جی این این سوشل

دنیا

اقوام متحدہ دیرینہ تنازعہ کشمیر کو اپنی متعلقہ قراردادوں کے مطابق حل کرے ، کل جماعتی حریت کانفرنس

کشمیری 1947 سے اپنے مادر وطن پر بھارت کے غیر قانونی تسلط اور سیاسی ناانصافیوں کے خلاف جدوہد جاری رکھے ہوئے ہیں

پر شائع ہوا

کی طرف سے

اقوام متحدہ دیرینہ تنازعہ کشمیر کو اپنی متعلقہ قراردادوں کے مطابق حل کرے ، کل جماعتی حریت کانفرنس
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

سرینگر: بھارت کےغیر قانونی طور پر زیرتسلط جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں اور تنظیموں نے کہا ہے کہ کشمیری 1947 سے اپنے مادر وطن پر بھارت کے غیر قانونی تسلط اور سیاسی ناانصافیوں کے خلاف جدوہد جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے اقوام متحدہ پر دیرینہ تنازعہ کشمیر کو اپنی متعلقہ قراردادوں کے مطابق حل کرنے پرزوردیا ہے۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں اور تنظیموں بشمول غلام محمد خان سوپوری، محمد سلیم زرگر، فریدہ بہن جی، یاسمین راجہ، امتیاز ریشی اور میر شاہد سلیم نے اپنے بیانات میں کہا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی زیر قیادت بھارتی حکومت اقوام متحدہ کی قراردادوں اور جنیوا کنونشن کی کھلم کھلا خلاف ورزی کرتے ہوئے مقبوضہ علاقے میں آبادی کے تناسب کو بگاڑنے اور ثفافتی تبدیلیاں لانے کیلئے ایک منظم مہم شروع کر رکھی ہے۔

حریت رہنمائوں نے کہا کہ 5 اگست 2019 کے بعد سے مودی حکومت نے مقبوضہ علاقے کی آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کیلئے غیر کشمیری ہندوئوںکو ڈومیسائل سرٹیفیکیٹس کے اجرا کے علاوہ نئے ظالمانہ قوانین نافذ کئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اپنے تمام تر ظلم وجبر اور کشمیر دشمن اقدامات کے باوجود کشمیریوں کے اپنے حق خودارادیت کے حصول کی منصفانہ جدوجہد سے روکنے میں مکمل طورپر ناکام رہا ہے۔

ادھرڈیموکریٹک حریت فرنٹ کے چیئرمین چودھری شاہین اقبال، تحریک وحدت اسلامی جموں و کشمیر کے جنرل سیکرٹری فیاض احمد، جموں و کشمیر یوتھ سوشل فورم کے چیئرمین مولانا مصعب ندوی، جموں و کشمیر پیپلز ایسوسی ایشن کے چیئرمین محمد عاقب، جموں و کشمیر یوتھ سوشل فورم کے چیئرمین محمد عاقب ندوی

دنیا

اسرائیلی فوج نے غرب اردن سے ہزاروں فلسطینیوں کو گرفتار کر لیا

اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے میں رام اللہ کے مغرب میں واقع بیتونیہ اور کفر عین نامی قصبوں پر دھاوا بول دیا اور 2 نوجوانوں کو گولی مار دی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اسرائیلی فوج نے  غرب اردن سے ہزاروں فلسطینیوں  کو گرفتار کر لیا

غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے باوجود مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی جانب سے فلسطینیوں کی بڑے پیمانے پر گرفتاریوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اسرائیلی حکومت نے غزہ میں یرغمالیوں کے بدلے میں چند درجن فلسطینیوں کو رہا کیا مگر دوسری طرف اسرائیلی فوج نے غرب اردن سے حالیہ چند دنوں میں سینکڑوں فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا ہے۔

فلسطینی محکمہ امور اسیران اور اسیران کلب نے تازہ ترین اعداد و شمار جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ سات اکتوبر سے مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی جانب سے شروع کی گئی گرفتاری مہم کی تعداد 3,200 سے زیادہ فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔ ان میں سے زیادہ تر نوجوانوں کو ان کے گھروں سے یا اسرائیلی چوکیوں سے اٹھایا گیا۔

اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے میں رام اللہ کے مغرب میں واقع بیتونیہ اور کفر عین نامی قصبوں پر دھاوا بول دیا اور 2 نوجوانوں کو گولی مار دی جس کے نتیجے میں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔ مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج نے بیتونیہ پر دھاوا بول دیا اور عوفر جیل کے آس پاس موجود فلسطینیوں پر اس وقت گولیاں چلائیں جب وہ قیدیوں کی چوتھی کھیپ کی رہائی کے لیے جیل کے قریب جمع تھے۔

 

اسرائیلی فورسز نے شمالی مغربی کنارے میں قلقیلیہ پر بھی دھاوا بول دیا، ایک نوجوان کو گولیاں مار کر زخمی کر دیا۔ گذشتہ روز بھی اسرائیلی فورسز نے الخلیل کے مشرق میں واقع قصبے بنی نعیم میں چھاپوں اور دراندازی کے واقعات میں 26 افراد کو گرفتار کر لیا۔

غرب اردن میں فلسطینیوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ سات اکتوبر سے جاری ہے۔ گذشتہ جمعہ کو حماس اور اسرائیل کے درمیان طے پانے والی جنگ بندی کے بعد اب تک تقریباً 68 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کیا گیا ہے جب کہ اس دوران 150 فلسطینیوں کی رہائی عمل میں لائی گئی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

فلسطین اور اسرائیل کے درمیان دو ریاستی حل خطے میں دیرپا امن کا واحد راستہ ہے،جو بائیڈن

امریکا دو ریاستی حل کے حصول کے لیے کوششیں ترک نہیں کرے گا، امریکی صدر

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

فلسطین اور اسرائیل کے درمیان دو ریاستی حل خطے میں دیرپا امن کا واحد راستہ ہے،جو بائیڈن

امریکی صدر جو بائیڈن کا کہنا ہے کہ دو ریاستی حل ہی فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے لیے طویل مدتی سلامتی کو یقینی بنانے کا واحد راستہ ہے۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک بیان میں بائیڈن کا مزید کہنا تھا کہ امریکا دو ریاستی حل کے حصول کے لیے کوششیں ترک نہیں کرے گا۔ امریکا چاہتا ہے کہ اسرائیل اور فلسطینی دونوں یکساں آزادی اور وقار سے لطف اندوز ہوں۔

اس سے قبل بائیڈن کا کہنا تھا کہ غزہ میں انسانی بنیادوں پر جنگ بندی ساحلی پٹی میں مصیبت زدہ شہریوں کے لیے بڑی مقدار میں اضافی انسانی امداد بھیجنے کی اجازت دیتی ہے۔

امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ہم نے لڑائی کے وقفے کے دوران غزہ میں امداد میں اضافے کے لیے فوری طور پر کام کیا ہے۔ ہم نے ہر روز تقریباً 200 امدادی ٹرک غزہ میں منتقل کیے ہیں، جو خوراک، پانی، ادویات، ایندھن اور کھانا پکانے والی گیس سے لدے ہیں۔

انہوں نے ایک بیان میں مزید کہا کہ ہم غزہ کو منتقل کی جانے والی انسانی امداد کی مقدار بڑھانے کے لیے لڑائی کے خاتمے کا بھرپور فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ ہم ایک ایسے مستقبل کی تعمیر کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے جس میں فلسطینی عوام امن اور وقار سے لطف اندوز ہوں۔

وائٹ ہاؤس کے ترجمان جان کربی نے کہا کہ واشنگٹن یقینی طور پر جنگ بندی میں مزید توسیع کی امید رکھتا ہے اور اس کا تعلق حماس کی جانب سے مزید یرغمالیوں کی رہائی سے ہے۔ امریکی صدر جو بائیڈن جنگ بندی اور اس کی توسیع پر مذاکرات میں بہت زیادہ مصروف تھے اور انہیں پیر کی صبح تازہ ترین پیش رفت سے آگاہ کیا گیا۔

خیال رہے کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان گذشتہ جمعہ کے روز چار روزہ عارضی جنگ بندی پر اتفاق ہوا تھا۔ کل سوموار کو جنگ بندی میں مزید دو دن کی توسیع کی گئی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

فیصل آباد چیمبر کا ٹیکس نیٹ میں اضافہ کیلئے نادرا اور ایف بی آر کی مشترکہ کمیٹی کے قیام کا خیر مقدم

اس وقت بھی فیسکو کے کمپیوٹرائزڈ ڈیٹا سے ان افراد کی بآسانی نشاندہی کی جاسکتی ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

فیصل آباد چیمبر کا ٹیکس نیٹ میں اضافہ کیلئے نادرا اور ایف بی آر کی مشترکہ کمیٹی کے قیام کا خیر مقدم

فیصل آباد: فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر ڈاکٹر خرم طارق نے ٹیکس نیٹ میں اضافہ کیلئے نادرا اور ایف بی آر کی مشترکہ کمیٹی کے قیام کا خیر مقدم کیا ہے اورکہا ہے کہ اس میں بجلی کی متعلقہ تقسیم کار کمپنیوں کو بھی شامل کیا جائے اور گھریلو کے علاوہ دیگر کمرشل اور صنعتی کنکشن لینے والوں کیلئے متعلقہ چیمبر کی ممبرشپ لینے کی لازمی شرط عائد کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ اس طرح نیا کاروبار شروع کرنے والے یا صنعت لگانے والے لازمی طور پر ٹیکس نیٹ میں آئیں گے اور اس کے بغیر ان کو کنکشن دیا ہی نہ جائے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت بھی فیسکو کے کمپیوٹرائزڈ ڈیٹا سے ان افراد کی بآسانی نشاندہی کی جاسکتی ہے جو کاروبار کر رہے ہیں مگر وہ ٹیکس نیٹ کا حصہ نہیں۔

انہوں نے بعض طبقوں کے ان خدشات کو دور کرتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی بھی کم سے کم آمدنی والا شخص کاروبار سے مقررہ حد سے زیادہ کما رہا ہے تو اسے ٹیکس دینا پڑے گا جبکہ باقی نل کی فائل داخل کر سکتے ہیں اس طرح معیشت کو بھی دستاویزی شکل دینے میں مدد ملے گی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll