جی این این سوشل

دنیا

کمیلا ہیرس نے صدارتی امیدوار کیلئے درکار پارٹی حمایت حاصل کر لی

کملا امریکی تاریخ میں صدارتی امیدوار کی نامزدگی حاصل کرنے والی پہلی غیر سفید فام خاتون ہیں

پر شائع ہوا

کی طرف سے

کمیلا ہیرس نے صدارتی امیدوار کیلئے درکار پارٹی حمایت حاصل کر لی
کمیلا ہیرس نے صدارتی امیدوار کیلئے درکار پارٹی حمایت حاصل کر لی

کملاہیرس نے ڈیموکریٹ پارٹی کا صدارتی امیدوار بننے کے لیے درکار پارٹی ووٹ حاصل کرلیے۔ کملا امریکی تاریخ میں صدارتی امیدوار کی نامزدگی حاصل کرنے والی پہلی غیر سفید فام خاتون ہیں۔

کملاہیرس کو باضابطہ طور پر ڈیموکریٹ صدارتی امیدوار اگلے ہفتے نامزد کیا جائے گا۔ کملا ہیرس ڈیموکریٹک صدارتی بیلٹ کے لیے کوالیفائی کرنے والی واحد امیدوار تھیں۔

چار ہزار سے زائد پلیجڈ ڈیلی گیٹس میں سے تین ہزار نو سو تئیس کی حمایت حاصل کی،

انسٹھ سالہ کملاہیرس سابق امریکی سینیٹر اور کیلیفورنیا کی اٹارنی جنرل ہیں جو پانچ نومبر کے انتخابات میں کامیاب ہونے کی صورت میں امریکا کی صدر بننے والی پہلی خاتون ہوں گی۔

پاکستان

امید ہے آئندہ سماعت میں انٹرا پارٹی الیکشن کا معاملہ حل ہوجائے گا، بیرسٹر گوہر

پی ٹی آئی 175 سیاسی جماعتوں میں واحد جماعت ہے جس نے شفاف ترین انٹرا پارٹی الیکشن کروائے، چیئرمین تحریک انصاف

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

امید ہے آئندہ سماعت میں انٹرا پارٹی الیکشن کا معاملہ حل ہوجائے گا، بیرسٹر گوہر

یئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی 175 سیاسی جماعتوں میں واحد جماعت ہے جس نے شفاف ترین انٹرا پارٹی الیکشن کروائے۔

اسلام آباد میں انٹرا پارٹی انتخابات کیس کی سماعت کے بعد الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ ہمارا پارٹی کا سٹرکچر موجود ہے، امید ہے 2 اکتوبر کو ہونے والی سماعت میں انٹرا پارٹی الیکشن کا معاملہ حل ہوجائے گا، ہمیں امید ہے الیکشن کمیشن ہماری راہ میں مزید رکاوٹیں نہیں ڈالے گا، لاہور کا جلسہ اپنے وقت پر ہو گا۔

بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ بھی اب چیزیں واضح کر چکی ہے، الیکشن کمیشن کے لئے یہ مناسب نہیں وہ ایک پارٹی کے انٹرا پارٹی الیکشن پر بات کرے اور باقیوں کو چھوڑ دے۔ پی ٹی آئی کا انٹرا پارٹی الیکشن کا کیس سماعت کے لیے مقرر تھا، ہم نے جو دستاویزات جمع کروائی تھیں وہ ابھی وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے پاس ہیں۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے مزید کہا ہے کہ ہم نے درخواست کی تھی کہ ایف آئی اے سے تمام دستاویزات طلب کی جائیں، پی ٹی آئی 175 سیاسی جماعتوں میں واحد جماعت ہے جس نے شفاف ترین انٹرا پارٹی الیکشن کروائے۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

آئینی عدالت کا مقصد آرٹیکل 184کے تحت سوموٹو اختیارات کا تعین کرنا ہے، وزیر قانون

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ حکومت سازی کے وقت پیپلزپارٹی سے مذاکرات میثاق جمہوریت کا حصہ تھا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

آئینی عدالت کا مقصد آرٹیکل 184کے تحت سوموٹو اختیارات کا تعین کرنا ہے، وزیر قانون

وفاقی وزیر قانون اعظم نذیرتارڑ نے کہا ہے کہ آئینی عدالت کا مقصد آرٹیکل 184کے تحت سوموٹو اختیارات کا تعین کرنا ہے۔ 

وفاقی وزیرقانون اعظم نذیرتارڑ کا اسلام آباد میں سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے زیراہتمام اجلاس سےخطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی کے درمیان میثاق جمہوریت پر دستخط ہوئے، یہ طے پایا کہ انصاف کی فراہمی کے نظام کو آسان بنایا جائے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ حکومت سازی کے وقت پیپلزپارٹی سے مذاکرات میثاق جمہوریت کا حصہ تھا، پیپلزپارٹی کا مطالبہ تھا عدالتی اصلاحات کی جائیں، مسلم لیگ(ن) بھی چاہتی ہے عوام کو فوری انصاف ملے، وزیراعظم نے عدالتی اصلاحات  کیلئے  کمیٹی بھی تشکیل دی تھی، فوجداری اور ٹیکس اصلاحات شروع کر دی گئیں۔ 

انہوں نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم کے نامکمل ایجنڈے کو آگے بڑھانے کا فیصلہ ہوا، جوڈیشل ریفارمز(ن) لیگ کے منشور کا حصہ بھی ہے، کابینہ کی منظوری کے بعد آئینی ترمیم پارلیمنٹ میں پیش کی جاتی ہے، آئین میں ترمیم دوتہائی اکثریت سے پاس ہوتی ہے۔ 

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ آئینی عدالت کا مقصد آرٹیکل184کےتحت سوموٹواختیارات کا تعین کرنا ہے، مجوزہ آئینی عدالت میں تمام وفاقی اکائیوں کی نمائندگی ہوگی، آئینی حدود میں رہتےہوئے قانون سازی پارلیمنٹ کا اختیار ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ قانون سازی کا ڈرافٹ جب تک ایوان میں پیش نہ ہو وہ ڈرافٹ ہی ہوتا ہے، ڈرافٹ کی منظوری کابینہ دیتی ہے، پارلیمنٹ میں نجی بل آسکتا ہے، بہت سارے ملکوں میں آئینی عدالتیں ہیں۔   

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پی ٹی آئی کو جلسے کی اجازت نہ دینے اور سکیورٹی خدشات سے متعلق کراچی انتظامیہ سے رپورٹ طلب

اگر سکیورٹی کا اتنا ہی مسئلہ ہے تو پھر شہر میں جلسے جلوسوں پر پابندی لگادیں، سندھ ہائی کورٹ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پی ٹی آئی کو جلسے کی اجازت نہ دینے اور سکیورٹی خدشات سے متعلق کراچی انتظامیہ سے  رپورٹ  طلب

سندھ ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو جلسے کی اجازت نہ دینے اور سکیورٹی خدشات سے متعلق رپورٹ طلب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر شرقی کو پی ٹی آئی کی نئی درخواست پر جائزہ لے کر رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا

سندھ ہائیکورٹ میں کراچی کے باغ جناح میں پی ٹی آئی کو جلسے کی اجازت نہ ملنے کے معاملے پر ڈپٹی کمشنر ایسٹ اور ایس ایس پی کے خلاف توہین عدالت کی درخواست کی سماعت ہوئی، اس سلسلے میں ڈی سی اور متعلقہ حکام عدالت میں پیش ہوئے۔

جسٹس یوسف علی سعید نے سوال کیا کہ پی ٹی آئی کو جلسے کی اجازت کیوں نہیں دی جارہی ہے اور معاملے کو کیوں لٹکایا جارہا ہے؟ جس پر ڈپٹی کمشنر ایسٹ نے بتایا کہ سکیورٹی کلیئرنس نہ ملنے پر جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دی جارہی، کون سکیورٹی کلیئرنس نہیں دے رہا؟ جس پر ڈپٹی کمشنر ایسٹ نے جواب دیا کہ انٹیلی جنس رپورٹس کے مطابق جلسے کے دوران دہشت گردی کا خطرہ ہے۔

عدالت نے استفسار کیا کہ کراچی میں سکیورٹی کا کیا مسئلہ ہے، کسی اور سیاسی جماعت کا جلسہ نہیں ہورہا؟ اگر سکیورٹی کا اتنا ہی مسئلہ ہے تو پھر شہر میں جلسے جلوسوں پر پابندی لگادیں، کراچی میں کئی متیادل جگہیں ہیں، درخواست گزار کو وہاں جلسہ کرنے کی اجازت دی جاسکتی ہے، جس پر ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ سکیورٹی خطرات کے پیش نظر کراچی میں پی ٹی آئی کو کہیں بھی جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

سندھ ہائیکورٹ نے پوچھا کہ کہاں ہیں منٹس آف میٹنگ؟ جس میں سکیورٹی خطرات کی نشاندہی کی گئی ہے؟ جس پر بیرسٹر علی طاہر نے بتایا کہ پی ٹی آئی کراچی میں 7 اکتوبر کو جلسہ کرنا چاہتی ہے، متعلقہ حکام کو پی ٹی آئی کی جلسہ سے متعلق نئی درخواست پر نظر ثانی کی ہدایت دی جائے، کراچی میں آئے روز دیگر سیاسی جماعتوں کے جلسے ہورہے ہیں۔

بعدازاں عدالت نے ڈپٹی کمشنر شرقی کو پی ٹی آئی کی نئی درخواست پر جائزہ لے کر رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا اور درخواست کی سماعت 2 اکتوبر تک ملتوی کردی۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll