جی این این سوشل

صحت

پاکستان میں ایم پاکس کا پانچواں کیس رپورٹ

انہوں نے کہا کہ مریض تندرست ہے اور گھر پرآئسولیٹ ہے،وزارت صحت صورتحال پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

پاکستان میں ایم پاکس کا پانچواں کیس رپورٹ
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

پاکستان میں ایم پاکس کا پانچواں کیس رپورٹ ہوا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ترجمان وزارت صحت کا کہنا ہے ایم پاکس میں مبتلا شہری کا تعلق لوئر دیر سے ہے ، متاثرہ شہری کی ٹریول ہسٹری خلیجی ممالک کی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ مریض تندرست ہے اور گھر پرآئسولیٹ ہے،وزارت صحت صورتحال پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہے۔

 خیبرپختونخوا میں ایم پاکس کے 4 میں سے 3 مریض مکمل صحت یاب ہوگئے ہیں،ڈائریکٹر پبلک ہیلتھ ارشاد روغانی کا کہنا ہے تینوں مریضوں کی رپورٹس کلیئر آگئی ہیں۔

 

 

پاکستان

حکومت اپوزیشن سے خائف ہو کر اندھے اور کالے قانون بنا رہی ہے، شاہد خاقان عباسی

نام نہاد جمہوری حکومت کے ہوتے ہوئے کالے قوانین بنائے جا رہے ہیں، چیئرمین اے پی پی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

حکومت اپوزیشن سے خائف ہو کر اندھے اور کالے قانون بنا رہی ہے، شاہد خاقان عباسی

چیئرمین عوام پاکستان پارٹی شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ملک کی بدقسمتی ہے کہ آج ایک نام نہاد جمہوری حکومت کے ہوتے ہوئے کالے قوانین بنائے جا رہے ہیں جو مارشل لا کے بدترین دور میں بھی نہیں تھے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ایک جلسے کے لیے حکومت اپوزیشن سے خائف ہو کر اندھے اور کالے قانون بنا رہی ہے، آپ نے اسلام آباد میں عوام کے ’فری اسمبلی‘ کے آئینی حق کو ختم کردیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آج پاکستان کے دارلحکومت میں جمہوریت نہیں آمریت ہے، ہم اور قومی اسمبلی، سینیٹ کے ممبران ایک ایس ایچ او کی مار ہیں، تمام سیاسی جماعتیں مل کر اپنے حق کو اس قانون کے تابع کررہی ہیں، اپنے آپ کو ایک ’ایس ایچ او‘ اور ایک ڈپٹی کمشنر کے تابع کررہی ہیں۔ 8 ستمبر کو ایک سیاسی جماعت کو جلسہ کی اجازت ملی،اس جلسہ سے پہلے، اس کے دوران اور اس کے بعد جو ہوا وہ اس ملک کی آج کی سیاسی روایات کی عکاسی کرتا ہے۔

چیئرمین عوام پاکستان پارٹی نے کہا کہ جلسہ اسلام آباد سے باہر تھا، حکومت نے آدھا اسلام آباد بند کردیا، جلسہ والے دن انٹرنیٹ سست کردیا، ہر سڑک پر کنٹینر لگے ہوئے تھے، یہ کون سی جمہوریت ہے کہ حکومت خود محصور ہو کر رہ گئی۔ جب آپ ایک ایک ذمہ دار آئینی عہدے پر ہوں تو جو بھی لفظ آپ بولتے ہیں تو وہ اہمیت کے حامل ہوتے ہیں،لوگ دیکھتے ہیں اور یہ آپ کی جماعت کی عکاسی کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جلسہ کے دوران جو تقاریر ہوئی اس میں عوام کی بات کسی نے بھی نہیں کی، پورے جلسے کے دوران صرف ایک دوسرے پر الزامات اور گالم گلوچ کی گئی، جو الفاظ وزیراعلی خیبر پختونخوا نے استعمال کیے وہ کسی کو زیب نہیں دیتے، ان کی مذمت نہ ہو تو جمہوریت کا حق ادا نہیں ہوتا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

ایشیا پاک انوسٹمنٹ بجلی سستی کرنے کا اعلان

چیئرمین ایشیا پاک انوسٹمنٹ نے کہا کہ ہم حکومت کواس ریٹ آف ریٹرن ڈالر سے ختم کرکے پاکستانی روپے میں کرنے کی تجویز دے رہے ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ایشیا پاک انوسٹمنٹ بجلی سستی کرنے کا اعلان

چیئرمین ایشیا پاک انوسٹمنٹ کے  سی سی او شہریار چشتی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آئی پی پیز کے طور پر پاکستان کی بجلی کی صورتحال کو دیکھ رہے ہیں، چیئرمین ایشیا پاک انوسٹمنٹ نے اپنے آئی پی پی کی جانب سے بجلی سستی کرنے کا اعلان کردیا ، کافی عرصے سے پاکستان کی انرجی صورتحال خراب ہوتی جارہی ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ ہمیں مل کر  اس پر کام کرنا ہوگا کہ  صارفین کو کیسے بجلی سستی دی جاسکتی ہے ، آئی پی پیز کے تحت ہم سب کو  بھی صارفین کو سہولت دینا ہوگی ۔

وفاقی حکومت کو بجلی کی قیمت کم کرنے کے لئے تجاویز دینے جارہے ہیں، لبیرٹی نے بھی اپنی منافع کو 2021 میں شئیر کیا تھا ، 2021 سے بجلی کا سیکٹر مسلسل مسائل میں جاتا رہا ۔ 

اس موقع پر آئی پی پی مالک شہریار چشتی کا کہنا تھا کہ  قیمت اس لیےکم کر رہےہیں کہ صارف بجلی خرید نہیں پا رہا، ملک میں بجلی کی صورتحال خراب تر ہوئی ہے،  بجلی کی قیمت میں کمی ہونی چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم حکومت کواس ریٹ آف ریٹرن ڈالر سے ختم کرکے پاکستانی روپے میں کرنے کی تجویز دے رہے ہیں ، انہوں نے کہا کہ دوسرے پاور پلانٹ کیا سوچتے ہیں یہ ان پر ہے ، لیکن ہم سب کو اس پر مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔  

بجلی کی قیمت کم ہوگی تو ہی صارفین کو ریلیف مل سکے گا ۔ 

یہ بھی پڑھیں : 

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سی ای او آئی پی پی عمران خان کا کہنا تھا کہ  ہم ریٹرن آن ایکیوٹی کو رضا کارانہ 18 فیصد سے 10 فیصد کر رہے ہیں۔


آئی پی پیز سے معاہدے یکطرفہ ختم نہیں کیے جا سکتے، وفاقی وزیر پاور نے واضح کردیا ۔ 

 

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

اپوزیشن کا حصہ ہیں اور آئندہ بھی رہیں گے، مولانا فضل الرحمان

آئین سے متصادم قانون سازی میں حکومت کسی جماعت کی حمایت نہیں لے سکی گی، سربراہ جے یو آئی ف

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اپوزیشن کا حصہ ہیں اور آئندہ بھی رہیں گے، مولانا فضل الرحمان

جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ان کی جماعت اپوزیشن کا حصہ ہے اور آئندہ بھی رہے گی، حکومتی وجود اور اس کے اقدامات عوام کے مفادات سے متصادم ہیں، آئین سے متصادم قانون سازی میں حکومت کسی جماعت کی حمایت نہیں لے سکی گی۔

بدھ کو جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے سینیئر سیاستدان اور سابق وفاقی وزیر محمد علی درانی نے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی ۔محمد علی درانی نے مولانا فضل الرحمان کو اپنے سیاسی روابط سے متعلق آگاہ کرتےہوئے انہیں اعتماد میں لیا۔

ملاقات کے دوران مولانا فضل الرحمان نے اپوزیشن میں رہنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کی جماعت جمہوری اصولوں کے منافی قانون سازی کے خلاف اپنے مؤقف پر قائم ہے اور رہے گی، انہوں نے واضح کیا کہ جمعیت علمائے اسلام اپوزیشن کا حصہ ہے اور آئندہ بھی رہے گی۔

مولانا فضل الرحمان نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ حکومت کے اقدامات عوام کے مفادات کے لیے نقصان دہ ہیں اور ایسی حکومت میں شامل ہونے سے عوامی غصے میں اضافہ ہوگا۔ ان کی جماعت صرف عوام کی جانب سے دی گئی طاقت پر یقین رکھتی ہے اور اسی کےذریعے ہی اقتدار حاصل کرنے پر بھی یقین رکھتی ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے محمد علی درانی کو یقین دلایا کہ ان کی جماعت مستقبل میں جمہوری مینڈیٹ کو کمزور کرنے کی کسی بھی کوشش کی اجازت نہیں دے گی اور حکومت آئین سے متصادم قانون سازی میں کسی جماعت کی حمایت نہیں لے سکی گی کیوں کہ حکومتی وجود اور اس کے اقدامات عوام کے مفادات سے متصادم ہیں، ایسی حکومت کے ساتھ جانے کا مطلب عوام کے غضب کو دعوت دینے کے مترادف ہو گا۔

مولانا فضل الرحمان نے اپنی بات دہراتے ہوئے کہا کہ جے یو آئی اپوزیشن کا حصہ ہے اور رہے گی، درانی نے سیاسی روایات اور جمہوری اقدار کو برقرار رکھنے کے لیے مولانا فضل الرحمان کے مستقل عزم کی تعریف کی۔

محمد علی درانی نے مولانا فضل الرحمان کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ آپ تاریخ کی درست سمت میں کھڑے ہیں، آپ ہمیشہ سیاسی روایات اور جمہوری اقدار کےامین رہے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll