جی این این سوشل

پاکستان

عوام کے مسائل صرف پیپلز پارٹی حل کر سکتی ہے، بلاول بھٹو زرداری

ہم چاہتے ہیں کہ ایسی حکومت بنے جو مہنگائی کم کرے، چیئرمین پیپلز پارٹی

پر شائع ہوا

کی طرف سے

عوام کے مسائل صرف پیپلز پارٹی حل کر سکتی ہے، بلاول بھٹو زرداری
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عوام کے مسائل صرف پیپلز پارتی حل کر سکتی ہے، پیپلز پارٹی 3 نسلوں سے غربت کا مقابلہ کر رہی ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ ایسی حکومت بنے جو مہنگائی کم کرے۔

جیکب آباد میں جلسے سے خطاب میں بلاول نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی نفرت اور تقسیم کی سیاست پر یقین نہیں رکھتی، حکومت بنی تو نفرت اور تقسیم کی سیاست کو دفن کروں گا۔   کوئی مذہب تو کوئی لسانیت کے نام پر تقسیم چاہتا ہے، عوام 8 فروری کو تیر پر ٹھپہ لگا کر پی پی کو کامیاب کروائیں۔

انہوں نے کہا کہ مجھے شکارپور سے 100فیصد ووٹ چاہئیں، مجھےاکثریت ملی تومسائل کا حل کرنا آسان ہوگا۔عوام کی بلاتفریق خدمت کریں گے، ہم سب مل کر مہنگائی، غربت کا مقابلہ کریں گے، عوام کے ساتھ بیٹھ کر تمام مسائل کا حل نکالوں گا۔

علاقائی

پشاور میں پی ٹی آئی رہنما کا مشتعل مظاہرین کے ہمراہ پیسکو گرڈ پر دھاوا

رکن صوبائی اسمبلی فضل الٰہی سینکڑوں مظاہرین کے ہمراہ رحمٰن بابا گرڈ اسٹیشن میں داخل ہوئے اور اپنے حلقے کے 4فیڈرز زبردستی کھول دیئے، ترجمان پیسکو

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پشاور میں پی ٹی آئی رہنما کا  مشتعل مظاہرین کے ہمراہ پیسکو گرڈ پر دھاوا

صوبہ خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں تحریک انصاف کے ایم پی اے فضل الٰہی نے مشتعل مظاہرین کے ہمراہ پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی(پیسکو) گرڈ پر دھاوا بول کر بجلی بحال کردی۔

ترجمان پیسکو نے بتایا کہ رکن صوبائی اسمبلی فضل الٰہی سینکڑوں مظاہرین کے ہمراہ رحمٰن بابا گرڈ اسٹیشن میں داخل ہوئے اور اپنے حلقے کے 4فیڈرز زبردستی کھول دیے۔

ان کا کہنا تھا کہ ممبر صوبائی اسمبلی نے پیسکو اسٹاف کے ساتھ زور زبردستی کی اور زبردستی دلہ ذاک، ہزارخوانی، یکاتوت اور شالوذان فیڈرز آن کرائے۔

انہوں نے کہا کہ زبردستی فیڈرز آن کرانے سے دیگر علاقوں میں بجلی کی ترسیل متاثر ہوئی ہے جبکہ فضل الٰہی جاتے ہوئے کچھ مظاہرین کو نگرانی کرنے کے لیے گرڈ پر چھوڑ گئے ہیں۔

ترجمان نے مزید کہا کہ پیسکو کی جانب سے ایم پی اے فضل الٰہی کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جا رہی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

شاہراہ قراقرم اپر مسافر بس لینڈ سلائیڈنگ کی زد میں آ گئی، 3 مسافر جاں بحق

راولپنڈی سے ہنزہ جانے والی مسافر بس اپر کوہستان کے علاقے داسو میں حادثے کا شکار ہو گئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

شاہراہ قراقرم اپر  مسافر بس لینڈ سلائیڈنگ کی زد میں آ گئی، 3 مسافر جاں بحق

شاہراہ قراقرم اپر کوہستان میں مسافر بس لینڈ سلائیڈنگ کی زد میں آنے سے 3 مسافر جاں بحق اور متعدد زخمی ہو گئے۔

راولپنڈی سے ہنزہ جانے والی مسافر بس اپر کوہستان کے علاقے داسو میں حادثے کا شکار ہو گئی ، ڈسٹرکٹ پولیس افسر اپر کوہستان مختیار احمد نے بتایا کہ بس بڑے پتھروں کی زد میں آئی جس کے نتیجے میں 3 مسافر جاں بحق ہوئے۔

انہوں نے بتایا کہ جاں بحق افراد کی لاشوں اور زخمی کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال منتقل کر دیا گیا، دو جاں بحق ہونے والوں کا تعلق گلگت بلتستان سے اور ایک کا راولپنڈی سے ہے۔

دوسری جانب ریسکیو 1122 کے ترجمان نے بتایا کہ علاقے میں موسلادھار بارش کے باعث  شاہراہ قراقرم متعدد مقامات پر بلاک ہو گئی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد بڑھانے سے متعلق بل سینیٹ میں پیش

پی ٹی آئی نے بل کی بھرپور مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ جوڈیشل مارشل لا ء کی کوشش کی جارہی ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد بڑھانے سے متعلق بل  سینیٹ میں پیش

سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد بڑھانے سے متعلق بل پیش کرنے کی تحریک سینیٹ میں پیش کر دی گئی ہے۔ ۔ بل میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد چیف جسٹس کےعلاوہ 20 کی جائے۔ پی ٹی آئی نے بل کی بھرپور مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ جوڈیشل مارشل لا کی کوشش کی جارہی ہے۔

سینیٹر عبدالقادر نے بل پیش کرنے کی تحریک پیش کرتے ہوئے کہا کہ آئینی کیسز بہت زیادہ سپریم کورٹ میں آرہے ہیں، آئینی کیسز پر لارجر بنچز بن جاتے ہیں اور لارجر بنچز بننے سے اربوں ٹیکس دینے والے مسائل دب جاتے ہیں۔

سینیٹر عبدالقادر کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ میں 53 ہزار سے زیادہ کیس زیر التوا ہیں، سپریم کورٹ میں کیس آنے میں دو دو سال لگ جاتے ہیں، میرے خیال میں تو 16 ججز بڑھنے چاہیے، سپریم کورٹ میں آئینی معاملات بہت آرہے ہیں، لارجر بینچ بن جاتے ہیں اور ججز آئینی معاملات دیکھتے ہیں۔ پہلے ہی ملک چلانے کیلئے ہزاروں ارب کا قرضہ لے رہے ہیں ججز کی تعداد کم ہے اور آہستہ آہستہ آبادی بڑھ رہی ہے بل منظور کیا جائے تاکہ مقدمات جلد از جلد نمٹائے جا سکیں۔

سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد میں اضافے سے متعلق بل پر اپوزیشن نے احتجاج کیا اور ایوان میں “نو۔۔ نو۔۔’’ کے نعرے لگائے۔

اس پر وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھاکہ یہ حقیقت کی باتیں ہیں، سزائے موت کے کیس زیر التوا ہیں، عمر قید کی سزا 25 سال سے زیادہ نہیں ہو سکتی، ایک شخص اپیل التوا ہونے کی وجہ سے 34 سال جیل میں گزار کر گیا، 2015 سے سزائے موت کی اپیلیں زیر التوا ہیں۔ پشاور ہائیکورٹ نے دس ججز کا اضافہ مانگا ہے، وہاں پی ٹی آئی کی حکومت ہے، وہ ججز انہیں دے رہے ہیں، بل کمیٹی کوبھیج دیں۔

پی ٹی آئی کے سینیٹر علی ظفر کا کہنا تھاکہ یہ قانون ایک دم سے آیا ہے کہ ججز کی تعداد بڑھا دی جائے، جوڈیشل مارشل لا کی کوشش کی جارہی ہے، اس لیے 7 ججز مانگے جارہے ہیں، ہم دو ججز کی تعداد بڑھانے کو تیار ہیں، اگر آپ کو ججز کی تعداد بڑھانی ہے تو پہلے ماتحت عدلیہ سے بڑھائیں۔

سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ جب سے سپریم کورٹ کا فیصلہ آیا ہے پی ٹی آئی کو مخصوص نشست دینے کا فئصلہ دیا ہے تب سے یہ ججز کی تعداد بڑھانے کی بات کر رہے۔

ایمل ولی نے کہا کہ جب فیصلے کہیں اور سے ہوں تو ایسے ہوتا ہے، ماتحت عدلیہ کیلئے تفصیلی اصلاحات لا رہے ہیں، ایوان زیریں کو پھر استعمال کیا جا رہا ہے، میڈیا میں خبریں آ رہی ہیں کہ اضافی ججز کس کو چاہیے۔

بعدازاں چیئرمین سینیٹ نے بل متعلقہ کمیٹی کو بھیج دیا۔

خیال رہے کہ اس وقت سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد 17 ہے اور اس کے علاوہ 2 ایڈہاک ججز بھی کام کر رہے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll