جی این این سوشل

تجارت

عالمی تجارتی نمائش افریقا بگ سیون میں شرکت کے لئے20نومبر تک درخواستیں جمع کرائی جاسکتی ہیں،ٹی ڈی اے پی

ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی ویب سائٹ سے حاصل کی جاسکتی ہیں

پر شائع ہوا

کی طرف سے

عالمی تجارتی نمائش افریقا بگ سیون میں شرکت کے لئے20نومبر تک درخواستیں جمع کرائی جاسکتی ہیں،ٹی ڈی اے پی
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

اسلام آباد: جنوبی افریقا میں منعقد ہونے والی بین الاقوامی نمائش’’ افریقا بگ سیون ایگزبیشن‘‘ میں شرکت کےلئے20 نومبر تک درخواستیں جمع کرائی جا سکتی ہیں۔

ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی پاکستان (ٹی ڈی اے پی) کی جانب سے جاری تفصیلات کے مطابق 3 روزہ عالمی نمائش جنوبی افریقا کے شہر جوہانسبرگ میں11سے13جون 2024تک منعقد ہو گی جس میں ڈیری مصنوعات ،گوشت اور اس کی مصنوعات، دالیں، دلیہ، فوڈ پراسیسنگ، تیار کھانے، فروزن فوڈ، مچھلی اور اس کی مصنوعات، سبزیاں ، پھل ، مٹھائی ، مصالحہ جات ، خشک خوراک، جوس ، کافی ، چائے، آئی ٹی سافٹ ویئر سلوشن ، لاجسٹکس ، کچن کے آلات ، کولڈ چین اور دیگر مصنوعات نمائش کے لئے پیش کی جائیں گی۔

مذکورہ اشیاءکے برآمد کنندگان نمائش میں شرکت کے ذریعے اپنی مصنوعات عالمی خریداروں کے سامنے پیش کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے کاروباری معاملات طے کرسکیں گے ۔نمائش کے حوالے سے مزید تفصیلات ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی ویب سائٹ سے حاصل کی جاسکتی ہیں۔

پاکستان

پاکستان میں دہشت گردی کے لیے افغان سرزمین کے استعمال کے ناقابل تردید شواہد

افغان عبوری حکومت کے اقتدار میں آتے ہی افغان سرزمین عالمی دہشت گردوں کی آماجگاہ بن گئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستان میں دہشت گردی کے لیے افغان سرزمین کے استعمال  کے  ناقابل تردید شواہد

پاکستان میں دہشت گردی کے لیے افغان سرزمین کے استعمال سے متعلق ناقابل تردید شواہد ایک بار پھر منظر عام پر آگئے۔

افغان عبوری حکومت کے اقتدار میں آتے ہی افغان سرزمین عالمی دہشت گردوں کی آماجگاہ بن گئی، افغان عبوری حکومت کی جانب سے خارجی دہشت گردوں کی پشت پناہی سے عالمی اور بالخصوص خطے کے امن کو شدید خطرات لاحق ہیں۔پاکستان میں دہشت گردی کے لیے افغانستان سرزمین استعمال ہونے کے ناقابل تردید ثبوت وقتاً فوقتاً سامنے آتے رہے، اب ایک بار پھر فتنتہ الخوراج کے سرغنہ نور ولی اور سرغنہ مزاحم محسود کی افغانستان میں موجودگی کے ناقابل تردید شواہد سامنے آگئے ہیں۔

مختلف پکڑے جانے والے خوارج اور ڈیجیٹل شواہد کی بنیاد پر سرغنہ نور ولی محسود اور سرغنہ مزاحم کا افغانستان میں رہائش کے لیے افغان سرکاری اسپیشل پرمٹ منظرعام پر آیا ہے، خوراج کے سرغنہ نور ولی محسود کو گاڑی اور اسلحہ سمیت سرکاری افغان کارڈ جاری کیا گیا ہے۔دستاویز کے مطابق، نور ولی کو فیلڈر 2005 ماڈل گاڑی بھی دی گئی ہے جبکہ سرکاری افغان کارڈ کے مطابق اسے 2 بندوقیں رکھنے کی بھی اجازت ہے، نور ولی کو ایک کلاشنکوف نمبر 91442 جبکہ دوسری روسی ساختہ کلاشنکوف نمبر 96280490 رکھنے کی بھی اجازت ہے۔

خوراج کے سرغنہ مزاحم کو افغانستان عبوری حکومت کی جانب سے جاری کردہ اسلحہ اور گاڑی کا پرمٹ بھی منظر عام پر آگیا ہے، مزاحم کا اسپشل پرمٹ 22 جنوری 2024 کو جاری کیا گیا، مفتی مزاحم کو جاری کردہ پرمٹ کابل اور افغانستان کے جنوب مشرقی علاقے میں قابل عمل ہے، مزاحم کو بھی نور ولی کی طرح حیران کن طور پر گاڑی اور ایک M4، ایک M16 اور 2 کلاشنکوف رکھنے کی اجازت ہے۔

افغان عبوری حکومت کی جانب سے خوارج کو خصوصی پرمٹ جاری کرنے کا مقصد انہیں افغانستان میں اسلحہ کے ساتھ آزادانہ نقل و حرکت کی اجازت دینا ہے، حکومت پاکستان کی جانب سے متعدد بار افغان عبوری حکومت کو فتنتہ الخوارج کی موجودگی کے ناقابل تردید شواہد فراہم کیے گئے جبکہ افغان عبوری حکومت کو بھی فتنتہ الخوارج کی افغانستان میں موجودگی کا بخوبی علم ہے۔

گزشتہ دنوں افغانستان کے آرمی چیف نے ایک بیان میں کہا تھا کہ حکومت پاکستان نے فتنہ الخوارج کی افغانستان میں موجودگی کے کوئی ٹھوس شواہد فراہم نہیں کیے جبکہ حقیقت اس کے برعکس ہے، ان دستاویزات سے ثابت ہوتا ہے کہ افغان عبوری حکومت خارجی دہشتگردوں کو پاکستان میں دہشت گردی کی مکمل سہولت کاری فراہم کر رہی ہے۔

اس وقت بھی فتنتہ الخوارج کے دہشتگرد اور ان کی سینئر قیادت افغانستان میں موجود ہے، فتنتہ الخوارج کے تربیتی مراکز اور ان کی لاجسٹک بیس افغانستان کے اندر موجود ہیں، افغانستان کی جانب سے فتنہ الخوارج کی واضح سہولت کاری کی وجہ سے پاکستان کو مسلسل دہشت گردی کا سامنا ہے۔

یہ ناقابل تردید شواہد اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ فتنتہ الخوراج کی سینیئر قیادت افغانستان میں آزادانہ رہ رہی ہے، اس حوالے سے بار بار پاکستان کی جانب سے فراہم کردہ ناقابل تردید شواہد کے باوجود افغان عبوری حکومت ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کررہی۔ خوارج افغانستان میں اب بھی موجود ہیں جس کے ناقابل تردید شواہد بار بار پیش کیے جاچکے ہیں۔

دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ افغان عبوری حکومت کی جانب سے ان خوارج کو افغانستان کے بارڈر پر ملٹری پوسٹ کے ساتھ رکھا جاتا ہے اور ضرورت پڑنے پر ان خوارج کو پاکستان میں دہشت گردی کے لیے فوری داخل کیا جاتا ہے، فتنتہ الخوراج کے کمانڈرز کی افغان عبوری حکومت کے عہدیداران سے ملاقاتوں کے ناقابل تردید شواہد پہلے بھی منظرعام پر آچکے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

امید ہے پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ میں ڈیڈ لاک مزید نہیں رہے گا، رؤف حسن

اسٹیبلشمنٹ سے بات چیت کیلئے دروازے کھلے ہیں، ترجمان پی ٹی آئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

امید ہے پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ میں ڈیڈ لاک مزید نہیں رہے گا، رؤف حسن

پاکستان تحریک انصاف کے انفارمیشن سیکریٹری رؤف حسن کا کہنا ہے کہ امید ہے پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ میں ڈیڈ لاک مزید نہیں رہے گا، اسٹیبلشمنٹ سے بات چیت کیلئے دروازے کھلے ہیں۔

امریکی خبر رساں ادارے ”وائس آف امریکا“ کو انٹرویو میں رؤف حسن نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ اور پی ٹی آئی کے درمیان بات چیت ریاست کے مفاد میں ہے، ہم اسٹیبلشمنٹ کو سیاست میں نہیں لانا چاہتے، آگے بڑھنے کا راستہ اسٹیبلشمنٹ سے بات چیت سے نکلتا ہے، طاقت حکومت نہیں بلکہ اسٹیبلشمنٹ کے پاس ہے۔

ترجمان پی ٹی آئی نے کہا کہ الیکشن مینڈیٹ حقیقی لوگوں کے پاس جانا چاہیے،سیاسی استحکام کےلئے پی ٹی آئی کا مینڈیٹ تسلیم کرنا چاہیے، عدالتی عمل یا نئے انتخابات سے مینیڈیٹ کی تصحیح کی جائے۔ پارلیمنٹ اور عدلیہ کے بعد سب سڑکوں پر تحریک چلائیں گے، ہم 8 ستمبر سے ملک گیر تحریک کا آغاز کر رہے ہیں، پاکستان کے تمام بڑے شہروں میں جلسے ہوں گے،

ان کا کہنا تھا کہ اجازت ملے یا نہ ملے 8 ستمبر کو جلسہ ہر حال میں ہوگا۔ حکومت مخالف اتحاد میں مزید جماعتیں شامل ہونے جارہی ہیں، جے یو آئی سے مشترکہ حکمت عملی بنانے پر اتفاق ہوا ہے، پی ٹی آئی وفد کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات بہت خوشگوار رہی ہے۔

رؤف حسن نے دعویٰ کیا کہ 22 اگست کا جلسہ بھی اسٹیبلشمنٹ سے رابطے کے بعد موخر کیا۔ حکومت عدلیہ کو زیر اثر کرنے میں کامیاب نہیں ہو گی، عدلیہ کی حمایت کے بغیر حکومت کھڑی نہیں رہ سکتی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

برطانوی اخبار "دی گارڈین" نے بانی پی ٹی آئی کو طالبان دوست قرار دے دیا

کیا طالبان دوست بانی پی ٹی آئی عمران خان آکسفورڈ یونیورسٹی کے اگلے چانسلر کے طور پر بہترین انتخاب ہیں، ڈی گارڈین

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

برطانوی اخبار "دی گارڈین" نے بانی  پی ٹی آئی کو طالبان دوست قرار دے دیا

برطانوی اخبار "دی گارڈین" نے بانی چیئرمین پی ٹی آئی کو طالبان دوست قرار دے دیا۔

برطانوی اخبار گارڈین نے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے سوال اٹھا دیئے۔ دی گارڈین کی جانب سے عمران خان کے آکسفورڈ چانسلر کے انتخاب کیلئے کاغذات جمع کرانے پر سوال کیا گیا کہ کیا طالبان دوست بانی پی ٹی آئی واقعی آکسفورڈ کے اگلے چانسلر کے طور پر بہترین انتخاب ہیں؟

برطانوی اخبار کی جانب سے کہا گیا کہ بانی پی ٹی آئی نے کابل سے امریکی، برطانوی اور اتحادی افواج کے انخلاء کے بعد افغان طالبان کو مبارکباد دی، عمران خان نے طالبان کو "غلامی کی زنجیریں توڑنے" پر مبارکباد دی۔

غیر ملکی اخبار میں کہا گیا کہ عمران خان نے جنسی طور پر ہراساں ہونے والی خواتین کو ہی اس سانحہ کا ذمہ دار قرار دیا، بانی پی ٹی آئی نے اسامہ بن لادن کو شہید قرار دیا تھا، قبل ازیں عمران خان نے اسامہ بن لادن کو دہشت گرد کہنے سے بھی انکار کر دیا تھا۔

دی گارڈین اخبار نے لکھا کہ بانی پی ٹی آئی کی نامزدگی آکسفورڈ کی خواتین بشمول حالیہ اور ماضی کی خاتون گریجوایٹس کی توہین ہے، ایسے شخص کا تصور کرنا مشکل ہے، کاش! کوئی عمران خان اور ان کے حامیوں کو بھی یہ بتائے۔

برطانوی اخبار نے لیڈی ایلش انجیولینی کو آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کیلئے بہترین امیدوار قرار دیا ہے، لیڈی ایلش انجیولینی پہلے ہی آکسفورڈ یونیورسٹی کا اثاثہ ہیں۔ 

واضح رہے کہ آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کے عہدے کے لئے انتخابات 28 اکتوبر کو ہوں گے، ڈھائی لاکھ سابق طلبا اور سابق عملہ آن لائن ووٹ ڈالیں گے، نئے چانسلر کی مدتِ ملازمت 10 سال ہوگی۔

ڈی گارڈین کی رپورٹ نے مطابق کیا طالبان دوست بانی پی ٹی آئی عمران خان آکسفورڈ یونیورسٹی کے اگلے چانسلر کے طور پر بہترین انتخاب ہیں۔بانی پی ٹی آئی طالبان کے حمایتی ہیں۔ 

برطانوی اخبار کے مطابق اسامہ بن لادن کو شہید کہنے والا شخص کیسے یونیورسٹی کے چانسلر کے انتخابات لڑ سکتا ہے۔ بانی پی ٹی آئی پر خواتین سے متعلق متنازع بیانات بھی ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll