جی این این سوشل

دنیا

جاپان میں 7.1 شدت کے طاقتور زلزلہ، سونامی وارننگ جاری

حکام کی جانب سے کیوشو اور شکوکو کے مغربی جزائز ایک میٹر تک بلند لہروں کی وارننگ جاری کی گئی ہے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

جاپان میں 7.1 شدت کے طاقتور زلزلہ، سونامی  وارننگ جاری
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

جاپان میں 7.1 شدت کے طاقتور زلزلے کے بعد سونامی کی وارننگ جاری کر دی گئی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جاپان کے جنوب مغربی حصے میں 7.1 شدت کا زلزلہ ریکارڈ کیا گیا جس کے بعد سونامی کی وارننگ جاری کر دی گئی۔

مقامی میڈیا کی جانب سے پہلے زلزلے کی شدت 6.9 بتائی گئی تھی تاہم بعد ازاں زلزلے کی شدت 7.1 ریکارڈ کی گئی۔  پہلا زلزلہ 33 کلومیٹر (20 میل) کی گہرائی میں آیا جس کے بعد دوسرا قریب قریب 25 کلومیٹر کی گہرائی میں آیا۔

حکام کی جانب سے کیوشو اور شکوکو کے مغربی جزائز ایک میٹر تک بلند لہروں کی وارننگ جاری کی گئی ہے جبکہ جاپانی میڈیا کا بتانا ہے کہ سونامی کی وارننگ کا دائرہ کار کاگوشیما اور ایہائم تک بڑھا دیا گیا ہے۔

بحرالکاہل "رنگ آف فائر" کے مغربی کنارے کے ساتھ چار بڑی ٹیکٹونک پلیٹوں کے اوپر بیٹھا، جاپان دنیا کے سب سے زیادہ ٹیکٹونک طور پر فعال ممالک میں سے ایک ہے۔

جزیرہ نما، جس میں تقریباً 125 ملین افراد رہتے ہیں، ہر سال تقریباً 1,500 جھٹکے محسوس کرتے ہیں اور یہ دنیا کے تقریباً 18 فیصد زلزلوں کا باعث بنتا ہے۔

تفریح

اربوں کے فراڈ میں ملوث معروف بھارتی اداکارہ شوہر سمیت گرفتار

سکیورٹی اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا کے ساتھ رجسٹریشن کے بغیر غیر قانونی طور پر اسٹاک ٹریڈنگ کا کاروبار چلا رہا تھا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اربوں کے فراڈ میں ملوث معروف بھارتی اداکارہ شوہر سمیت گرفتار

ممبئی:آسام پولیس نے آن لائن اسٹاک ٹریڈنگ کے نام پر ہزاروں لوگوں سے 2200 کروڑ روپے کا فراڈ کرنے کے الزام میں معروف بھارتی فلم اسٹار اور کوریوگرافر سومی بورا اور ان کے فوٹوگرافر شوہر تارکک بورا کو گرفتار کر لیا ہے۔

پولیس کے مطابق یہ جوڑا سکیورٹی اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا (SEBI) کے ساتھ رجسٹریشن کے بغیر غیر قانونی طور پر اسٹاک ٹریڈنگ کا کاروبار چلا رہا تھا اور اس طرح ہزاروں لوگوں کو مالیاتی فراڈ کا نشانہ بنایا۔

گرفتاری کے بعد سومی بورا نے ایک ویڈیو پیغام میں ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس فراڈ میں ملوث نہیں ہیں اور ان کے خلاف میڈیا ٹرائل کیا جا رہا ہے۔ تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ ان کے پاس اس جوڑے کے خلاف کافی شواہد موجود ہیں۔

آسام کے پولیس سربراہ گیانیندر پرتاپ سنگھ نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ "ان کا کھیل اب ختم ہوا ہے۔"

اداکارہ سومی بورا اور ان کے شوہر کی گرفتاری کے بعد مزید لوگوں کی گرفتاری کا امکان ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

جمہوریت کا قتل عام ہو رہا ہے ، غلامی کسی صورت قبول نہیں کروں گا ، عمران خان

بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کو منی لانڈرنگ کیس میں سزا ہونے والی تھی باجوہ نے اس کو بچایا، شہباز شریف پر منی لانڈرنگ کاکیس ثابت ہو چکا تھا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

جمہوریت کا قتل عام ہو رہا ہے ، غلامی کسی صورت قبول نہیں کروں گا ، عمران خان

اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی عمران خان نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگومیں کہا ہے کہ جب آزادی کی جنگ ہوتی ہے تو قربانیاں دینا پڑتی ہیں، میں جیل میں ہوں یہ کوئی قربانی نہیں، غلامی کسی صورت قبول نہیں کرونگا، جمہوریت کا قتل عام ہو رہا ہے۔


عمران خان نے کہا کہ میں جان کی قربانی کے لیے بھی تیار ہوں کسی کی غلامی قبول نہیں کروں گا، یہ مکمل طور پر قوم کو غلام بنانے جا رہے ہیں، سپیکر کی مرضی کے بغیر پارلیمنٹ سے لوگوں کو کیسے اٹھایا جا سکتا تھا، آج جو ہمارے ساتھ ہو رہا ہے کل ان کے ساتھ بھی ہو سکتا ہے، پارلیمنٹ لاجز کا مجھے معلوم نہیں لیکن پار لیمنٹ سے آج تک کسی کو نہیں اٹھایا گیا۔ 


بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کو منی لانڈرنگ کیس میں سزا ہونے والی تھی باجوہ نے اس کو بچایا، شہباز شریف پر منی لانڈرنگ کاکیس ثابت ہو چکا تھا،منی لانڈرنگ کے کیس کے علاوہ شہباز شریف نواز شریف اور اسحاق ڈار پر تمام کیسز پرانے تھے، رانا ثنا اللہ پر اے این ایف نے کیس بنایا اسکا سربراہ میجر جنرل ہے، میں نے اے این ایف کے سربراہ کو بلایا اس نے کابینہ کو بریفنگ دی۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اے این ایف سربراہ نے کابینہ کو بریفنگ میں رانا ثنا اللہ کے کیس سے متعلق ثبوت پیش کیے تھے،کیس اے این ایف نے بنایا اور انھوں نے ہی بتایا کہ رانا ثنا اللہ سے یہ منشیات پکڑی گئیں ہمیں کیا پتہ تھا،قاضی فائز عیسی کی ملازمت بڑھانے کیلئےسرتوڑ کوشش کی جارہی ہیں، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور انتخابی فراڈ کو تحفظ دینا چاہتے ہیں۔


 بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ نئی آئینی ترمیم قاضی فائز عیسیٰ کو لانے کیلئے کی جارہی ہے، ملک میں جمہوریت تو ہے ہی نہیں،20سے کم سیٹوں والی جماعت کو پارلیمنٹ میں جب بٹھایا گیا تو جمہوریت تو وہاں ہی ختم ہو گئی،آج میڈیا پر پابندیاں ہیں ججز کو دھمکایا جا رہا ہے، پارٹی کو سٹریٹ موومنٹ کے لیے تیار کر رہے ہیں، ترمیم جس طرح سے لائی جا رہی ہے اگر یہ سمجھتے ہیں کہ ہم چپ کر کے بیٹھ جائیں گے تو ان کی بھول ہے۔
خان صاحب کا کہنا تھا کہ جو بھی ہوگا اس کے ذمہ دار یہ ہوں گے پارٹی کو کہہ رہا ہوں تیاری کریں، یہ چاہتے ہیں کہ غلامی قبول کر لوں مگر ایسا ہو نہیں سکتا،ن لیگ اور پیپلز پارٹی سیاست نہیں غلامی کر رہے ہیں، ووٹ کو عزت دو کا کہہ کر بوٹ کو عزت دی گئی، مجھ پر ایف آئی آر کاٹی گئی ہے تو یہ محمود الرحمن کمیشن رپور ٹ بھی قوم کو پڑھ کر سنا دیں،محمود الرحمن کمیشن رپورٹ پر عمل کر لیتے تو پاکستان میں کبھی مارشل لا نہ لگتا۔ 


انہوں نے کہا کہ کچھ بھی ہو جائے 21 ستمبر کو لاہور میں جلسہ کریں گے ،اجازت دیں یا نہ دیں، جلسہ کرنا ہمارا جمہوری اور آئینی حق ہے، ڈیڑھ سال سے ہمیں جلسہ نہیں کرنے دیا جا رہا، عدلیہ یا تو کہہ دے کہ ملک میں جمہوریت ختم ہو گئی ہے، اسلام آباد میں رکاوٹیں کھڑی کی گئیں مگر اسکے باوجود لوگ نکلے، پنجاب کیا پولیس سٹیٹ بن گیا ہے جو ہمیں جلسہ نہیں کرنے دیا جائے گا۔    

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

سپریم کورٹ کا تحریک انصاف اور سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کا فیصلہ

سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ الیکشن کمیشن کی وضاحت کی درخواست درست نہیں اور یہ اقدام غلط فہمی پیدا کرنے کے مترادف ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سپریم کورٹ کا  تحریک انصاف اور سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کا فیصلہ

اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے تحریک انصاف اور سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کا فیصلہ سنا دیا۔

سپریم کورٹ کے 8 رکنی بینچ کی جانب سے تحریک انصاف کی مخصوص نشستوں سے متعلق کیس میں الیکشن کمیشن کی متفرق درخواست پر فیصلہ جاری کیا گیا ہے ، عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن کی وضاحت کی درخواست تاخیری حربہ ہے اور یہ عدالتی فیصلے پر عمل درآمد کے راستے میں رکاوٹ ہے۔

 

سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ الیکشن کمیشن کی وضاحت کی درخواست درست نہیں اور یہ اقدام غلط فہمی پیدا کرنے کے مترادف ہے۔

فیصلے میں مزید کہا کہ پارٹی سرٹیفکیٹ جمع کرانے والے پی ٹی آئی کے کامیاب امیدوارہیں اور الیکشن کمیشن کو 12 جولائی کے فیصلے پر عملدرآمد کرنا ہوگا۔

عدالت نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے خود بیرسٹر گوہر کو پارٹی چیئرمین تسلیم کیا ہے، اور اب وضاحت کے نام پر اپنی پوزیشن تبدیل نہیں کر سکتا۔

سپریم کورٹ نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی متفرق درخواست نمٹائی جاتی ہے اور اس فیصلے پر کوئی مزید وضاحت قبول نہیں کی جائے گی۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عدالتی فیصلے پر عمل میں تاخیر کے سنگین نتائج ہو سکتے ہیں۔ سرٹیفیکیٹس جمع کرانے والے ارکان تحریک انصاف کے ہیں۔

سپریم کورٹ نے نے واضح کیا ہے کہ الیکشن کمیشن کی تسلیم شدہ پوزیشن کے مطابق تحریک انصاف ایک رجسٹرڈ سیاسی جماعت ہے، اور اقلیتی ججز نے بھی تحریک انصاف کی قانونی پوزیشن کو تسلیم کیا ہے۔

الیکشن کمیشن نے 41 ارکان سے متعلق وضاحت کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا ۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی درخواست کنفیوژن پیدا کرنے کی کوشش ہے۔
عدالتی فیصلے کے مطابق بیرسٹر گوہر علی خان نے بھی سپریم کورٹ میں درخواست جمع کرائی ہے، لیکن عدالت نے 12 جولائی کے فیصلے کو واضح قرار دیا ۔
سپریم کورٹ کے جاری فیصلے کے مطابق الیکشن کمیشن کا کام منسٹریل سے زیادہ نہیں تھا، اور اس کی جانب سے اپنے فرائض سے انکار یا ناکامی کے نتائج ہو سکتے ہیں۔

عدالت نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے جمع کروائے گئے سرٹیفیکیٹس میں عمر ایوب کو سیکرٹری جنرل اور بیرسٹر گوہر علی خان کو پارٹی چیئرمین کے طور پر تسلیم کیا ہے۔

 

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll