جی این این سوشل

دنیا

ٹرمپ حملے پر جو بائیڈن سمیت مختلف رہنماؤں کی مذمت

 ٹرمپ اس قاتلانہ حملے میں محفوظ کا سن کر خوشی ہوئی ، امریکا میں ایسے واقعات کی کوئی گنجائش نہیں ہے، جوبائیڈن کی مذمت

پر شائع ہوا

کی طرف سے

ٹرمپ حملے پر جو بائیڈن سمیت مختلف رہنماؤں کی مذمت
ٹرمپ حملے پر جو بائیڈن سمیت مختلف رہنماؤں کی مذمت

پنسلواینا میں انتخابی مہم کے دوران سابق امریکی صدر اور ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ پر ہونیوالے قاتلانہ حملے پر امریکی صدرجوبائیڈن سمیت مختلف رہنمائوں میں سخت مذمت کی ہے۔

امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا کہ ٹرمپ اس قاتلانہ حملے میں محفوظ کا سن کر خوشی ہوئی ، امریکا میں ایسے واقعات کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایسے واقعات کی پر زور مذمت کرتے ہیں۔

سابق امریکی صدر بش نے ٹرمپ پر قاتلانہ حملے کو بزدلانہ فعل قرار دے دیا۔

اس حوالے سے سابق صدر بارک اوباما نے بھی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہماری جمہوریت میں سیاسی تشدد کی قطعاً کوئی جگہ نہیں ہے۔

پنسلوانیا کے گورنر نے ڈونلڈ ٹرمپ کی ریلی میں فائرنگ کے واقعہ کو قابل مذمت قرار دیا اور کہا کہ کسی سیاسی پارٹی یا لیڈر پر تشدد ناقابل قبول ہے۔

سپیکر اسمبلی نینسی پلوسی نے کہا ہے شکر ہے ڈونلڈ ٹرمپ حملے میں محفوظ رہے، ڈیموکریٹک سینیٹر چک شمر نے ٹرمپ پر حملے کو خطرناک واقعہ قرار دیا۔

پاکستان

توشہ خانہ ریفرنس ، نیب کی ٹیم عمران خان اور بشریٰ بی بی سے تفتیش کے بعد اڈیالہ جیل سے روانہ

نیب ٹیم نے توشہ خانہ تحائف اور فروخت کے حوالے سے تفتیش کی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

توشہ خانہ  ریفرنس ، نیب کی ٹیم عمران خان اور بشریٰ بی بی سے  تفتیش کے بعد اڈیالہ جیل سے روانہ

توشہ خانہ کے نئے ریفرنس میں راولپنڈی نیب کی ٹیم عمران اور بشریٰ بی بی سے چار گھنٹے تفتیش کے بعد اڈیالہ جیل سے روانہ ہوگئی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق  نیب ٹیم نے توشہ خانہ تحائف اور فروخت کے حوالے سے تفتیش کی، نیب ٹیم نے چار گھنٹے سے زائد بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی سے تفتیش کی، نیب کی تفتیشی ٹیم کی قیادت ڈپٹی ڈائریکٹر محسن ہارون کر رہے تھے۔

ذرائع کے مطابق بلغاری سیٹ کی کم قیمت لگوانے کے حوالے سے بھی سوالات پوچھے گئے، ملزمان سے اختیارات کے ناجائز استعمال، غیر قانونی طور پر سرکاری اثاثوں کی غیر قانونی فروخت کے الزام کے بارے بھی سوالات کیے گئے، ملزمان سے توشہ خانہ پروسیجر 2018 کی خلاف ورزی پر بھی سوالات کیے گئے۔

جیل ذرائع نے بتایا کہ نیب ٹیم نے 13 جولائی کو بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کی توشہ خانہ میں گرفتاری ظاہر کی تھی، عدالت نے 14 جولائی کو بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کا آٹھ روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا تھا،عدالت نے توشہ خانہ نئے ریفرنس میں بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی سے جیل میں تفتیش کی ہدایت کر رکھی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پی ٹی آئی پر پابندی کیلئے اتحادیوں کی مشاورت کرینگے، خواجہ آصف

کسی ادارے کی عزت زیادہ ہونے کی آئین میں کوئی بات نہیں، سب کی عزت یکساں ہے، وزیر دفاع

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پی ٹی آئی پر پابندی کیلئے اتحادیوں کی مشاورت کرینگے، خواجہ آصف

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ تحریک انصاف پر پابندی کے لیے پارلیمنٹ میں اتحادیوں سے مشاورت کریں گے۔پی ٹی آئی کا مقصد صرف اور صرف اقتدار ہے۔

سیالکوٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کسی ادارے کی عزت زیادہ ہونے کی آئین میں کوئی بات نہیں، سب کی عزت یکساں ہے، ایک ادارہ جس کے آگے 26 لاکھ کیسز زیر التوا ہیں جن میں ان سے انصاف طلب کیا جارہا ہے تو اگر وہ ادارہ ان 26 لاکھ کیسز کا فیصلہ نہیں کر رہا تو وہ اپنی توہین نہیں کر رہا؟ ادھر توہین عدات نہیں لگتی کہ جو فرض ہے آپ کا آئین کی طرف سے آپ وپ پورا نہیں کر رہے بلکہ سیاست سیاست کھیل رہے ہیں، توہین 9 مئی کو بھی ہوئی، شہدا کے مجسموں کی توہین ہوئی۔

ان کا کہنا تھا کہ روزانہ ہمارے فوجی شہید ہورہے ہیں، مگر یہ تو دہشتگردی کو بھی ملک میں پناہ دیتے ہیں، یہ سلسلہ پاکستان کی سالمیت کو ہلا کر رکھ دیتا ہے، یہ ہمارے اقتدار کی نہیں پاکستان کی بات ہے، اقتدار ہمارے پاس کئی دفعہ آیا اور گیا۔

خواجہ آصف نے کہا کہ پی ٹی آئی کی خاتون رکن کہتی ہیں کہ خان نہیں تو پاکستان نہیں، یہی ان کی سیاست کا اصول ہے، میرے نزدیک پاکستان سب سے اہم ہے، یہ ہے تو ہم ہیں، سیاسی قائدین ہیں، اس کے بغیر ذاتی زندگی کوئی معنی نہیں رکھتی تاہم پی ٹی آئی کی حرکات کہتی ہیں کہ خان نہیں تو پاکستان نہیں۔

انہوں نے آرٹیکل 6 کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مجھے پتا نہیں کہ کس کس پر آرٹیکل 6 لگا لیکن یہ مجھ پر لگا تھا، شفقت صاحب ایک تھے جو آج کل مفرور ہیں انہوں نے میرے خلاف پریس کانفرنس کی اور میں نے آرٹیکل 6 کی انکوائری کروائی، کئی ماہ کے بعد اس کی تفتیش بند کردی گئی۔

وزیر دفاع نے بتایا کہ جب عدم اعتماد کی تحریک ہوئی تو جس طرح انہوں نے ایوان کو تحلیل کیا تو ان پر آرٹیکل 6 لگتا ہے اور کارروائی ضرور ہونی چاہیے، کوئی ادارہ پاکستان کی سالمیت سے ماورا نہیں ہے، یہ بیرونی طاقتوں کے جاکر آمادہ کرتے ہیں کہ وہ پاکستان کے خلاف بات کریں، 9 مئی کو جو ہوا وہ پاکستان کے وجود پر حملہ تھا اور سپریم کورٹ کا فیصلہ موجود ہے جب راتوں رات جو کچھ ہوا عدم اعتماد کو روکنے کے لیے اور بندیال صاحب نے ججمنٹ دی تو یہ ہمارے مؤقف کی تائید کرتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آئین کے تحفظ کا حلف ہم نے اٹھایا ہے، عطا اللہ نے جو بات کی ہے وہ بالکل صحیح ہے، مجھے بتایا گیا کہ کون کون سے ادارے آئینی حدود سے تجاوز کر رہے ہیں، سب سے بڑا ہتھیار جو ہے توہین عدالت کا وہ جب بھی لگا سیاستدانوں پر ہی لگا ہے، یہاں پر توہین جو 9 مئی کو ہوئی، شہدا کی خون کی توہین ہوئی، ہماری دفاع کی توہین ہوئی اس پر کوئی سزا جزا نہیں ہے، لیکن عدالت میں کوئی اونچا بھی بول دے تو توہین عدالت ہوجاتا ہے، تمام آئینی ادارے تحفظ کے مستحق ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

بنگلہ دیشی وزیراعظم کے چپڑاسی مبینہ طور پر کروڑوں کا مالک نکلا

ایک چپڑاسی یا پرسنل اسسٹنٹ کے پاس 400 کروڑ روپے نکلنا غیر معمولی ہے لہذا کمیشن اس کی چھان بین کر سکتا ہے، وکیل اینٹی کرپشن

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بنگلہ دیشی وزیراعظم کے چپڑاسی مبینہ طور پر کروڑوں کا مالک نکلا

بنگلہ دیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ کے سابق چپڑاسی کے اکاؤنٹ سےمبینہ طور پر 400 کروڑ روپے برآمد ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

اس انکشاف کے بعد بنگلہ دیش کے مرکزی بینک نے وزیر اعظم شیخ حسینہ کے سابق پرسنل اسسٹنٹ جہانگیر عالم، ان کی اہلیہ اور وزیراعظم سے متعلقہ کئی اداروں کے بینک اکاؤنٹس کو ضبط کرنے کا حکم دیا۔

ایک پریس کانفرنس میں وزیراعظم نے کہا کہ وہ میرے گھر میں بطور چپڑاسی کام کرتا تھا اور اب وہ 400 کروڑ روپے کا مالک بن بیٹھا ہے۔

پریس کانفرنس کے بعد بنگلہ دیش بینک کے فنانشل انٹیلی جنس یونٹ نے منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ کے تحت جہانگیر عالم اور ان کی اہلیہ کے بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کا حکم دے دیا۔

دوسری جانب جہانگیرعالم کا مؤقف سامنے آیا ہے۔ انہوں نے بی بی سی کو بتایا کہ انہیں نہیں لگتا کہ وزیر اعظم ان کی طرف اشارہ کر رہی تھیں۔

ان کا دعویٰ ہے کہ انھوں نے کرپشن نہیں کی میرے تو پورے خاندان کے پاس اتنا پیسہ نہیں ہو گا۔ اور میرے پاس جو کچھ ہے میں نے ٹیکس فائل میں اس کا ذکر کیا ہے۔

تاہم اینٹی کرپشن کمیشن کے وکیل خورشید عالم خان کا کہنا ہے کہ ایک چپڑاسی یا پرسنل اسسٹنٹ کے پاس 400 کروڑ روپے نکلنا غیر معمولی ہے لہذا کمیشن اس کی چھان بین کر سکتا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll