جی این این سوشل

کھیل

پاکستان امریکا سے مجبوری میں میچ ہارا ہے، انور مقصود

آئی ایم ایف نے قرضے کےلئے میچ میں شکست کی بھی شرط رکھی گئی، پاک امریکا میچ پر اظہار خیال

پر شائع ہوا

کی طرف سے

پاکستان امریکا سے مجبوری میں میچ ہارا ہے، انور مقصود
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

نامور مصنف انور مقصود نے ٹی ٹوئٹنی ورلڈکپ میں پاکستان کی امریکا سے شکست پر دلچسپ درعمل دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان امریکا سے مجبوری میں میچ ہارا ہے۔

ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں امریکا کے خلاف اپنے پہلے میچ میں پاکستان کی شکست پر بات کرتے ہوئے انور مقصود نے کہا کہ پاکستان امریکا سے مجبوری میں میچ ہارا ہے کیونکہ ہمیں آئی ایم ایف سے قرضہ ملنا ہے جو ابھی تک نہیں ملا۔

انور مقصود نے کہا ہوسکتا ہے کہ آئی ایم ایف نے قرضے کےلئے میچ میں شکست کی بھی شرط رکھی گئی ہو  کہ پہلے امریکا سے میچ ہارو پھر پیسے دیں گے ورنہ پاکستان کے ہارنے کی کوئی اور وجہ سمجھ نہیں آتی۔

9 جون کو  پاکستان اور بھارت کے میچ سے متعلق انہوں نے کہا کہ اب جن پاکستانیوں نے ٹکٹ خریدے ہوئے ہیں وہ آدھی قیمت میں اپنے ٹکٹ بیچیں گے۔

واضح رہے کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں امریکا نے پاکستان کو سپر اوور میں شکست دے کر بڑا اپ سیٹ کردیا اور ایونٹ میں مسلسل دوسری کامیابی حاصل کرلی ہے۔

امریکا نے سپر اوور میں پاکستان کو جیت کیلئے 19 رنز کا ہدف دیا تھا اور قومی ٹیم صرف 13 رنز بناسکی تھی۔

پاکستان

وفاقی کابینہ نے حج پالیسی 2025 کی منظوری دے دی

آئندہ سال ایک لاکھ 79 ہزار210 عازمین حج کی سعادت حاصل کرسکیں گے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وفاقی کابینہ نے حج پالیسی 2025 کی منظوری دے دی

وفاقی کابینہ نے حج پالیسی 2025 کی منظوری دے دی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی کابینہ کو پیش کی جانے والی حج پالیسی کی تفصیلات میں بتایا گیا کہ آئندہ سال ایک لاکھ 79 ہزار210 عازمین حج کی سعادت حاصل کرسکیں گے۔ حج پالیسی کے تحت حج کوٹا گورنمنٹ اسکیم اور پرائیویٹ حج اسکیم میں 50 فیصد کے تناسب سے تقسیم ہوگا جب کہ سرکاری حج پیکج 10لاکھ 65 ہزار سے 10 لاکھ 75 ہزار کے درمیان ہوگا۔

ذرائع کا بتانا ہےکہ کابینہ کی منظوری کے بعد حج درخواستوں کی وصولی کا شیڈول جاری ہوگا اور بینکوں کے انتخاب کے لیے خواہش مند بینکوں سے 25 اکتوبر تک کوا ئف طلب کیے جائیں گے۔ وفاقی کابینہ منظور شدہ ڈرافٹ وزارت مذہبی امور کو بھجوائے گی جس کے بعد وزارت مذہبی امور حج پالیسی 2025کا باقاعدہ اعلان کرے گی۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

جوڈیشل کمیشن اجلاس: جسٹس امین الدین خان آئینی بینچز کے سربراہ مقرر

اجلاس میں جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر، جسٹس امین الدین خان، وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ اور اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان شریک ہوئے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

جوڈیشل کمیشن اجلاس:  جسٹس امین الدین خان آئینی بینچز کے سربراہ مقرر

جسٹس امین الدین خان آئینی بینچ کے سربراہ مقرر کر دیئے گئے ہیں۔
آئینی بینچ کیلئےسات ججز کے نام منظورہو ئے ہیں ،ججز میںجسٹس عائشہ ملک ، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس حسن اظہر رضوی ، جسٹس مسرت ہلالی ، جسٹس نعیم اختر افغان ، جسٹس جمال مندوخیل شامل ہیں۔    

جوڈیشل کمیشن کا اجلاس چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیرصدارت ہوا، جس میں 7 ممبران کی اکثریت سے جسٹس امین الدین خان کو آئینی بینچز کا سربراہ مقرر کردیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ جوڈیشل کمیشن میں آئینی بینچز کیلئے تمام سات پانچ کی اکثریت سے منظور ہوئے, جوڈیشل کمیشن کا اجلاس بڑے اچھے ماحول میں ہوا, جوڈیشل میں یہ تجویز بھی آئی کہ تمام سپریم کورٹ ججز کو آئینی بینچز کیلئے نامزد کیا جائے۔

اجلاس میں جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر، جسٹس امین الدین خان، وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ اور اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان شریک ہوئے۔

علاوہ ازیں نمائندہ پاکستان بار کونسل ایڈووکیٹ اختر حسین، فاروق ایچ نائیک، شیخ آفتاب احمد،عمر ایوب  اور خاتون رکن روشن خورشید بروچہ بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔

جوڈیشل کمیشن کا آئندہ اجلاس دو ہفتوں بعد دوبارہ ہوگا،آئندہ اجلاس میں سندھ ہائی کورٹ کے آئینی بنچز کیلئے ججز نامزد کیے جائیں گے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

سپریم کورٹ میں 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف ایک اور درخواست دائر

سپریم کورٹ نے آئینی درخواست کو ڈائری نمبر بھی الاٹ کردیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سپریم کورٹ میں 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف ایک  اور درخواست دائر

26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف سپریم کورٹ آف پاکستان ایک اور درخواست میں دائر کی گئی ہے۔

اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی احمد خان بچھر کی جانب سے اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے درخواست سپریم کورٹ میں دائر کی۔ سپریم کورٹ نے آئینی درخواست کو ڈائری نمبر بھی الاٹ کردیا۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ 26ویں آئینی ترمیم آئین کے بنیادی ڈھانچے سے متصادم ہے، عدلیہ کی آزادی کو سلب کرنے کا اختیار پارلیمان کے پاس بھی نہیں۔ سپریم کورٹ قرار دے چکی ہے کہ بنیادی حقوق کو ختم یا کم نہیں کیا جا سکتا، اس لیے عدلیہ کی آزادی سے متصادم ترمیم کالعدم قرار دی جائے۔

درخواست گزار نے کہا ہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم کے نتیجے میں تشکیل نو پانے والے جوڈیشل کمیشن کو اجلاس منعقد کرنے سے روکا جائے۔ درخواست میں وفاق، چاروں صوبوں، اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کو فریق بنایا گیا ہے، اس کے علاوہ صدر مملکت اور وزیراعظم کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔

قبل ازیں 26 ویں آئینی ترمیم پر فل کورٹ بینچ کے لیے 2 سینئر ججز جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر نے نے چیف جسٹس سپریم کورٹ کو خط لکھ دیا، دونوں سینئر ججز نے اسی ہفتے چھبیسویں ویں ترمیم کا کیس فل کورٹ میں لگانے کا مطالبہ کر دیا۔

واضح رہے کہ پارلیمنٹ نے حال ہی میں آئین میں 26ویں ترمیم کرتے ہوئے آئینی معاملات سننے کے لیے آئینی بینچ تشکیل دینے کی منظوری دی ہے جبکہ ججز کی تعیناتی کا طریقہ کار بھی تبدیل کیا گیا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll