جی این این سوشل

دنیا

خواجہ سراؤں کا پولیس سٹیشن میں کپڑے اتار کر احتجاج ، پولیس اہلکاروں کی دوڑیں لگ گئیں

ممبی : بھارتی ریاست مہاراشٹر کے ایک پولیس سٹیشن میں اس وقت پریشان کن صورتحال پیدا ہوگئی جب خواجہ سراؤں نے تھانے میں کپڑے اتار دیے، یہ دیکھ کر پولیس اہلکار تھانہ چھوڑ کر ہی بھاگ گئے۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

خواجہ سراؤں کا پولیس سٹیشن میں کپڑے اتار  کر احتجاج ، پولیس اہلکاروں کی دوڑیں لگ گئیں
خواجہ سراؤں کا پولیس سٹیشن میں کپڑے اتار کر احتجاج ، پولیس اہلکاروں کی دوڑیں لگ گئیں

بھارتی میڈیا کے مطابق ملکا پور شہر میں ایک خواجہ سرا کے گھر 50 لاکھ روپے کی ڈکیتی کی واردات ہوئی۔ خواجہ سرا کی درخواست میں بعض مشکوک افراد کو نامزد کیا گیا لیکن پولیس نے ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی۔

کئی روز تک انصاف نہ ملا تو کئی شہروں کے خواجہ سراؤں نے اکٹھے ہو کر پولیس سٹیشن پر دھاوا بول دیا اور اپنے مخصوص انداز میں احتجاج کرکے تھانے کو سر پر اٹھالیا۔ شور شرابے کے باوجود بھی پولیس نے بات نہ سنی تو خواجہ سراؤں نے اپنے کپڑے اتار دیے اور تھانے میں ہی دھرنا دے دیا۔ یہ غیر متوقع صورتحال دیکھ کر پولیس اہلکار تھانہ چھوڑ کر باہر بھاگ نکلے۔ کئی گھنٹے کی ہنگامہ آرائی کے بعد خواجہ سراؤں کو انصاف کی یقین دہانی کے ساتھ راضی کیا گیا۔

پاکستان

گنڈاپور کی وفاق کو واجبات اور لوڈشیڈنگ کا مسئلہ حل کرنے کےلئے 15 دن کی مہلت

بات نہ سنی گئی تو خیبرپختونخوامیں واپڈا کے دفاتر پر قبضہ کرلیں گے، علی امین گنڈاپور

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

گنڈاپور کی وفاق کو واجبات اور لوڈشیڈنگ کا مسئلہ حل کرنے کےلئے 15 دن کی مہلت

وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کا کہنا ہے کہ ایک دن سیاسی جماعتوں کو پی ٹی آئی سے کئے سلوک کی ندامنت ہو گی، یقین ہے کہ ان کی اصلاح ہو گی۔

خیبر پختونخوا اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کے دوران علی امین گنڈا پور نے کہا کہ آپ کا زور آزاد کشمیر میں دیکھ لیا اگر ہم باہر نکل آئے تو آپ کا کیا ہوگا، وفاق کے پاس 15 دن کا وقت ہے مجھ سے بات کرے، بات نہ سنی گئی تو خیبرپختونخوامیں واپڈا کے دفاتر پر قبضہ کرلیں گے، واپڈا کی مدد کے بغیر بجلی کا ایک یونٹ بھی چوری نہیں ہوسکتا۔ علی امین گنڈا پور نے نگران دور کے تمام اقدامات کی تحقیقات کروانے کا اعلان کردیا۔

علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ نگران دور میں انتظامی اور معاشی اقدامات کی تحقیقات کے لیے کمیٹیاں بنائی جائیں گی، نگراں حکومت کا دورانیہ بڑھنے کی وجہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ تھی، جو بھی پی ڈی ایم نے کیا وہ ان کے ساتھ بھی ہوسکتا ہے، اپوزیشن کا نگراں حکومت کے بجٹ کے خلاف بیان دینا خود پر تنقید کرنے کے برابر ہے۔

وزیراعلیٰ خبیرپختونخوا نے کہا کہ ایک ناایک دن پی ٹی آئی کے ساتھ کیے مظالم پر افسوس ہوگا، تنقید ہوتی ہے کہ خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کی کارکردگی نہیں رہی لیکن پارٹی نشان نہ ہونے کے باوجود عوام نے ہمیں اکثریت دی، اراکین کی تعداد بتارہی ہے کہ کارکردگی ہے یا نہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ جن پرظلم ہوا ان ہی پر الزامات لگائے جارہے ہیں، پورا ملک جانتا ہے ہماری پارٹی مظلوم ہے، ہمارے لوگوں کو اغواء کیا گیا، ہمارے ساتھ ظلم پر کسی کو جمہوریت یاد نہیں آئی۔

تحریک انصاف کے رہنما نے بتایا کہ جو دھاندلی ہوئی ہے تو اس پر حلقے کھلیں گے اور چوری کیا ہوا مینڈیٹ ہمیں ضرور ملے گا، کوئی کہتا ہے کہ ہم جھوٹ بول رہے ہیں تو سب سے پہلا میرا حلقہ کھول لو، ہم سب اپنے حلقے کھولنے کو تیار ہیں، کیا اپوزیشن تیار ہے؟

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ یہ آئین اور قانون کی بات کرتے ہیں تو ذمہ داریاں بھی پوری کریں، خیبر پختونخوا کو وفاق سے 300 ارب روپے کم ملے، میں ریکارڈ کے مطابق بات کررہا ہوں، آئی ایم ایف کی شرائط پر پورا اترنا ضروری ہے، آئی ایم ایف شرائط کے تحت 96 ارب روپے ہمیں وفاق کو دینے ہیں تو ہمیں ہمارے ہی پیسے نہیں مل رہے لیکن تب بھی میں اپنا فرض پورا کروں گا اور یہ پیسے دوں گا، پر کیا پنجاب اور سندھ اس فرض کو پورا کریں گے؟

علی امین گنڈار پور نے بتایا کہ اپنے لوگوں کا حق مانگنے پر غیر ذمہ دار کہا جاتا ہے، اپنا حق لینا جانتے ہیں، خیبرپختونخوا کے عوام کے ساتھ یہ رویہ ناقابل برداشت ہے، وفاق نے50 ارب دینے ہیں، وہ 2 ماہ کے اندر چاہیئے، مجبور نہ کریں پھر آپ کہتے ہیں غیر ذمہ دارانہ بیان دیتا ہوں، تو اپنے لوگوں کی حق کی بات کرنا غیر ذمہ داری ہے تو میں ہوں غیر ذمہ دار۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ حق مانگنا غیرذمہ داری ہے تو اس سے بھی آگے جاؤں گا، ہم چپ نہیں ہوں گے، ہم حق لینا جانتے ہیں، ہم نے حق لے کے دکھایا بھی ہے، ہماری تاریخ عیاں ہے، بار بار درخواست نہیں کی جاتی ہے، اس کی بھی حد ہوتی ہے، چور کون ہے ساری دنیا جانتی ہے۔ پی ٹی آئی سے سلوک پر سیاسی جماعتوں کوایک نہ ایک دن ندامت ہوگی۔

وزیراعلیٰ علی امین گنڈار پور نے بتایا کہ صوبے میں بیٹھنے والا صوبے کو ریلیف دلوائے گا، ریلیف نہ دینے والے کو اندر بھی کرسکتا ہوں، عوام نے ہمیں ووٹ اچھے تعلقات کے لیے نہیں گھرکی جنگ کے لیے دیا ہے، ہم سسی بجلی دے رہے ہیں تو کیا اپنا حق نہ مانگیں، حق نہیں دیا جارہا، ٹیکس بھی لگائے جارہے ہیں، ہر آپشن استعمال کریں گے اور حق لے کر دکھائیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بجلی کا مسئلہ 15 دن میں حل نہ کیا تو بجلی کا بٹن میں آن آف کروں گا، پی ٹی آئی حکومت 16 روپے فی یونٹ بجلی کی قیمت چھوڑ کر گئی تھی، میں اپنے عوام کے لیے چور کا لفظ برداشت نہیں کروں گا، چور کون ہے سب جانتے ہیں، بات نہ سنی گئی تو خیبرپختونخوا میں واپڈا دفاتر پر قبضہ کرکے دکھاؤں گا، ایک کے بعد ایک لیکس آرہی ہیں، سب کو پتا چل رہا ہے کہ کس نے چوری کی ہے۔

علی امین گنڈا پور نے سوال کیا کہ کشمیر میں ایک دن میں آپ کی ہوا نکل گئی، ہم آگئے تو تمھارا کیا ہوگا؟ ہمیں اس بات پر نہیں لائیں، بیٹھے اور مسئلے کا حل کریں، ورنہ غیر ذمہ داری ایک چھوٹا لفظ بن جائے گا، جب آپ کی برداشت ختم ہوجائے گی تو ہم کہیں گے کہ ابھی تو پارٹی شروع ہوئی ہے، فاٹا اور پاٹا میں مجھ سے بات کیے بغیر کسی کا باپ بھی ٹیکس نہیں لگا سکتا۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک تو انہوں نے مینڈیٹ چوری کیا ہوا میں یہی برداشت کر رہا ہوں، اس کا احسان نہیں مان رہے، 19ویں ترمیم بھی آسکتی ہے وہ بھی بن سکتی ہے، ہم ایک اور ترمیم کرسکتے ہیں، جو پہلے ٹیکس لگائیں ہیں وہ ظلم ہے، نان فائلر ٹیکس میں امیر غریب میں فرق ہی نہیں ہے، یہ کیسا پاکستان ہے، یہ کیسی روایت ہے؟ ہمیں چھوٹ دیں، بجلی کی چوری کون کروارہا ہے؟ واپڈا کے بغیر کوئی بجلی چوری نہیں کرسکتا، چوری بھی خود کراؤ اور چور مجھے کہو اور کہا کہ یہ غیر ذمہ دار وزیر اعلی ہے یہ چپ ہوجائے گا تو ان کو اندازہ نہیں کہ ان کا پنگا غلط شخص سے پڑ گیا ہے۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے مزید کہا کہ صوبے کے معاملات صوبے کے ساتھ بیٹھ کے حل ہوں گے، جو بھی ہوگا اس میں ہماری رضامندی ہوگی، عوام میری طاقت ہے، وہ میری ٹیم ہے، ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے علاقے کے کام کی دیکھ بھال کریں۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایک پیسہ نہیں دیا گیا، وقت گزر گیا سب کو بے وقوف نہیں بنایا جاسکتا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

ملک کے مختلف شہروں میں بارش کی پیشگوئی

ترجمان محکمہ موسمیات کے مطابق اسلام آباد میں چند مقامات پر ژالہ باری اوربارش کا امکان ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ملک کے مختلف شہروں میں بارش کی پیشگوئی

محکمہ موسمیات نے ملک کے مختلف شہروں میں بارش کا کی پیشگوئی کی ہے۔

ترجمان محکمہ موسمیات کے مطابق اسلام آباد میں چند مقامات پر ژالہ باری اوربارش کا امکان ہے، مری، گلیات اور گرد و نواح میں بھی تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیشگوئی کی گئی ہے۔

راولپنڈی، اٹک، جہلم، چکوال، حا فظ آباد، منڈی بہاؤالدین، ڈیرہ غازی خان، لیہ، بھکر، لاہور، سرگودھا، میانوالی اور نورپورتھل میں بارش ہونے کی توقع ہے۔

محکمہ موسمیات نے سندھ کے بیشتر اضلاع میں موسم گرم اور خشک رہنے کی پیشگوئی کی ہے جبکہ آندھی چلنے کا بھی امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

بلوچستان کے بیشتر اضلاع میں موسم خشک جبکہ شمالی وسطی بلوچستان کے مختلف علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش کی توقع ہے، چاغی، کوئٹہ، قلات، زیارت، پشین، قلعہ عبداللہ، قلعہ سیف اللہ، ژوب، شیرانی، خاران، خضدار اور موسیٰ خیل میں بارش کی پیشگوئی کی گئی ہے۔

خیبر پختونخوا کے بیشتر بالائی علاقوں میں بارش ہونے کا امکان ہے، گلگت بلتستان اورآزاد کشمیر کے چند مقامات پر بھی بارش ہو گی۔ محکمہ موسمیات نے شہروں میں بارش کی پیشگوئی کی ہے۔

مستونگ میں چند مقامات پر تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کی توقع ہے، بالائی پنجاب کے بیشتر حصوں میں چند مقامات پر آندھی اور بارش ہونے کا امکان ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

190 ملین پاؤنڈ ریفرنس،بشریٰ بی بی کا عدالت پر عدم اعتماد کا اظہار

عمران خان کے سمجھانے پربشریٰ بی بی اور وکلاء نے دوبارہ اعتماد کا اظہار کردیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

190 ملین پاؤنڈ ریفرنس،بشریٰ بی بی کا  عدالت پر عدم اعتماد کا اظہار

190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کی سماعت میں بشریٰ بی بی نے عدالت پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا، عمران خان اور وکلا کے سمجھانے پر عدم اعتماد ختم کیا۔

احتساب عدالت اسلام آباد کے جج ناصر جاوید رانا کے روبرو 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کی سماعت ہوئی جس میں بشری بی بی نے روسٹرم پر جاکر عدالت پرعدم اعتماد کا اظہار کیا۔

بشری بی بی نے کہا کہ گزشتہ سماعت میرے بغیر کی گئی اور میں انتظار کرتی رہی۔ اس پر عدالت نے کہا کہ گزشتہ سماعت بغیر کارروائی ملتوئی ہوئی تھی۔ بشریٰ بی بی نے کہا کہ ہمیں کسی نے سماعت ملتوی ہونے پر آگاہ نہیں کیا، میں ناانصافیوں کا شکار ہوں ہمیں آپ پر اعتماد نہیں جیسے سابقہ ججز پر نہیں تھا۔

جج نے کہا کہ گزشتہ سماعت جیل انتظامیہ کی استدعا پر ملتوی کی تھی۔ عدالت نے ملزمان کے وکلا سے پوچھا کہ کیا آپ بھی عدم اعتماد کرتے ہیں؟ اس پر وکلاء نے استدعا کی کہ ہمیں عدالت پر اعتماد ہے تاہم موکل سے مشورہ کرنے کی اجازت دی جائے۔

سماعت میں ڈیڑھ گھنٹے کا وقفہ آیا اور اس حوالے سے بانی پی ٹی آئی عمران خان اور وکلاء ڈیڑھ گھنٹے تک بشری بی بی کو سمجھاتے رہے بعد ازاں بشریٰ بی بی اور وکلاء نے دوبارہ اعتماد کا اظہار کردیا۔

سماعت کے آغاز پر بشری بی بی کمرہ عدالت آئیں اور فیملی کارنر میں نہ گئیں بلکہ میڈیا باکس کے سامنے بیٹھ گئیں۔ بشری بی بی کمرہ عدالت آکر بانی پی ٹی آئی اور ان کی بہنوں سے ملنے بھی نہ گئیں۔ بانی پی ٹی آئی کے اصرار کے باوجود بشری بی بی فیملی کارنر میں نہ گئیں۔

بشری بی بی بیٹیوں سے ملنے عدالت سے باہر گئیں اور بیٹیوں کو باہر بلایا۔ بشری بی بی نے پہلی مرتبہ بانی پی ٹی آئی کی بہنوں سے ملنے سے انکار کیا۔

بشری بی بی نے دوپہر دو بجے کمرہ عدالت میں ہی نماز ظہر ادا کی۔ ملزمان کے وکلاء نے مشاورت کے بعد عدالت میں نئی درخواست دائر کی۔ درخواست میں نیب عدالت سے دیگر مقدمات کی طرح ہر 14 روز بعد کیس کو سننے استدعا کی گئی جسے عدالت نے منظور کرلیا۔

آج 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں آئے کسی بھی گواہ کا بیان قلم بند نہ ہوسکا، عدالت نے 22 مئی کو درخواست کی سماعت کے لیے نوٹسز جاری کرتے ہوئے سماعت 22 مئی تک ملتوی کردی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll