جی این این سوشل

دنیا

غزہ میں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران اسرائیلی حملوں میں 56 فلسطینی شہید

گزشتہ سال 7 اکتوبر سے غزہ میں جاری اسرائیلی جنگ کے نتیجے میں 37 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور85 ہزار سے زائد زخمی ہوگئے ہیں

پر شائع ہوا

کی طرف سے

غزہ میں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران اسرائیلی حملوں میں 56 فلسطینی شہید
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

غزہ میں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران اسرائیلی حملوں میں کم ازکم 56 فلسطینی شہید ہوگئے ہیں۔

گزشتہ سال 7 اکتوبر سے غزہ میں جاری اسرائیلی جنگ کے نتیجے میں 37 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور85 ہزار سے زائد زخمی ہوگئے ہیں ۔ 

واضح رہے ک غزہ کی پٹی پر اسرائیل کے حملوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 37  ہزار 552 ہو گئی۔

دنیا

اسرائیلی فوج  کا حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کو شہید کرنے کا دعویٰ

اسرائیلی فوج نے حزب اللہ کے میزائل یونٹ کے سربراہ محمد علی اسماعیل اور نائب حسین  احمد اسماعیل کو بھی شہید کرنے کا دعوی ٰ کیا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اسرائیلی فوج  کا  حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کو شہید کرنے کا دعویٰ

اسرائیلی فوج  کی جانب سے حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کو شہید کرنے کا دعویٰ کیا  گیا ہے۔  

خبر رساں ادارے کے مطابق  اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ انھوں نے بیروت میں حزب اللہ کے مرکزی ہیڈکوارٹر پر حملہ کیا ہے ، حزب اللہ کا ہیڈکوارٹر شہر کے جنوبی علاقے میں ایک رہائشی عمارت میں قائم تھا۔

اسرائیلی فوج کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ حملے میں شہید ہوگئے ہیں جبکہ حسن نصر اللہ کی بیٹی زینب نصراللہ کی شہادت کا بھی دعویٰ کیا گیا ہے۔

دوسری جانب غیر ملکی میڈیا کے مطابق حزب  اللہ ذرائع کا کہنا ہے کہ حسن  نصراللہ سے رابطہ گزشتہ شام سے منقطع ہے تاہم ذرائع نے ان کے جاں بحق ہونے کی تصدیق بھی نہیں کی۔

اسرائیلی فوج نے حزب اللہ کے میزائل یونٹ کے سربراہ محمد علی اسماعیل اور نائب حسین  احمد اسماعیل کو بھی شہید کرنے کا دعوی ٰ کیا ہے ۔ 

 واضح رہے کہ حسن نصراللہ  کو نشانہ بنانے  کیلئے اسرائیلی طیاروں نے گزشتہ روز بیروت میں ایک ساتھ 15 میزائل داغے تھے جس سے 6 عمارتیں تباہ، 8 افراد شہید اور 91 زخمی ہوئے تھے۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق حسن نصر  اللہ بمباری کا شکار عمارت کی زیرِ زمین 14 ویں منزل میں قیام کرتے تھے۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

 پی آئی اے نے پاکستان کا پہلا قومی سیاحتی ایوارڈ اپنے نام کر لیا

اکستان کے خوبصورت ترین شمالی علاقہ جات کو دنیا میں متعارف کروانی کی ایک مہم بھی پی آئی اے نے چلائی ، ایوارڈ حاصل کرنا پی آئی اے کے لئے اعزاز کی بات ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

 پی آئی اے نے پاکستان کا پہلا قومی سیاحتی ایوارڈ اپنے نام  کر لیا

 پی آئی اے نے پاکستان کا پہلا قومی سیاحتی ایوارڈ اپنے نام کرلیاہے۔  

تفصیلات کے مطابق  عالمی سیاحتی دن کے موقع پر منعقدہ تقریب میں ایوارڈسی ای او پی ائی اے ائیر وائس مارشل عامر حیات کو دیا گیا، ایوارڈ ملکی سیاحتی کے فروغ میں پی آئی اے کے کردار پر دیا گیا  ہے۔  

اس موقع پر ترجمان پی آئی اے کا کہناتھا کہ   پی آئی اے واحد ملکی فضائی سروس ہے جو ملک کے طول و عرض کو اندرون و بیرون ملک سے منسلک کرتی ہے ،پاکستان کے خوبصورت ترین شمالی علاقہ جات کو دنیا میں متعارف کروانی کی ایک مہم بھی پی آئی اے نے چلائی ، ایوارڈ حاصل کرنا پی آئی اے کے لئے اعزاز کی بات ہے اور ہمارے قومی کردار کا اعتراف ہے ، پی آئی اے بحیثیت قومی ائیرلائن کے اپنا کردار بخوبی نبھاتا رہے گا اور ملکی سیاحتی کے فروغ میں اپنا کردار ادا کرتا رہے گا ۔  

پڑھنا جاری رکھیں

جرم

ڈاکٹر شاہنواز قتل کیس میں 45 افراد کے خلاف مقدمہ درج

ایف آئی آر میں سوشل میڈیا کے ذریعے لوگوں کو اکسانے والے افراد تدفین میں رکاوٹ ڈالنے، لاش جلانے والے 19 معلوم اور 15 نامعلوم افراد کو بھی ایف آئی آر میں نامزد کیا گیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ڈاکٹر شاہنواز قتل کیس میں  45 افراد کے خلاف مقدمہ درج

سندھ کے شہر عمرکوٹ میں توہین مذہب کے الزام کا سامنا کرنے والے ڈاکٹر شاہنواز کو جعلی مقابلے میں قتل کرنے کے واقعے کا مقدمہ درج کر لیا۔

مقدمہ 45 افراد کے خلاف درج ہوا کیا گیا جس میں ڈی آئی جی جاوید جسکانی، ایس ایس پی اسد چوہدری، ایس ایس پی آصف رضا بلوچ، سی آئی اے ٹیم سمیت ایس ایچ اوسندھڑی، لوگوں کو طیش دلانے والا عمر جان سرہندی نامزد ہیں۔

سندھڑی تھانے میں مقدمہ قتل، دہشتگردی اور دیگر سنگین دفعات کے تحت درج کیا گیا جبکہ اس میں ایف آئی اے کے دی ٹارچر اینڈ کسٹوڈیل ڈیتھ پریونشن اینڈ پنشمنٹ ایکٹ 2022 شامل ہیں جس میں ڈی آئی بی انچارج دانش بھٹی، سب انسپکٹر ہدایت اللہ ناریجو و دیگر پولیس اہلکاروں کو بھی نامزد کیا گیا۔ 

درج ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا کہ ڈاکٹر شاہنواز کو پولیس نے اپنی حراست میں قتل کیا، اس قتل میں تمام وہ لوگ شامل ہیں جنہوں نے سوشل میڈیا پر لوگوں کو اکسایا، قتل کا مقدمہ ڈاکٹر شاہنواز کے بہنوئی ایڈووکیٹ ابراہیم کی مدعیت میں درج ہوا۔

ایف آئی آر میں سوشل میڈیا کے ذریعے لوگوں کو اکسانے والے افراد تدفین میں رکاوٹ ڈالنے، لاش جلانے والے 19 معلوم اور 15 نامعلوم افراد کو بھی ایف آئی آر میں نامزد کیا گیا۔

ڈاکٹر شاہنواز کو کراچی سے تحویل میں لے کر ایس ایس پی عمرکوٹ کے ریڈر سب انسپکٹر عبدالستار کے حوالے کیا گیا تھا جن کے ہمراہ کانسٹیبل نواب سمیجو، امان اللہ، ندیم کھوسو، شاہ محمد، عرفان شاہانی، مشتاق علی اور عطا حسین تھے۔

ایف آئی آر کے مطابق جعلی مقابلے کے بعد ڈاکٹر شاہنواز کی لاش کو سول اسپتال لایا گیا، جسم پر گولیوں کے نشانات، بازوؤں، کندھوں اور ٹانگوں پر تشدد کے نشانات تھے۔

مدعی مقدمہ نے کہا کہ ڈاکٹر شاہنواز ایک مذہبی اور روشن خیال انسان تھے تاہم وہ کچھ عرصے سے نفسیاتی دباؤ کا شکار تھے، ملزمان نے منصوبہ بندی سے مذہبی اور نظریاتی وجوہات کو جواز بنایا، میرے بہنوئی کو جھوٹے پولیس مقابلے میں قتل کیا گیا جبکہ ملزمان نے منصوبہ بندی کر کے دہشت اور خوف پھیلایا۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll