علاقائی

پنجاب میں سیٹلائٹ اور ڈرون سے ماحولیاتی نگرانی شروع

ڈرون کی مدد سے ان فیکٹریوں میں آلودگی پھیلانے کے ثبوت ملنے پر فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے فیکٹریاں سیل کر دی گئیں

GNN Web Desk
شائع شدہ 3 months ago پر Sep 9th 2024, 9:52 am
ویب ڈیسک کے ذریعے
پنجاب میں سیٹلائٹ اور ڈرون سے ماحولیاتی نگرانی شروع

لاہور : صوبے میں ماحولیاتی نگرانی کے لیے پہلا سیٹلائٹ نظام متعارف کرایا گیا ہے جس میں جدید ٹیکنالوجی اور ڈرون کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ اس جدید نظام کی بدولت ماحولیاتی قوانین کی خلاف ورزیوں پر نظر رکھنا اور آلودگی پھیلانے والی فیکٹریوں پر کارروائی کرنا آسان ہوگیا ہے۔

اس جدید نظام کے تحت پہلی کارروائی کرتے ہوئے محکمہ ماحولیات نے ضلعی انتظامیہ کے ہمراہ شیخوپورہ روڈ گوجرانوالا میں دو فیکٹریوں پر چھاپہ مارا۔ ڈرون کی مدد سے ان فیکٹریوں میں آلودگی پھیلانے کے ثبوت ملنے پر فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے فیکٹریاں سیل کر دی گئیں۔ یہ فیکٹریاں ماحولیاتی قوانین کی خلاف ورزی کر رہی تھیں اور فضاء میں زہریلی گیس خارج کر رہی تھیں۔

اس کامیاب کارروائی پر سینئرصوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے محکمہ ماحولیات کی ٹیموں کو مبارکباد دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر سموگ آنے سے پہلے پیشگی بچاؤ مہم مزید تیزی سے آگے بڑھائی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ سموگ کی وجوہات کا خاتمہ کرنا ضروری ہے کیونکہ اس سے ہر سال لاکھوں لوگوں کی جان جاتی ہے۔

یہ سیٹلائٹ نظام ماحولیاتی آلودگی پر نظر رکھنے اور آلودگی پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی کرنے میں بہت اہم کردار ادا کرے گا۔ اس نظام کی مدد سے دور دراز علاقوں میں بھی آلودگی پھیلانے والی فیکٹریوں کا پتہ لگایا جا سکے گا۔ اس سے قبل آلودگی پھیلانے والوں کو پکڑنا مشکل ہوتا تھا لیکن اب اس جدید ٹیکنالوجی کی بدولت ان سے نمٹنا آسان ہوگیا ہے۔

پنجاب میں سموگ ایک سنگین مسئلہ ہے جو ہر سال لاکھوں لوگوں کی صحت کو متاثر کرتا ہے۔ اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے حکومت پنجاب نے متعدد اقدامات اٹھائے ہیں۔ اس جدید سیٹلائٹ نظام کا آغاز اسی کوشش کا حصہ ہے۔