جی این این سوشل

پاکستان

جلاؤ گھیراؤ مقدمات میں  شاہ محمود قریشی طلب

ایڈمن جج خالد ارشد نے تفتیشی افسر کی استدعا پر شاہ محمود قریشی کو طلب کیا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

جلاؤ گھیراؤ مقدمات میں  شاہ محمود قریشی طلب
جلاؤ گھیراؤ مقدمات میں  شاہ محمود قریشی طلب

عدالت نے شاہ محمود قریشی جلائو گھیرائو کے مقدمے میں طلب کر لیا۔

تفصیلات کے مطابق انسداد دہشتگردی عدالت نے 9 مئی تھانہ شادمان جلائو گھیرائو کے مقدمے میں پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما ء و سابق وزیرشاہ محمود قریشی کو اڈیالہ جیل سے طلب کر لیا۔

عدالت نے اڈیالہ جیل سپرنٹنڈنٹ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما کو 8 جولائی کو طلب کیا ہے۔

شریک ملزمان کا آٹھ جولائی کو معزز جج کوٹ لکھپت جیل میں جیل ٹرائل بھی کریں گے۔ایڈمن جج خالد ارشد نے تفتیشی افسر کی استدعا پر شاہ محمود قریشی کو طلب کیا۔

پاکستان

علی امین گنڈا پور کو گرفتار نہیں کیا گیا، سرکاری ذرائع

ذرائع کا کہنا ہے کہ علی امین گنڈا پور پرسرکاری وسائل کا غلط استعمال کرنے کے الزامات ہیں دوسری جانب سرکاری ذرائع نے تردید کر دی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

علی امین گنڈا پور کو گرفتار نہیں کیا گیا، سرکاری ذرائع

سرکاری ذرائع کے مطابق علی امین گنڈا پور کو گرفتار نہیں کیا گیا۔

اس سے قبل دعوی کیا گیا تھا کہ خیبر پختونخوا کے وزیر اعلی علی امین گنڈاپور کو اسلام آباد میں خیبرپختونخوا ہاؤس سے گرفتارکرلیا گیا۔ذرائع کے مطابق آئی جی اسلام آباد نے علی امین گنڈا پور کو حراست میں لیا۔ ذرائع نے بتایاکہ علی امین گنڈا پورکو ریاست کیخلاف حملہ آور ہونے پرقانونی کارروائی کی جائے گی، ان پر سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کیالزامات ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ علی امین گنڈا پور پرسرکاری وسائل کا غلط استعمال کرنے کے الزامات ہیں۔دوسری جانب سرکاری ذرائع نے تردید کرتے ہوئے کہا کہ علی امین گنڈا پور کی گرفتاری کی خبر غلط ہے۔خیال رہے کہ رات پتھر گڑھ کے مقام پر گزارنے کے بعد وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کا قافلہ اسلام آباد میں پہنچا تھا اور وہ خیبرپختونخوا ہاؤس چلے گئے تھے ۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پاک فوج شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس کی سیکیورٹی کیلئے مامور

آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت فوج کو طلب کیا جا سکتا ہے، اس آرٹیکل کے تحت فوج کے فرائض متعین کیے گئے ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاک فوج شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس کی سیکیورٹی کیلئے مامور

اسلام آباد : پاک فوج 15 اور 16 اکتوبر کو ہونے والی شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان مملکت  کے اجلاس کی سیکیورٹی کیلئے مامور کی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق پاک فوج کی تعیناتی کا مقصد شہریوں کے جان و مال کو شرپسندوں سے تحفظ فراہم کرنا بھی ہے، وزارت داخلہ نے آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت پاک فوج کی تعیناتی کے احکامات دیے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اِس سلسلے میں پاک فوج کے دستوں کا اسلام آباد اور گرد و نواح کے علاقے میں گشت جاری ہے، کسی بھی شرپسند کو امن و امان خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت فوج کو طلب کیا جا سکتا ہے، اس آرٹیکل کے تحت فوج کے فرائض متعین کیے گئے ہیں، آرٹیکل 245 کے تحت فوج بلانے کے فیصلے کو کسی بھی عدالت میں چیلنج نہیں کیا جا سکتا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

حکومت پی ٹی آئی کو احتجاج کیلئے کوئی مناسب جگہ فراہم کرے ، اسلام آباد ہائیکورٹ

عدالت نے تحریری حکم نامے میں کہا کہ آئین کے آرٹیکل 16 اور 17 عوام کو اجتماع اور نقل و حرکت کے بنیادی حقوق فراہم کرتے ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

حکومت پی ٹی آئی کو احتجاج کیلئے کوئی مناسب جگہ فراہم  کرے ، اسلام آباد ہائیکورٹ

اسلام آباد ہائیکورٹ نے وفاقی حکومت اور اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ کو پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج کیلئے جگہ مختص کرنے اور انہیں سہولت فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔

جیونیوز کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے ٹریڈرز ویلفیئر ایسوسی ایشن کے صدر راجہ حسن اختر کی درخواست پر سماعت کی۔ سیکرٹری داخلہ خرم آغا اور چیف کمشنر اسلام آباد مختصر عدالتی نوٹس پر پیش ہوئے۔ 

عدالت نے پوچھاکہ سیکرٹری صاحب آپ نے پورا شہر کیوں بند کیا ہوا ہے؟ موبائل سروس بند ہے کوئی ایمرجنسی میں کسی سے رابطہ نہیں کر سکتا، آپ مناسب اقدامات کریں اور اسلام آباد کو کلیئر کریں۔ 

چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیےکہ اس وقت شہر ایسا لگ رہا ہے حالت جنگ میں ہے، وفود پاکستان آ رہے ہیں کوئی نامناسب واقعہ ہوتا ہے تو وزارتِ داخلہ ذمہ دار ہوگی، آپ نے فوج بھی طلب کی ہوئی ہے؟ آرمڈ فورسز سول حکام کی معاونت کرتی ہیں؟ دفعہ 144 نافذ ہے تو یقینی بنائیں کہ اس پر مکمل عملدرآمد ہو، سرکار کا کام ہے کہ شہریوں کے برابر کے حقوق کو یقینی بنایا جائے، کسی کویہ حق نہیں وہ سڑک کے درمیان اکٹھے ہو جائیں اور راستہ بند کر دیں۔

سیکرٹری داخلہ نے بتایا ملائیشیا کے وزیراعظم گزشتہ روز اسلام آباد میں تھے، تین چار دن میں اہم سعودی وفد بھی پاکستان پہنچ رہا ہے، شنگھائی تعاون تنظیم کا اجلاس ہونا پاکستان کیلئے باعث فخر ہے، وزیرِداخلہ نے بڑی نرمی سے درخواست کی لیکن وزیراعلیٰ کے پی بضد ہیں۔ 
ان کا کہنا تھاکہ وزیراعلیٰ کے پی بھاری حکومتی مشینری کے ساتھ آ رہے ہیں، بہت سی سرکاری مشینری کو نقصان پہنچایا گیا، جلا دیا گیا ہے۔

عدالت نے حکم دیاکہ مظاہرین کو مناسب جگہ دیں جہاں احتجاج کریں یا جو مرضی کرنا ہو کر لیں، احتجاج بنیادی حق ہے جو احتجاج کر رہے ہیں وہ بھی پاکستان کے شہری ہیں آپ نے ان کی جانوں کا بھی تحفظ کرنا ہے، اگر ان کے اقدامات سے کسی اور کی جان کو خطرہ ہوتا ہے تو وہ غیرقانونی ہے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ آپ نے احتجاج کرنے والوں کو بھی اُن کے اپنے آپ سے محفوظ کرنا ہے، وزیرداخلہ کو بتا دیں کہ آپ نے یہ بیلنس رکھ کر چلنا ہے، شہر میں کرفیو کی صورتحال ہے، آپ نے حالات معمول پر لانے کیلئے اقدامات کرنے ہیں، یقینی بنانا ہے کہ اسلام آباد ایک پرامن شہر ہو  جو غیرملکی وفود آ رہے ہیں ہم اُن کو کیا دکھانے جا رہے ہیں؟ پاکستان کا کیا امیج جائے گا اگر ہم کنٹینرز سے بھرا اسلام آباد انہیں دکھائیں گے، اس عدالت کی ڈائریکشن کی ضرورت بھی نہیں یہ آپ کا کام ہے۔

عدالت نے تحریری حکم نامے میں کہا کہ آئین کے آرٹیکل 16 اور 17 عوام کو اجتماع اور نقل و حرکت کے بنیادی حقوق فراہم کرتے ہیں تاہم یہ بنیادی حقوق قانون کے مطابق لگائی گئی مناسب قدغن پر منحصر ہیں، اسلام آباد انتظامیہ اور حکومت احتجاج کیلئے مناسب جگہ مختص کرے اور مظاہرین مختص کردہ جگہ پر جا کر اپنا احتجاج ریکارڈ کروائیں۔

عدالتی حکم میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد میں امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کیلئے مناسب اقدامات کیے جائیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll