جی این این سوشل

پاکستان

منی لانڈرنگ کیسز ، حکومت کا پرائیویٹ سیکٹر سے خدمات لینے کا فیصلہ

اسلام آباد: حکومت نے منی لانڈرنگ کیسز چلانے کے لیے پرائیویٹ سیکٹر سے خدمات لینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ پرائیویٹ ملکی اور غیر ملکی ایجنسیوں اور قانونی ماہرین کی خدمات بھی لی جائیں گی۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

منی لانڈرنگ کیسز ، حکومت کا پرائیویٹ سیکٹر سے خدمات لینے کا فیصلہ
منی لانڈرنگ کیسز ، حکومت کا پرائیویٹ سیکٹر سے خدمات لینے کا فیصلہ

تفصیلات کے مطابق  ایف اے ٹی ایف کی باقی 3 شرائط کو پورا کرنے کی کوشش،  حکومت نے منی لانڈرنگ کیسز چلانے کے لیے پرائیویٹ سیکٹر سے خدمات لینے کا فیصلہ کرلیا ۔پرائیویٹ ملکی اور غیر ملکی ایجنسیوں اور قانونی ماہرین کی خدمات بھی لی جائیں گی۔

ایکسپورٹ ،امپورٹ اور بیرون ملک پاکستانیوں کی ترسیلات تخریبی فنانس میں استعمال ہونے  پر مقدمات قائم کیے جائیں گے۔ مقدمات چلانے کے لیے قانونی ماہرین کے علاوہ  متعلقہ محکموں کے افسران کی خدمات بھی لی جائیں گی۔

کیسوں کو چلانے کے لیے ایک مرکزی اثاثہ ریکوری آفس بنایا جائے گا۔اینٹی نارکوٹکس فورس ،کسٹم،آئی آر ایس،ایف آئی اے اور نیب کے افسران کو تعینات کیا جائے گا۔ضبط شدہ مال کی نگرانی کے لیے الگ سے عملہ متعین کیا جائے گا۔

نیب اور ایف آئی اے کی رہنمائی کے لیے لاآفیسرز مقرر کیے جائیں گے۔ پراپرٹی کی قیمتوں کے تعین کے لیے مارکیٹ سے ایجنسیوں کی خدمات بھی لی جائیں گی۔ پاکستان ایف اے ٹی ایف کو آئندہ ماہ رپورٹ کرے گا۔

پاکستان

قرض لینے پر مجبور ہیں ، اس لیے آ ئی ایم ایف کے پاس جاتے ہیں ، وزیر اعظم

ایف بی آر کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ فیصلہ کن گھڑی آچکی ہے سب کو مل کر ملکی بہتری کے لیے کردار ادا کرنا ہوگا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

قرض لینے پر مجبور ہیں  ، اس لیے آ ئی ایم ایف کے پاس جاتے ہیں ، وزیر اعظم

اسلام آباد : ایف بی آر کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ فیصلہ کن گھڑی آچکی ہے سب کو مل کر ملکی بہتری کے لیے کردار ادا کرنا ہوگا، پاکستان کو دنیا میں کھویا ہوا مقام دوبارہ دلوائیں گے۔

شہباز شریف نے کہا کہ ملکی حالات کے پیش نظر قرض لینے پر مجبور ہیں اسی لیے بار بار آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑتا ہے ۔ 

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں 24 کھرب روپے کرپشن کی نذر ہورہے ہیں، پاکستانی خزانے میں صرف 9 ارب آرہے ہیں، کرپشن کی وجہ سے ہم قرض کی زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ خراب کارکردگی والے افسران کو اب موقع نہیں دیا جائے گا، انصاف کا فیصلہ صرف میرٹ کی بنیاد پر ہوتا ہے ورنہ وہ لوگ گھر میں بچوں کے ساتھ چائے کافی پئیں، قابل افسران کو معقول تنخواہیں دی جائیں گی۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ ٹیکس کلیکشن اس وقت بہت بڑا چیلنج ہے، قرضوں کی ادائیگی کا حجم سب جانتے ہیں، وصولیوں اور واجبات کی وصولیوں کا ہدف کم ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ جو محصولات چاہئیں وہ کرپشن اور فراڈ کی نذر ہورہے ہیں، 2700 ارب روپے کے کلیمز سے قانون بنادیا ہے، ٹریبنولز میں جو اچھے لوگ ہیں انہیں عزت دیں گے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

غلامی نامنظور کا نعرہ لگانے والے اب مذاکرات کی باتیں کررہے ہیں، خواجہ آصف

9مئی کو پی ٹی آئی نے ریڈ لائن کراس کی، سازش کے تحت فوجی تنصیبات پر حملہ کیا گیا، وزیر دفاع

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

غلامی نامنظور کا نعرہ لگانے والے اب مذاکرات کی باتیں کررہے ہیں، خواجہ آصف

وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ9مئی کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے ریڈ لائن کراس کی ، سازش کے تحت فوجی تنصیبات پر حملہ کیا گیا، فوج میں بغاوت کی کوشش کی گئی۔اب غلامی نامنظور کے نعرہ لگانے والے اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کی باتیں کر رہے ہیں۔

سیالکوٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حملوں میں پی ٹی آئی کی لیڈر شپ بھی ملوث تھی ، عدم اعتماد کا غصہ انہوں نے فوجی تنصیبات پر حملہ کر کے نکالا۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ 9 مئی کو حملہ کرنے والوں نے اب مذاکرات کیلئے کمیٹی بنا دی ۔ جب یہ حکومت میں تھے تو بات کرنے کیلئے تیار نہیں تھے۔ 

انہوں نے کہا کہ قید ہوئے ابھی ایک سال نہیں ہوا اور یہ مذاکرات کے لئے تیار ہو گئے۔

وزیر دفاع نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے مولانا فضل الرحمان کی تضحیک کی اور اب انھیں بھی دعوت دی جارہی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹیکنالوجی

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کی نان فائلر کی سمز بلاک کرنے کے اقدام کی مخالفت

پی ٹی اے نےکہا کہ سمز بلاک کرنے کے بجا ئے دوسرے قانونی آپشنز پر غور کیا جا سکتا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی  کی نان فائلر کی سمز بلاک کرنے کے اقدام کی مخالفت

اسلام آباد : پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے نان فائلر کی سمز بلاک کرنے کے اقدام کی مخالفت کردی ۔ 

پی ٹی اے نے کہا کہ ہماری اصطلاحات میں اور پمارے نظام میں  ایسا کوئی بھی عمل نہیں ہے ، پی ٹی اے نے واضح کیا ہے کہ نئی سم کے اجرا پر کسی بھی شہری پر کسی قسم کی کوئی پابندی نہیں لگائی جارہی ۔ 

پی ٹی اے نے کہا کہ پاکستان میں بڑی تعداد میں مرد حضرات کے نام پر نکالی جانے واکی سمز خواتین استعمال کرتیں ہیں تو ایسا کرنا ممکن نہیں ہو گا اس سے ڈیجیٹلائزیشن اور ٹیلی کام معیشت کو نقصان پہنچے گا ۔ 

پی ٹی اے نےکہا کہ سمز بلاک کرنے کے بجا ئے دوسرے قانونی آپشنز پر غور کیا جا سکتا ہے ۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll