پاکستان
قاضی فائز عیسیٰ نے 29ویں چیف جسٹس آف پاکستان کے عہدے کا حلف اٹھا لیا
صدرمملکت عارف علوی نے جسٹس قاضی فائزعیسیٰ سےحلف لیا
جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے چیف جسٹس پاکستان کےعہدے کا حلف اٹھالیا جس کے بعد وہ سپریم کورٹ کے29ویں چیف جسٹس بن گئے ہیں۔
ایوان صدرمیں صدرمملکت عارف علوی نے جسٹس قاضی فائزعیسیٰ سےحلف لیا، تقریب میں اہم حکومتی شخصیات، ماہرین قانون اور دیگر اعلیٰ حکام شریک ہیں۔
جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے پانچ ستمبر2014 کو سپریم کورٹ آف پاکستان کے جج کی حیثیت سے حلف اٹھایا، 2019 میں صدارتی ریفرنس کے بعد سینئر ترین جج ہونے کے باوجود انہیں تین سال سے کسی آئینی مقدمے کے بینچ میں شامل نہیں کیا گیا۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا بطور چیف جسٹس پاکستان دور بہت مختصر ہوگا، وہ 25 اکتوبر 2024 کو عہدے سے ریٹائر ہو جائیں گے۔
قاضی فائزعیسٰی 26 اکتوبر 1959 کو کوئٹہ میں پیدا ہوئے، ان کے والد مرحوم قاضی محمد عیسیٰ آف پشین قیامِ پاکستان کی تحریک کے سرکردہ رہنما اور قائداعظم محمد علی جناح کے قریبی ساتھی تھے۔
جسٹس قاضی فائز عیسی حلف اٹھانے کے بعد 13 ماہ چیف جسٹس آف پاکستان رہیں گے اور 25 اکتوبر 2024 کو عہدے سے ریٹائر ہو جائیں گے۔
جسٹس قاضی فائزعیسی کوئٹہ سے اپنی ابتدائی تعلیم مکمل کرنے کے بعد کراچی میں کراچی گرامر اسکول سے اے اور او لیول مکمل کیا اور پھرقانون کی اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کیلئے لندن چلے گئے، جہاں انہوں نے آنز آف کورٹ اسکول آف لاء سے بار پروفیشنل اگزامینیشن مکمل کیا۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ 30 جنوری 1985 کو بلوچستان ہائیکورٹ میں اور مارچ 1998 میں ایڈووکیٹ سپریم کورٹ بنے، تین نومبر 2007 کوملک میں ایمرجنسی کے اعلان کے بعد قاٰضی فائزعیسی نے اپنے حلف کی خلاف ورزی کرنے والے ججز کے سامنے پیش نہ ہونے کا فیصلہ کیا۔
اسی دوران سپریم کورٹ کی جانب سے 3 نومبر کے فیصلے کو کالعدم قرار دیئے جانے کے بعد اس وقت کے بلوچستان ہائیکورٹ کے ججز نے استعفیٰ دے دیا، تو 5 اگست 2009 کو جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو براہ راست بلوچستان ہائیکورٹ کا جج مقرر کردیا گیا۔
جسٹس قاضی فائزعیسیٰ بلوچستان ہائیکورٹ اورسپریم کورٹ میں جج مقرر ہونے سے قبل 27 سال تک وکالت کے شعبے سے وابستہ رہے۔
علاقائی
مکیش کمار چاؤلہ کو سندھ کابینہ میں وزیر برائے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کا عہدہ مل گیا
تقریب حلف برداری میں وزیراعلیٰ سندھ سمیت کابینہ اراکین اور اراکین سندھ اسمبلی کی بڑی تعداد نے شرکت کی
مکیش کمار چاؤلہ کی سندھ کابینہ میں واپسی ہو گئی ہے ، ان کو کابینہ میں وزیر برائے ایکسائیز اینڈ ٹیکسیشن کا عہدہ دیا گیا ہے۔
مکیش کمار چاؤلہ کی حلف برداری کی تقریب گورنر ہاؤس کراچی میں ہوئی جہاں گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے ان سے عہدے کا حلف لیا۔
تقریب حلف برداری میں وزیراعلیٰ سندھ سمیت کابینہ اراکین اور اراکین سندھ اسمبلی کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
واضح رہے کہ 2 روز قبل سندھ حکومت نے کابینہ میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ کر کے نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا۔
سندھ حکومت نے صوبائی وزیر شرجیل میمن سے ایکسائز کا محکمہ واپس لے کر مکیش کمار چاولہ ایک بار پھر وزیر ایکسائیز تعینات کیا گیا تھا تاہم شرجیل میمن کے پاس اطلاعات اور ٹرانسپورٹ کے محکمے رہ گئے۔
تجارت
پی آئی اے نجکاری: حکومت کا دوبارہ بولیاں طلب کرنے کا فیصلہ
کہ اگر پی آئی اے کو بیچنا ہےتو حکومت کو بڑا دل کرنا پڑے گا،پی آئی اے میں منافع بخش ادارہ بننے کا پورا پوٹینشل موجود ہے
وفاقی حکومت نے پی آئی اے کی نجکاری کیلئے دوبارہ بولیاں طلب کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
سینیٹر طلال چوہدری کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے نجکاری کا اجلاس ہوا جس میں پی آئی اے کیلئے قیمت سے کئی گنا کم بولی آنے کی وجوہات بھی زیر بحث آئیں۔
وفاقی وزیربرائے نجکاری علیم خان نے بتایا کہ پی آئی اے کی نجکاری کیلئے دوبارہ بولیاں مانگیں گے، پی آئی اے میں 830 ارب نقصانات تھے، جس میں سے 623 ارب کے بقایا جات کو ہولڈنگ کمپنی میں منتقل کیا، باقی 200 ارب کو پی آئی اے کے ساتھ ہی رہنے دیا۔
اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئےسیکرٹری نجکاری کمیشن کا کہنا تھاکہ قومی ائیر لائن کی نجکاری کے پہلے عمل کے دوران کافی حد تک کام ہوچکا ہے، لہذا دوبارہ بولیوں کی طرف گئے تو یہ ایک مختصر پراسیس ہوگا۔
اس دوران وفاقی وزیر علیم خان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کی دوباری نجکاری کیلئے دوبارہ بولیاں مانگیں گے اور اس پر کام چل رہا ہے، وزیر اعظم شہباز شریف کا نجکاری پر فوکس ہے، مستقبل میں نجکاری پر کوئی اچھی خبر ملے گی۔
اس دوران علیم خان نے ائیر انڈیا کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ ائیر انڈیا کی بولی بھی پانچ دفعہ ناکام ہوئی تھی، اس کے بعد جا کر ائیر انڈیا کی نجکاری کا عمل مکمل ہوا تھا، ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر پی آئی اے کو بیچنا ہےتو حکومت کو بڑا دل کرنا پڑے گا،پی آئی اے میں منافع بخش ادارہ بننے کا پورا پوٹینشل موجود ہے۔
پاکستان
وفاقی حکومت کی جانب سے اسلام آباد میں دو ماہ کے لیے دفعہ 144نافذ
شہر میں جلسے جلوسوں اور مجالس پر مکمل طور پر پابندی ہو گی،دفعہ 144 کا نفاذ آج سے 2 ماہ تک ہو گا
وفاقی حکومت کی جانب سے اسلام آباد میں دو ماہ کے لیے دفعہ 144نافذکر دی گئی ،اس حوالے حکومت سے نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق کہ وفاقی دارلحکومت اسلام آباد میں سیاسی جماعتیں اپنا احتجاج ریکارڈ کروانا چاہتی ہیں،جس کی وجہ اسلام آباد میں امن و امان کی صورتحال متاثر ہو سکتی ہے،امن و امان کو بحال رکھنے کیلئے دفعہ 144 نافذ کئی گئی ہے۔
نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا ہے کہ اسلام آباد بلخصوص ریڈ زون میں دو ماہ کیلئے دفعہ 144 نافذ کی گئی ہے،اس دوران شہر میں جلسے جلوسوں اور مجالس پر مکمل طور پر پابندی ہو گی،دفعہ 144 کا نفاذ آج سے 2 ماہ تک ہو گا۔
-
تجارت 2 دن پہلے
اوگرا نے نومبر کیلئے آر ایل این جی کی قیمتوں میں اضافہ کردیا
-
ٹیکنالوجی 2 دن پہلے
وی پی این کا استعمال غیرشرعی ہے، اسلامی نظریاتی کونسل
-
علاقائی 2 دن پہلے
اسموگ : پنجاب حکومت نے تعلیمی اداروں میں مزید چھٹیوں کا اعلان کر دیا
-
پاکستان 4 گھنٹے پہلے
ملک میں حج درخواستوں کی وصولی کا عمل شروع
-
دنیا 9 گھنٹے پہلے
بنگلا دیش مفرور سابق وزیراعظم کی حوالگی کے لیے بھارت سے مطالبہ کرے گا، ڈاکٹر محمد یونس
-
کھیل 38 منٹ پہلے
چیمپئنز ٹرافی پاکستان میں ہو گی،بھارت اپنے تحفظات سے آگاہ سے کرے، محسن نقوی
-
دنیا ایک دن پہلے
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی رہائش گاہ پر 2 فلیش بم سے حملہ
-
ٹیکنالوجی ایک دن پہلے
خوشخبری، یوٹیوب سے پیسے کمانے کا نیا ذریعہ متعارف