جی این این سوشل

علاقائی

لاہور کے مختلف علاقوں میں موسلا دھار بارش

بارش کے باعث متعدد شاہراہیں  وزیر آب آگئیں، سڑکیں تالاب کا منظر پیش کرنے لگیں ، جبکہ مختلف شاہراہوں پر ٹریفک کی روانی متاثر ہونے لگی، جس کے باعث شہریوں شدید مشکلات کا سامنا ہے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

لاہور کے مختلف علاقوں میں موسلا دھار بارش
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

لاہور کے مختلف علاقوں میں وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ  جاری ہے، بارش کے باعث  سڑکیں تالاب کا منظر پیش کرنے لگیں جبکہ متعدد علاقوں کی بجلی بھی غائب ہوگئی ہیں ۔   

تفصیلات کےمطابق گلبرگ ،جیل روڈ ، مال روڈ ، گارڈن ٹاؤن ، ریگل چوک، مزنگ ،باغبانپورہ ،کیولری انڈرپاس، نیو کیمپس، اچھرہ، رحمان پورہ ،مسلم ٹاؤن ،وحدت کالونی ،اقبال ٹاؤن ،ٹھوکر نیاز بیگ ،علی ٹاؤن ،رائے ونڈ میں تیز بارش ، بارش سے گرمی اور حبس کا زور ٹوٹ گیا ۔  

فرخ آباد ،سٹی سب ڈویژن ،قرطبہ چوک، شاد باغ،مزنگ ،نابھہ،لکشمی چوک ،شیرانولہ کے اطراف  بھی بارش  کا سلسلہ جاری ہے، سبزہ زار، گڑھی شاہو، ڈیوس روڈکےاطراف، کوٹ لکھپت،ٹاؤن شپ،پنڈی سٹاپ،ماڈل ٹاؤن، قائداعظم انڈسٹری اسٹیٹ  میں  بھی بارش کا سلسلہ جاری  ہے۔   

بارش کے باعث متعدد شاہراہیں  وزیر آب آگئیں، سڑکیں تالاب کا منظر پیش کرنے لگیں ، جبکہ مختلف شاہراہوں پر ٹریفک کی روانی متاثر ہونے لگی، جس کے باعث شہریوں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔  

 وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی خصوصی ہدایات پر ایم ڈی واسا غفران احمد نے واسا لاہور کو متحرک رہنے کی ہدایات جاری کیں ہیں۔  

ایم ڈی واسا غفران احمد کا کہناہے  مون سون ایمرجنسی کیمپ پر تمام سٹاف و مشینری مکمل الرٹ ہیں، تمام ڈسپوزل اسٹیشنز کی سکرینوں کو مکمل صاف رکھنے کی ہدایات جاری کردی ہیں،تمام افسران و عملہ فیلڈ میں موجود ہے، تمام مرکزی شاہراہوں اور انڈر پاسز کو مکمل کلیئر رکھنے کی ہدایات  دی گئیں ہیں۔  

ایم ڈی واسا غفران احمد نے تمام شاہراہوں اور انڈر پاسز کو کلیئر رکھنے کی ہدایات تمام مون سون ایمرجنسی کیمپس پر سٹاف و مشینری متحرک رکھنے کی ہدایات جاری کردی ہے۔  

دوسری جانب ترجمان موٹروےپولیس سید عمران احمد   کا کہنا ہے موٹروے ایم 2 ،3، اور لاہور سیالکوٹ ،ایم 2پر ٹھوکر، کوٹ عبدالمالک، فیض پور اور شیخوپورہ ،ایم 3 پر لاہور سے جڑانوالا  اور لاہور سیالکوٹ موٹروے پر بارش کا سلسلہ جاری ہے ۔  

ایڈیشنل آئی جی علی احمد صابر کیانی کی ہدایات پر بارش میں محفوظ ڈرائیونگ پر آگہائی مہم جاری ، بارش کے باعث روڈ پر پھسلن موجود ہے ، بارش کے دوران ڈرائیونگ میں زیادہ احتیاط سے گاڑی چلائیں ،تیز رفتاری سے پرہیز کریں اور اگلی گاڑی سے مناسب فاصلہ معمول سے زیادہ رکھیں۔  

دنیا

اسرائیلی جنگی جارحیت جاری ، مزید 47فلسطینی شہید

اسرائیلی حملوں میں شہدا کی مجموعی تعداد 40 ہزار 786ہو چکی ہے جبکہ 94 ہزار 224 فلسطینی زخمی ہوئے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اسرائیلی جنگی جارحیت جاری ، مزید 47فلسطینی شہید

اسرائیلی فوج کی غزہ اور مقبوضہ مغربی کنارے میں بربریت جاری، 24 گھنٹے میں صیہونی فوج نے غزہ پر حملے کر کے 47 فلسطینی شہید، 94 زخمی کر دیئے۔ 

دیرالبلاح میں گاڑی پر اسرائیلی حملے سے 4 فلسطینی، سکول پر بمباری سے 11 افراد شہید ہوئے، صیہونی فورسز کی مغربی کنارے میں وحشیانہ کارروائیوں میں شہدا کی تعداد 29 ہوگئی۔

مقبوضہ علاقے سے مزید 36 افراد گرفتار، خوراک اور پانی کی سپلائی منقطع کر دی گئی، مغربی کنارے کے علاقے جینن میں 2 اور ہیبرون میں ایک فلسطینی شہید ہوا۔ 

اسرائیلی حملوں میں شہدا کی مجموعی تعداد 40 ہزار 786ہو چکی ہے جبکہ 94 ہزار 224 فلسطینی زخمی ہوئے۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

ڈنمارک کا پا کستان میں بھاری سرمایہ کاری کا عزم

وزیر نجکاری عبدالعلیم خان نے کہا کہ حکومت نجی شعبے کے تعاون سے کاروباری سرگرمیوں کو فروغ دینا چاہتی ہےاور اِس سلسلے میں ڈنمارک کی سرمایہ کاری کا ایک مثبت اثر پڑے گا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ڈنمارک کا پا کستان میں بھاری سرمایہ کاری کا عزم

ڈنمارک نے پاکستان کے کان کنی کے شعبے میں بھاری سرمایہ کاری میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔

پاکستان میں ڈنمارک کے سفیر جیکب لینولف کی سربراہی میں ڈینش کاروباری وفد نے وفاقی وزراء کے ساتھ اسلام آباد میں ملاقات کے دوران کہا کہ وہ پاکستان میں بھاری سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں ۔ 

وفاقی وزراء نے کہا کہ معدنیات کے وسیع ذخائر کے باعث اِس شعبے میں بڑی سرمایہ کاری کی جا سکتی ہے ، وزیر پٹرولیم مصدق ملک نے کہا کہ پاکستان معدنیات کے شعبے میں غیر ملکی سرمایہ کاری کا خیرمقدم کرے گا۔

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے ملک میں سرمایہ کاری کیلئے ہرممکن سہولت دینے کی یقین دہانی کرائی۔

وزیر نجکاری عبدالعلیم خان نے کہا کہ حکومت نجی شعبے کے تعاون سے کاروباری سرگرمیوں کو فروغ دینا چاہتی ہےاور اِس سلسلے میں ڈنمارک کی سرمایہ کاری کا ایک مثبت اثر پڑے گا۔

وزیر تجارت جام کمال خان نے کہا کہ ڈنمارک پاکستان کا اہم کاروباری شراکت دار ہے اور معدنیات کے شعبے میں تعاون اور دوطرفہ کاروباری سرگرمیوں سے ملک کی معیشت مضبوط ہو گی۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد بڑھانے سے متعلق بل سینیٹ میں پیش

پی ٹی آئی نے بل کی بھرپور مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ جوڈیشل مارشل لا ء کی کوشش کی جارہی ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد بڑھانے سے متعلق بل  سینیٹ میں پیش

سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد بڑھانے سے متعلق بل پیش کرنے کی تحریک سینیٹ میں پیش کر دی گئی ہے۔ ۔ بل میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد چیف جسٹس کےعلاوہ 20 کی جائے۔ پی ٹی آئی نے بل کی بھرپور مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ جوڈیشل مارشل لا کی کوشش کی جارہی ہے۔

سینیٹر عبدالقادر نے بل پیش کرنے کی تحریک پیش کرتے ہوئے کہا کہ آئینی کیسز بہت زیادہ سپریم کورٹ میں آرہے ہیں، آئینی کیسز پر لارجر بنچز بن جاتے ہیں اور لارجر بنچز بننے سے اربوں ٹیکس دینے والے مسائل دب جاتے ہیں۔

سینیٹر عبدالقادر کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ میں 53 ہزار سے زیادہ کیس زیر التوا ہیں، سپریم کورٹ میں کیس آنے میں دو دو سال لگ جاتے ہیں، میرے خیال میں تو 16 ججز بڑھنے چاہیے، سپریم کورٹ میں آئینی معاملات بہت آرہے ہیں، لارجر بینچ بن جاتے ہیں اور ججز آئینی معاملات دیکھتے ہیں۔ پہلے ہی ملک چلانے کیلئے ہزاروں ارب کا قرضہ لے رہے ہیں ججز کی تعداد کم ہے اور آہستہ آہستہ آبادی بڑھ رہی ہے بل منظور کیا جائے تاکہ مقدمات جلد از جلد نمٹائے جا سکیں۔

سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد میں اضافے سے متعلق بل پر اپوزیشن نے احتجاج کیا اور ایوان میں “نو۔۔ نو۔۔’’ کے نعرے لگائے۔

اس پر وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھاکہ یہ حقیقت کی باتیں ہیں، سزائے موت کے کیس زیر التوا ہیں، عمر قید کی سزا 25 سال سے زیادہ نہیں ہو سکتی، ایک شخص اپیل التوا ہونے کی وجہ سے 34 سال جیل میں گزار کر گیا، 2015 سے سزائے موت کی اپیلیں زیر التوا ہیں۔ پشاور ہائیکورٹ نے دس ججز کا اضافہ مانگا ہے، وہاں پی ٹی آئی کی حکومت ہے، وہ ججز انہیں دے رہے ہیں، بل کمیٹی کوبھیج دیں۔

پی ٹی آئی کے سینیٹر علی ظفر کا کہنا تھاکہ یہ قانون ایک دم سے آیا ہے کہ ججز کی تعداد بڑھا دی جائے، جوڈیشل مارشل لا کی کوشش کی جارہی ہے، اس لیے 7 ججز مانگے جارہے ہیں، ہم دو ججز کی تعداد بڑھانے کو تیار ہیں، اگر آپ کو ججز کی تعداد بڑھانی ہے تو پہلے ماتحت عدلیہ سے بڑھائیں۔

سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ جب سے سپریم کورٹ کا فیصلہ آیا ہے پی ٹی آئی کو مخصوص نشست دینے کا فئصلہ دیا ہے تب سے یہ ججز کی تعداد بڑھانے کی بات کر رہے۔

ایمل ولی نے کہا کہ جب فیصلے کہیں اور سے ہوں تو ایسے ہوتا ہے، ماتحت عدلیہ کیلئے تفصیلی اصلاحات لا رہے ہیں، ایوان زیریں کو پھر استعمال کیا جا رہا ہے، میڈیا میں خبریں آ رہی ہیں کہ اضافی ججز کس کو چاہیے۔

بعدازاں چیئرمین سینیٹ نے بل متعلقہ کمیٹی کو بھیج دیا۔

خیال رہے کہ اس وقت سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد 17 ہے اور اس کے علاوہ 2 ایڈہاک ججز بھی کام کر رہے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll