جی این این سوشل

دنیا

ناروے کے سفیر سے سفارتی درجہ واپس لینے پر امریکہ کی اسرائیل پر تنقید

ناروے کا اسرائیل کی حکومت اور فلسطینی اتھارٹی کے درمیان رابطوں اور معاملات طے کرنے میں نمایاں حصہ رہا ہے، امریکی ترجمان ممیتھیو ملر

پر شائع ہوا

کی طرف سے

ناروے کے سفیر سے سفارتی درجہ واپس لینے پر امریکہ کی اسرائیل پر تنقید
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

فلسطینی اتھارٹی کے لیے ناروے کے سفیر سے سفارتی درجہ واپس لیے جانے پر اسرائیل کو امریکہ کی طرف سے تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکہ کی طرف سے اپنے اتحادی اسرائیل پر سخت تنقید کرتے ہوئے امریکی ترجمان میتھیو ملر نے کہا ہے کہ شرق اوسط میں ناروے کا کردار بہت اہم اور مفید رہا ہے۔

میتھیو ملر کا کہنا تھا کہ ناروے کا ایک طویل عرصے سے اسرائیل کی حکومت اور فلسطینی اتھارٹی کے درمیان رابطوں اور معاملات طے کرنے میں نمایاں حصہ رہا ہے۔ اس لیے ہم نہیں سمجھتے کہ ناروے کے سفیر کو اس طرح ان کی ذمہ داریاں انجام دینے سے روکنا مفید اور بہتری کے لیے ہو سکتا ہے۔

امریکی ترجمان نے ناروے کے امریکہ اور مشرق وسطی کے لیے کردار کو سراہتے ہوئے کہا اسی کی کوششوں سے 1993 میں اوسلو معاہدہ ممکن ہوا تھا اور وائٹ ہاؤس میں معاہدے کے لیے رہنما جمع ہوئے تھے جبکہ ابھی حال ہی میں محصولات کی وصولی اور تقسیم کے سلسلے میں بھی ناروے کا کردار رہا ہے۔

دوسری جانب اسرائیل نے اعلان کیا ہے کہ جن ملکوں نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کیا ہے ان کو سزا دینا ضروری ہے۔ واضح رہے ان ملکوں می سپین اور آئرلینڈ بھی شامل ہیں ۔

امریکہ کے مطابق اسرائیل کو ان ملکوں کے ساتھ  بات چیت اور مذاکرات کرنے چاہییں ۔

پاکستان

آئینی ترامیم کا معاملہ، وزیراعظم شہباز شریف کا اختر مینگل سے ٹیلی فونک رابطہ

بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ اختر مینگل نےدو سینیٹ ووٹ کے بدلے 2 ہزار لاپتہ افراد کی فورا بازیابی کا مطالبہ کردیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

آئینی ترامیم  کا معاملہ، وزیراعظم شہباز شریف کا اختر مینگل سے ٹیلی فونک رابطہ

وزیراعظم شہباز شریف نے آئینی ترامیم کیلئے ووٹ سے متعلق اختر مینگل سے ٹیلی فونک رابطہ کیا، مینگل نے لاپتہ افراد کی بازیابی تک ووٹ نہ دینے کا اعلان کردیا۔

سینیٹ میں بی این پی مینگل کے دو ووٹ اہمیت اختیار کر گئے، سابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے بھی  سردار اختر مینگل سے رابطہ کیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سردار اختر مینگل نے دو سینیٹ ووٹ کے بدلے 2 ہزار لاپتہ افراد کی فورا بازیابی کا مطالبہ کرتے ہوئے آئینی ترامیم کا مسودہ مانگ لیا۔

سابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے سردار اختر مینگل کے مطالبات پر تبادلہ خیال کیا۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

انتخابات سے قبل کشمیر میں حریت پسندوں کے حملوں کی نئی لہر ،بھارتی افواج حیران

مودی حکومت مقبوضہ کشمیر میں امن قائم کرنے میں مکمل ناکام ہوچکی ہے،دی گارڈین

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

انتخابات سے قبل کشمیر میں حریت پسندوں کے حملوں کی نئی لہر ،بھارتی افواج حیران

انتخابات سے قبل کشمیر میں حریت پسندوں کے حملوں کی نئی لہر نے بھارتی افواج کو حیران کر دیا ہے۔

برطانوی اخبار ”دی گارڈین“ کے مطابق مودی حکومت مقبوضہ کشمیر میں امن قائم کرنے میں مکمل ناکام ہوچکی ہے، کشمیر میں بھارتی حکومت کا امن قائم کرنے کا دعویٰ جھوٹ ثابت ہوا ہے۔

اخبار نے مطابق نام نہ بتانے کی شرط پر بھارتی خفیہ ایجنسی اور فورسز کے پانچ افسران نے کشمیری علیحدگی پسندوں کے پاس ڈرونز کی موجودگی کا اعتراف کیا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مودی حکومت کے پرامن کشمیر کے دعوے ریت کی دیوار ثابت ہورہے ہیں، ان تازہ حملوں سے کشمیری حریت پسندی کی لہر میں شدت آئی ہے۔

اخبار کے مطابق کشمیر میں حریت پسندوں کی جانب سے ٹیکنالوجی کے استعمال اور جدید آلات نے بھارتی سیکیورٹی حکام کو شدید مشکلات سے دوچار کر رکھا ہے، ریاستی حملوں نے کشمیر میں جاری خون ریزی کا پردہ چاک کر دیا ہے اور بھارتی حکومت امن قائم کرنے میں ناکام ہیں۔

گارڈین کا کہنا ہے کہ مودی کے کشمیر کو سیاحتی مقام بنانے کے دعوے بھی محض بیانات تک محدود ہیں، کشمیری حریت پسندپسند جدوجہد پر قابو پانے کے لیے ہندوستانی سیکیورٹی فورسز کی سرتوڑ کوششیں مقبوضہ کشمیر میں حالات زندگی معمول پر ہونے کے بھاتی دعوے کی مکمل نفی کرتی ہیں ۔

گارڈین نے دعویٰ کیا کہ بھارتی سیکیورٹی فورسز کا مورال انتہائی سطح تک گر چکا ہے، بھارتی افواج میں کشمیری حریت پسندوں کے حملوں کو لے کر شدید خوف و ہراس پایا جاتا ہے۔

اخبار کا کہنا ہے کہ بی جے پی کا مقبوضہ کشمیر میں الیکشن کا ڈرامہ بھی مسترد ہوچکا ہے اور مقبوضہ کشمیر کے عوام نے قطعاً پانچ اگست کے اقدامات کو تسلیم نہیں کیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

آئینی ترمیم سے متعلق آج ایوان میں معاملات حل ہونے کا امکان ہے، خواجہ آصف

سپریم کورٹ کے فیصلے کے آئینی ترامیم پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوں گے، وفاقی وزیر دفاع

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

آئینی ترمیم  سے متعلق آج ایوان میں معاملات حل ہونے کا امکان ہے، خواجہ آصف

مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ پارلیمنٹ سے آئینی ترمیم کی منظوری سے متعلق آج ایوان میں تمام معاملات حل ہونے کا امکان ہے، امید ہے کہ کچھ نہ کچھ ہوجائے گا۔

پارلیمنٹ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ مجھے نہیں لگتا اپوزیشن کا رویہ ٹھیک ہوگا، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا رویہ پہلے روز سے ٹھیک نہیں ہے۔پی ٹی آئی کے ڈی این اے میں ملکر چلانا ہے ہی نہیں، پی ٹی آئی میں پارٹی کے اندر اور باہر آمریت ہے، وہاں پر ایک شخص کی چلتی ہے، چاہے غلط ہویا درست۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے آئینی ترامیم پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوں گے، فیصلے کے ذریعے تھوڑا بہت اثرانداز ہونے کی کوشش کی گئی۔

واضح رہے کہ قومی اسمبلی اجلاس 4 بجے اور سینیٹ اجلاس شام 7 بجے طلب کیاگیا ہے جس کے لیے ایجنڈا بھی جاری کردیا گیا ہے، تاہم اجلاس کے ایجنڈے میں عدلیہ سے متعلق آئینی ترمیم شامل نہیں ہے، البتہ حکومت کی جانب سے مجوزہ آئینی ترامیم کا بل ضمنی ایجنڈے کے ذریعے پیش کیے جانے کا امکان ہے۔

دوسری جانب پارلیمنٹ کے اجلاس سے قبل حکومتی اتحادی جماعتیں کی جانب سے نمبر گیم پوری کرنے کے لیے مشاورت جاری ہے۔ حکومت کی جانب سے آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کے ساتھ دینے کا بھی دعویٰ کیا جارہا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق  حکومت اور مولانا فضل الرحمٰن کے درمیان مشاورت ہوئی، مشاورت کے دوران مولانا فضل الرحمٰن نے اپنی تجاویز حکومت کے حوالے کردیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll