تجارت

قومی اسمبلی میں آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ پر بحث

مصطفےٰ کمال نے بجلی کے شعبے کے مسائل سے نمٹنے کیلئے معمول کے طریقہ کار سے ہٹ کر کوئی حل ڈھونڈنے پر زور دیا۔قادر پٹیل نے اثاثوں پر ویلتھ ٹیکس لگانے کی تجویز دی

GNN Web Desk
شائع شدہ 6 months ago پر Jun 22nd 2024, 9:47 pm
ویب ڈیسک کے ذریعے
قومی اسمبلی میں آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ پر بحث

اسلام آباد : قومی اسمبلی میں آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ پر بحث آج بھی جاری ہے۔ مرزا اختیار بیگ نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے صنعتوں کیلئے بجلی کے نرخ کم کرنے کے حکومتی اقدام کو سراہا۔

مصطفےٰ کمال نے بجلی کے شعبے کے مسائل سے نمٹنے کیلئے معمول کے طریقہ کار سے ہٹ کر کوئی حل ڈھونڈنے پر زور دیا۔قادر پٹیل نے اثاثوں پر ویلتھ ٹیکس لگانے کی تجویز دی۔انہوں نے کہا کہ یہ اقدام بڑے پیمانے پر محاصل کا ذریعہ ثابت ہوسکتا ہے۔حنیف عباسی نے کہا کہ یہ بجٹ نہایت مشکل صورتحال میں پیش کیا گیا ہے۔انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ حکومت کی کوششوں کی بدولت ملک میں ایک سال کے اندر اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری دیکھنے کو ملے گی۔

اسد قیصر نے کہا کہ ایران، افغانستان اور چین کے ساتھ اقتصادی راہداریاں قائم کی جانی چاہئیں۔حمید حسین نے کہا کہ دہشتگردی کی کارروائیاں روکنے اور سلامتی کی صورتحال بہتر بنانے کیلئے اقدامات کئے جانے چاہئیں۔شرمیلافاروقی نے کہا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کا بجٹ مزید بڑھانا چاہئے تاکہ مزید مستحق خاندان اس سے استفادہ کرسکیں۔سردار محمد یوسف نے کہا کہ حکومت نے ملک کو درست اقتصادی سمت میں گامزن کردیا ہے۔زرتاج گل نے کہا ہے کہ ماحولیاتی تبدیلی کے لحاظ سے پاکستان انتہائی مخدوش صورتحال والے ملکوں میں شامل ہے۔

شہریار مہر نے دفاعی بجٹ میں اضافے کا خیر مقدم کیا۔انہوں نے کہا کہ ملک کو داخلی اور خارجی محاذوں پر درپیش سلامتی کے چیلنجوں کے پیش نظر یہ بہت ضروری ہے۔اس موقع پر جن دیگر اراکین نے گفتگو کی ان میں شہریار آفریدی، حفیظ الدین اور ثنااللہ خان مستی خیل شامل ہیں۔ایوان کا اجلاس اب کل صبح گیارہ بجے تک ملتوی کردیا گیا ہے۔