پاکستان

فوجی عدالتوں میں سویلینز کا  ٹرائل : سپریم کورٹ نے لارجر بنچ کی تشکیل کیلئے معاملہ ججز کمیٹی کو بھیج دیا

سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کالعدم قرار دینے کیخلاف ایپلوں پر سماعت کی

GNN Web Desk
شائع شدہ 8 months ago پر Apr 24th 2024, 2:37 pm
ویب ڈیسک کے ذریعے
فوجی عدالتوں میں سویلینز کا  ٹرائل : سپریم کورٹ نے لارجر بنچ کی تشکیل کیلئے معاملہ ججز کمیٹی کو بھیج دیا

سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل سے متعلق معاملہ لارجر بنچ کی تشکیل کیلئے ججزکمیٹی کو بھیج دیا۔
سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کالعدم قرار دینے کیخلاف ایپلوں پر سماعت کی۔
جسٹس امین الدین کی سربراہی میں 6 رکنی بینچ نے سماعت کی، بینچ میں جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس شاہد وحید، جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس عرفان سعادت خان شامل تھے۔
سماعت کے آغاز پر اٹارنی جنرل منصور اعوان نے بتایا کہ عید پر 20 ملزمان رہا ہو کر گھروں کو جا چکے ہیں، متفرق درخواست کے ذریعے رہائی پانے والوں کی تفصیل جمع کرائی ہے۔
جسٹس میاں محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ رہا ہونے والے ملزمان کے خلاف اب کوئی کیس نہیں ہے؟
اعتزاز احسن نے جواب دیا کہ ان ملزمان کو سزا یافتہ کر کے گھر بھیج دیا گیا ہے، ایک بچے کو ٹرائل کیے بغیر سزا یافتہ کیا گیا وہ اب چھپتا پھر رہا ہے، یہ جو کچھ بھی ہوا ہے بڑا بے ترتیب سا ہوا ہے۔
جسٹس امین الدین نے پوچھا کہ آپ جس کی بات کر رہے ہیں وہ اٹارنی جنرل کی جمع کرائی فہرست میں ہے؟ اعتزاز احسن نے بتایا کہ وہ اس فہرست میں شامل ہے۔
بعد ازاں سپریم کورٹ نے لارجر بینچ کی تشکیل کیلئے معاملہ ججز کمیٹی کو بھیج دیا گیا۔ جواد ایس خواجہ کے وکیل خواجہ احمد حسین نے بینچ پر اعتراض اٹھایا تھا۔