جی این این سوشل

جرم

گوادر : سیکیور ٹی فورسز پر حملہ ، 1سپاہی شہید ، 16 زخمی

ترجمان پاک فوج کا کہنا ہے کہ ہجوم کی پرتشدد کارروائیاں ناقابل قبول ہیں اور ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

گوادر : سیکیور ٹی فورسز پر حملہ ، 1سپاہی شہید ، 16  زخمی
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

نام نہاد بلوچ راجی مچی کے آڑ میں ایک پرتشدد ہجوم نے گوادر ضلع میں سکیورٹی ڈیوٹی پر مامور سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں پر حملہ کیا ہے، جس کے نتیجے میں ضلع سبی کے رہائشی 30 سالہ سپاہی شبیر بلوچ شہید اور 16 اہلکارزخمی  ہوگئے۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ ’سوشل میڈیا پر غیر قانونی پرتشدد مارچ کے لیے ہمدردی اور حمایت حاصل کرنے کے لیے پروپیگنڈا کرنے والوں کی جانب سے جعلی تصاویر اور ویڈیوز کا استعمال کرتے ہوئے جعلی اور بدنیتی پر مبنی پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے ۔ 

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایسپی آر) کے مطابق منگل کو پرتشدد مظاہرین کے بلا اشتعال حملوں کے نتیجے میں ایک افسر سمیت سولہ فوجی زخمی ہوئے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق سکیورٹی فورسز نے اشتعال انگیزی کے باوجود غیر ضروری سویلین ہلاکتوں سے بچنے کے لیے انتہائی تحمل کا مظاہرہ کیا ہے۔

ترجمان پاک فوج کا کہنا ہے کہ ہجوم کی پرتشدد کارروائیاں ناقابل قبول ہیں اور ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ تمام شہریوں سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ پروپیگنڈے کا شکار نہ ہوں، پرسکون اور پرامن رہیں اور امن و امان کو برقرار رکھنے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ تعاون کریں۔

 

پاکستان

دھرنے میں رکاوٹ ڈالی تو حکومت کو گٹنے ٹیکنے پر مجبو رکردیں گے ، حا فظ نعیم

امیر جماعت اسلامی نے یہ بھی کہا کہ ابھی تو دھرنوں کا اعلان کیا ہے، ہڑتال کا آپشن باقی ہے، ڈی چوک اور پارلیمنٹ کا آپشن بھی کھلا ہے، جب ہڑتال ہوگی تو ساری فیکٹریاں بھی بند ہوں گی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

دھرنے میں رکاوٹ  ڈالی تو حکومت کو گٹنے ٹیکنے پر مجبو رکردیں گے ، حا فظ نعیم

اسلام آباد: امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ ہم حکومت کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیں گے۔

حافظ نعیم الرحمان نے راولپنڈی میں دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم ہر صورت پر امن رہنا چاہتے ہیں، رکاوٹیں کھڑی کی جائیں گی تو توڑی بھی جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ نااہل حکمرانوں کے آئی پی پیز کے معاہدے ناجائز ہیں، نااہلی آپ کی تو پیسے عوام کیوں دیں؟ عوام پر بجلی کے بم گر رہے ہیں۔

امیر جماعت اسلامی نے یہ بھی کہا کہ ابھی تو دھرنوں کا اعلان کیا ہے، ہڑتال کا آپشن باقی ہے، ڈی چوک اور پارلیمنٹ کا آپشن بھی کھلا ہے، جب ہڑتال ہوگی تو ساری فیکٹریاں بھی بند ہوں گی۔

 وزیراعظم پاکستان کو مخاطب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف صاحب! ہمارا موڈ سمجھ لیں، ریلیف لینے آئے ہیں، مطالبات کو مان لیں اسی میں بھلائی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم حکومت کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیں گے، کنٹینرز ہمارا راستہ نہیں روک سکتے، یہ چاہتے ہیں کہ آئی پی پیز کا دھندا چلتا رہے۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

حکومت کا چیف جسٹس کو نشانہ بنانے اور انکے قتل کے فتوے پر سخت کاروائی کا فیصلہ

ریاست ایسی آوازوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کرے گی ، فساد پھیلانے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا،وفاقی وزرا کی پریس کانفرنس

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

حکومت کا چیف جسٹس کو نشانہ بنانے اور انکے قتل کے فتوے پر سخت  کاروائی کا فیصلہ

اسلام آباد (اے پی پی): وفاقی وزرا خواجہ محمد آصف اور احسن اقبال نے چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کے خلاف شرانگیز پراپیگنڈے اور قتل کے فتوی کی کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسی آوازوں کے خلاف ریاست فیصلہ کن کارروائی کرے گی ،کسی گروہ کے سیاست مفادات کی بنا پر ریاست کسی بھی صورت ڈکٹیشن قبول نہیں کرے گی ،ہر خاص اور عام کو بتانا چاہتے ہیں کہ ریاست کسی کو کسی کے قتل کا فتویٰ جاری کرنے کی اجازت نہیں دے گی نہ ہی حکومت اس طرح کی رویوں کو پنپنے کی اجازت دے گی،ملک میں فساد اور انتشار پھیلانے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔ وہ پیر کو پی ٹی وی ہیڈکوارٹرز میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔

وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ آج ایک گروہ کی جانب سے بے بنیاد پراپیگنڈہ شروع کیا گیا ، قاضی فائز عیسی کے حوالےسے جو بات کی گئی ہے ، ماضی اور ماضی قریب میں بار بار اس بات کی وضاحت کی گئی ہے کہ قاضی فائز عیسی کا کسی فیصلے یا بیان کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے ، یہ چند لوگوں کے سیاسی مفادت کے ساتھ منسلک ہے ، وہ بار بار اس مسئلے کو ہوا دے رہے ہیں ، پاکستان میں مذہب کے نام پر خون خرابے کی کوشش کی جارہی ہے، سپریم کورٹ بھی اس حوالے سے وضاحت کر چکی ہے، اس حوالے سے پراپیگنڈہ بدستور جاری ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہر خاص اور عام کو بتانا چاہتے ہیں کہ ریاست کسی کو کسی کے قتل کے فتوے جاری کرنے کی اجازت نہیں دیتی ، ریاست میں اگر اس طرح کھلی چھٹی دی گئی تو ریاست کا شیرازہ بکھر جائے گا ، سیاسی اور دیگر مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے سوشل میڈیا میں عوام کو قتل پر اکسانے کی کوشش کی جارہی ہے، انتہا پسندانہ پوسٹیں سوشل میڈیا پر لگائی جارہی ہے، حضورؐ تمام جہانوں کے لئے رحمت العالمین بن کر آئے ،ایسے مذہب کے نام پر جو رحمت اور برکتوں کا مذہب ہے اس میں اس قسم کے فتووں کی کوئی گنجائش نہیں ، یہ سب کچھ جھوٹ پر مبنی ہے، ریاست اس پر ایکشن لے گی ۔

 

 

قانون اپنی پوری قوت کے ساتھ حرکت میں آئے گا، ایسی چیزوں کی قطعی اجازت نہیں دی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ ختم نبوت ہمارے ایمان کا حصہ ہے ، تمام مسلمانوں کو اس بات کا اعادہ کرنا پڑے تو سمجھیں کہ معاشرے میں کوئی ایسی کمزوری ضرور ہے جس کی وجہ سے اپنے ایمان کی ظاہری حیثیت کو بار بار اجاگر کرنا پڑ رہا ہے، ایمان اپنے اعمال سے ظاہر ہونا چاہیے اور لوگ آپ کی تقلید کریں ۔ انہوں نے کہا کہ اسلام محبت اور یگانگت کا پیغام ہے ، اسلام کا یہ چہرہ ساری دنیا کو دکھائیں ۔ وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ بے بنیاد الزام کی وجہ سے ہی سزا ہوتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کے خلاف کافی عرصے سے سازش چل رہی ہے، ہماری اعلی عدلیہ آئین کے مطابق فیصلے اورآئین کی تشریح کر رہی ہے ، آئین کی حکمرانی اور انصاف کا بول بالا ہونا چاہیے ۔ کسی گروہ کے سیاست مفادات کی بنا پر ریاست کسی بھی صورت ڈکٹیشن قبول نہیں کرے گی ۔ وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ ہر شخص مذہب کو استعمال کر کے اپنی سیاسی دوکان چمکانا چاہتا ہے ،اس کی اجازت نہیں دے جائے گی ، اس طرح کا فتوی اور ایک کروڑ روپے کا اعلان کرنے سے زیادہ گری ہوئی حرکت نہیں ہوسکتی ،اس کے خلاف ایکشن سب کو نظر آئے گا ۔

انہوں نے کہا کہ پچھلے دھرنے سے متعلق قاضی فائز عیسی کے فیصلے کے بعد سے انھیں ان کے اہلخانہ کو ٹارگٹ کیا گیا ، ان کے خلاف ریفرنس میں سابق حکومت کو شرمندگی ہوئی ۔ انہوں نے کہا کہ 100 فیصد جھوٹ کی بنیاد پر چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کے خلاف فتوی دیا گیا اور ایک کروڑ روپے انعام مقرر کیا گیا ،اس سے پوری دنیا میں پاکستان کا سر شرم سے جھک گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بحثیت حکومت اور قوم ایک موقع ملا ہے کہ ریاست کے خلاف اس طرح کا سلسلہ بند کیا جائے ، ماضی میں جو کوتاہیاں ہوئیں ہیں ان کےازالے کا وقت ہے تا کہ لوگ ریاست کو مذا ق نہ سمجھیں ، قانون کا مخصوص استعمال کیا جائے تو وہ قانون، قانون نہیں رہتا ۔

وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات اور خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے کہا کہ چیف جسٹس آف پاکستان عدلیہ کے سربراہ ہیں اور عدلیہ اہم ریاستی ستون ہے۔ چیف جسٹس سے متعلق بیان پاکستان کے آئین و دین سے کھلی بغاوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ وہ طبقہ ہے جسے 2018 میں خاص مقصد کے لیے کھڑا کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ جو شخص لوگوں کے ایمان پر فتوے جاری کرتا ہے وہ اللہ کے کام کو اپنے ہاتھ میں لیتا ہے۔ پاکستان میں آئین، عدالتیں اور قانون موجود ہیں اور کسی شخص یا گروہ کو یہ اجازت نہیں کہ وہ کسی کے قتل کے فتوے جاری کرے۔ سزا اور جزا کا اختیار صرف عدالت کے پاس ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس کو دھمکی دینا آئین سے کھلی بغاوت ہے۔ دہشت گردی، خودکش حملے اوراس قسم کی فتوے بازی کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔ ان عناصر کے خلاف قانون پوری قوت سے حرکت میں آئے گا۔اس وقت مسلمانوں کو متحد کرنے کی ضرورت ہے۔ ملک میں فساد اور انتشار پھیلانے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔ کسی کو مذہب کا ٹھیکیدار نہیں ہونا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسی کے خلاف کسی کا برملا یہ اعلان کرنا کہ جو ان کا سر قلم کرے اسے ایک کروڑ کا انعام دوں گا، آئین اور دین سے کھلی بغاوت ہے۔

انہوں نے کہا کہ کسی مسلمان کو اپنے عقیدہ ختم نبوت ﷺ کے لئےکسی جماعت سے سرٹیفکیٹ لینے کی ضرورت نہیں۔ کسی کے ایمان کا فیصلہ انسانوں نے نہیں کرنا، یہ وہ کام ہے جو خدا نے روز قیامت کرنا ہے۔ جو شخص لوگوں کے ایمان پر فتوے جاری کرتا ہے وہ خدا کے اس کام کو اپنے ہاتھ میں لیتا ہے۔ پاکستان میں آئین، عدالتیں، اور قانون ہیں، یہاں کسی کو اجازت نہیں کہ وہ کسی کے قتل کے فتوے جاری کرے کیونکہ سزا اور جزا کا اختیار صرف عدالت کے پاس ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان کے علما نے مل کر پیغام پاکستان کی صورت میں اس رویے کی مذمت کی تھی۔ ان کا فتویٰ موجود ہے کہ دہشت گردی، خودکش حملے اور اس قسم کی فتوے بازی کا اسلام سے تعلق نہیں، اس کا اختیار صرف ریاستی اداروں کے پاس ہے۔احسن اقبال نے کہا کہ یہاں لوگوں کو مذہب کے نام پر اکسایا گیا کہ وہ فتوے دیں۔

سیالکوٹ میں سری لنکن شخص کے قتل پر پوری قوم کو شرمندگی برداشت کرنی پڑی۔ اسی طرح جڑانوالہ، سوات اور دیگر مقامات پر لوگوں کو سیاست چمکانے کے لیے اکسایا گیا۔ حکومت اس طرح کے رویوں کو پنپنے کی اجازت نہیں دے گی۔ کسی کو بھی یہ حق حاصل نہیں کہ وہ کسی کے ایمان کا فیصلہ کرے

 
پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

جسٹس (ر) سردار طارق مسعود اور جسٹس (ر) مظہر عالم میاں خیل نے بطور ایڈہاک ججز حلف لے لیا

جسٹس سردار طارق مسعود اور جسٹس مظہر عالم میاں خیل کو ایک ایک سال کے لیے ایڈہاک جج تعینات کیا گیا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

جسٹس (ر) سردار طارق مسعود اور جسٹس (ر) مظہر عالم میاں خیل نے بطور ایڈہاک ججز حلف لے لیا

اسلام آباد: جسٹس (ر) سردار طارق مسعود اور جسٹس (ر) مظہر عالم میاں خیل نے بطور ایڈہاک ججز حلف اٹھا لیے۔

جسٹس ریٹائرڈ سردار طارق مسعود اور جسٹس ریٹارڈ مظہر عالم میاں خیل کی حلف برداری کی تقریب آج سپریم کورٹ میں منعقد ہوئی، جہاں چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے دونوں ایڈہاک ججز سے حلف لیے۔

 حلف برداری کی تقریب میں سپریم کورٹ کے ججز، اٹارنی جنرل اور عدالتی عملے نے شرکت کی جبکہ سینئر وکلاء اور ایڈہاک ججز کے اہلخانہ بھی شریک ہوئے۔

جسٹس سردار طارق مسعود اور جسٹس مظہر عالم میاں خیل کو ایک ایک سال کے لیے ایڈہاک جج تعینات کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ جوڈیشل کمیشن کی سفارش پر صدر مملکت کی منظوری کے بعد وزارت قانون نے دونوں ججز کی تقرری کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll