جی این این سوشل

پاکستان

یوٹیلیٹی اسٹورز کی بندش کیخلاف درخواست پر وفاقی حکومت سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری

یوٹیلیٹی اسٹورز کو آئی ایم ایف کی ہدایات پر بند کیا جا رہا ہے، درخواست

پر شائع ہوا

کی طرف سے

یوٹیلیٹی اسٹورز کی بندش کیخلاف درخواست پر  وفاقی حکومت سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

لاہور ہائیکورٹ نے ملک بھر میں یوٹیلیٹی اسٹورز کی بندش کیخلاف درخواست پر سماعت کے بعد وفاقی حکومت سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 4 ستمبر کو جواب طلب کر لیا ہے۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس محمد رضا قریشی نے یوٹیلٹی اسٹورز ایسوسی ایشن درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار مزمل رفیق کی جانب سے آصف شہزاد ساہی ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔

درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ درخواست گزار عرصہ 10 سال سے یوٹیلیٹی اسٹور کا ملازم ہے، یوٹیلیٹی اسٹورز ایک منافع بخش ادارہ ہے جو 2 ارب روپے منافع کما رہا ہے اور سالانہ 25 ارب روپے ٹیکس کی مد میں ادا کرتا ہے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ یوٹیلیٹی اسٹورز کو آئی ایم ایف کی ہدایات پر بند کیا جا رہا ہے، عدالت حکومت کے یوٹیلیٹی سٹورز کو بند کرنے کے مراسلے کو غیر قانونی قرار دے، درخواست کے حتمی فیصلے تک حکومت کے یوٹیلٹی اسٹورز کو بند کرنے کے اقدام پر حکم امتناع جاری کیا جائے۔

پاکستان

قومی اسمبلی کا اجلاس کورم پوار نہ ہونے کی وجہ سے جمعہ تک ملتوی

ہمارے انہی رویوں کی وجہ سے پارلیمان کا وقار کم ہوتا ہے، رہنما پیپلز پارٹی نوید قمر

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

قومی اسمبلی کا اجلاس کورم پوار نہ ہونے کی وجہ سے جمعہ تک ملتوی

قومی اسمبلی کا اجلاس کورم کی نذر ہو گیا۔ اپوزیشن رکن کی جانب سے کورم کی نشاندہی پر حکومت مطلوبہ ارکان کی تعداد پوری کرنے میں ناکام رہی ، اجلاس جمعہ تک ملتوی کردیا گیا ۔ 

قومی اسمبلی اجلاس میں پیپلز پارٹی کے رکن نوید قمر نے توجہ دلاؤ نوٹس پیش کرنا تھا تاہم وزیر برائے آبی وسائل مصدق ملک ایوان میں موجود نہیں تھے،نوید قمر نے کہا اگر ممبران اجلاس میں ساڑھے 11 بجے موجود ہونے کے پابند ہیں تو وزراء کی بھی ڈیوٹی ہے کہ ایوان میں جواب دینے کے لئے موجود ہوں۔ ہمارے انہی رویوں کی وجہ سے پارلیمان کا وقار کم ہوتا ہے۔ اگر حکومت ہمیں سنجیدہ نہیں لے گی تو دنیا کیسے ہمیں سنجیدہ لے گی۔

اس موقع پر وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ آج سیشن کی وجہ سے کابینہ اجلاس کو ری شیڈول کرکے دس بجے کیا گیا، وزیر اعظم کی ہدایت کے مطابق متعلقہ وزیر کو ایوان میں موجود ہونا چاہئیے تھا۔ اگر نوید قمر دس پندرہ منٹ کا وقت دیں تو میں پیغام بھیج کر وزیر کو بلوا لیتا ہوں ۔

اپوزیشن رکن اورنگزیب کھچی نے نکتہ اعتراض پر بات کرنے کی اجازت نہ ملنے پر کورم کی نشاندہی کر دی ۔ گنتی کرانے پر کورم پورا نہ نکلا اور اجلاس جمعہ تک ملتوی کر دیا گیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

سندھ میں مفرور اساتذہ کیخلاف کریک ڈاؤن، نوکریوں سے برطرفی کا فیصلہ

سندھ کے سرکاری سکولوں میں تعینات مفرور اساتذہ کیخلاف محکمہ تعلیم نے سخت کارروائی کا آغاز کردیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سندھ میں مفرور اساتذہ کیخلاف کریک ڈاؤن، نوکریوں سے برطرفی کا فیصلہ

کراچی: سندھ کے سرکاری سکولوں میں تعینات مفرور اساتذہ کیخلاف محکمہ تعلیم نے سخت کارروائی کا آغاز کردیا ہے۔ محکمہ تعلیم سندھ نے ان اساتذہ کو نوکری سے برطرف کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے جو سالوں سے فرائض انجام دینے کے بجائے گھر بیٹھے تنخواہیں وصول کررہے تھے۔

محکمہ تعلیم کے مطابق مفرور اساتذہ کی حتمی فہرست تیار کی جارہی ہے اور تمام ڈسٹرکٹ اور متعلقہ تعلیمی افسران کو دو روز کے اندر اندر حتمی ڈیٹا فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق ایف آئی اے نے محکمہ تعلیم کو بیرون ملک مقیم اساتذہ کا ڈیٹا فراہم کیا تھا۔ یہ اساتذہ سالوں سے جعلی میڈیکل سرٹیفکیٹس جمع کروا کر گھر بیٹھے تنخواہیں وصول کررہے تھے۔

محکمہ تعلیم کے مانیٹرنگ سیل اور ایف آئی اے کی مشترکہ کوششوں سے مفرور اساتذہ کا پتہ لگایا گیا ہے۔ ان اساتذہ کو بارہ بار وارننگ دینے کے باوجود متعلقہ افسران سے رابطہ نہیں کیا۔

اساتذہ کی یونین نے اس فیصلے پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ اس سے تعلیمی نظام مزید بگڑے گا۔ یونین کے مطابق کچھ اساتذہ بیماری کی وجہ سے کام پر نہیں آسکتے اور انہیں برطرف کرنا انصاف کے خلاف ہے۔

محکمہ تعلیم کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی تعلیمی نظام کو بہتر بنانے کے لیے ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو اساتذہ اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کریں گے ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

ماہرین تعلیم کا کہنا ہے کہ اس کارروائی سے تعلیمی نظام میں بہتری آئے گی اور طلبہ کو بہتر تعلیم مل سکے گی۔ تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ بے گناہ اساتذہ کو نقصان نہ پہنچے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

حکومت نے آپریشن عزم استحکام کیلئے 20 ارب روپے کی منظوری دیدی

اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے بھی اس آپریشن کے لیے فنڈز کی فراہمی کی منظوری دے دی تھی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

حکومت نے آپریشن عزم استحکام کیلئے 20 ارب روپے کی منظوری دیدی

اسلام آباد : بلوچستان میں دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے واقعات کے پیش نظر حکومت نے آپریشن عزم استحکام کے لیے فوری طور پر 20 ارب روپے کی منظوری دے دی ہے۔

 اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے بھی اس آپریشن کے لیے فنڈز کی فراہمی کی منظوری دے دی تھی۔ انسداد دہشت گردی کے لیے وفاقی کابینہ اپنی مسلح افواج کی ہر ممکن مدد کرے گی۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز بلوچستان میں دہشت گردوں نے متعدد حملے کیے جس کے نتیجے میں فوجی جوانوں اور عام شہریوں سمیت 50 سے زائد افراد شہید ہو گئے تھے۔ موسیٰ خیل، قلات اور لسبیلہ کے اضلاع میں دہشت گردوں نے بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنایا تھا۔

دہشت گردی کے ان واقعات کے بعد حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ اس سلسلے میں نیشنل ایپکس کمیٹی میں آپریشن عزم استحکام کی منظوری دی گئی ہے۔ تاہم، اس آپریشن پر اپوزیشن جماعتوں نے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

سکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے فوری طور پر جواب دیتے ہوئے کلیئرنس آپریشنز شروع کر دیے ہیں جس میں اب تک 21 دہشت گرد ہلاک ہو چکے ہیں۔

وزیر اعظم نے بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعات کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت دہشت گردوں کے خلاف جنگ جاری رکھے گی۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد ملک کی سلامتی اور ترقی کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll