صحت
مون سون کی بارشوں کے ساتھ ڈینگی کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ
لاہور میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران شہر میں ڈینگی کے 11 نئے کیسز سامنے آئے ہیں
لاہور میں مون سون کی بارشوں کے ساتھ ساتھ ڈینگی کے مریضوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران شہر میں ڈینگی کے 11 نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔ موسمیاتی تبدیلیوں اور بارشوں کے بعد پانی جمع ہونے سے ڈینگی کے مچھر پھیلنے کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔
صحت کے محکمے کے اعداد و شمار کے مطابق، شہر کے مختلف علاقوں میں ڈینگی کے مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے صحت کے محکمے نے الرٹ جاری کر دیا ہے اور شہریوں کو ڈینگی سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔
دوسری جانب کمشنر راولپنڈی کی زیر صدارت اجلاس میں بتایا گیا کہ اس سال اب تک راولپنڈی میں ڈینگی کے 27 کنفرم مریض رپورٹ ہوئے ۔ ایس او پیز کی خلاف ورزی پر اب تک 496ایف آئی آرز، 216 عمارتیں سیل، 829 چالان اور 12 لاکھ سے زائد جرمانہ عائد کیا جاچکا ہے۔
ڈپٹی کمشنرآفس کے کمیٹی روم میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل زونیرا آفتاب کی زیر صدارت اجلاس میں بتایا گیا کہ رواں برس ضلع راولپنڈی میں ڈینگی کے29 کیسز رپورٹ ہوئے جن میں تمام مریض صحت یاب ہو اپنے گھروں کو جا چکے ہیں۔
ایس پی پیز کی خلاف ورزی پرسات روز کے دوران 108 افراد کے خلاف ایف آئی آر ، 11 عمارتیں سیل، 85 کا چالان اورایک لاکھ 36 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا گیا۔
پاکستان
پی ٹی آئی رہنماؤں کی مولانا فضل الرحمان کے گھر آمد، باجماعت نماز مغرب ادا کی
وفد مولانافضل الرحمان کو مجوزہ آئینی ترامیم میں اپوزیشن اتحاد میں ساتھ رکھنے پر آمادہ کرےگا، ذرائع
آئینی ترامیم کا معاملہ، پی ٹی آئی رہنماؤں کی مولانا فضل الرحمان کے گھر آمد، باجماعت نماز مغرب ادا کی گئی۔
خیال رہے کہ حکومتی وفد کے مولانا سے ملاقات کے بعد پی ٹی آئی کا وفد مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ پہنچا۔
پی ٹی آئی وفد میں شبلی فراز، عمر ایوب اور اسد قیصر مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ پہنچے۔
ذرائع کے مطابق وفد مولانافضل الرحمان سے آئینی ترامیم کےمجوزہ پیکج پرتبادلہ خیال کرےگا اور انہیں مجوزہ آئینی ترامیم میں اپوزیشن اتحاد میں ساتھ رکھنے پر آمادہ کرےگا۔
پاکستان
آئینی ترامیم کے معاملے پر وفاقی کابینہ کا اجلاس ایک بار پھر تاخیر کا شکار
وفاقی کابینہ اجلاس کے لیے 3 بجے کا وقت مقرر کیا گیا تھا لیکن وفاقی وزرا اجلاس میں شرکت کے لیے ابھی نہیں پہنچے
آئینی ترامیم کے معاملے پر وفاقی کابینہ کا اجلاس ایک بار پھر تاخیر کا شکار ہوگیا جبکہ کابینہ اجلاس کے نئے وقت سے متعلق بعد میں بتایا جائے گا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی کابینہ اجلاس کے لیے 3 بجے کا وقت مقرر کیا گیا تھا لیکن وفاقی وزرا اجلاس میں شرکت کے لیے ابھی نہیں پہنچے۔
کمیٹی روم کے باہر موجود عملے کے مطابق وفاقی کابینہ کا اجلاس ابھی ہولڈ پر ہے، کب تک اجلاس شروع ہوگا ابھی طے نہیں ہوا۔
یاد رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کا اجلاس آج طلب کررکھا تھا جس کے لیے پہلے 12 بجے کا وقت دیا گیا تھا، بعدازاں وقت میں تبدیلی کرتے ہوئے اجلاس سہ پہر 3 بجے طلب کیا گیا تھا۔
وفاقی کابینہ اجلاس میں ملک کی مجموعی سیاسی و معاشی صورتحال کا جائزہ لیا جانا اور وفاقی کابینہ آئینی ترامیم کے پیکیج پر بھی غور کیا جانا تھا۔
اجلاس کے دوران وفاقی وزراء محسن نقوی اور اعظم نذیر تارڑ کابینہ ارکان کو مولانا فضل الرحمان سے ملاقات پر اعتماد میں لیا جانا تھا، وفاقی کابینہ مولانا فضل الرحمان کے مطالبات پر بھی غور کرے گی۔
دوسری جانب آج ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس کا وقت بھی تبدیل کردیا گیا ہے اور قومی اسمبلی اجلاس اب ساڑھے 11 بجے کے بجائے شام 4 بجے ہوگا۔
پاکستان
آئینی ترمیم سے متعلق آج ایوان میں معاملات حل ہونے کا امکان ہے، خواجہ آصف
سپریم کورٹ کے فیصلے کے آئینی ترامیم پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوں گے، وفاقی وزیر دفاع
مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ پارلیمنٹ سے آئینی ترمیم کی منظوری سے متعلق آج ایوان میں تمام معاملات حل ہونے کا امکان ہے، امید ہے کہ کچھ نہ کچھ ہوجائے گا۔
پارلیمنٹ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ مجھے نہیں لگتا اپوزیشن کا رویہ ٹھیک ہوگا، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا رویہ پہلے روز سے ٹھیک نہیں ہے۔پی ٹی آئی کے ڈی این اے میں ملکر چلانا ہے ہی نہیں، پی ٹی آئی میں پارٹی کے اندر اور باہر آمریت ہے، وہاں پر ایک شخص کی چلتی ہے، چاہے غلط ہویا درست۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے آئینی ترامیم پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوں گے، فیصلے کے ذریعے تھوڑا بہت اثرانداز ہونے کی کوشش کی گئی۔
واضح رہے کہ قومی اسمبلی اجلاس 4 بجے اور سینیٹ اجلاس شام 7 بجے طلب کیاگیا ہے جس کے لیے ایجنڈا بھی جاری کردیا گیا ہے، تاہم اجلاس کے ایجنڈے میں عدلیہ سے متعلق آئینی ترمیم شامل نہیں ہے، البتہ حکومت کی جانب سے مجوزہ آئینی ترامیم کا بل ضمنی ایجنڈے کے ذریعے پیش کیے جانے کا امکان ہے۔
دوسری جانب پارلیمنٹ کے اجلاس سے قبل حکومتی اتحادی جماعتیں کی جانب سے نمبر گیم پوری کرنے کے لیے مشاورت جاری ہے۔ حکومت کی جانب سے آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کے ساتھ دینے کا بھی دعویٰ کیا جارہا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت اور مولانا فضل الرحمٰن کے درمیان مشاورت ہوئی، مشاورت کے دوران مولانا فضل الرحمٰن نے اپنی تجاویز حکومت کے حوالے کردیں۔
-
جرم ایک دن پہلے
کچلاک :پولیس موبائل کے قریب دھماکا، 2اہلکار شہید
-
دنیا 8 گھنٹے پہلے
دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجروال کا استعفیٰ دے کر نئے الیکشن میں جانے کا اعلان
-
پاکستان ایک دن پہلے
عدالت کا پی ٹی آئی رہنما شعیب شاہین کو فوری رہا کرنے کا حکم
-
تجارت 7 گھنٹے پہلے
آئی پی پیزکا کیپسیٹی چارجز سمیت بجلی کے نرخوں میں کمی سے انکار
-
دنیا ایک دن پہلے
کانگو میں بغاوت میں ملوث 37 افراد کو سزائے موت
-
پاکستان 2 دن پہلے
وزارت خزانہ کا مہنگائی کے تناسب سے ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن بڑھانے کا فیصلہ
-
پاکستان 2 دن پہلے
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سے افغان قونصل جنرل حافظ محب اللہ شاکی کی ملاقات
-
تفریح ایک دن پہلے
اربوں کے فراڈ میں ملوث معروف بھارتی اداکارہ شوہر سمیت گرفتار