جی این این سوشل

پاکستان

عمران خان کی طلبی پر جیل پہنچنے والے پی ٹی آئی رہنماؤں کو ملاقات کی اجازت نہ مل سکی

ہم سب ایک ہیں، ہم بانی پی ٹی آئی کے ساتھ ہیں اور ان کے ساتھ کھڑے رہیں گے، عمر ایوب

پر شائع ہوا

کی طرف سے

عمران خان کی طلبی پر جیل پہنچنے والے پی ٹی آئی رہنماؤں کو ملاقات کی اجازت نہ مل سکی
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

پی ٹی آئی رہنماؤں عمرایوب،شبلی فراز، شہریار آفریدی، رؤف حسن نے کہا کہ ہم متحد ہیں اور متحد رہیں گے، سارے کان کھول کر سن لیں اگلے وزیراعظم قیدی نمبر804 ہوں گے، ہم سب ایک ہیں، ہم بانی پی ٹی آئی کے ساتھ ہیں اور ان کے ساتھ کھڑے رہیں گے

اندرونی اختلافات کی اطلاعات پر بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے آج پارٹی رہنماؤں کو ملاقات کےلئے بلایا تھا، تاہم ملاقاتیوں کی فہرست کے حوالے سے اختلافات کے باعث جیل پہنچنے والے کسی بھی پی ٹی آئی رہنما کو جیل میں داخلے کی اجازت نہیں مل سکی۔

بانی پی ٹی آئی نے گزشتہ روز کہا تھا کہ پارٹی میں کوئی فارورڈ بلاک نہیں اور یہ کہ انہوں نے دونوں گروپس کو ملاقات کے لیے طلب کیا ہے۔عمران خان کے طلب کیے جانے پر شاندانہ گلزار، فردوس شمیم نقوی، جنید اکبر، عمر ایوب، شبلی فراز اور رؤف حسن کے علاوہ شہریار آفریدی بھی جیل پہنچے۔

لیکن جب عمر ایوب، شبلی فراز سمیت دیگر پی ٹی آئی رہنما اڈیالہ جیل پہنچے تو کسی کو بھی ان سے ملاقات کی اجازت نہیں ملی اور تمام رہنما جیل کے باہر کھڑے رہے، اس دوران بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کا وقت بھی ختم ہو گیا۔

ملاقات کی اجازت نہ ملنے پرعمر ایوب کی جیل عملہ سے تلخ کلامی بھی ہوئی اور انہوں نے سپرنٹنڈنٹ سمیت جیل عملہ کو برا بھلا کہا، عمر ایوب نے جیل سپرنٹنڈنٹ کو ٹاؤٹ بھی کہہ دیا۔

عمر ایوب نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ آج بانی چئیرمین سے ملاقات تھی، ساڑھے 4 بجے تک ہمیں ملاقات کرنے نہیں دی گئی، پولیس چوکی پر موجود ایس ایچ او جاوید نے ہمیں روکا۔

ان کا کہنا تھا کہ شبلی فراز سینیٹ میں لیڈر آف اپوزیشن ہیں، میں قومی اسمبلی کا لیڈر آف اپوزیشن ہوں، ہمیں آج قیدی سے ملنے سے روکا گیا۔ یہ سمجھتے ہیں ہمیں نفسیاتی طور پر دباؤ میں لائیں گے، ان کا دماغ خراب ہے یہ نفسیاتی مریض بن چکے ہیں۔ ہماری ملاقات کورٹ آرڈرز کے مطابق طے تھی۔

ایک سوال کے جواب میں عمر ایوب نے کہا کہ پی ٹی آئی ایک پیج پر ہے، ہم سب ایک ہیں، ہم بانی پی ٹی آئی کے ساتھ ہیں اور ان کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔

اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ آئی جی جیل خانہ جات اور آئی جی پنجاب ٹاؤٹ ہیں، وزیر داخلہ محسن نقوی سب سے بڑا ڈاکو ہے، ان سب کو پریویلیج موشن کے ذریعے لائن حاضر کریں گے، ان سے پوچھا جائے گا ملاقات سے کیوں روکا گیا۔

قائد حزب اختلاف شبلی فراز کا کہنا تھاکہ ہم جب پہلے بھی یہاں آتے مختلف طریقوں سے ہمیں ذلیل کیا جاتا ہم یہاں جتنے بھی کھڑے ہیں ہم عوام کے منتخب نمائندے ہیں، عزت ذلت دینے والا اللہ ہم عدالتی احکامات کے مطابق ملاقات کے لیے آتے ملاقات عمران خان کا حق ہے جیسے دیگر قیدیوں کا حق ہوتا ہے، پارٹی ٹوٹنے کا شور مچانے والے سن لیں پارٹی پریس کانفرنسوں سے نہیں ٹوٹی اور اب بھی نہیں ٹوٹے گی۔ ہمارا لیڈر عمران خان ہے اور ہم اس کے پیچھے متحد ہیں۔

اس موقع پر خاتون پی ٹی آئی رہنما شاندانہ گلزار نے کہا کہ پارٹی کے اندر اختلافات کی خبریں بے بنیاد ہیں، اگر میرا اختلاف ہوتا تو یہاں نہ آتی۔ان لوگوں کو شرم آنی چاہیے، ہم دو گھنٹے دھوپ میں کھڑے رہے، پی ٹی آئی پر کسی کا باپ بھی پابندی نہیں لگا سکتا۔

شہریار آفریدی نے بھی اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جو بھی کرلیں ہم نہ جھکیں گے نہ تقسیم ہوں گے، ہم بانی چیئرمین کے سپاہی ہیں، ان کے لئے کچھ بھی کرسکتے ہیں، یہ مخالفین کا ایک حربہ ہے کہ پارٹی کو تقسیم کیا جائے۔ جو ڈاکو چور حکومت میں ہیں ان کے لئے پیغام ہے ہم ایک ہیں۔

پاکستان

اووربلنگ کرنے والے افسران اور عملے کیخلاف کارروائی کا حکم

200 یونٹ استعمال کرنے والے بجلی صارفین کیساتھ ہونے والی ناانصافی کا ازالہ کیا جائے، وزیر داخلہ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اووربلنگ کرنے والے افسران اور عملے کیخلاف کارروائی کا حکم

وزیر داخلہ محسن نقوی نے پروٹیکٹڈ صارفین کو اووربلنگ کی شکایات کا نوٹس لیتے ہوئے اووربلنگ کرنے والے افسران اور عملے کیخلاف کارروائی کا حکم دیدیا۔

وزیر داخلہ نے اس حوالے سے ایف آئی اے کے تمام ڈائریکٹرز کو احکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ 200 یونٹ استعمال کرنے والے بجلی صارفین کیساتھ ہونے والی ناانصافی کا ازالہ کیا جائے۔

محسن نقوی نے کہا کہ پروٹیکٹڈ صارفین کو نان پروٹیکٹڈ کیٹگری میں شامل کرنا مجرمانہ فعل ہے، اس کی قطعا ًاجازت نہیں دینگے ،ایف آئی اے تمام صورتحال کا جائزہ لے اور ذمہ داروں کیخلاف بلا امتیاز ایکشن لے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ پروٹیکٹڈ صارفین پہلے ہی مشکلات کا شکار ہیں ،اوور بلنگ سے صارفین پر کروڑوں روپے کا اضافی بوجھ پڑا۔

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

مریم نواز نے ممکنہ بارشوں کے پیش نظر انتظامیہ کو ہائی الرٹ کر دیا

وزیراعلیٰ مریم نواز نے اربن فلڈنگ کے پیش نظرحفاظتی اور ضروری انتظامات کے لیے کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز، اور واسا کو متحرک رہنے کا حکم دے دیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

مریم نواز نے ممکنہ بارشوں کے پیش نظر انتظامیہ کو ہائی الرٹ کر دیا

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ممکنہ بارشوں کے پیش نظر انتظامیہ کو ہائی الرٹ کر دیا۔

وزیراعلیٰ مریم نواز نے اربن فلڈنگ کے مواقع پر حفاظتی اور ضروری انتظامات کے لیے کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز، اور واسا کو متحرک رہنے کا حکم دیا گیا۔

وزیراعلیٰ نے لاہور میں بارش کے پانی کے بروقت نکاس کی کوششوں کو تعریف کی اور انتظامیہ اور واسا کو بارشوں کے پانی کے نکاس کے لیے فیلڈ میں موجود رہنے کی ہدایت دی۔

مریم نواز نے زیر صدارت اجلاس میں ہدایت کی کہ پی ڈی ایم اے کے ایس او پیز پر عملدرآمد اور شہریوں کی جان و مال کی حفاظت ہر صورت یقینی بنائی جائے گی۔

وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ شہریوں کی حفاظت حکومت کی ذمہ داری ہے، اسے ہر صورت یقینی بنایا جائے گا، نشیبی علاقوں کے عوام کی جان ومال کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے گا، دیہی علاقوں میں پیشگی مال مویشیوں کی حفاظت کے لیے اقدامات بھی کیے جائیں۔

مریم نواز نے حکم دیا کہ سیلابی صورتحال میں متاثرین کو بروقت امداد اور ریلیف کی فراہمی یقینی بنائی جائے، ارکان اسمبلی ممکنہ سیلابی صورتحال میں ریسکیو اور ریلیف کے کاموں کی مؤثر نگرانی کریں، کرنٹ لگنے کے حادثات سے بچاؤ کے لیے آگاہی پھیلائی جائے۔

انہوں نے کہا کہ شہریوں سے اپیل ہے کہ چھوٹے بچوں کو ننگی تاروں اور کھمبوں کے قریب نہ جانے دیں اور ایمرجنسی کی صورت میں ریسکیو اور ریلیف سرگرمیاں بروقت شروع کی جائیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

کراچی ،مبینہ پولیس مقابلے کی زد میں آکر فائرنگ سے خاتون جاں بحق ، اہلخانہ سراپا احتجاج

ٹریفک پولیس کے مطابق احتجاج کے باعث نیشنل ہائی وے پر ٹریفک معطل ہے جسے متبادل راستوں پر موڑ دیا گیا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کراچی ،مبینہ پولیس مقابلے کی زد میں آکر فائرنگ سے خاتون جاں بحق ، اہلخانہ سراپا احتجاج

کراچی میں مبینہ پولیس مقابلے میں فائرنگ کی زد میں آ کر گولی لگنے سے جاں بحق ہونے والی خاتون کی جانب سے اہلخانہ کا گزشتہ 15 گھٹنے سے نیشنل ہائی وے پر احتجاج جاری ہے۔

نیشنل ہائی وے پر احتجاج کے باعث سڑک 16 گھنٹے سے بند ہے، احتجاجی مظاہرین تاحال سڑک پر موجود ہیں، احتجاج اسٹیل ٹاون میں مبینہ مقابلے میں خاتون کے جاں بحق ہونے پر کیا جا رہا ہے۔

ٹریفک پولیس کے مطابق احتجاج کے باعث نیشنل ہائی وے پر ٹریفک معطل ہے جسے  متبادل راستوں پر موڑ دیا گیا ہے۔

ٹریفک پولیس نے بتایا کہ ٹھٹہ سے آنے والے ٹریفک کوپورٹ قاسم اور  پھر مہران ہائی وے کی طرف موڑ دیا گیا ہے جبکہ شہر سے ٹھٹہ جانے والے ٹریفک کو پورٹ قاسم سے مہران ہائی وے کی جانب موڑا جا رہا ہے، کاٹھور سے آنے والی ٹریفک کو سومار گوٹھ سے میمن گوٹھ کی طرف بھیجا جا رہا ہے۔

ادھر پولیس حکام کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ مظاہرین سے مذاکرات کر رہے ہیں تاہم مظاہرین پولیس پر مقدمہ درج کرانے کے لیے بضد ہیں۔

دوسری جانب احتجاج کرنے والے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ وہ گزشتہ روز دن دو بجے سے سڑک پر موجود ہیں، کئی گھنٹوں سے سڑک بند ہے لیکن کوئی حکومتی نمائندہ ملاقات کرنے نہیں آیا، ایس ایس پی ملیر اور ڈی سی ملیر صبح 5 بجے آئے تھے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق انہوں نے بتایا کہ ایس ایس پی ملیر ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کو تیار نہیں، جاں بحق خاتو کے بھائی نے مزید کہا کہ پولیس کی فائرنگ سے میری بہن جاں بحق ہوئی اور ایک بچی اور ایک لڑکا زخمی ہوگئے، پولیس اسٹریٹ فائرنگ کرنے کے بعد فرار ہو گئی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll