جی این این سوشل

صحت

غزہ : ہزاروں کیسز رپورٹ، غزہ کی وزارت صحت نے علاقے کو پولیو زدہ قرار دیا گیا

یہ درجہ بندی اسرائیلی جارحیت کی وجہ سے غزہ کی پٹی میں بگڑتے ہوئے انسانی حالات کے نتیجے میں سامنے آئی ہے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

غزہ : ہزاروں کیسز رپورٹ، غزہ کی وزارت صحت نے  علاقے کو پولیو زدہ قرار دیا گیا
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

فلسطینی وزارت صحت نےکہا ہے غزہ کی پٹی کو پولیو کی وبا کے علاقے کے طور پر درجہ بندی کر دیا گیا ہے۔ کئی برسوں کے بعد غزہ میں بڑی تعداد میں پولیو کے کیسز سامنے آئے ہیں جس کے بعد علاقے کو پولیو زدہ قرار دیا گیا ہے۔


یہ درجہ بندی اسرائیلی جارحیت کی وجہ سے غزہ کی پٹی میں بگڑتے ہوئے انسانی حالات کے نتیجے میں سامنے آئی ہے۔

اسرائیلی بربریت اور امریکی مدد سے جاری جنگی مشین کے نتیجے میں بنیادی ڈھانچے کی تباہی، رہائشیوں کو قابل استعمال پانی سے محرومی، کوڑا کرکٹ کے جمع ہونے اورغذائی عدم تحفظ جیسے سنگین مسائل کا سامنا ہے۔

 

دنیا

نومنتخب ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا

حلف برداری تقریب میں اسحاق ڈار سمیت 80 سے زائد ممالک کی اہم شخصیات شریک ہوئیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

نومنتخب ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا

نومنتخب ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔

حلف برداری تقریب میں نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے بھی شرکت کی، حلف برداری تقریب میں 80 سے زائد ممالک کی اہم شخصیات شریک ہوئیں۔ ایران کے آئین کے مطابق نو منتخب صدر کو عہدے کا حلف پارلیمنٹ میں لینا ہوتا ہے، صدر کو حلف اٹھانے کے دو ہفتوں میں کابینہ کا انتخاب کرنا ہوتا ہے۔

یاد رہے کہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے اتوار کے روز نئے صدر کے طور پر مسعود پزشکیان کے نام کی توثیق کر دی تھی، گوکہ صدارتی انتخابات اگلے سال ہونیوالے تھے لیکن رواں برس مئی میں ہیلی کاپٹر حادثے میں صدر ابراہیم رئیسی کی ہلاکت کے بعد ان کا انعقاد قبل از وقت کیا گیا۔

ایران کے سخت گیر اور قدامت پسند حلقوں سے علیحدہ وہ ایک ایسے رہنما ہیں جو ملک کے اندرونی اور بیرونی محاذ پرمختلف حکمت عملی اپنانے کا ارداہ رکھتے ہیں، 70 سالہ مسعود پزشکیان ایران کے علاقے ماہ آباد میں پیدا ہوئے۔

وہ ایک ہارٹ سرجن ہیں اور سابق وزیر صحت بھی رہ چکے ہیں، وہ پانچ بار ایران کی پارلیمنٹ کے رکن اور ایک بار اس کے نائب صدر بھی رہ چکے ہیں۔انتخابی مہم کے دوران مسعود پزشکیان کے وعدے سماجی انصاف، متوازن ترقی اور اصلاحات پر مرکوز رہے، انہیں عوامی سطح پر دو سابق اصلاح پسند صدور کی حمایت بھی حاصل ہے جن میں حسن روحانی اور محمد خاتمی شامل ہیں، سابق وزیر خزانہ جواد ظریف بھی ان کے حامیوں میں شامل ہیں۔

یاد رہے کہ 28 جون کو ایران میں صدارتی انتخاب منعقد ہوئے تھے ، تاہم انتخاب میں کوئی بھی امیدوار مطلوبہ 50 فیصد سے زیادہ ووٹ حاصل نہ کر سکا جس کے بعد پانچ جولائی کو صدارتی انتخاب کا دوسرا مرحلہ منعقد کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔

خیال رہے کہ ابراہیم رئیسی 2021 میں صدر منتخب ہوئے تھے اور معمول کے شیڈول کے تحت صدارتی انتخاب 2025 میں ہونا تھا، تاہم ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر حادثے میں انتقال کے بعد صدارتی انتخابات قبل ازوقت منعقد ہوئے، حادثے میں وزیر خارجہ امیر حسین اور دیگر 6 ایرانی عہدیدار بھی جاں بحق ہوئے تھے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

ایرانی صدر کی تقریب حلف برداری میں شرکت کیلئے اسحاق ڈار وفد کے ہمراہ تہران پہنچ گئے

وزیراعظم شہباز شریف نے طبیعت ناساز ہونے کے بعد دورہ ایران ملتوی کیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ایرانی صدر کی تقریب حلف برداری میں شرکت کیلئے اسحاق ڈار وفد کے ہمراہ تہران پہنچ گئے

نائب وزیر اعظم ایرانی صدر کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کیلئے وفد کے ہمراہ تہران پہنچ گئے۔

مسعود پیز شکیان آج حلف اٹھائیں گے۔ ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ایرانی صدر کی جگہ مسعود پزشکیان نئے صدر منتخب ہوئے ہیں۔

ادھر ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے ایران کے منتخب صدر کی تقریب حلف برداری میں شرکت کیلئے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ کا دورہ ایران دونوں ممالک کی قیادت کی سطح پر روابط اور دوطرفہ تعاون کو مضبوط بنانے کے عزم کی تصدیق کرتا ہے۔

واضح رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے طبیعت ناساز ہونے کے بعد دورہ ایران ملتوی کردیا۔ انہیں نو منتخب ایرانی صدر مسعود پیز شکیان کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے تہران جانا تھا۔ تاہم

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

اسرئیل کا نیٹو اتحاد میں ترکیہ کی رکنیت ختم کرنے کا مطالبہ

اس مطالبے کے بعد انقرہ اور تل ابیب کے درمیان تعلقات مزید کشیدہ ہونے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اسرئیل کا نیٹو اتحاد   میں ترکیہ کی رکنیت ختم کرنے کا مطالبہ

اسرائیلی وزیر خارجہ یسرائیل کاٹز نے نیٹو سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اتحاد میں ترکیہ کی رکنیت ختم کر دے۔ اس مطالبے کے بعد انقرہ اور تل ابیب کے درمیان تعلقات مزید کشیدہ ہونے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجسنی کے مطابق ترکیہ کے صدر اردوان کی جانب سے اسرائیل پر حملے کی دھمکیوں اور سنگین خطاب کی روشنی میں (اسرائیلی) وزیر خارجہ یسرائیل کاٹز نے اپنے سفارت کاروں کو ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ شمالی اوقیانوس کے اتحاد کے تمام ارکان کے ساتھ فوری رابطہ کر کے ترکیہ کی مذمت پر زور دیں اور اسے اتحاد سے نکالنے کا مطالبہ کریں

اسرائیل کا یہ موقف ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان کے اتوار کے روز دیے گئے بیان کے جواب میں سامنے آیا ہے۔ اردوان نے کہا تھا کہ ترکیہ اسرائیل میں داخل ہو سکتا ہے جیسا کہ ماضی میں لیبیا اور نگورنو قرہ باخ میں داخل ہوا تھا۔

اپنے آبائی شہر ریزا میں حکمراں جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی کے اجلاس میں اردوان نے کہا کہ ہمیں نہایت طاقت ور ہونا چاہیے یہاں تک کہ اسرائیل فلسطین میں اس طرح کے بے ہودہ کام نہ کر سکے۔ جس طرح ہم نگورنو قرہ باخ اور لیبیا میں داخل ہوئے تھے بالکل اسی طرح کا کام (اسرائیل کے ساتھ بھی) کر سکتے ہیں"۔

یاد رہے کہ 2020 میں ترکیہ نے لیبیا میں اقوام متحدہ کی تسلیم شدہ قومی وفاق کی حکومت کی حمایت کے لیے اپنی فوج بھیجی تھی۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll