علاقائی
سپریم کورٹ کا فیصلہ عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش ہے، مریم نواز
جب ملک استحکام کی طرف جاتا ہے تو کسی نہ کسی کو تکلیف شروع ہوجاتی ہے، وزیراعلیٰ پنجاب کا تقریب سے خطاب
مریم نواز نے کہا کہ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلوں میں آئین کو ری رائٹ کیا ہے اور پی ٹی آئی کو وہ دیا ہےجو انہوں نے مانگا ہی نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش ہے۔
ٹاؤن شپ میں ماڈل بازار کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ جب ملک استحکام کی طرف جاتا ہے تو کسی نہ کسی کو تکلیف شروع ہوجاتی ہے، پتا نہیں کس کی نظر اس ملک کو لگ جاتی ہے، چند افراد کا ٹولہ بیٹھ کر ایسے فیصلے شروع کردیتا ہے جس سے ترقی کا سفر رک جاتا ہے۔
مہنگائی ایک بار جب ہوجاتی ہے تو اسے واپس لانا بہت مشکل ہوتا ہے لیکن جب مسلم لیگ (ن) کی حکومت آتی ہے تو عام لوگوں کے لیے کھانے پینے کی چیزوں میں کمی ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کبھی نہیں سنا کہ 25، 30 روپے کی روٹی 12 یا 14 روپے پر آجائے، آج میرے والد نواز شریف روز مجھے یہ ہدایت کرتے ہیں کہ آپ نے آٹے کی قیمت بڑھنے نہیں دینی ، کیوں کہ غریب اور کچھ کھائے یا نہیں، وہ روٹی ضرور کھاتا ہے، چاہے وہ کسی بھی چیز کے ساتھ کھائے۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ مہنگائی میں ضروری کمی ہوئی ہے اور شہباز شریف کو چند مشکل فیصلے کرنے پڑے ہیں تو اس کی چند وجوہات ہیں، پچھلے 4،5 سالوں میں ملک کی معیشت کے ساتھ جو ہوا ہے، جہاں پر یہ لوگ آگئے تھے، جو کہتے تھے کہ ہم آلو، ٹماٹر، پیاز کی قیمت معلوم کرنے نہیں آئے ہیں، آج انہیں کی نااہلی کی وجہ سے عوام کو ان حالات کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان لوگوں کو ترقی کرتا ہوا پاکستان ملا تھا، 2013 سے 2018 تک جو ترقی ہوئی تھی ہمیں اس کے مقابلے میں تنزلی کی جانب جاتا ہوا پاکستان ملا تھا، لیکن اللہ کا شکر ہے نہ صرف معیشت بہتر ہوئی ہے بلکہ مہنگائی میں کمی آئی ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کو کچھ مشکل فیصلے ضرور کرنے پڑے ہیں اور جب عوام پر ٹیکس لگتا ہے تو ہمیں زیادہ تکلیف ہوتی ہے، لیکن ہم سے جو کچھ ہوسکے گا ، وہ ہم کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافہ ہوا تو ہم نے پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا سولر منصوبہ پنجاب میں لارہے ہیں، جو 0 سے 200 یونٹ تک کے صارفین کو پہلے بھی بجلی سبسڈائز قیمت پر مل رہی ہے، ان کو سولر دینے لگے ہیں اور 200 سے 500 یونٹ تک والے صارفین کو پورا سولر سسٹم دیں گے جس سے ان کی بجلی کے بلوں میں 50 فیصد کمی ہوگی۔
مریم نواز نے کہا کہ جب ملک بہتری کی جانب گامزن ہوتا ہے، جب ملک میں عوام کی زندگی میں بہتری آتی ہے، ترقیاتی کام ہونے لگتے ہیں، مہنگائی کم ہونے لگتی ہے تو کسی نہ کسی کو اس کی تکلیف شروع ہوجاتی ہے، پتہ نہیں اس ملک کو کس کی نظر لگ جاتی ہے، چند افراد کا ایک ٹولہ بیٹھ کر ایسے فیصلے کردیتا ہے جس سے ترقی کا عمل رک جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسٹاک مارکیٹ 82 ہزار تک پہنچی اور مارکیٹ میں بلاوجہ تیزی نہیں آتی، اس کی وجہ یہ ہوتی ہے کہ لوگوں کو حکومت پر اعتماد ہوتا ہے کہ یہ حکومت کچھ ایسے فیصلے کررہی ہے جس سے معیشت میں اور عوام کی زندگیوں میں بہتری آرہی ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ آج ڈالر کا ریٹ کم ہوا ہے، مہنگائی میں کمی آئی ہے، عوام پر ٹیکس لگتا ہے تو ہمیں زیادہ تکلیف ہوتی ہے، ہم جو کچھ کر سکتے ہیں کریں گے۔
مریم نواز نے کہا کہ صوبہ پنجاب پاکستان کی تاریخ کا سب بڑا سولر منصوبہ لیکر آرہا ہے، ہم 200 یونٹ والے صارفین کو مفت سولر دینے لگے ہیں، 200 سے 500 یونٹ والے صارفین کو اقساط پر سولر سسٹم دے رہے ہیں، اقساط 5 سال میں مکمل ہوجائیں گی۔
مریم نواز نے مزید کہا کہ مسلم لیگ (ن) حکومت عوام کی فلاح و بہبود کے لیے پرعزم ہے اور ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گی۔
پاکستان
آئینی عدالت کا مقصد آرٹیکل 184کے تحت سوموٹو اختیارات کا تعین کرنا ہے، وزیر قانون
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ حکومت سازی کے وقت پیپلزپارٹی سے مذاکرات میثاق جمہوریت کا حصہ تھا
وفاقی وزیر قانون اعظم نذیرتارڑ نے کہا ہے کہ آئینی عدالت کا مقصد آرٹیکل 184کے تحت سوموٹو اختیارات کا تعین کرنا ہے۔
وفاقی وزیرقانون اعظم نذیرتارڑ کا اسلام آباد میں سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے زیراہتمام اجلاس سےخطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی کے درمیان میثاق جمہوریت پر دستخط ہوئے، یہ طے پایا کہ انصاف کی فراہمی کے نظام کو آسان بنایا جائے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ حکومت سازی کے وقت پیپلزپارٹی سے مذاکرات میثاق جمہوریت کا حصہ تھا، پیپلزپارٹی کا مطالبہ تھا عدالتی اصلاحات کی جائیں، مسلم لیگ(ن) بھی چاہتی ہے عوام کو فوری انصاف ملے، وزیراعظم نے عدالتی اصلاحات کیلئے کمیٹی بھی تشکیل دی تھی، فوجداری اور ٹیکس اصلاحات شروع کر دی گئیں۔
انہوں نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم کے نامکمل ایجنڈے کو آگے بڑھانے کا فیصلہ ہوا، جوڈیشل ریفارمز(ن) لیگ کے منشور کا حصہ بھی ہے، کابینہ کی منظوری کے بعد آئینی ترمیم پارلیمنٹ میں پیش کی جاتی ہے، آئین میں ترمیم دوتہائی اکثریت سے پاس ہوتی ہے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ آئینی عدالت کا مقصد آرٹیکل184کےتحت سوموٹواختیارات کا تعین کرنا ہے، مجوزہ آئینی عدالت میں تمام وفاقی اکائیوں کی نمائندگی ہوگی، آئینی حدود میں رہتےہوئے قانون سازی پارلیمنٹ کا اختیار ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ قانون سازی کا ڈرافٹ جب تک ایوان میں پیش نہ ہو وہ ڈرافٹ ہی ہوتا ہے، ڈرافٹ کی منظوری کابینہ دیتی ہے، پارلیمنٹ میں نجی بل آسکتا ہے، بہت سارے ملکوں میں آئینی عدالتیں ہیں۔
پاکستان
جے یو آئی نے انٹرا پارٹی انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن سے مزید 2 ماہ کا وقت مانگ لیا
الیکشن نہ کروانے پر پارٹی انتخابی نشان اور پارٹی ڈی نوٹیفائی ہوسکتی ہے، چیف الیکشن کمشنر
جمیعت علمائے اسلام (جے یو آئی) نے انٹرا پارٹی انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن سے 2 ماہ کی مہلت طلب کرلی تاہم الیکشن کمیشن نے کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا جبکہ چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیے کہ الیکشن نہ کروانے پر پارٹی انتخابی نشان اور پارٹی ڈی نوٹیفائی ہوسکتی ہے۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 3 رکنی کمیشن نے جے یو آئی انٹرا پارٹی انتخابات کیس کی سماعت کی۔ جے یو آئی کے جونیئر وکیل پیش ہوئے اور مؤقف اختیار کیا کہ جمعیت علمائے اسلام کے انٹرا پارٹی انتخابات مرحلہ وار ہو رہے ہیں۔
وکیل نے الیکشن کمیشن کو بتایا کہ سب سے زیادہ ضلعی یونٹس کے انتخابات میں وقت لگا ہے، ہم نے دستاویزات جمع کرائی ہیں جس انتخاب کا شیڈول دیا ہوا ہے، جولائی سے انٹرا پارٹی انتخابات کا عمل شروع ہو چکا ہے۔
جے یو آئی کے وکیل نے استدعا کی کہ ہمیں انٹرا پارٹی انتخابات کے لیے 60 دن کی مہلت دے دیں، جس پر چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیے کہ 60 دن تو زیادہ ہیں۔
جے یو آئی کے وکیل نے کہا کہ آئینی اصلاحات کا معاملہ چل رہا ہے، اس میں مصروفیت تھی، جس پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ آئینی اصلاحات کا انٹرا پارٹی انتخابات سے کوئی تعلق نہیں، اس کے بعد آپ کو مہلت نہیں ملے گی، الیکشن نہ کروانے پر پارٹی انتخابی نشان اورپارٹی ڈی نوٹی فائی ہوسکتی ہے۔
بعدازاں الیکشن کمیشن نے سماعت کی تاریخ بعد میں طے کرنے کا کہتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔
29 اگست کو الیکشن کمیشن آف پاکستان نے جے یو آئی (ف) کے خلاف انٹرا پارٹی انتخابات کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے تھے کہ انٹرا پارٹی انتخابات کرانے کا وقت مکمل ہونے پر جماعت کا تنظیمی ڈھانچہ ختم ہو چکا۔
پاکستان
وزیراعظم کی برطانوی ہائی کمشنر سے ملاقات
برطانوی ہائی کمشنر نے برطانوی حکومت کی جانب سے پاکستان کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا
وزیراعظم محمد شہباز شریف سے برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ نے اسلام آباد میں ملاقات کی ہے ۔
تفصیلات کے مطابق ملاقات کے دوران وزیر اعظم نے پاکستان اور برطانیہ کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے برطانیہ کی قیادت کے ساتھ مل کر کام کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور برطانیہ کے درمیان دیرینہ اور تاریخی تعلقات ہیں، جنہیں مختلف شعبوں میں تعاون کے ذریعے مزید وسعت دی جا سکتی ہے ،شہباز شریف نے حکومت کی ترجیحات بالخصوص ملک کو درپیش معاشی چیلنجز سے نمٹنے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔
وزیر اعظم نے تجارت اور سرمایہ کاری، موسمیاتی تبدیلی، سماجی روابط کے ساتھ ساتھ باہمی دلچسپی کے علاقائی اور کثیر الجہتی امور پر ہم آہنگی اور تعاون کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا برطانیہ میں مقیم لاکھوں پاکستانی دونوں ممالک کے تعلقات پل کی حیثیت رکھتے ہیں اور ان کا دونوں ممالک کے بہتر تعلقات میں ایک کلیدی کردار ہے ۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف کی جانب سے کنگ چارلس کے لیے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا گیا۔
برطانوی ہائی کمشنر نے برطانوی حکومت کی جانب سے پاکستان کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
-
پاکستان 19 گھنٹے پہلے
امید ہے آئندہ سماعت میں انٹرا پارٹی الیکشن کا معاملہ حل ہوجائے گا، بیرسٹر گوہر
-
دنیا ایک دن پہلے
سعودی لیفٹیننٹ جنرل کرپشن کے الزام پر ملازمت سے فارغ، 20 سال قید کی سزا
-
دنیا ایک دن پہلے
نئی دہلی کیلئے اتیشی مارلینا وزیراعلیٰ نامزد
-
پاکستان 2 دن پہلے
پی ٹی آئی کے اراکین قومی اسمبلی کی ضمانت منظور، فوری رہا کرنے کا حکم
-
جرم 2 دن پہلے
ہنگو میں نامعلوم افراد کی فائرنگ، مولانا فدا الرحمان جاں بحق
-
تجارت 2 دن پہلے
پاکستان میں سونے کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
-
دنیا 2 دن پہلے
اہلیہ کو تحفے کی تفصیلات چھپانے کا الزام، برطانوی وزیراعظم کیخلاف تحقیقات شروع
-
پاکستان 10 گھنٹے پہلے
آئینی ترمیمی بل کا مسودہ مسترد کرتے ہیں، مولانا فضل الرحمن