جی این این سوشل

علاقائی

وزیر اعلی کی پنجاب ریونیو اتھارٹی کو بارہ اضلاع تک بڑھانے کی منظوری

انہوں نے کہا کہ محکموں کے اعدادوشمار کو مربوط کرنے کیلئے پنجاب ریونیو اتھارٹی کو فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے ساتھ ملا دیا جائیگا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

وزیر اعلی کی پنجاب ریونیو اتھارٹی کو بارہ اضلاع تک بڑھانے کی منظوری
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

پنجاب کی وزیراعلیٰ مریم نواز نے ٹیکس وصولی میں اضافے کیلئے پنجاب ریونیو اتھارٹی کے دائرہ کار کو مزید بارہ اضلاع تک بڑھانے کی منظوری دی ہے۔

انہوں نے آج لاہور میں ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے عام آدمی کو متاثر کئے بغیر محکمے کے ٹیکس وصولی کے اہداف کو پچاس ارب روپے تک بڑھانے کی تجویز دی۔

انہوں نے کہا کہ محکموں کے اعدادوشمار کو مربوط کرنے کیلئے پنجاب ریونیو اتھارٹی کو فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے ساتھ ملا دیا جائیگا۔

اجلاس کے دوران پنجاب ریونیو اتھارٹی کے نئے چیئرمین نے محکمے کے بارے میں بریفنگ دی۔

پاکستان

وزارت خزانہ کا مہنگائی کے تناسب سے ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن بڑھانے کا فیصلہ

پینشن میں اضافہ سالانہ مہنگائی کے 80 فیصد کے برابر کیا جائے گا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزارت خزانہ کا  مہنگائی کے تناسب سے ریٹائرڈ ملازمین کی   پنشن بڑھانے کا فیصلہ

وزارت خزانہ نے مہنگائی کے تناسب سے پینشن بڑھانے کا فیصلہ کرلیا، پینشن میں اضافہ سالانہ مہنگائی کے 80 فیصد کے برابر کیا جائے گا۔

وزارت خزانہ کی جانب سے ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کی پینشن میں اضافے سے متعلق نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا۔

وفاقی حکومت نے پے اینڈ پینشن کمیشن کی سفارشات پر عملدرآمد کا فیصلہ کیا ہے، سالانہ مہنگائی کے تناسب سے پینشن میں اضافہ ہوگا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سے افغان قونصل جنرل حافظ محب اللہ شاکی کی ملاقات

وفاقی حکومت جرگہ تشکیل دےکرپڑوسی ملک کےساتھ بات چیت کرے، علی امین گنڈاپور

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سے افغان قونصل جنرل حافظ محب اللہ شاکی کی ملاقات

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سے افغان قونصل جنرل حافظ محب اللہ شاکی نے ملاقات کی کرکے مختلف معاملات پر تبادلہ خیال کیا۔

ملاقات کے موقع پر وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور نے کہا کہ علاقے میں پائیدار امن کے قیام کیلئے سنجیدہ کوششیں ہونی چاہییں۔ علاقائی امن پاکستان اور افغانستان دونوں کے مفاد میں ہے۔

علی امین گنڈاپور نے کہا کہ وفاقی حکومت جرگہ تشکیل دےکرپڑوسی ملک کےساتھ بات چیت کرے، پاک افغان سرحد پر تجارتی سرگرمیوں کی راہ میں رکاوٹوں کو دور کرنے کی ضرورت ہے۔

وزیراعلیٰ کے پی نے مزید کہا ہے کہ پاک افغان سرحد پر تجارتی سرگرمیوں کی راہ میں رکاوٹوں کو دور کرنے کی ضرورت ہے، کے پی حکومت صوبے میں قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کے مسائل حل کرنے کے لیے سنجیدہ ہے۔

واضح رہے کہ چند روز قبل پی ٹی آئی کے اسلام آباد میں ہونے والے جلسے میں وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور نےکہا تھا کہ بحثیت صوبہ افغانستان سے بات کروں گا، وفد بھیجوں گا، افغانستان کے ساتھ بیٹھ کر بات کروں گا اور مسئلہ حل کروں گا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پاکستان کے ساتھ معاونت، امریکہ نے چینی کمپنیوں پر پابندی عائد کر دی

امریکہ نے پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام میں معاونت پر چینی اداروں پر پابندیاں عائد کیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستان کے ساتھ معاونت، امریکہ نے چینی کمپنیوں پر پابندی عائد کر دی

امریکہ نے پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام میں معاونت پر کئی چینی اداروں پر پابندیاں عائد کردی ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ نے ایک چینی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ اور کئی کمپنیوں پر پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کر دیا، محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ یہ ادارے پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کیلئے سپلائی فرام کرنے میں ملوث ہیں۔

امریکہ نے اپریل 2024 میں بھی چین اور بیلاروس کی چار کمپنیوں پر پاکستان کو بیلسٹک میزائلوں کے پرزے فراہم کرنے کا الزام عائد کیا تھا اور ان پر پابندیاں عائد کر دی تھیں۔اس سے قبل واشنگٹن نے اکتوبر 2023 میں بھی اسی طرح چین میں مقیم تین کمپنیوں کو پاکستان کے میزائل پروگرام سے متعلق اشیاء کی فراہمی پر پابندیوں کا نشانہ بنایا تھا۔

محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے ایک بیان میں کہا کہ بیجنگ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف آٹومیشن فار مشین بلڈنگ انڈسٹری نے ”شاہین 3“، ”ابابیل“ سمیت ممکنہ طور پر دیگر بڑے میزائل سسٹمز میں راکٹ موٹرز کی جانچ کے آلات کی خریداری کیلئے پاکستان کے ساتھ کام کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکی پابندیوں کی زد میں چینی کمپنی ہوبیہواچینگڈا انٹیلی جینٹ اکیوپمنٹ کمپنی، یونیورسل انٹرپرائزز اور شیان لونگڈے ٹیکنالوجی ڈیولپکنٹ کمپنی کے ساتھ ساتھ پاکستان میں قائم انوویٹو اکیوپمنٹ اور ایک چینی شہری بھی آگئے ہیں۔

امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے مذکورہ کمپنیوں اور شہری پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے پابندیوں کے باوجود میزائل ٹیکنالوجی آلات منتقل کر لیا ہے۔

امریکی ترجمان نے کہا، ’جیسا کہ آج کی کارروائیاں ظاہر کرتی ہیں، امریکہ (میزائل سے جڑے آلات کے) پھیلاؤ اور اس سے متعلقہ خریداری کی سرگرمیوں کے خلاف کارروائی جاری رکھے گا، چاہے وہ کہیں بھی ہوں‘۔

واشنگٹن میں چین اور پاکستان کے سفارتخانوں نے فوری طور پر تبصرہ کی درخواستوں کا جواب نہیں دیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll