جی این این سوشل

دنیا

سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کا اسرائیل اور حماس سے جنگ بندی پر اتفاق کرنے کی اپیل

رفح اور کیریم شالوم کے سرحدی راستے بند کیے جانے سے تباہ کن انسانی حالات مزید بگڑ رہے ہیں، انتونیو

پر شائع ہوا

کی طرف سے

سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کا اسرائیل اور حماس سے جنگ بندی پر اتفاق کرنے کی اپیل
سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کا اسرائیل اور حماس سے جنگ بندی پر اتفاق کرنے کی اپیل

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اسرائیل اور حماس سے اپیل کی ہے کہ وہ سیاسی جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے غزہ میں جنگ کو روک دیں۔

سیکرٹری جنرل کا کہنا ہے کہ رفح اور کیریم شالوم کے سرحدی راستے بند کیے جانے سے تباہ کن انسانی حالات مزید بگڑ رہے ہیں۔اسرائیل یہ دونوں راستے فوری طور پر کھولے اور سفارتی بات چیت میں تعمیری طور پر شرکت کرے۔

اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر (نیویارک) میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے سوال کیا کہ 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے حملوں میں1001 سے زیادہ اور غزہ پر اسرائیل کی عسکری کارروائیوں میں 34ہزار ہلاکتوں کے بعد مزید کتنی تباہی دیکھنا ہو گی؟

سرحدی گزرگاہیں بند ہونے سے غزہ میں امداد کی ترسیل بند ہو گئی ہے اور ذخیرہ شدہ امدادی سامان اور ایندھن تیزی سے ختم ہو رہا ہے۔ اقوام متحدہ کے امدادی ادارے خبردار کر چکے ہیں کہ علاقے میں صرف ایک دن کی ضروریات کا سامان موجود ہے۔

انتونیو گوتریس نے اسرائیلی حکومت اور حماس کی قیادت میں معاہدے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ کے فلسطینیوں اور اسرائیلی یرغمالیوں اور ان کے خاندانوں کے ناقابل بیان مصائب کا اب خاتمہ ہونا چاہیے۔ امن کے لیے ہفتوں سے جاری کڑی سفارت کاری کے بعد بھی جنگ بندی نہ ہونا، یرغمالیوں کی رہائی عمل میں نہ آنا اور رفح پر تباہ کن حملہ المناک ہو گا۔

سیکرٹری جنرل نے مزید کہا کہ رفح میں بڑے پیمانے پر حملے کا نتیجہ انسانی تباہی کی صورت میں برآمد ہو گا۔ اس سے مزید بے شمار شہریوں کی اموات ہوں گی اور بے شمار خاندان ایک مرتبہ پھر نقل مکانی پر مجبور ہو جائیں گے جبکہ ان کے لیے غزہ میں کوئی بھی جگہ محفوط نہیں رہی۔علاوہ ازیں اس حملے سے غزہ میں قحط کے خطرے کو روکنے کی کوششوں کو بھی نقصان پہنچے گا۔

سیکرٹری جنرل نے خبردار کیا ہے کہ رفح پر حملے کے اثرات وہیں تک ہی محدود نہیں رہیں گے بلکہ مقبوضہ مغربی کنارہ اور پورا مشرق وسطیٰ بھی اس سے متاثر ہو گا۔ اسرائیل کے بہترین دوستوں نے بھی اس پر واضح کر دیا ہے کہ رفح پر حملہ تزویراتی غلطی ہو گا جس سے سیاسی اور انسانی تباہی جنم لے گی۔

انہوں نے اسرائیل پر اثرورسوخ رکھنے والے ممالک سے اپیل کی ہے کہ وہ مزید المیے کو روکنے کے لیے ہرممکن طریقہ بروئے کار لائیں۔

پاکستان

وزیراعظم کی کرغزستان سے پاکستانی طلباء کو واپس لانے کیلئے سفیر کوہدایت

شہباز شریف کا کرغزستان کے سفیر سے ٹیلی فونک رابطہ، خصوصی طیارے کے حوالے سے ضروری انتظامات کرنے کی ہدایت کر دی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزیراعظم کی  کرغزستان سے پاکستانی طلباء کو واپس لانے کیلئے سفیر کوہدایت

وزیراعظم شہباز شریف نے کرغزستان میں پاکستان کے سفیر حسن علی ضیغم سے ٹیلی فونک رابطہ کر کے کرغزستان سے پاکستانی طلباء کو واپس لانے والے خصوصی طیارے کے حوالے سے ضروری انتظامات کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم کی ہدایت پر خصوصی طیارے کے تمام تر اخراجات حکومت پاکستان ادا کرے گی۔

وزیراعظم کی ہدایت پر یہ خصوصی طیارہ آج اتوار کی شام بشکیک کرغزستان کے لئے روانہ ہو گا اور رات کو 130 پاکستانی طلباء کو لے کر پاکستان پہنچے گا۔ وزیراعظم کی ہدایت پر خصوصی طیارے کے تمام تر اخراجات حکومت پاکستان ادا کرے گی۔

وزیراعظم نے پاکستانی سفیر کو ہدایت کی کہ کرغزستان میں موجو تمام پاکستانی طلباء اور ان کے خاندانوں کے ساتھ رابطے میں رہا جائے ، زخمی پاکستانی طلباء کو ترجیحی بنیادوں پر پاکستان لایا جائے، ایسے طلباء جن کے ساتھ ان کے خاندان کے افراد کرغزستان میں مقیم ہیں ان کی وطن واپسی کا انتظام بھی ترجیحی بنیادوں پر کیا جائے۔

پاکستانی سفیر نے وزیراعظم کو کرغز نائب وزیر خارجہ امنگازیف المازسے ہوئی اپنی ملاقات بارے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ کرغز حکومت نے بتایا ہے کہ حالات پر مکمل طور قابو پا لیا گیا ہے، کل رات اور آج تشدد کا کوئی نیا واقعہ نہیں ہوا ، سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے،

پاکستانی اور دیگر غیر ملکی طلباء بالکل محفوظ ہیں ۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ حالات معمول پر آنے کے باوجود اگر کوئی پاکستانی طالب علم وطن واپس چاہتا ہے تو اسے ہر قسم کی سہولیات فراہم کی جائیں ۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ کچھ پاکستانی طلباء آج دو کمرشل پروازوں کے ذریعے بھی کرغزستان سے پاکستان پہنچیں گے۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

غزہ: پناہ گزین کیمپ میں رہائشی مکانات پر اسرائیلی بمباری،20 فلسطینی جاں بحق

زخمیوں میں کئی بچے بھی شامل ، امدادی کارکن بمباری میں لاپتہ ہونے والے افراد کی تلاش کر رہے ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

غزہ: پناہ گزین کیمپ میں رہائشی مکانات پر اسرائیلی بمباری،20 فلسطینی جاں بحق

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی بمباری سے 20 فلسطینی جاں بحق ہو گئے ہیں۔ یہ واقعہ ایک پناہ گزین کیمپ میں مکان کو نشانہ بنا کر کی گئی بمباری کے نتیجے میں پیش آیا۔

ہسپتال حکام نے بتایا کہ ہم نے 20 جاں بحق ہو چکے افراد کی لاشیں موصول کیں جبکہ متعدد کو زخمی حالت میں ہمارے پاس پہنچایا گیا۔ معلوم ہوا ہے کہ اسرائیلی جنگی طیاروں نے النصیرات پناہ گزین کیمپ میں حسن نامی ایک فلسطینی کے خاندان کے گھر کو ٹارگٹ کر کے بمباری کی ہے۔

عینی شاہدین کے مطابق بمباری کا یہ واقعہ غزہ کے وقت کے مطابق صبح تین بجے رو نما ہوا۔ تاہم اسرائیلی فوج نے ابھی اس واقعے کے بارے میں کسی تبصرے سے گریز کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ ملنے والی رپورٹس کا جائزہ لے رہی ہے۔

غیر ملکی میڈیارپورٹ کے مطابق زخمیوں میں کئی بچے بھی شامل ہیں جبکہ ریسکیو آپریشن میں مصروف امدادی کارکن موقع پر جا کر بمباری میں لاپتہ ہونے والے افراد کی تلاش کر رہے ہیں کیونکہ بمباری سے مکانات ملبے کا ڈھیر بنے ہیں اور خدشہ ہے کہ ابھی مزید افراد زخمی یا ہلاک شدہ حالت میں موجود ہوں گے۔

اسرائیلی فوج کی طرف سے یہ بمباری النصیرات کے پناہ گزین کیمپ کے وسطی علاقے میں کی گئی۔ رفح پر ماہ مئی کے شروع میں زمینی حملے کے بعد النصیرات پناہ گزین کیمپ پر بمباری کا یہ پہلا بڑا واقعہ ہے۔ علاوہ ازیں اسرائیلی فوج اور فلسطین کے مزاحمتی کارکنوں کے درمیان شمالی غزہ کے علاقے جبالیہ پناہ گزین کیمپ میں بھی جھڑپیں ہو رہی ہیں۔

بمباری کے عینی شاہدین نے بتایا اسرائیلی طیاروں کی بمباری میں کئی دوسرے مکانات کو بھی نشانہ بنایا گیا  جبکہ غزہ کے بعض دیگر علاقوں میں بھی بمباری کی گئی ہے۔ ادھر رفح سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق رفح کے مختلف علاقوں میں رات بھر توپ خانے سے بمباری کی جاتی رہی ہے۔

اسرائیلی فوج کے ایک بیان کے مطابق غزہ میں ہونے والی تازہ جھڑپوں میں اس کے 2 فوجی مارے گئے ہیں۔ ایک روز قبل اسرائیلی فوج نے بیان جاری کرتے ہوئے بتایا تھا غزہ میں جنگ کے دوران اب تک اس کے 282 فوجی مارے گئے ہیں۔ خیال رہے غزہ میں زمینی حملہ 27 اکتوبر سے جاری ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

کانگو میں صدر کے خلاف ہونے والی بغاوت کی کوشش کو ناکام

فوج نے بغاوت کی کوشش میں ایک باغی اور  2 سکیورٹی اہلکار کو ہلاک کرکے کئی مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کانگو میں  صدر کے خلاف ہونے والی بغاوت کی کوشش کو ناکام

افریقی ملک عوامی جمہوریہ کانگو میں فوج نے صدر  فلیکس شیٹ سکیڈ کے خلاف ہونے والی بغاوت کی کوشش کو ناکام بنا دیا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق عوامی جمہوریہ کانگو میں آج صبح بغاوت کی کوشش میں ایک باغی اور  2 سکیورٹی اہلکار ہلاک ہوئے جب کہ کئی مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا کہ موقع پر موجود گواہوں کے مطابق فوجی لباس میں موجود 20 کے قریب افراد نے کانگو کے صدر کے اہم اتحادی اور اسپیکر شپ کے امیدوار  وائٹل کامہیری کی رہائش گاہ پر حملہ کیا جسے وہاں موجود سکیورٹی نے ناکام بنایا۔

عوامی جمہوریہ کانگو کے فوجی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ ہم نے بغاوت کی کوشش کو ناکام بناتے ہوئے اسے کچل دیا ہے اور اب حالات مکمل کنٹرول میں ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll