جی این این سوشل

دنیا

مانچسٹر ایئرپورٹ پر پاکستانی نژاد شہریوں پر پولیس کا تشدد

مانچسٹر ایئرپورٹ کے ٹرمینل ٹو پر پیش آیا جس میں قطر سے واپس آنے والی فیملی کے اراکین کو پولیس نے تشدد کا نشانہ بنایا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

مانچسٹر ایئرپورٹ پر پاکستانی نژاد شہریوں پر پولیس کا تشدد
مانچسٹر ایئرپورٹ پر پاکستانی نژاد شہریوں پر پولیس کا تشدد

مانچسٹر: مانچسٹر ایئرپورٹ پر برطانوی پولیس اہلکاروں نے پاکستانی نژاد شہریوں کو تشدد کا بنا ڈالا۔

برطانوی شہر مانچسٹر کے ایئرپورٹ پر پاکستانی نژاد شہریوں کے ساتھ پولیس تشدد کی ویڈیوز سامنے آنے کے بعد انٹرنیشنل میڈیا میں ہلچل مچ گئی ہے۔ ان ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مانچسٹر ایئرپورٹ کے ٹرمینل ٹو پر قطر سے واپس آنے والے ایک پاکستانی خاندان کے ارکان کو برطانوی پولیس نے تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔

رپورٹ کے مطابق واقعہ مانچسٹر ایئرپورٹ کے ٹرمینل ٹو پر پیش آیا جس میں قطر سے واپس آنے والی فیملی کے اراکین کو پولیس نے تشدد کا نشانہ بنایا۔

ویڈیوز میں واضح طور پر دیکھا گیا کہ ایک نوجوان کو پیچھے ہاتھ باندھ کر زمین پر لٹایا گیا ہے اور مانچسٹر پولیس کا ایک اہلکار اس کے سر پر لاتیں مار رہا ہے۔ متاثرہ نوجوان کے گرد دیگر مرد اور ایک خاتون اہلکار بھی موجود ہیں۔ اس کے علاوہ، زمین پر لٹائے گئے نوجوان کے قریب گھرانے کی ایک بوڑھی خاتون بھی بیٹھی تھی۔

خاتون اہلکار کی کال پر پولیس کے دیگر اہلکار بھی موقع پر پہنچے اور انہوں نے ایک شخص کو زمین پر اوندھے منہ جبکہ دوسرے کو ہاتھ اوپر کر کے قریب میں کرسی پر بیٹھا دیا تھا۔

واقعے کی فوٹیج بنانے والے شخص رفیق کے مطابق تقریباً دس کے قریب اہلکاروں نے نوجوان کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ اس دوران ایئرپورٹ پر موجود تمام ہی لوگ خوفزدہ ہوئے اور وہاں پر بھگدڑ بھی مچی۔

اس واقعے پر مانچسٹر پولیس نے مؤقف دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایئرپورٹ پر دو مسافروں کے درمیان جھگڑا ہورہا تھا جس کو ایک خاتون اہلکار نے روکنے کی کوشش کی تو مسافر کی جانب سے خاتون اور دیگر دو اہلکاروں پر تشدد کیا گیا جس کے نتیجے میں خاتون کی ناک کی ہڈی ٹوٹی جبکہ دیگر دو زخمی ہوئے جنہیں طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

پولیس کے مطابق وقوعہ سے پولیس نے ہنگامہ آرائی کرنے والے چار افراد کو حراست میں لیا ہے جبکہ پانچ اہلکاروں کو معطل کر کے 7 اہلکاروں کے خلاف ویڈیوز کی روشنی میں تحقیقات شروع کردی گئیں ہیں۔

دنیا

ملک کو متحد کرنے کے لیے 2024 کے انتخابات سے دستبردارہوا ہوں، جو بائیڈن

اب مشعل ’نوجوان آوازوں‘ تک پہنچانے کا وقت آگیا ہے، امریکی صدر

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ملک کو متحد کرنے کے لیے 2024 کے انتخابات سے دستبردارہوا ہوں، جو بائیڈن

امریکی صدر جو بائیڈن نے گزشتہ روز اوول آفس میں اپنی تقریر کے دوران کہا کہ وہ ملک کو متحد کرنے کے لیے 2024 کے انتخابات سے دستبردار ہوئے، جب کہ اب مشعل ’نوجوان آوازوں‘ تک پہنچانے کا وقت آگیا ہے۔ میرے لیے جمہوریت کسی بھی عہدے سے زیادہ اہم ہے۔

غیر ملکی خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق 81 سالہ امریکی صدر نے قوم سے اپنے خطاب میں کہا کہ مجھے اس دفتر کا بے حد احترام ہے لیکن میں اپنے ملک سے زیادہ پیار کرتا ہوں، انہوں نے عوام پر زور دیا کہ عوام جمہوریت کو اپنائیں اور نفرت سے بچیں۔ میرے لیے جمہوریت کسی بھی عہدے سے زیادہ اہم ہے جو اس وقت داؤ پر لگی ہوئی ہے، لہذا میں نے فیصلہ کیا کہ آگے بڑھنے کا یہی بہترین طریقہ ہے کہ مشعل کو نئی نسل کے حوالے کیا جائے اور یہی قوم کو متحد کرنے کا بہترین طریقہ ہے۔

یاد رہے کہ ڈیموکریٹس رہنماؤں کی جانب سے شدید دباؤ کے بعد امریکی صدر جوبائیڈن نے 21 جولائی کو ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے مقابلے میں صدارتی انتخابات سے دستبردار ہوگئے تھے۔

 بائیڈن نے کہا ’وہ بطور امیدوار دستبردار ہورہے ہیں لیکن جنوری 2025 میں اپنی مدت ختم ہونے تک صدر اور کمانڈر ان چیف کے طور پر کام کرتے رہیں گے۔

انتخاب سے دستبرداری کے اعلان کے بعد قوم سے اپنے پہلے ٹیلی ویژن خطاب میں امریکی صدر نے اپنی نائب 59 سالہ کاملا ہیریس کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ کاملا ہیرس تجربہ کار ہونے کے ساتھ قابل بھی ہیں۔

ایک سروے کے مطابق ڈیموکریٹک کی نئی صدارتی امیدوار اور نائب صدر کاملا ہیرس کو ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ پر 2 پوائنٹس کی برتری حاصل ہے۔

خیال رہے کہ جوبائیڈن امریکی تاریخ کے کسی بھی دوسرے صدر کے مقابلے میں بعد میں انتخابی دوڑ سے تاخیر سے دستبردار ہوئے، ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مباحثے کے دوران بدترین کارکردگی کے بعد بائیڈن کو اپنی عمر کے حوالے سے شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا، اور گزشتہ دو ہفتوں سے انہیں اپنے ہی پارٹی ارکان کی جانب سے دباؤ کا سامنا تھا۔

بعد ازاں، کورونا کا شکار ہونے کے بعد امریکی صدر کو یہ تسلیم کرنا پڑا کہ اب آگے بڑھنے کا وقت آگیا ہے، انہوں نے کہا ’نئی

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

الیکشن کمیشن نے 39 اراکین اسمبلی کو پی ٹی آئی کا رکن تسلیم کر لیا، نوٹیفکیشن جاری

الیکشن کمشین نے کاغذات نامزدگی میں پی ٹی آئی سے وابستگی کا سرٹیفکیٹ جمع کرانے والے 39 ایم این ایز کا نوٹیفکیشن ویب سائٹ پر جاری کر دیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

الیکشن کمیشن نے 39 اراکین اسمبلی کو پی ٹی آئی کا رکن تسلیم کر لیا، نوٹیفکیشن جاری

 الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 39 ارکان قومی اسمبلی کو پی ٹی آئی کا ممبر تسلیم کرتے ہوئے نوٹیفکیشن جاری کردیا۔

مخصوص نشستوں سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پر الیکشن کمیشن نے عملدرآمد شروع کردیا اور کاغذات نامزدگی میں پی ٹی آئی سے وابستگی کا سرٹیفکیٹ جمع کرانے والے 39 ایم این ایز کا نوٹیفکیشن ویب سائٹ پر جاری کر دیا۔

الیکشن کمیشن کے مطابق سپریم کورٹ کے 12 جولائی کے فیصلے کے تحت پی ٹی آئی کے 39 ارکان کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے، اس سے قبل چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں پی ٹی آئی کے 39 ارکان کا نوٹیفکیشن ویب سائٹ پر اپ لوڈ کرنے کا فیصلہ ہوا تھا۔

نوٹیفکیشن میں محبوب شاہ، جنید اکبر، علی خان جدون، اسد قیصر، شہرام خان، مجاہد علی، انور تاج، فضل محمود خان، ارباب امیر ایوب کو پی ٹی آئی کے کامیاب امیدوار قرار دیا گیا ہے اس کے علاوہ شاندانہ گلزار، شیر علی ارباب، آصف خان، سید شاہ احد علی شاہ، شاہد خان، نسیم علی شاہ، شیر افضل مروت، اسامہ احمد، شفقت عباس، علی افضل ساہی، رائے حیدر علی خان اور نثار احمد کو بھی پی ٹی آئی کا کامیاب امیدوار قرار دیا گیا ہے۔

الیکشن کمیشن کے نوٹیفکیشن کے مطابق رانا عاطف، چنگیز احمد خان، محمد علی سرفراز، خرم شہزاد ورک،  لطیف کھوسہ، رائے حسن نواز خان، عامر ڈوگر،  زین قریشی، رانا محمد فراز نون، ممتاز مصطفیٰ، شبیر علی قریشی، عنبر مجید، اویس حیدر اور زرتاج گل بھی پی ٹی آئی کے کامیاب امیدوار قرار دیئے گئے ہیں۔

خیال رہے کہ 12 جولائی کو سپریم کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق درخواست پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے الیکشن کمیشن اور پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے مخصوص نشستیں تحریک انصاف کو دینے کا حکم دے دیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

شاہ محمود قریشی و دیگر ملزموں کو 9مئی کے مقدمہ سے بری کرنے کا حکم نامہ جاری

پراسیکیوشن  کا کیس مضبوط نہیں، ثبوت ریکارڈ بھی کئے تو ملزموں کو سزا نہیں دی جا سکتی۔

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

شاہ محمود قریشی و دیگر ملزموں کو 9مئی کے مقدمہ سے بری کرنے کا حکم نامہ جاری

تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی و دیگر ملزموں کو 9مئی کے مقدمہ سے بری کرنے کا حکم نامہ جاری کر دیا گیا۔

جوڈیشل مجسٹریٹ  نے درخواست بریت منظور ہونے کا حکم نامہ جاری کیا،حکمنامہ میں کہا گیا ہے کہ شاہ محمود قریشی پر پینل کوڈ سیکشن 109 تب نافذ ہوتا ہے جب کسی سے کوئی جرم سرزد ہوا ہو، کسی ملزم کے جرم میں بغیرکسی شرکت کے پینل کوڈ سیکشن 109کا جرم ثابت نہیں ہوتا۔

حکمنامے میں مزید کہا گیا ہے کہ ریکارڈ کے مطابق شاہ محمود قریشی کی حد تک پینل کوڈسیکشن 109ثابت نہیں ہوا، شاہ محمود قریشی ودیگر ملزموں پر 16ایم پی او، 144کی دفعات بھی لگی ہیں،پراسیکیوشن  کا کیس مضبوط نہیں، ثبوت ریکارڈ بھی کئے تو ملزموں کو سزا نہیں دی جا سکتی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll