نے سوئی ناردرن  اور سوئی سدرن کے لیے آر ایل این جی کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے۔


سوئی سدرن کیلئے آر ایل این جی کی قیمتوں میں 2.68فیصد اضافہ کیا گیا،سوئی سدرن کیلئے آر ایل این جی کی قیمتیں 12.46ڈالر سے بڑھا کر 12.80ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو کر دیا گیا۔

اسی طرح سوئی ناردرن کیلئے آر ایل این جی کی قیمت میں 2.47فیصد اضافہ کردیا گیا ہے

پڑھنا جاری رکھیں

کھیل

بھارت کی منفی اسپورٹس ڈپلومیسی،کرکٹ میں سیاسی مداخلت

بھارت کا مؤقف یہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ کرکٹ کی دنیا میں پاکستان کو تنہا کرنے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بھارت کی منفی اسپورٹس ڈپلومیسی،کرکٹ میں سیاسی مداخلت

پاکستان میں ایشیا کپ کھیلنے سے انکار بھارت کی طرف سے کھیل کو مستقل طور پر سیاسی رنگ دینے کا عکاس ہے، جو علاقائی ٹورنامنٹس میں منصفانہ کھیل اور اتحاد کے جذبے کو نقصان پہنچاتا ہے۔
پاکستان کی میزبانی میں ہونے والے ایونٹس کا بائیکاٹ کرکے بھارت کرکٹ ڈپلومیسی کی اصل روح کو متاثر کرتا ہے، جو اکثر اقوام کے مابین کشیدگی کو کم کرنے کا ذریعہ رہا ہے ،  بھارت کا پاکستان میں ایشیا کپ میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (ICC) کی کھیل کو سیاست سے الگ رکھنے کی پالیسی کو نظر انداز کرتا ہے۔


یہ اقدام پاکستان کے اس جائز حق کو متاثر کرتا ہے کہ وہ بین الاقوامی ایونٹس کی میزبانی کرے، حالانکہ پاکستان نے سیکیورٹی اور انفراسٹرکچر کو یقینی بنانے میں کامیاب کوششیں کی ہیں،  یہ اقدام پاکستان کے اس جائز حق کو متاثر کرتا ہے کہ وہ بین الاقوامی ایونٹس کی میزبانی کرے، حالانکہ پاکستان نے سیکیورٹی اور انفراسٹرکچر کو یقینی بنانے میں کامیاب کوششیں کی ہیں۔


بھارت کا مؤقف یہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ کرکٹ کی دنیا میں پاکستان کو تنہا کرنے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہے اور ایشیائی کرکٹ برادری کے ایک اہم رکن کو الگ تھلگ کرنے کے لیے اپنے اثر و رسوخ کا استعمال کر رہا ہے، اس طرح کے بائیکاٹ سے خطے میں کرکٹ کی ترقی اور فروغ متاثر ہوتا ہے اور شائقین دلچسپ حریفانہ مقابلوں اور تاریخی میچوں سے محروم ہو جاتے ہیں۔


بائیکاٹ سے میزبان ملک کو مالی نقصان ہوتا ہے، جس میں اسپانسر شپ، براڈکاسٹنگ رائٹس اور ایسے اہم ٹورنامنٹس سے جڑی سیاحت کی آمدنی متاثر ہوتی ہے، پاکستان میں کھیلنے سے بھارت کا انکار کھیل کے جذبے کی کمی کو ظاہر کرتا ہے اور علاقائی ہم آہنگی کی بجائے سیاسی ایجنڈے کو ترجیح دیتا ہے۔


 یہ اقدام پاکستان کی مثبت کھیلوں کی تاریخ کے برعکس ہے، جس نے دو طرفہ کشیدگی کے باوجود بھارت میں ہونے والے ٹورنامنٹس میں شرکت کی ہے،  پاکستان میں ایشیا کپ کے بائیکاٹ سے دیگر ممالک کو کھیل کو سیاست زدہ کرنے کی خطرناک مثال ملتی ہے، جس سے کرکٹ کی دنیا کے اتحاد کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔


 پاکستان میں ہونے والے ایونٹس میں شرکت نہ کرکے بھارت اپنے کھلاڑیوں کو مختلف کھیل کے حالات میں کھیلنے کے تجربے سے محروم کر رہا ہے، جو ان کی ترقی پر اثر انداز ہوتا ہے،  یہ فیصلہ بھارت کی دوغلی پالیسی کی عکاسی کرتا ہے، جو بظاہر کرکٹ کے عالمی فروغ کی بات کرتا ہے لیکن جنوبی ایشیا میں اس کی رسائی کو محدود کرتا ہے۔


 ایسے بائیکاٹس دونوں ممالک کے کرکٹ شائقین کو ایک دوسرے سے دور کر دیتے ہیں، جو دونوں قوموں کے درمیان بڑے میچوں کا بے تابی سے انتظار کرتے ہیں ،  پاکستان میں ایشیا کپ کے بائیکاٹ سے اس خطے میں کھیل کو امن کے فروغ کے ایک ذریعہ بنانے کی برسوں کی سفارتی کوششوں کو نقصان پہنچتا ہے۔


واضح رہے کہ  یہ حکمت عملی بھارت کی عدم تحفظ کا اظہار کرتی ہے، جو پی ایس ایل اور ورلڈ کپ کوالیفائرز جیسے بین الاقوامی ایونٹس کی میزبانی میں پاکستان کی کامیابی کو ماند کرنے کے لیے کرکٹ کو استعمال کر رہا ہے

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll