جی این این سوشل

پاکستان

مٹی کے تودے اورچٹانیں گرنے سے سرینگر جموں ہائی وے ٹریفک کے لئے بند

موسم بہتر نہ ہو اور سڑک کو صاف نہ کیا جائے، محکمہ ٹریفک

پر شائع ہوا

کی طرف سے

مٹی کے تودے اورچٹانیں گرنے سے سرینگر جموں ہائی وے ٹریفک کے لئے بند
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

سرینگر: بھارت کےغیر قانونی طور پر زیر تسلط جموں و کشمیر میں حکام کا کہنا ہے کہ میدانی علاقوں میں موسلادھار بارش اور بالائی علاقوں میں برف باری کی وجہ سے سرینگر جموں ہائی وے کو ٹریفک کے لئے بند کردیا گیا ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ٹریفک حکام نے بتایا کہ ضلع رامبن میں کئی مقامات پر مٹی کے تودے اور چٹانیں گرنے کی وجہ سے شاہراہ بند ہوگئی۔

محکمہ ٹریفک نے ایک بیان میں لوگوں کو مشورہ دیا کہ جب تک موسم بہتر نہ ہو اور سڑک کو صاف نہ کیا جائے، وہ ہائی وے پر سفر کرنے سے گریز کریں۔

پاکستان

جماعت اسلامی کے تما م گرفتار کارکنان کو رہا کرنے کا حکم

ذرائع جماعت اسلامی کے مطابق اور محکمہ داخلہ کے احکامات کے  مطابق جماعت اسلامی کے تمام  گرفتار رہنماؤں اور کارکنوں کو آج رہا کر دیا جائے گا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

جماعت اسلامی کے تما م گرفتار کارکنان کو رہا کرنے کا حکم

لاہور: پنجاب حکومت نے جماعت اسلامی کے گرفتار رہنماؤں کو رہا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ 

میڈیا ذرائع کے مطابق محکمہ داخلہ کا بتانا ہے کہ جماعت اسلامی کے مقامی رہنماؤں اور ورکرز کی رہائی کا فیصلہ وفاقی حکومت کی سفارش پرکیاگیا۔ 

ذرائع جماعت اسلامی کے مطابق اور محکمہ داخلہ کے احکامات کے  مطابق جماعت اسلامی کے تمام  گرفتار رہنماؤں اور کارکنوں کو آج رہا کر دیا جائے گا۔ 

واضح رہے کہ مہنگائی اور بجلی بلوں  میں ٹیکس کے خلاف جماعت اسلامی نے 26 تاریخ سے اسلام آباد میں دھرنے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد پنجاب بھر میں جماعت اسلامی کےکارکنوں اور رہنماؤں کو گرفتار کیا گیا تھا اور پھر مذاکرات میں کارکنوں کی رہائی کا فیصلہ ہوا تھا۔ 

واضح رہے کہ جماعت اسلامی نے ابھی بھی احتجاج جاری رکھنے کی کال دے رکھی ہے ۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

فلسطین کی صورتحال پر دنیا کا ضمیر جاگنا چاہیے، شہباز شریف 

بجلی کو سستی کرنا ہمارا اپنا اور نواز شریف کا ایجنڈا ہے، یہ اتحادی حکومت کا ایجنڈا ہے، وزیراعظم

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

فلسطین کی صورتحال پر دنیا کا ضمیر جاگنا چاہیے، شہباز شریف 

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ فلسطین میں دن رات بدترین تباہی ہورہی ہے، فلسطین کی صورتحال پر دنیا کا ضمیر جاگنا چاہیے۔

اسلام آباد میں کابینہ اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بد ترین سفاکیت کے واقعے میں اسمٰعیل ہنیہ کو تہران میں شہید کردیا گیا، دنیا کے کئی ممالک نے اس کی مذمت کی، پاکستان کے دفتر خارجہ نے بھی اس کی مذمت کی، ڈپٹی وزیراعظم نے باقاعدہ بیان جاری کیا۔

شہباز شریف نے کہا کہ آج جمعے کے بعد اسمٰعیل ہنیہ کی غائبانہ نماز جنازہ کی اپیل کی گئی ہے، میں نے بھی اسپیکر قومی اسمبلی کو بھی کہا ہے، میں بھی اپنی کابینہ کے ہمراہ وزیراعظم ہاؤس کی مسجد میں غائبانہ نماز جنازہ ادا کروں گا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے مزید کہا کہ حکومت منتخب ہونے کے بعد پہلے دن سے بجلی بحران کو حل کرنے کے لیے شبانہ روز ہماری کاوشیں جاری ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نوازشریف کے دور میں بجلی کے منصوبے لگانے پر کام شروع ہوا، 20،20 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہوا، اس وقت کوئی اس شعبے میں سرمایہ کاری کے لیے تیار نہیں تھا، چین وہ واحد ملک تھا جس نے سی پیک کے تحت سرمایہ کاری کا عندیہ دیا، پھر دیکھتے ہی دیکھتے ہزاروں میگا واٹ بجلی کے منصوبوں پر کام شروع ہوا اور تیز ترین اسپیڈ پر یہ منصوبے لگائے گئے۔

شہباز شریف نے کہا کہ 5 ہزار میگا واٹ کے 4 جدید ترین ایل این جی کے پلانٹ لگائے ، ان کی صلاحیت 62 سے 63 فیصد تھی، وہ تاریخ کے سستے ترین پلانٹ تھے، اس وقت نیپرا کا ٹیرف ساڑھے 8 لاکھ ڈالر تھا پر میگا واٹ اور پلانٹ ساڑھے 4 لاکھ ڈالر میں لگے۔

انہوں نے کہا کہ یہ ہی وجہ ہے کہ اس مد میں نجی شعبے کو سرمایہ کاری کی ہمت نہیں ہوئی، اس سے پہلے بھی معاہدے ہوئے، ہمیں کسی دور کے معاہدوں کو طعنے کا نشانہ نہیں بنانا چاہیے کیونکہ ہم سیاست نہیں کر رہے، یہ سیاست نہیں ہے، یہ پاکستان کے سب سے بڑے مسئلے کو حل کرنے کی ایک کاوش ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ بجلی کو سستی کرنا ہمارا اپنا اور نواز شریف کا ایجنڈا ہے، یہ اتحادی حکومت کا ایجنڈا ہے، ہمیں دو ٹوک فیصلہ کرنا چاہیے کہ اس معاملے پر سیاست عوامی توہین کے مترادف ہے، یہ کسی ایک جماعت کا نہیں، پوری قویم کا مطالبہ ہے کہ بجلی کو سستی کریں، اس معاملے کو حل کریں، یہ بہت پیچیدہ مسئلہ ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ پاور سیکٹر اور ایف بی آر یہ دو ایسے ادارے ہیں جس میں ہم سب سوار ہیں، اگر ہم ان دونوں اداروں کو فعال اور کرپشن سے پاک کرنے میں کامیاب ہوگئے تو کشتی منجھدار سے نکل کر کنارے پر لگے گی، اگر یہ ادارے صحیح نہیں ہوئے تو خوانخواستہ وہ ناؤ ڈوب سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں عوام کی مشکلات کا پورا ادراک ہے، اسی لیے یہ تمام کاوشیں جاری ہیں، میں ایک جماعت سے پوچھتا ہوں کہ ان کی خیبر پختونخوا میں 10 سال سے حکومت ہے، انہوں نے کیا کیا، بڑے بڑے نعرے لگائے گئے، دعوے کیے گئے کہ 300 ٹیم بنائے جائیں گے، کیا ایک ڈیم بھی بنا، پن بجلی کے لیے کتنی سرمایہ کی، باتیں کرنا بڑا آسان ہے، عمل کرنا ایک بڑا مشکل کام ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس مسئلے کے حل کے لیے بلوچستان میں 70 ارب روپے کا منصوبہ شروع کیا گیا، اس کے لیے کسی نے آواز اٹھائی ہے جو آج دھرنے دے رہے ہیں، اگر ان کے لیے آواز نہیں اٹھائی تو پھر یہ سیاست برائے سیاست ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ نگران دور میں بجلی چوری روکنے کے لیے اقدامات کیے گئے، اس سلسلے میں سپہ سالار کا بھی غیر متزلزل عزم تھا، اس کا نوٹس لیا گیا، اس کے نتائج سامنے آئے۔

شہباز شریف نے کہا کہ ہمیں اجتماعی طور پر کاوشیں کرنی ہوتی ہیں، تمام آئینی ادارے اپنی حدود میں رہ کر ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرتے ہیں تو قومیں بنتی ہیں، بجلی چوری کے حوالے سے صوبہ سندھ اور پنجاب وزارت توانائی کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں، اس سلسلے مٰں سپہ سالار کی جو کمٹمنٹ ہیں، پاکستان جیسے ملک میں جو ہماری تاریخ ہے، کوئی چیز آئسولیشن میں نہیں ہوتی۔

انہوں نے کہا کہ لگائے گئے بعض ٹیکسز تو جائز ہیں کہ اگر ہم نے اپنا ٹیکس بیس نہیں بڑھایا تو پھر تو معاملہ بلکل ختم ہوجائے گا، لیکن جو ٹیکس دے رہیں، ان پر مزید بوجھ ڈالنا قابل تعریف بات نہیں ہے، تنخواہ دار طبقے پر لگے ٹیکس کا مجھے پوری طرح احساس ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 200 یونٹ والے صارفین کو 50 ارب کا ریلیف دیا، لیکن ہم سمجھتے ہیں کہ ہمیں اس سے بھی آگے بڑھنا چاہیے، اس کے لیے دن رات کام ہو رہا ہے، اس سلسلے میں قانونی پیچیدگیاں اور چیلنجز ہیں جنہیں ہمیں دیکھنا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

کھیل

پیرس اولمپکس کی دوڑ سے مزید دو پاکستانی کھلاڑی باہر

پیرس اولمپکس سے آج باہر ہونے والی دوسری خاتون ایتھلیٹ کسمالہ طلعت تھیں جنہوں نے 25 میٹر ایئر پسٹل ایونٹ کوالیفکیشن میں حصہ لیا لیکن وہ فائنل راؤنڈ میں بھی جگہ نہ بنا سکیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پیرس اولمپکس کی دوڑ سے مزید دو پاکستانی کھلاڑی  باہر

پیرس: پاکستانی سپرنٹر فائقہ ریاض نے 100 میٹر کی دوڑ  میں حصہ لیا۔ 

فائقہ ریاض نے مقررہ فاصلہ 12.49 سیکنڈز میں مکمل کیا ، فائقہ ریاض نہ تو اپنی ہیٹ کے ٹاپ 10 میں اور نہ ہی اگلے 5 مجموعی طور پر بہترین کھلاڑیوں میں شامل ہوئیں اور اس طرح وہ 100 میٹر ریس کے فائنل راؤنڈ میں جگہ حاصل کرنے میں ناکام رہیں اور ایونٹ سے باہر ہو گئیں۔


پیرس اولمپکس سے آج باہر ہونے والی دوسری خاتون ایتھلیٹ کسمالہ طلعت تھیں جنہوں نے 25 میٹر ایئر پسٹل ایونٹ کوالیفکیشن میں حصہ لیا لیکن وہ فائنل راؤنڈ میں بھی جگہ نہ بنا سکیں۔

کسمالہ طلعت 40 شوٹرز میں 22 ویں نمبر پر رہیں۔ اس طرح پیرس اولمپکس میں شرکت کرنے والی تینوں پاکستانی خواتین کھلاڑیوں کا سفر اپنے اختتام کو پہنچا۔

واضح رہے کہ پیرس اولمپکس میں شرکت کرنے والے سات قومی ایتھلیٹس میں سے پانچ باہر ہو گئے ہیں، صرف شوٹر غلام بشیر اور ارشد ندیم ابھی کھیل میں باقی ہیں ۔


ان کے علاوہ دو پاکستانی تیراک اور ایک شوٹر گلفام جوزف پہلے ہی ایونٹ سے باہر ہو چکے ہیں ۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll