جی این این سوشل

پاکستان

ماضی میں ن لیگ کی قیادت کو بدترین سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا، مسلم لیگ ن

گزشتہ 5 سالوں سے اس ملک کے نظام انصاف، عوام اور اپوزیشن کے ساتھ کھلواڑ ہوتا رہا، مریم اورنگزیب

پر شائع ہوا

کی طرف سے

ماضی میں ن لیگ کی قیادت کو بدترین سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا،  مسلم لیگ ن
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

مسلم لیگ (ن) کی رہنما اور سابق وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے پارٹی صدر شہباز شریف اور دیگر رہنماؤں کی مختلف مقدمات میں بریت کے ساتھ لاڈلا کے منسلک ہونے کے تاثر کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اگر انصاف کا نظام برسوں پرانے داغ صاف کر رہا ہے تو کیا غلط ہے۔ کیا یہ لاڈلا پن ہے کہ ایک شخص جو تین بار وزارت عظمیٰ کے لیے منتخب ہوا اسے ہر بار عہدے سے ہٹا دیا گیا، ان کی بیٹی کو گرفتار کرنے کا حکم دیا گیا تھا

مریم اورنگزیب نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں ن لیگ کی قیادت کو بدترین سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا، گزشتہ 5 سالوں سے اس ملک کے نظام انصاف، عوام اور اپوزیشن کے ساتھ کھلواڑ ہوتا رہا، نوجوان اور عوام کو پتہ ہونا چاہیے ملک کے ساتھ کس قسم کا کھلواڑ کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ دور میں نیب نے لاہور میں ایک صاف پانی کا مقدمہ بنایا، شہبازشریف کو صاف پانی کے مقدمے میں بلا کر آشیانہ کیس میں گرفتار کر لیا گیا، سیاسی انجینئرنگ کر کے شہبازشریف کو جیل بھیجا گیا، کل شہبازشریف عدالت سے سرخرو ہوئے، یہ وہ مقدمات ہیں جو جھوٹ پر بنائے گئے تھے، شہباز شریف نے اپنے بھائی کے ساتھ وفا نبھائی، بہادری کے ساتھ مقابلہ کیا، نوازشریف کو بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پرتاحیات نااہل کیا گیا۔

سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ وزیراعظم ہاؤس میں طیبہ گل کو اغوا کیا گیا، چیئرمین نیب کو طیبہ گل کے ذریعے بلیک میل کیا گیا، شہبازشریف کی بیٹیوں کے گھروں میں چھاپے مارے گئے، پی ٹی آئی دور میں جج کے کمرے سے لوگ منہ چھپاتے ہوئے نکلتے تھے۔

مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ یو کے ہائی کمیشن نے اس بات کی تصدیق کی تھی پنجاب کے اندر تمام پراجیکٹس شفاف طریقے سے لگے، آج پی ٹی آئی والے کسی بات کا سامنا نہیں کر سکتے، کہتے ہیں ہم پر ظلم ہو رہا ہے، کرپشن کی ہوتی ہے تو شہبازشریف کی طرح کوئی یہ نہیں کہتا کہ میرا حساب لو، کرپشن کی ہوتی ہے تو پھر 9 مئی جیسے واقعات ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ن لیگ کے گزشتہ دور میں صنعت کام کر رہی تھی، روزگار مل رہا تھا، آج ملک کے اندر مہنگائی ہے، کس کا گلا پکڑا جائے؟ آج جوابات کس سے لئے جائیں؟ اپنی بار 190 ملین کھا گئے، توشہ خانہ کھا گئے جواب نہیں دیا۔

سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ میرا کیس دہشتگردی کی عدالت میں چل رہا ہے، آج بھی ہم اپنے مقدمات کی پیشیاں بھگت رہے ہیں، ہمیں پتہ ہے کہ ہم پر بنائے گئے جھوٹے مقدمات ہیں، کہاں ہیں وہ لوگ جو چیئرمین پی ٹی آئی کے ساتھ ملکر الزامات لگاتے تھے، رانا ثنا اللہ آج بھی پنجاب کے عوام کے ساتھ کھڑے ہیں، سعد رفیق آج بھی لاہور کے عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔



 

پاکستان

شکیل خان کا خود پر لگائے کرپشن الزامات کی جوڈیشل انکوائری کرانے کا مطالبہ

الزامات سے متعلق نیب انکوائری کے لئے بھی تیار ہوں، سابق صوبائی وزیر کے پی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

شکیل خان کا خود پر لگائے  کرپشن  الزامات کی جوڈیشل انکوائری کرانے کا مطالبہ

سابق صوبائی وزیر خیبر پختونخوا شکیل خان نے خود پر لگائے گئے کرپشن کے الزامات کا جوڈیشل انکوائری کرانے کا مطالبہ کر دیا۔

شکیل خان نے کہا کہ بدعنوانی کیلئے بنائی گئی کمیٹی گڈ نہیں بلکہ بیڈ گورننس کمیٹی ہے، مجھ پر لگائے گئے کرپشن کے الزامات کی جوڈیشل انکوائری کی جائے، الزامات سے متعلق نیب انکوائری کے لئے بھی تیار ہوں۔

انہوں نے کہا کہ 8 ستمبر جلسے تک خاموش ہوں، جلسے کے بعد اپنا موقف عوام کے سامنے رکھوں گا۔

سابق وزیر شکیل خان کا کہنا تھا کہ سابق صدر عارف علوی نےعمران خان سے جلد ملاقات کرانے کی یقین دہانی کرائی ہے، بانی پی ٹی آئی کو ملاقات میں سب بتاؤں گا۔

واضح رہے کہ خیبرپختونخوا کابینہ کے سابق رکن اور صوبائی وزیر کمیونیکیشن اینڈ ورکس شکیل احمد خان نے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور پر محکمے میں مداخلت اور بیڈگورننس کے الزامات عائد کرتےہوئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیدیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پاکستان میں دہشت گردی کے لیے افغان سرزمین کے استعمال کے ناقابل تردید شواہد

افغان عبوری حکومت کے اقتدار میں آتے ہی افغان سرزمین عالمی دہشت گردوں کی آماجگاہ بن گئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستان میں دہشت گردی کے لیے افغان سرزمین کے استعمال  کے  ناقابل تردید شواہد

پاکستان میں دہشت گردی کے لیے افغان سرزمین کے استعمال سے متعلق ناقابل تردید شواہد ایک بار پھر منظر عام پر آگئے۔

افغان عبوری حکومت کے اقتدار میں آتے ہی افغان سرزمین عالمی دہشت گردوں کی آماجگاہ بن گئی، افغان عبوری حکومت کی جانب سے خارجی دہشت گردوں کی پشت پناہی سے عالمی اور بالخصوص خطے کے امن کو شدید خطرات لاحق ہیں۔پاکستان میں دہشت گردی کے لیے افغانستان سرزمین استعمال ہونے کے ناقابل تردید ثبوت وقتاً فوقتاً سامنے آتے رہے، اب ایک بار پھر فتنتہ الخوراج کے سرغنہ نور ولی اور سرغنہ مزاحم محسود کی افغانستان میں موجودگی کے ناقابل تردید شواہد سامنے آگئے ہیں۔

مختلف پکڑے جانے والے خوارج اور ڈیجیٹل شواہد کی بنیاد پر سرغنہ نور ولی محسود اور سرغنہ مزاحم کا افغانستان میں رہائش کے لیے افغان سرکاری اسپیشل پرمٹ منظرعام پر آیا ہے، خوراج کے سرغنہ نور ولی محسود کو گاڑی اور اسلحہ سمیت سرکاری افغان کارڈ جاری کیا گیا ہے۔دستاویز کے مطابق، نور ولی کو فیلڈر 2005 ماڈل گاڑی بھی دی گئی ہے جبکہ سرکاری افغان کارڈ کے مطابق اسے 2 بندوقیں رکھنے کی بھی اجازت ہے، نور ولی کو ایک کلاشنکوف نمبر 91442 جبکہ دوسری روسی ساختہ کلاشنکوف نمبر 96280490 رکھنے کی بھی اجازت ہے۔

خوراج کے سرغنہ مزاحم کو افغانستان عبوری حکومت کی جانب سے جاری کردہ اسلحہ اور گاڑی کا پرمٹ بھی منظر عام پر آگیا ہے، مزاحم کا اسپشل پرمٹ 22 جنوری 2024 کو جاری کیا گیا، مفتی مزاحم کو جاری کردہ پرمٹ کابل اور افغانستان کے جنوب مشرقی علاقے میں قابل عمل ہے، مزاحم کو بھی نور ولی کی طرح حیران کن طور پر گاڑی اور ایک M4، ایک M16 اور 2 کلاشنکوف رکھنے کی اجازت ہے۔

افغان عبوری حکومت کی جانب سے خوارج کو خصوصی پرمٹ جاری کرنے کا مقصد انہیں افغانستان میں اسلحہ کے ساتھ آزادانہ نقل و حرکت کی اجازت دینا ہے، حکومت پاکستان کی جانب سے متعدد بار افغان عبوری حکومت کو فتنتہ الخوارج کی موجودگی کے ناقابل تردید شواہد فراہم کیے گئے جبکہ افغان عبوری حکومت کو بھی فتنتہ الخوارج کی افغانستان میں موجودگی کا بخوبی علم ہے۔

گزشتہ دنوں افغانستان کے آرمی چیف نے ایک بیان میں کہا تھا کہ حکومت پاکستان نے فتنہ الخوارج کی افغانستان میں موجودگی کے کوئی ٹھوس شواہد فراہم نہیں کیے جبکہ حقیقت اس کے برعکس ہے، ان دستاویزات سے ثابت ہوتا ہے کہ افغان عبوری حکومت خارجی دہشتگردوں کو پاکستان میں دہشت گردی کی مکمل سہولت کاری فراہم کر رہی ہے۔

اس وقت بھی فتنتہ الخوارج کے دہشتگرد اور ان کی سینئر قیادت افغانستان میں موجود ہے، فتنتہ الخوارج کے تربیتی مراکز اور ان کی لاجسٹک بیس افغانستان کے اندر موجود ہیں، افغانستان کی جانب سے فتنہ الخوارج کی واضح سہولت کاری کی وجہ سے پاکستان کو مسلسل دہشت گردی کا سامنا ہے۔

یہ ناقابل تردید شواہد اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ فتنتہ الخوراج کی سینیئر قیادت افغانستان میں آزادانہ رہ رہی ہے، اس حوالے سے بار بار پاکستان کی جانب سے فراہم کردہ ناقابل تردید شواہد کے باوجود افغان عبوری حکومت ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کررہی۔ خوارج افغانستان میں اب بھی موجود ہیں جس کے ناقابل تردید شواہد بار بار پیش کیے جاچکے ہیں۔

دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ افغان عبوری حکومت کی جانب سے ان خوارج کو افغانستان کے بارڈر پر ملٹری پوسٹ کے ساتھ رکھا جاتا ہے اور ضرورت پڑنے پر ان خوارج کو پاکستان میں دہشت گردی کے لیے فوری داخل کیا جاتا ہے، فتنتہ الخوراج کے کمانڈرز کی افغان عبوری حکومت کے عہدیداران سے ملاقاتوں کے ناقابل تردید شواہد پہلے بھی منظرعام پر آچکے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

ناروے کی شہزادی نے روحانی پیشوا سے شادی کرلی

مارتھا لوئیس نے اپنے عجیب و غریب خیالات اور طرز زندگی کی وجہ سے شاہی خاندان سے کنارہ کشی اختیار کرلی تھی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ناروے کی شہزادی نے روحانی پیشوا سے شادی کرلی

اوسلو: ناروے کی شاہی خاندان سے باغی شہزادی مارتھا لوئیس نے اپنے روحانی پیشوا ڈیرک ویریٹ سے ایک شاندار ساحلی تقریب میں شادی کرلی ہے۔ اس شادی میں 300 سے زائد مہمانوں نے شرکت کی۔

مارتھا لوئیس نے اپنے عجیب و غریب خیالات اور طرز زندگی کی وجہ سے شاہی خاندان سے کنارہ کشی اختیار کرلی تھی۔ ان کا دعویٰ ہے کہ وہ ایک روحانی شخصیت ہیں ،جنات اور فرشتوں سے باتیں کرتی ہیں۔ 

ان کی شادی نے نہ صرف ناروے بلکہ پوری دنیا میں کافی ہلچل مچا دی ہے۔ شہزادی کے شوہر ڈیرک ویریٹ بھی ایک خود ساختہ روحانی پیشوا ہیں جو بدروحوں اور آسمانی مخلوق کے ساتھ رابطے کا دعویٰ کرتے ہیں۔ 

 مارتھا لوئیس نے جنات اور فرشتوں سے ہونے والی گفتگو اور اپنے روحانی سفر پر کتب بھی لکھی ہیں۔ ان کی پہلی شادی نارویجن مصنف ایری بیہن سے ہوئی تھی اور ان کی 3 بیٹیاں ہیں۔ 2016 میں ان کی طلاق ہوگئی اور ان کے سابق شوہر نے 3 سال بعد خودکشی کرلی تھی۔ جون 2020 میں انہوں نے ڈیرک ویریٹ سے منگنی کا اعلان کیا تھا۔

 ڈیرک ویریٹ کا کہنا ہے کہ وہ اپنے پہلے جنم میں فرعون تھے اور مارتھا کوئیس ان کی بیوی تھیں۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll