جی این این سوشل

علاقائی

اسلام آباد فوڈ اتھارٹی کی ٹیموں کی کارروائیاں، 10دکانوں پر جرمانے عائد

اسلام آباد فوڈ اتھارٹی کی ٹیم نے72 مقامات پر انسپکشن کی

پر شائع ہوا

کی طرف سے

اسلام آباد فوڈ اتھارٹی کی ٹیموں کی کارروائیاں، 10دکانوں پر جرمانے عائد
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

اسلام آباد: اسلام آباد فوڈ اتھارٹی کی کارروائیاں جاری ہیں ۔ اسلام آباد فوڈ اتھارٹی کی ٹیموں نے ڈپٹی ڈائریکٹر فوڈ کی زیر نگرانی شہر کے مختلف علاقوں بشمول مین سوہا سرائے، غوری ٹاؤن، ایف 8/2، جی 10 مرکز، جی 11 مرکز، بنی اسٹاپ، گولڑہ روڈ، ایف 13، ای 11، مہر علی چوک، زمان مارکیٹ ، رمضان بازار I-9/4 کا سحر و افطار کے اوقات میں دورہ کیا۔

اسلام آباد فوڈ اتھارٹی کی ٹیم نے72 مقامات پر انسپکشن کی جس میں21دکانوں پر بہتری کا نوٹس اور 40دکانوں کو ہدایات جاری کی گئیں جبکہ ایک بیکری کو ناقص صفائی کے انتظامات پر سیل کر دیا گیا۔

مزید برآں خلاف ورزی کرنے پر10 دکانوں ایک لاکھ 78 ہزار روپے کے جرمانے عائد کیے گئے اور 350 کلوگرام ناقص مواد ضائع کر دیا گیا۔

جرم

ایف آئی اے کی کارروائی، کروڑوں روپے کی منی لانڈرنگ میں ملوث خاتون گرفتار

ملزمان نے دگنی سرمایہ کاری کا لالچ دے کر 63 کروڑ روپے لوٹے ، ایف آئی اے حکام

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ایف آئی اے کی کارروائی، کروڑوں روپے کی منی لانڈرنگ میں ملوث خاتون گرفتار

وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے کروڑوں روپے کی منی لانڈرنگ میں خاتون کو گرفتار کر لیا۔

ایف آئی اے حکام نے بتایا کہ ملزمان نے کراچی میں جعلی کمپنی کھول رکھی تھی۔ دگنی سرمایہ کاری کا لالچ دے کر 63 کروڑ روپے لوٹ لئے گئے۔

حکام نے بتایا کہ طاہرہ صداقت اور صداقت حسین نے 2018 -2021 کے دوران جعلی کمپنیاں بنائیں۔

ایف آئی اے حکام نے مزید بتایا کہ کمپنی کا عملہ لوگوں کو سرمایہ کاری کرنے پر آمادہ کر تا تھا، 5 ہزار سے زائد متاثرین نے 263 کروڑ روپے جمع کروائے تھے۔ متاثرین کو 18 ماہ میں سرمایہ کاری دگنی کرنے کا لالچ دیا گیا تھا۔ایف آئی اے کی جانب سے خاتون کیخلاف کارروائی کا آغازکردیا گیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

تاریخ ہمیں کبھی معاف نہیں کرے گی ، مولانا فضل الرحمن کا قومی اسمبلی میں اظہار خیال

جے یو آئی ایف کےسربراہ مولانا فضل الرحمن نے اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اس ملک میں ہم اسمبلی میں بیٹھ کر بھی قانون نہیں بنا سکتے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

تاریخ ہمیں کبھی معاف نہیں کرے گی ، مولانا فضل الرحمن کا قومی اسمبلی میں اظہار خیال

اسلام آباد : جے یو آئی ایف کےسربراہ مولانا فضل الرحمن نے اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اس ملک میں ہم اسمبلی میں بیٹھ کر بھی قانون نہیں بنا سکتے ۔ 

تفصیلات کے مطابق مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ انتخابات جیتنے والے جیت کر پریشان ہیں جبکہ ہارنے والے ہار کر بھی پریشان نہیں ہیں ۔ 

انہوں نے کہا کہ ہمیں تاریخ کبھی معاف نہیں کرے گی ، مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ قائد اعظم محمد علی جناح کا پاکستان کہاں ہے ؟ انہوں نے کہا کہ بھارت اور پاکستان ایک ہی دن میں آزاد ہوئے جبکہ بھارت آج کہاں کھڑا ہے جبکہ پاکستان کی معیشت کا حال پوری دنیا کے سامنے ہے ، انہوں نے کہا کہ ہم دیوالیہ ہونے سے بچنے کیلئے دنیا سے بھیک مانگ رہے ہیں ۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کے کارکنان کو گرفتار کیا جا رہا ہے اور ان کو تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ ایک جمہوری ملک میں رہتے ہوئے پی ٹی آئی کو جلسہ کرنے کی پوری آزادی ہونی چاہیے انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے جلسے کے حوالے سے ان کےمَوقِف کی حمایت کرتا ہوں ۔ 

 

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

اسٹیٹ بینک نے مانیٹری پالیسی کا اعلان کر دیا

شرح سود 22 فیصد پر مستحکم رہے گی، اسٹیٹ بینک

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اسٹیٹ بینک نے مانیٹری پالیسی کا اعلان کر دیا

اسٹیٹ بینک نے مانیٹری پالیسی کا اعلان کر دیا,اسٹیٹ بینک اعلامیے کے مطابق شرح سود 22 فیصد پر مستحکم رہے گی۔

اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی نے موجودہ شرح سود 22 فیصد پر برقرار رکھنے کا اعلان کردیا۔ آج اسٹیٹ بینک نے مانیٹری پالیسی بیان میں کہا ہے کہ معاشی استحکام کے اقدامات مہنگائی اور بیرونی پوزیشن دونوں میں خاطر خواہ بہتری لانے میں کردار ادا کررہے ہیں اور معتدل معاشی بحالی آرہی ہے تاہم مہنگائی کی سطح اب بھی بلند ہے۔

پالیسی بیان میں کہا گیا ہے کہ تیل کی عالمی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ، توانائی کے گردشی قرضے اور آئندہ بجٹ میں اٹھائے جانے والے اقدامات مہنگائی کے منظرنامہ کے لیے خطرہ ہیں، اجناس کی عالمی قیمتیں لچک دار عالمی نمو کے ساتھ اپنی پست ترین سطح تک پہنچ چکی ہیں۔

حالیہ بین الاقوامی واقعات نے بھی ان کے منظرنامے کے بارے میں غیریقینی کیفیت میں اضافہ کیا ہے، مزید برآں، مہنگائی کے قریب مدتی منظرنامے کے حوالے سے آئندہ بجٹ اقدامات کے مضمرات ہوسکتے ہیں۔

مجموعی طور پر کمیٹی نے ستمبر 2025ء تک مہنگائی کو کم کرکے 5-7 فیصد ہدف کی حدود میں لانے کے لیے موجودہ زری پالیسی موقف کو جاری رکھنے پر زور دیا۔ زری پالیسی کمیٹی کی توقعات کے مطابق مالی سال 2024 کی دوسری ششماہی کے دوران مہنگائی نمایاں طور پر معتدل رہنے کا سلسلہ جاری رہا۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق مارچ میں عمومی مہنگائی کم ہوکر سال بہ سال 20.7 فیصد رہ گئی جو فروری میں 23.1 فیصد تھی۔ اسی عرصے میں مہنگائی فروری کی 18.1 فیصد شرح سے خاصی کم ہوکر 15.7 فیصد رہ گئی۔

مربوط زری سختی اور مالیاتی پالیسی کے ردِعمل کے ساتھ ساتھ دیگر عوامل، جن کی بنا پر یہ سازگار نتائج بشمول اجناس کی عالمی قیمتوں میں کمی آئی، کے باعث غذائی رسد اور بلند اساسی اثر میں بہتری آئی۔

واضح رہے کہ جون 2023 سے شرح سود 22 فیصد پر برقرار ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll